مالک بن نضر
مالک رسول اللہ کے بارھویں پشت پر جد امجد ہیں۔
مالک بن نضر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
زوجہ | جندلۃ بنت عامر جرھمی |
اولاد | فھر بن مالک |
والد | نضر بن کنانہ |
والدہ | عاتکہ بنت عدوان بن عمرو |
درستی - ترمیم |
تعارف
ترمیمآپ کی کنیت ابو حارث تھی۔ آپ کے والد کا نام نضر بن کنانہ اور والدہ کا نام عاتکہ بنت عدوان بن عمرو تھا۔ [1] مورخین نے لکھا ہے کہ آپ کا نام مالک اس لیے تھا کہ آپ عرب میں ہر شے کے مالک تھے۔ [2]
آپ کا سلسلہ نسب کچھ یوں ہے مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان
مالک رسول اللہ کے بارھویں پشت پر جد امجد ہیں۔ آپ تک رسول اللہ کا شجرہ نسب کچھ یوں ہے۔ محمد ﷺ بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ھاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فھر بن مالک[3]
اقوال
ترمیممالک بن نضر کی حکمت بھری باتیں اہل عرب میں بہت مشہور تھیں۔ ان میں سے چند یہ تھیں۔
- بہت سی صورتیں حقیقت حال کے بالکل برعکس ہوتی ہیں۔ وہ اپنے جمال کی وجہ سے دھوکا دیتی ہیں اور ان کی سیاہ کاریاں پرکھ لی جاتی ہیں لہذا ظاہری صورتوں سے بچو اور حقائق تلاش کرؤ۔
- ہر معاملے کے انجام کے پیچھے نہ پڑو ورنہ گناہ میں مبتلا ہو جاؤ گئے۔
اولاد
ترمیممالک بن نضر نے جندلۃ بنت عامر بن حارث بن مضاض جرھمی سے شادی کی تھی۔ [4] آپ کی اولاد میں تین بیٹے تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ سیرت انسائیکلو پیڈیا تصنیف و تالیف حافظ محمد ابراہیم طاہر گیلانی، حافظ عبد اللہ ناصر مدنی اور حافظ محمد عثمان یوسف جلد دوم صفحہ 46
- ↑ مدرک الطالب فی نسب آل ابی طالب الموسوم بہ معارف الانساب تالیف قمر عباس الاعرجی صفحہ 21
- ↑ ضیاء النبی مولف پیر محمد کرم شاہ جلد اول صفحہ 399
- ↑ سیرت انسائیکلو پیڈیا تصنیف و تالیف حافظ محمد ابراہیم طاہر گیلانی، حافظ عبد اللہ ناصر مدنی اور حافظ محمد عثمان یوسف جلد دوم صفحہ 46
- ↑ مدرک الطالب فی نسب آل ابی طالب الموسوم بہ معارف الانساب تالیف قمر عباس الاعرجی صفحہ 21