مجد الدین فیروز آبادی
مجد الدین فیروز آبادی (فارسی: مجدالدین فیروزآبادی)، (عربی: مجد الدین الفيروزآبادي) (1329ء–1414ء) ایک فرہنگ نویس تھے اور القاموس (القاموس المحیط) کے مرتب تھے، یہ ایک جامع اور تقریباً پانچ صدیوں تک سب سے زیادہ استعمال ہونے والیں عربی لغات میں سے ایک ہے۔[8]
علامہ | |
---|---|
مجد الدین فیروز آبادی | |
(عربی میں: مُحمَّد بن يعقوب بن مُحمَّد بن إبراهيم الشيرازي الفيروزآبادي) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1329ء [1][2][3][4][5][6][7] کازرون |
وفات | 2 جنوری 1415ء (85–86 سال)[1] زبید |
عملی زندگی | |
استاذ | ابن قیم ، تقی الدین سبکی ، ابن نباتہ المصری ، بدر الدين بن جماعہ ، حافظ ابن حجر عسقلانی ، ابن عقیل |
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، مصنف ، شاعر ، فرہنگ نویس ، فقیہ ، مفسر قرآن ، منصف |
مادری زبان | فارسی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1]، فارسی |
کارہائے نمایاں | قاموس |
درستی - ترمیم |
نام
ترمیموہ (أبو طاهر مجيد الدين محمد بن يعقوب بن محمد بن إبراهيم الشيرازي الفيروزآبادي) تھے، جو محمد بن يعقوب الفيروزآبادي کے نام سے معروف ہیں.[9] ان کا نسبتی نام "الشیرازی" اور "الفیروزآبادی" بالترتیب فارس کے دو شہر شیراز اور فیروز آباد کے شہروں کی طرف نسبت کرتے ہوئے۔
زندگی
ترمیمفیروزآبادی صوبہ فارس، ایران میں پیدا ہوئے اور شیراز، واسط، عراق، بغداد اور دمشق میں تعلیم پائی۔ انھوں نے مغربی ایشیا اور مصر کا سفر کرنے سے پہلے[8] دس سال یروشلم میں گزارے[10] اور 1368ء میں مکہ میں تقریباً تین دہائیوں تک قیام کیا۔ مکہ سے انھوں نے 1380ء کی دہائی میں دہلی کا دورہ کیا۔ انھوں نے 1390ء کی دہائی کے وسط میں مکہ چھوڑا اور بغداد، پھر شیراز (جہاں ان کا استقبال امیر تیمور نے کیا تھا) واپس آئے اور آخر کار تعز[8] یمن کا سفر کیا۔ 1395 میں، انھیں [[:en:Al-Ashraf Umar II |الاشرف عمر دوم]] نے یمن کا چیف قاضی (جج) مقرر کیا،[8] جس نے انھیں چند سال قبل ہندوستان سے اپنے دار الحکومت میں تدریس کے لیے بلایا تھا۔ الاشرف کے فیروزآبادی کی بیٹی سے نکاح نے، شاہی دربار میں فیروزآبادی کے وقار اور طاقت میں اضافہ کیا۔[11] اپنے بعد کے سالوں میں فیروزآبادی نے مکہ میں اپنے گھر منتقل کیا اور ایک مالکی مدرسہ میں تین اساتذہ کو مقرر کیا۔[8]
تصوف اور ابن عربی سے تعلقات
ترمیمفیروزآبادی نے اپنی تحریروں کے لیے ابن عربی کی تعریف کرتے ہوئے کئی نظمیں لکھیں، جن میں وما علي إن قلت معتقدي دع الجهول يظن العدل عدوانا شامل ہے۔ ابن عربی کی تخلیقات نے فیروزآبادی کی تصوف میں گہری دلچسپی کو بڑھایا۔
منتخب خدمات
ترمیم- القاموس المحيط، والقابوس الوسيط، الجامع لما ذهب من كلام العرب شماميط؛ ان کی بنیادی ادبی میراث یہ بڑی لغت ہے، جو دو عظیم لغات کو یکجا کرتی ہے اور اس کی تکمیل کرتی ہے؛ المحکم از ابن سیدہ (متوفی. 1066ء) اور (العباب الزاخر واللباب الفاخر) از الصغانی (متوفی. 1252)۔[9][12] الصغانی کی لغت نے بذات خود الجوہری (متوفی 1008) کی ابتدائی قرون وسطی عربی لغت کی تکمیل کی تھی جس کا عنوان الصحاح تھا۔ فیروزآبادی نے ایک مختصر سا نسخہ بھی تیار کیا جس میں مختصر اشارے کے نظام کا استعمال کیا گیا اور استعمال کی قواعدی مثالوں اور کچھ نایاب تعریفوں کو چھوڑ دیا۔[12] بڑی طباعت کی دو جلدوں پر مشتمل جامع لغت ابن منظور (متوفی 1312) کی وسیع لسان العرب لغت سے زیادہ مقبول ثابت ہوئی جس میں اس کے متعدد حوالوں اور استعمال کی مثالیں ہیں۔
- البلغة في تراجم أئمة النحو واللغة البلغة، في تراجم أئمة النحاة واللغة۔[13]
- تحبير الموشين، في التعبير بالسين والشين
- شرح قصيدة (بانت سعاد)
- الروض المسلوف، فيما له اسمان إلى ألوف
- الدرر المبثثة، في الغرر المثلثة
- المثلث الكبير (پانچ جلدیں)
- أنواء الغيث، في أسماء الليث
- الجليس الأنيس، في أسماء الخندريس
- مقصود ذوي الألباب، في علم الإعراب
- أسماء السراح، في أسماء النكاح
- بصائر ذوي التمييز، في لطائف الكتاب العزيز
- تفسير فاتحة الكتاب
- حاصل كورة الخلاص، في فضائل سورة الإخلاص
- تنوير المقباس، في تفسير ابن عباس
- روضة الناظر، في ترجمة الشيخ عبد القادر
- المرقاة الوفية، في طبقات الحنفية
- المرقاة الأرفعية، في طبقات الشافعية
- نزهة الأذهان، في تاريخ أصبهان.
- شوارق الأسرار العلية، في شرح مشارق الأنوار النبوية۔
- منح الباري، بالسيل الفسيح الجاري، في شرح صحيح البخاري
- تسهيل طريق الوصول، إلى الأحاديث الزائدة على جامع الأصول
- الأحاديث الضعيفة
- الدر الغالي، في الأحاديث العوالي.
- الصلات والبشر، في الصلاة على خير البشر
- سفر السعادة
- عدة الحكام، في شرح عمدة الأحكام
- الإسعاد بالإصعاد، إلى درجة الاجتهاد
- اللامع المعلم العجاب، الجامع بين المحكم والعباب
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13485593b — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/al-firuzabadi — بنام: al-Firuzabadi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/1818513 — بنام: Muḥammad ibn Yaʻqūb Fīrūzābādī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ بنام: Majd al-Dīn Muḥammad ibn Yaʻqūb al-Fīrūzābādī Shīrāzī — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/32845 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00405216 — بنام: Muḥammad Ibn-Yaʿqūb al- Fīrūzābādī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Vatican Library VcBA ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=8034&url_prefix=https://opac.vatlib.it/auth/detail/&id=495/51008 — بنام: Muḥammad ibn Yaʻqūb Firūzābadī
- ↑ عنوان : El portal de datos bibliográficos de la Biblioteca Nacional de España — بی این ای - آئی ڈی: https://datos.bne.es/resource/XX5288240 — بنام: Muḥammad ibn Yaʿqūb al- Fīrūzābādī — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ ت ٹ Griffithes Wheeler Thatcher (1911ء)۔ "Fairūzābādī"۔ $1 میں ہیو چشولم۔ دائرۃ المعارف بریطانیکا (11ویں ایڈیشن)۔ کیمبرج یونیورسٹی پریس
- ^ ا ب The Biographical Encyclopedia of Islamic Philosophy, edited by Oliver Leaman, year 2006, biographical entry for Al-Firuzabadi.
- ↑ "Firuzabadi's al-Qamus al-Muhit", in The Khalili Collections
- ↑ Introduction of Bassair Dhawi Tamyeez
- ^ ا ب Arabic Lexicography: Its History, and Its Place in the General History of Lexicography, by John Haywood, year 1965, pages 83 - 88.
- ↑ Muḥammad ibn Yaʻqūb Fīrūzābādī (2000) [1972]۔ Bulgha fi ta'rīkh a'immat al-lugha (بزبان عربی)۔ دمشق: Wizārat al-Thaqāfah; Dār Sa’d al-Dīn۔ صفحہ: 362
- Arabic Lexicography: Its History, and Its Place in the General History of Lexicography, by John Haywood, year 1965
- Baheth.infoآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ baheth.info (Error: unknown archive URL) has a searchable copy of Fairuzabadi's al-Qāmūs al-Muḥīṭ dictionary