محمد نجیب نقی خان
ڈاکٹر محمد نجیب نقی خان پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے انتخابات 2016میںLA-21سدھنوتی پونچھ 5سے آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 7اگست 2016کو بطور صحت، خزانہ، ترقیاتی و منصوبہ بندی کی وزارت کا قلمدان سنبھالا۔بعداز ، ترقیاتی و منصوبہ بندی کی وزارت کا قلمدان چھوڑ دیا
محمد نجیب نقی خان | |
---|---|
رکن آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی وزیر صحت، خزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات | |
آغاز منصب 7 اگست 2016 | |
صدر | سردار محمد مسعود خان |
وزیر اعظم | راجہ محمد فاروق حیدر خان |
رکن آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت، منصوبہ بندی و ترقیات | |
مدت منصب 1991 – 1996 | |
رکن اپوزیشن آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی | |
مدت منصب 1996 – 2001 | |
رکن آزاد جموں و کشمیر کونسل | |
مدت منصب 2001 – 2006 | |
رکن آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی وزیرصحت تعلیم،کالجزاورای ٹی | |
مدت منصب 2006 – 2011 | |
رکن اپوزیشن آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی | |
مدت منصب 2011 – 2016 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 جنوری 1964ء (60 سال) راولپنڈی |
مذہب | اسلام |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ایچی سن کالج کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
خاندانی پس منظر
ترمیمڈاکٹر نجیب نقی خان صاحب کا تعلق سدھن قبیلے سے ہے۔ عوام کے ساتھ ڈاکٹر نجیب کے گھرانے کا رشتہ خاصا پرانا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کے والد کرنل محمد نقی خان 1985کے عام انتخابات میں آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے رکن رہے۔ وزیر صحت و خوراک کی حیثیت سے مرحوم نے آزاد کشمیر کی سیاست میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کے دور کی خاص بات آزاد کشمیر کے طول وعرض میں دیہی مراکز صحت کے ایک وسیع نیٹ ورک کا قیام ہے۔ آزادکشمیر کے علاقے پلندری میں پہلے کیڈٹ کالج کا قیام تعلیم کے ساتھ ان کی وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ڈاکٹر صاحب کے دادا خان صاحب کرنل خان محمد خان کو بابائے پونچھ کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ خانصاب اپنے دور میں جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی ’پرجا سبھا‘ کے رکن رہے اور بارہ سال تک سدھنوتی باغ کی نمائندگی کا فریضہ انجام دیا۔ 1934سے 1946 کے بعد ہونے والی جنگ آزادی میں ان کردار نمایاں رہا۔ انھوں نے جنگ آزادی کے لیے وا رکونسل بنائی اور اس کے چیئرمین بھی رہے اور بعد ازاں ڈیفنس کونسل کے ارکان رہے۔
تعلیمی پس منظر
ترمیمڈاکٹر نجیب نقی خانصاحب 19جنوری 1964کو راولپنڈی میں پیدا ہوئے۔ نجیب نقی صاحب کا آبائی گاؤں داردر چھ نمب ہے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم (1970تا1982) لاہور کے مشہور قدیمی تعلیمی ادارہ ایچیسن کالج[2] سے حاصل کی اور اس کے بعد 1988 میں لاہور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی[3] سے ایم بی بی ایس کی ڈگری کے ساتھ فارغ التحصیل ہوئے۔ ڈاکٹر صاحب کو کھیلوں کا بھی بہت شوق تھا۔ انھوں نے لان ٹینس کے میدان میں کئی مقابلوں میں اپنے کالج کی نمائندگی کی اور متعدد انعامات اپنے نام کیے۔
سیاسی پس منظر
ترمیمڈاکٹر محمد نجیب نقی خا ن کے سیاسی کیریئر کا آغاز 1990میں ہوا جب ان کے والد محترم کرنل محمد نقی خان ایک کار کے حادثے میں پلندری کے قریب ’’پورہ‘‘ گاؤں میں انتخابی مہم کے سلسلے میں جاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔
کرنل محمد نقی خان مرحوم ایک منجھے ہوئے سیاست دان تھے۔ ان کا خواب تھا کہ سدھنوتی کی پسماندگی کو دور کرکے اس علاقے کو اس کھویا ہوا مقام واپس ملے یعنی اسے دوبارہ ضلع کا درجہ دیا جائے۔ ان کا مشن تھا کہ یہاں اعلیٰ معیار کے تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں۔ اسی جذبے کے پیش نظر انھوں نے اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو 1974میں پلندری مدعو کیا اور ذو الفقار علی بھٹو نے جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے یہاں کیڈٹ کالج کے قیام کااعلان کیا۔ ناگہانی طور پر حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے یہ کام التواء کا شکار ہو گیا۔ کرنل نقی کی انتھک کوششوں سے جنرل ضیاء الحق نے کالج کے لیے فنڈز جاری کروائے۔ کرنل نقی کی حادثاتی موت سے ان کا مشن ادھورا رہ گیا جسے ان کے بیٹے ڈاکٹر محمد نجیب نقی نے اپنی قابلیت اور محنت سے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
1991کے الیکشن میں ڈاکٹر نجیب نقی نے واضح برتری حاصل کی اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی حکومت بنی۔ اس وقت کے وزیر اعظم سردار محمد عبدالقیوم خان نے ضلع کا مطالبہ پس پشت ڈالنے کے عوض ڈاکٹر نجیب نقی کو وزارت کی پیشکش کی مگر ڈاکٹر صاحب کو اپنے لوگوں کی مشکلات کااحساس تھا۔ لہٰذا انھوں نے وزارت کو ٹھکرا کر سدھنوتی کو ضلع بنانے کی خواہش کااظہار کیا۔ آخر کار 1995کو سدھنوتی کو ضلع قرار دیا گیا۔
ڈاکٹر نجیب نقی ہمیشہ ضلع کی تعمیر و ترقی کے لیے کوشاں رہے۔ اس سلسلے میں موجودہ وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کے ساتھ مل کر ڈاکٹر نجیب نقی نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف سے ریاست کا ترقیاتی بجٹ بڑھوا کر 12ارب سے 23ارب کروایا اور پورے کشمیر کے لیے ترقیاتی منصوبوں کا ایک ایکشن پلان ترتیب دیا۔ شعبہ صحت کی اصلاح کے حوالے سے متعدد اقدامات پر عملدرآمد کیا گیا جن میں چوبیس گھنٹے ہسپتالوں میں مفت ایمرجنسی خدمات کی فراہمی خاص طور پر قابل ذکر ہے۔
قابل ذکر سیاسی کامیابیاں
ترمیم- آپ سردار محمد عبدالقیوم خان کی سربراہی میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی حکومت میں آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے 1991تا 1996[4]رکن رہے اور بطور پارلیمانی سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیاتی کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
- آپ سلطان محمود چوہدری کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی نجیب نقی آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے پلیٹ فارم سے آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے رکن منتخب ہوئے 1996تا 2001[4] اور بطور ممبر پبلک اکائونٹس کمیٹی خدمات سر انجام دیں۔
- آپ 2001تا 2006پرویز مشرف 'کی چیئرمین شپ میں رکن کشمیر کونسل رہے۔
- آپ سردار عتیق احمد خان کی سربراہی میں آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کی حکومت میںآزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے 2006تا 2011[4]رکن رہے اور بطور وزیر صحت و تعلیم (کالجز اینڈ یونیورسٹیز) اور آئی ٹی کے طور پر خدمات سر انجام دیتے رہے ۔
- آپ چوہدری عبدالمجید کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت تھی نجیب نقی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے رکن منتخب ہوئے 2011تا 2016[4]رکن رہے اور بطور ممبرپبلک اکائونٹس کمیٹی خدمات سر انجام دیں۔
- 2016[4]سے نجیب نقی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے آزاد جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور وزیر خزانہ، صحت اور منصوبہ بندی و ترقیاتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Detail Information"۔ www.pildat.org۔ PILDAT۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2017
- ↑ >/ ایچیسن کالج
- ↑ ایڈورڈ میڈیکل یوینورسٹی[مردہ ربط]
- ^ ا ب پ ت ٹ "Sudhnoti District Election Results 2016 | Mera Mirpur"۔ 10 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اکتوبر 2017