مونس الٰہی
چودھریمونس الٰہی (; پیدائش 12 اپریل 1976) پاکستانی سیاست دان جو اکتوبر 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ وہ سابق وزیر اعظم پاکستان، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور سابقہ نائب وزیر اعظم چودھریپرویز الہی کے بڑے بیٹے اور سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین کے بھتیجے اور چودھری ظہور الٰہی کے پوتے ہیں- وہ 13 جولائی 2021 سے 10 اپریل 2022 تک آبی وسائل (پاکستان) کے وزیر رہے جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔ اس سے قبل وہ 2008 سے مئی 2018 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔
مونس الٰہی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
رکن پنجاب صوبائی اسمبلی | |||||||
رکن مدت 2008 – 31 مئی 2018 |
|||||||
حلقہ انتخاب | پی پی-110 (گجرات-III) | ||||||
| |||||||
رکن پندرہویں قومی اسمبلی پاکستان | |||||||
رکن سنہ 29 اکتوبر 2018 |
|||||||
حلقہ انتخاب | این اے-69 گجرات-II | ||||||
پارلیمانی مدت | پندرہویں قومی اسمبلی | ||||||
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل [1] | |||||||
برسر عہدہ 13 جولائی 2021 – 10 اپریل 2022 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 12 اپریل 1976ء (48 سال) لاہور |
||||||
شہریت | پاکستان | ||||||
جماعت | پاکستان مسلم لیگ ق | ||||||
والد | پرویزالہی | ||||||
خاندان | چودھری | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | وارتھون اسکول لاحور امریکی جمات |
||||||
پیشہ | سیاست دان | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | اردو | ||||||
ویب سائٹ | |||||||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمچودھریمونس الٰہی 12 اپریل 1976 [2][3] کو لاہور، پاکستان میں چودھریپرویز الٰہی کے ہاں پیدا ہوئے۔ [4] انھوں نے 1999 [4] میں یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے وارٹن اسکول سے بی بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ [5] تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ پاکستان واپس آ گئے اور اپنے خاندانی کاروبار میں شامل ہو گئے۔ [6]
سیاسی دور
ترمیممونس الٰہی نے 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں دو حلقوں (لاہور اور گجرات) سے پاکستان مسلم لیگ (ق) (پی ایم ایل (ق)) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے حصہ لیا۔ انھوں نے گجرات کے حلقے سے کامیابی حاصل کی لیکن لاہور کے حلقے میں وہ ناکام رہے [7] جہاں وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سے ہار گئے۔ [8] انھوں نے 2008–2013 کی مدت کے لیے پنجاب اسمبلی میں درج ذیل قائمہ کمیٹیوں کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
- قائمہ کمیٹی برائے تجارت اور سرمایہ کاری
مونس نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں دو حلقوں (منڈی بہاؤ الدین اور گجرات) سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے حصہ لیا اور دونوں میں کامیاب ہوئے۔ انھوں نے گجرات میں اپنی آبائی نشست برقرار رکھنے کے لیے منڈی بہاؤ الدین کی نشست خالی کی۔ [9][10][11]
وہ کالاباغ ڈیم منصوبے کے زبردست حامی رہے ہیں۔ [12][13][14] مونس الٰہی موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی انحطاط کے خلاف کارروائی کے لیے بھی ایک واضح وکیل ہیں۔ الٰہی نے حال ہی میں حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ نئے قومی نصاب میں ماحولیاتی تعلیم کو ترجیحی مضمون کے طور پر شامل کیا جائے۔ [15][16] دسمبر 2019 میں، الٰہی نے اپنی پارٹی کی پہلی ماحولیاتی پالیسی کا اعلان کیا۔ [17][18]
ستمبر 2018 میں، انھیں حلقہ NA-69 (گجرات-II) سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے PML-Q کا ٹکٹ دیا گیا تھا۔ [19][20]
وہ 14 اکتوبر 2018 کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں حلقہ NA-69 (گجرات-II) سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ [21]
وہ 2018–2023 کی مدت کے لیے قومی اسمبلی میں درج ذیل قائمہ کمیٹیوں کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں:
- قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور
- قائمہ کمیٹی برائے نجکاری
- قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل
2018 کے پاکستانی عام انتخابات کے بعد، پاکستان مسلم لیگ (ق) نے ایک معاہدے کے تحت پی ٹی آئی کی زیر قیادت مخلوط حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی۔ [22][23][24] 2019 میں، دونوں اتحادی شراکت داروں کے درمیان میں اختلافات اس وقت سامنے آئے جب PMLQ نے معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد میں تاخیر کی شکایت کی۔ [25][26][27] اختلافات کو دور کرنے کے لیے الٰہی نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزیر اعظم نے الٰہی سے وزیر اعلیٰٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پی ایم ایل کیو کی حمایت جاری رکھنے کے لیے کہا۔ [28] بعد ازاں ایک ٹی وی ٹاک شو کے دوران میں الٰہی نے پی ٹی آئی-ق کے اتحاد میں تقسیم ہونے کی افواہوں کی تردید کی۔ [29][30] تاہم اتحادی جماعتوں کے درمیان میں تعطل برقرار ہے۔ [31]
10 فروری 2020 کو پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں نے مسائل کے حل کے لیے ملاقات کی۔ بعد ازاں مونس الٰہی نے ٹویٹ کیا کہ پی ایم ایل کیو اور پی ٹی آئی اتحاد جاری رہے گا۔ اور 13 جولائی کو وزیر اعظم عمران خان نے مونس کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل بنا دیا ہے۔ [32][33]
23 جولائی 2022 کو اپنے والد کے بہ طور وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے میں ناکامی کا اعتراف کیا۔ اور ایک نئئے بحران کا شکار ہوئے۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل
ترمیم19 جولائی 2021 کو مونس الٰہی نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ [34][35] صدر مملکت عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔
این آئی سی ایل کرپشن سکینڈل
ترمیم2010 میں، الٰہی پر اپنے والد کے وزیر اعلیٰ پنجاب کے دور میں این آئی سی ایل سکینڈل [36][37] میں 320 ملین روپے کی کرپشن کا الزام تھا۔ [38][39] الٰہی نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔ [40] تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے پر انہيں اشتہاری مجرم قرار دیا گیا [41] اور اس کے نتیجے میں انہيں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ [42] بعد میں 2011 میں غیر حتمی شواہد کی بنا پر بری کر دیا گیا اور 2012 میں اس حوالے سے تمام الزامات کو خارج کر دیا گیا۔ [43][44] احتساب عدالت نے 2 جنوری 2020 کو یہ مشاہدہ کیا کہ استغاثہ این آئی سی ایل اسکینڈل میں تمام دیگر ملزمان کو بری کرنے کے ثبوت کو ریکارڈ پر لانے میں ناکام رہا۔ [45][46][47][48][49]
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الٰہی نے 2007 میں اپنے اثاثوں کی مالیت 0.5 ملین روپے سے زیادہ نہیں بتائی تھی۔ تاہم، 2009 میں، ان کے پاس 700 ملین روپے سے زائد کے اثاثے تھے۔ [50]
2016 میں ان کا نام پانامہ پیپرز میں پاکستان سے باہر آف شور بینک اکاؤنٹس رکھنے پر آیا تھا۔ [51] تاہم ان کے والد نے دعویٰ کیا کہ مونس کا آف شور اکاؤنٹس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ [52] 2017 میں، قومی احتساب بیورو نے الٰہی کی دولت کی نئی تحقیقات شروع کیں۔ [53]
جنوری 2021 میں قومی احتساب بیورو نے لاہور ہائی کورٹ کو بتایا کہ ایم این اے مونس الٰہی اور ان کے خاندان کے افراد کے خلاف زیر التوا انکوائریاں عدم ثبوت کی بنا پر ختم کر دی گئی ہیں۔ [54][55]
بیرونی ربط
ترمیم"مونس الٰہی"، ذاتی تفصیل، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 22 جولائی 2022
مزید پڑھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ National Assembly of Pakistan: Federal Ministers — اخذ شدہ بتاریخ: 26 نومبر 2021
- ↑ "If elections are held on time…"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 31 دسمبر 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021
- ↑ "Profile"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مئی 2021
- ^ ا ب "Profile"۔ Punjab Assembly۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 اپریل 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 اپریل 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 اپریل 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Moonis won't run for Lahore seat"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 مارچ 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ Waseem Ashraf Butt (16 نومبر 2015)۔ "Mandi Bahauddin election scene: Ruling party MNAs at loggerheads"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 دسمبر 2017
- ↑ "Profile"۔ Punjab Assembly۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ The Newspaper's Correspondent (13 مئی 2013)۔ "Shujaat says results beyond expectations"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Kalabagh Dam will guarantee cheap electricity, says Elahi"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017
- ↑ "Kalabagh Dam will guarantee cheap electricity, says Elahi"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017
- ↑ "Wasting water: Kalabagh dam only route to prosperity, says Moonis Elahi – The Express Tribune"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2014-03-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2017
- ↑ "Call to make environment safety compulsory subject"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2019-11-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2019
- ↑ "ماحولیات کو تعلیمی نصاب میں لازمی مضمون بنایا جائے، مونس الٰہی"۔ The Nation (بزبان urdu)۔ 2019-11-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2019
- ↑ "PML-Q unveils environmental policy"۔ Business Recorder (بزبان urdu)۔ 2019-12-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020
- ↑ "Moot approves environmental policy"۔ The News (بزبان urdu)۔ 2019-12-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2020
- ↑ "Nomination of Shujaat, Moonis accepted"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 4 ستمبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 ستمبر 2018
- ↑ The Newspaper's Correspondent (4 ستمبر 2018)۔ "Shujaat, Moonis papers accepted"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 ستمبر 2018
- ↑ "By-Election 2018: PTI, PML-N win four NA seats each"۔ Geo News۔ 15 اکتوبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اکتوبر 2018
- ↑ "PTI, allies can form govt without support of other parties"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 2018-07-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "PML-Q decides to back PTI in Punjab"۔ Global Village Space (بزبان انگریزی)۔ 2018-07-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "PML-Q decides to back PTI in Punjab"۔ Global Village Space (بزبان انگریزی)۔ 2018-07-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "فواد چودھریکے بیان پر پی ٹی آئی سے اتحاد ختم ہو سکتا ہے، مونس الٰہی"۔ Neo News Netwrok (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "Fawad Chaudhry apologizes over PMLQ forward bloc remarks"۔ GNN (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-16۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "Shujaat accepts Fawad's apology on remarks"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-17۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "SPM asks Moonis to continue support to CM"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2020-01-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "Moonis Elahi on PMLQ-PTI alliance" (بزبان Urdu)۔ 2020-01-07۔ 23 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "PML-Q-PTI alliance not under threat"۔ Dawn News (بزبان انگریزی)۔ 2019-01-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "PML-Q to boycott new committee"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 2019-02-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 فروری 2020
- ↑ "PML And PTI Are Now On The Same Page: Moonis Elahi"۔ Urdu Point (بزبان انگریزی)۔ 2020-02-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2020
- ↑ "PML-Q and PTI dialogue"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-02-12۔ 23 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2020
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi takes oath as Federal Minister" (بزبان انگریزی)۔ 2021-07-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2021
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi sworn-in as federal minister" (بزبان انگریزی)۔ 2021-07-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2021
- ↑ "NICL scandal: FIA draws Moonis Elahi deeper into land scam – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 3 ستمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "NICL scandal: FIA draws Moonis Elahi deeper into land scam – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 3 ستمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 اپریل 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Chaudhry Moonis Elahi"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 30 اپریل 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "Moonis Elahi returns, vows to respond to accusers"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 دسمبر 2017
- ↑ "Moonis Elahi declared proclaimed offender in NICL scam"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "Moonis Elahi declared proclaimed offender in NICL scam"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "Moonis acquitted in NICL case"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 21 اکتوبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اگست 2017
- ↑ "'Lack of evidence': Banking court acquits Moonis Elahi in NICL scam – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 22 اکتوبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "NICL ex-head, three others acquitted of land 'scam'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 5 جنوری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "Former NICL chief, co-accused acquitted in corruption case"۔ The News (بزبان انگریزی)۔ 5 جنوری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "AC exonerates former NICL chairman, co-accused in corruption case"۔ The Frontier Post (بزبان انگریزی)۔ 5 جنوری 2020۔ 23 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "AC acquits former NICL head, co-accused in corruption case"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 5 جنوری 2020۔ 23 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "Ex-NICL chief, three others acquitted in land scam"۔ Business Recorder (بزبان انگریزی)۔ 5 جنوری 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2020
- ↑ "SC hears NICL case today"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2018
- ↑ "259 Pakistani offshore company owners exposed – The Express Tribune"۔ The Express Tribune۔ 10 مئی 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "Moonis has nothing to do with offshore accounts"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2017
- ↑ "NAB starts fresh inquiry against Chaudhrys"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 دسمبر 2017
- ↑ "NAB gives clean chit to PML-Q leaders after closing last two inquiries"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 21 جنوری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2021
- ↑ "NAB gives clean chit to PML-Q leaders after closing last two inquiries"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ 21 جنوری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2021