میں نے پیار کیا
میں نے پیار کیا 1989ء کی ہندوستانی ہندی زبان کی رومانٹک فلم ہے جس کی ہدایت کاری سورج برجاتیا نے کی ہے۔ اس فلم میں سلمان خان اور بھاگیشری نے اداکاری کی اور آلوک ناتھ، موہنیش بہل، ریما لاگو، راجیو ورما، اجیت واچانی اور لکشمیکنت بردے نے معاون کردار ادا کیا۔ کہانی پریم اور سمن کے گرد گھومتی ہے۔ سمن ایک غریب میکینک کرن کی بیٹی ہے جو بیرون ملک جانے سے پہلے اسے اپنے امیر دوست کشن کے ساتھ چھوڑ دیتا ہے۔ سمن کی دوستی کشن کے بیٹے پریم سے ہو جاتی ہے اور یہ دوستی محبت میں بدل جاتی ہے۔
میں نے پیار کیا | |
---|---|
پوسٹر | |
ہدایت کار | سورج برجاتیہ |
پروڈیوسر | تاراچند برجاتیا |
تحریر | سی ایم اہالے[1] سورج برجاتیہ |
ستارے | سلمان خان بھاگیاشری پٹوردن لکشمی کنت گرین آلوک ناتھ ریما لاگو موہنیش بہل |
موسیقی | رام لکشمن (نغمہ ساز) اسد بھوپالی (گیت) دیو کوہلی (گیت) |
سنیماگرافی | اروند لاڈ |
ایڈیٹر | مختار احمد |
پروڈکشن کمپنی | |
تقسیم کار | راجشری پروڈکشن |
تاریخ نمائش |
|
دورانیہ | 192 منٹ[ا] |
ملک | بھارت |
زبان | ہندی |
بجٹ | اندازاً۔ ₹20 ملین[3] |
باکس آفس | اندازاً۔ ₹280 ملین[4] |
یہ فلم 29 دسمبر 1989ء کو ریلیز ہوئی۔ ₹20 ملین بجٹ پر راجشری پروڈکشن نے تیار کیا، یہ فلم باکس آفس پر اس کی کمائی ₹308.1 ملین ہے، 1989ء کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بولی وڈ فلم اور 1980 کی دہائی میں سب سے زیادہ کمانے والی ہندوستانی فلم بن گئی۔ فلم میں 11 گانے ہیں ، مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر نے فلم کے 11 گانوں میں سے 8 کو اپنی آواز دی۔
میں نے پیار کیا نے 6 فلم فیئر ایوارڈز جیتا، جن میں بہترین فلم، بہترین میوزک ڈائریکٹر ، بہترین گیت نگار، بہترین پس پردہ گلوکار، بہترین نیا اداکار اور بہترین نئی اداکارہ شامل ہے۔ فلم کو تیلگو، تامل اور ملیالم زبان میں ڈب کیا گیا۔ یہ فلم بالی ووڈ کی پہلی 10 کامیاب فلموں میں شمار ہوتی ہے۔
کہانی
ترمیمکرن ایک غریب میکینک ہے جو دیہی علاقوں میں اپنی ایک اکلوتی بیٹی ، سمن کے ساتھ رہتا ہے۔ انھوں نے کاروبار میں اپنی قسمت آزمانے کے بعد دبئی کا سفر کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ وہ اپنی بیٹی کی شادی کے لیے اتنی دولت جمع کرسکے۔ اس طرح ، وہ اپنی بیٹی کو اپنے پرانے دوست کشن کے پاس چھوڑنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ کشن ، ایک دولت مند کاروباری ہے ،اس نے گھر پر رہنے کی اجازت دے دیتا ہے۔ سمن کا دوست کشن کے بیٹے پریم سے دوستی ہے ، جو اس کو یقین دلاتا ہے کہ لڑکا اور لڑکی ایک اچھے دوست ہو سکتے ہیں۔
پریم سمن کو سیما کو پارٹی میں لے گیا، جو کشن کے کاروباری ساتھی رنجیت کی اکلوتی بیٹی کی پارٹی ہے۔ رنجیت کا بھتیجا جیون گھمنڈی اور متکبر ہے اور اس نے سمن اور پریم کی توہین کی (ان پر "صرف دوست" نہ ہونے کا الزام لگایا ہے)۔ یہ کہانی کا اہم موڑ ہے۔ سمن آنسوؤں سے پارٹی چھوڑ کر پریم سے خود کو دور کرتی ہے۔ اس موقع پر، پریم اور سمن دونوں کو احساس ہو گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت کر چکے ہیں۔
پریم کی والدہ کوشالیا، پریم اور سمن کے رشتے کی گہرائی سے تحقیقات کرتی ہیں اور اس کی بہو کی حیثیت سے سمن کی منظوری دیتی ہیں ، لیکن کشن اس رشتے سے ناخوش ہیں اور سمن کو اپنا گھر چھوڑنے کو کہتا ہے۔ اسے لگتا ہے کہ سمن نے اپنی مہمان نوازی کا فائدہ اٹھایا ہے۔ کرن بیرون ملک سے واپس آتا ہے اور کشن نے اس پر پریم اور سمن کو ملانے کی سازش کا الزام لگاتا ہے۔ کرن اور کشن کا جھگڑا ہوتا ہے اور آخر کار کرن اور سمن اپنے گاؤں لوٹ جاتے ہیں اور اپنے دوست کے گھر پر کرن بہت ذلیل ہوا ۔
پریم نے علیحدگی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ، سمن کے گاؤں چلا گیا اور التجا کی کہ اس سے شادی کی اجازت دی جائے۔ کرن ، جو کشن کے الزامات سے ناراض ہے، کا کہنا ہے کہ وہ ایک شرط پر شادی کی اجازت دے گا: پریم کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ اپنی کوشش سے اپنی بیوی کا ساتھ دے سکتا ہے اور الگ رہ سکتا ہے۔ پریم قریب کی کھدائی میں ٹرک ڈرائیور اور مزدور کی حیثیت سے کام کرنے لگتا ہے۔ مہینے کے آخر میں ، پریم نے مطلوبہ رقم کمائی ہے۔ کرن کے گھر جاتے ہوئے اس پر جیون اور گنڈوں کا ایک گروہ نے حملہ کیا جو اسے جان سے مارنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پریم بچ گیا ، لیکن اس کی کمائی جنگ میں برباد ہو گئی۔
کرن نے پریم کی اس کوشش کو سختی سے مسترد کر دیا اور وہ حملے سے متعلق پریم کی کہانی پر یقین نہیں کرسکتا ، پریم نے اپنے آپ کو ثابت کرنے کا ایک اور موقع مانگا۔ اس کا مخلص عزم کرن کے دل کو پگھلا دیتا ہے اور وہ اپنی بیٹی سمن کو پریم سے شادی کی اجازت دینے پر راضی ہوتا ہے۔ اسی دوران رنجیت پریم کے والد کشن کے پاس گیا اور اسے بتایا کہ کرن نے اس کے بیٹے، پریم کو ہلاک کر دیا۔ اس پر یقین کرنے سے قاصر ، کشن تصدیق کے لیے کرن کے پاس گیا ۔
جب پریم نے جیون کا مقابلہ کیا ، رنجیت اور اس کے حامیوں نے کشن اور کرن دونوں کو پیٹا ، جبکہ جیون نے سمن کو اغوا کر لیا۔ آخر میں ، پریم ، کرن اور کشن نے مشترکہ دشمن ، رنجیت ، اس کے بھتیجے جیون اور رنجیت کے حامیوں کو شکست دینے کے لیے ہاتھ ملایا اور پھر سمن کو بچایا۔ کرن اور کشن کے مابین تعصب کا خاتمہ ہو گیا اور پریم اور سمن نے شادی کرلی۔
کردار
ترمیم- سلمان خان بطور پریم چودھری
- بھاگیاشری پٹوردن بطورسمن شریستھا
- آلوک ناتھ بطور کر، " شریستھا اور سمن کے والد
- راجیو ورما بطور کِشن کمار چودھری، پریم کے والد
- ریما لاگو بطور کوشالیا چودھری، پریم کی والدہ
- اجیت واچانی بطور رنجن سہانی، کشن کے کاروباری ساتھی
- ہریش پٹیل بطور رحیم چاچا
- ہما خان بطور گلابیا
- پروین دستور بطور سیما سہنی، رنجیت کی بیٹی
- لکشمیکنت بردے بطور منوہر
- موہنیش بہل بطور جیون سہانی، رنجیت کا بھتیجا
- دلیپ جوشی بطور رامو
- دیپ ڈھلون بطورلال میاں ٹرک ڈرائیور
- راجو شریواستو بطور شمبو ، صفائی والا
- شریچند مکھیجا بطور پربھو، کمپنی آفس ملازم
پروڈکشن
ترمیمفلم کی تیاری سے قبل راجشری پروڈکشن مالی جدوجہد کر رہی تھیں اور بند ہونے کے راستے پر تھی۔ ہدایتکار / مصنف سورج برجاتیا کے والد راجکمار برجاٹیا نے میں نے پیار کیا کی کہانی تجویز کی۔ برجاتیا نے میں نے پیار کیا کے اسکرین پلے لکھنے کے لیے دس مہینے وقف کیا۔ پہلے آدھی کہانی کو لکھنے میں ان کو چھ ماہ لگے اور دوسرے آدھی کہانی لکھنے میں چار ماہ لگے۔
فلم ریلیز
ترمیممیں نے پیار کیا کا پریمیئر 29 دسمبر 1989 کو پورے ہندوستان میں ہوا۔ فلم نے ابتدا میں ایک بہت ہی محدود ریلیز دیکھی ، جس میں صرف 29 پرنٹس تھیں بعد میں اس میں مزید ایک ہزار کا اضافہ کیا۔
باکس آفس
ترمیمیہ فلم 1989ء کی سب سے بڑی کمائی کرنے والی اور ہندوستان کی سب سے زیادہ کمانے والی فلموں میں سے ایک تھی۔ [5] یہ فلم 2 کروڑ کے بجٹ بنائی گئی تھی، 1990ء تک 20 کروڑ سے زیادہ کا منافع حاصل کیا، راجشری کو بند ہونے سے بچا لیا۔
میں نے پیار کیا نے 28 کروڑ حاصل کیے جو 2017ء میں تقریباً 500 کروڑ ہوتا ہے[4]یہ 1980ء کی دہائی میں سب سے زیادہ کمانے والی ہندوستانی فلم بن گئی۔ [6] ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں اس فلم کا ٹکٹ کم از کم 30 ملین فروخت ہوا ہے۔
اس فلم کو باکس آفس انڈیا نے اسے "ہر وقت کا بلاک بسٹر" قرار دیا۔ [4]
نغمے
ترمیمنمبر. | عنوان | بول | گلوکار(ہ) | طوالت |
---|---|---|---|---|
1. | "آتے جاتے ہنستے گاتے" | دیو کوہلی | لتا منگیشکر، ایس پی بالا سبرامنیم | 03:29 |
2. | "کبوتر جا جا جا" | دیو کوہلی | لتا منگیشکر، ایس پی بالا سبرامنیم، کورس | 08:24 |
3. | "آجا شام ہونے آئی" | دیو کوہلی | لتا منگیشکر، ایس پی بالا سبرامنیم | 05:14 |
4. | "انتاکشری" | (بالی ووڈ کے مختلف گانوں کے اقتباسات) | لتا منگیشکر، ایس پی بالا سبرامنیم، اوشا منگیشکر، شیلندر سنگھ، کورس | 09:08 |
5. | "دل دیوانا" (عورت) | اسد بھوپالی | لتا منگیشکر، کورس | 05:55 |
6. | "میرے رنگ میں رنگنے والی" | اسد بھوپالی، دیو کوہلی | ایس پی بالا سبرامنیم | 06:46 |
7. | "دل دیوانا" (مرد) | اسد بھوپالی | ایس پی بالا سبرامنیم | 05:22 |
8. | "میں نے پیار کیا" | دیو کوہلی | لتا منگیشکر، ایس پی بالا سبرامنیم، کورس | 06:55 |
9. | "کہے توہ سے سجنا" | دیو کوہلی | شاردا سنہا | 05:28 |
10. | "دل دیوانا" (جوڑی) | اسد بھوپالی | لتا منگیشکر،ایس پی بالا سبرامنیم | 01:03 |
11. | "آیا موسم دوستی کا" | اسد بھوپالی | لتا منگیشکر،ایس پی بالا سبرامنیم، اوشا منگیشکر، شیلندر سنگھ | 06:47 |
کل طوالت: | 1:01:01 |
ایوارڈز اور نامزدگی
ترمیمایوارڈ | قسم | ا میدوار | نتیجہ |
---|---|---|---|
35 واں فلم فیئر ایوارڈ | بہترین فلم | راجشری پروڈکشن | فاتح |
بہترین میوزک ڈائریکٹر | رام لکشمن | فاتح | |
بہترین گیت نگار | اسد بھوپالی "دل دیوانہ" کے لیے | فاتح | |
بہترین مرد پلے بیک سنگر | "دل دیوانہ" کے لیے ایس پی بالصوبرحمانیم | فاتح | |
بہترین مردانہ پہلی | سلمان خان | فاتح | |
بہترین خاتون پہلی فلم | بھاگیشری | فاتح | |
بہترین ڈائریکٹر | سورج آر برجاتیا | نامزد | |
بہترین اداکار | سلمان خان | نامزد | |
بہترین اداکارہ | بھاگیشری | نامزد | |
بہترین معاون اداکارہ | ریما لاگو | نامزد | |
مزاحیہ کردار میں بہترین کارکردگی | لکشمیکنت بردے | نامزد | |
بہترین گیت نگار | دیو کوہلی برائے "آتے جاتے ہنستے گاتے" | نامزد |
اثر و رسوخ
ترمیمکہا جاتا ہے کہ یہ فلم 2005ء کے تلگو کے بلاک بسٹر نوووستانت ننودّنٹانا (Nuvvostanante Nenoddantana)سے متاثر تھی جس کی ہدایت کاری پربھو دیوا نے کی تھی۔ بعد میں اس فلم کی وجہ سے تمل، ہندی اور کنڑ سمیت سات دیگر زبانوں میں دوبارہ فلم بنائی گئی۔ اور سلمان خان کی ایک اور فلم پیار کیا تو ڈرنا کیا اس فلم سے کچھ حد تک متاثر تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Maine Pyar Kiya"۔ Bollywood Life۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2017
- ↑ "Maine Pyar Kiya (1989)"۔ British Board of Film Classification۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2014
- ↑
- ^ ا ب پ "Box Office 1989"۔ Box Office India۔ 15 January 2013۔ 15 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Birthday Special: The Rise AND Rise Of Salman Khan"۔ Sukanya Verma۔ Rediff۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 دسمبر 2012
- ↑ "Top Earners 1980–1989"۔ Box Office India۔ 03 مئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2014
بیرونی روابط
ترمیم