نوشین حامد
ڈاکٹر نوشین حامد ( ; پیدائش 19 فروری 1961) ایک پاکستانی خاتون سیاست دان اور سماجی کارکن ہیں جو اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کی رکن ہیں [1] وہ ستمبر 2018 سے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کی موجودہ پارلیمانی سیکرٹری ہیں۔ [2]
نوشین حامد | |
---|---|
پارلیمانی سیکرٹری برائے منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن | |
آغاز منصب September 2018 | |
صدر | عارف علوی |
وزیر اعظم | عمران خان |
صدر سنٹرل ورکنگ کمیٹی برائے خواتین ونگ پاکستان تحریک انصاف | |
آغاز منصب 4 فروری 2020 | |
رکن پاکستان کی قومی اسمبلی | |
آغاز منصب اگست 2018 | |
Member of the پنجاب صوبائی اسمبلی | |
مدت منصب 2013 – 2018 | |
Vice President Central Working Committee for Women Wing پاکستان تحریک انصاف | |
مدت منصب 2012 – 2013 | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 19 فروری 1961ء (63 سال) لاہور |
رہائش | لاہور، پنجاب، پاکستان |
جماعت | پاکستان تحریک انصاف |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ڈاؤ میڈیکل کالج |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
اس سے قبل، وہ 2013 سے 2018 تک پنجاب کی صوبائی اسمبلی (16 ویں اسمبلی) (W-356) کی رکن تھیں۔ [3] اس دور میں فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ بورڈ کے ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [4]
اس کے علاوہ 2010 سے 2012 تک پاکستان تحریک انصاف کے سابق علاقائي آرگنائزر۔ 2012 سے 2013 تک پاکستان تحریک انصاف کی سابق مرکزی نائب صدر خواتین ونگ۔ موجودہ صدر سنٹرل ورکنگ کمیٹی برائے انصاف خواتین ونگ، [5] [6] تحریک انصاف ، 4 فروری 2020 کے عہدوں پر کام کیا ۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیموہ 19 فروری 1961 کو لاہور میں پیدا ہوئیں۔ [7] ابتدائی زندگی کراچی میں گزاری۔
ان کے والد، گلزار احمد قریشی، ایک سرکاری ملازم تھے اور حکومت پاکستان میں انکم ٹیکس کمشنر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔
کراچی کے سیکرڈ ہارٹ اسکول سے ابتدائی تعلیم، 1971 کی تعلیم حاصل کی ۔ ماما پارسی گرلز سیکنڈری اسکول سے سیکنڈری اسکولنگ کی ، [8] 1976 کے سابق طلباءمیں شامل۔ [9] سینٹ جوزف کانوینٹ اسکول سے ہائی اسکول ۔ [10] انھوں نے نے 1986 کی ڈاؤ میڈیکل کالج [11] سے بایو کیمسٹری میں امتیاز کے ساتھ بیچلر آف میڈیسن اور بیچلر آف سرجری ( MBBS ) کی ڈگری حاصل کی۔
انھوں نے میڈیکل ڈاکٹر کے طور پر، 1989-90 کے دوران فاطمہ جناح میڈیکل کالج ، لاہور میں بطور جزوقتی اور بعد میں جناح ہسپتال، لاہور میں بطور میڈیکل آفیسر خدمات انجام دیں۔
اس کے علاوہ سابق جنرل سیکرٹری، بزنس اینڈ پروفیشنل ویمن فاؤنڈیشن ، لاہور چیپٹر، 2006 سے 2015 تک بھی خدمات سر انجام دیں ۔
سیاسی پس منظر
ترمیملاہور، پاکستان کے ایک معروف سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے سسر، میاں معراج دین مرحوم (1927-2005)، [12] مسلم لیگ پنجاب کے سینئر نائب صدر، 1962 سے 1965 تک مغربی پاکستان کے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے (پارلیمانی سیکرٹری برائے بنیادی جمہوریت اور لوکل گورنمنٹ) اور 1965-69 (پارلیمانی سیکرٹری برائے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن اور ہوم، لیبر اور جیل)۔ وہ 1993 سے 1996 اور 1997-99 تک رکن صوبائی اسمبلی پنجاب رہے اور محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، پنجاب (پاکستان) کے وزیر کے طور پر کام کیا۔
ان کے شوہر، میاں حامد معراج ، [13] [3] 1993 سے 1996 تک مقامی حکومت میں لاہور کے ڈپٹی میئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھوں نے 2010 کا ضمنی انتخاب این اے 123 سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر جاوید ہاشمی کے خالی ہونے کے بعد لڑا تھا۔ وہ 2013 کے انٹرا پارٹی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے سینئر نائب صدر منتخب ہوئے۔
احسن رشید مرحوم (1944-2014)، [14] ایک معروف پاکستانی تاجر، سیاست دان [15] اور مخیر صاحب ان کے فرسٹ کزن تھے۔ وہ ان سرکردہ رہنماؤں میں شامل تھے جو پی ٹی آئی کے بانی ارکان اور عمران خان کے قریبی ساتھی تھے۔ [16] انھوں نے پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
سیاسی دور
ترمیمابتدائی سیاست
ترمیموہ 1990 کی دہائی کے اوائل سے اپنے سسر اور شوہر کے انتخابات کے لیے انتخابی مہم کا انتظام کرتے ہوئے نچلی سطح پر سیاسی طور پر سرگرم رہی ہیں۔
2009 میں پاکستان تحریک انصاف میں اپنی پہلی سیاسی جماعت کے طور پر شمولیت اختیار کی اور 2010 سے 2012 تک خواتین ونگ میں ریجنل آرگنائزر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
کارہائے نمایاں
ترمیممئی 2013 میں، وہ 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔ [17] [18]
انھیں 3 اگست 2014 کو پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی خواتین ونگ کی نائب صدر کے طور پر نامزد کیا گیا، جب کہ وہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر پارٹی کی نمائندگی کر رہی تھیں۔ [19]
وہ 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں پنجاب سے خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان تحریک انصاف (PTI) کی امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔
27 ستمبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے انھیں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن مقرر کیا۔
انھیں 4 فروری 2020 کو موجودہ صدر سینٹرل ورکنگ کمیٹی برائے انصاف خواتین ونگ، [5] [6] تحریک انصاف کے طور پر مطلع کیا گیا اور 14 فروری 2020 کو حلف اٹھایا۔
صحت کے شعبے میں کام
ترمیمCOVID-19 کے لیے عوامی بیداری
ترمیم- سماجی دوری اور خود کو الگ تھلگ رکھنے پر زور دے کر عوام کو تعلیم دینا اور بیداری پھیلانا ۔ [20]
تمباکو کنٹرول
ترمیمصحت کے اعداد و شمار
ترمیم- پاکستان میں عالمی صحت کی کوریج کے ذریعے صحت کے اشاریوں کو بہتر بنانا اور پائیدار ترقی کے ہدف 3 (SDG-3) کے اہداف کو حاصل کرنا۔ [23]
بچوں کی صحت
ترمیم- تمباکو سے پاک بچوں کی مہم کے ذریعے بچوں میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کریں ۔ [24]
غذائیت
ترمیم- عوامی ایجنڈے کے حصے کے طور پر غذائی قلت کے بارے میں کام کیا [25]
سوشل میڈیا اکاؤنٹس
ترمیمٹویٹر
ترمیمڈاکٹر نوشین حمید - آفشیل ٹوئٹر ٹویٹر پر
انسٹاگرام
ترمیمانسٹا گرام پر ڈاکٹر نوشین حمید - انسٹا گرام آفیشل
استعفی
ترمیماپریل 2022 میں امریکہ کی طرف سے بیرونی مداخلت کے نتیجے میں رجیم چینج کے بعد تمام تحریک انصاف کے اراکین کے ساتھ انھوں نے بھی قومی اسمبلی کی سیٹ سے استعفی دیا ۔ [26]
بیرونی ربط
ترمیم"ڈاکٹر نوشین حمید"، ذاتی تفصیل از سرکاری ویب گاہ، قومی اسمبلی پاکستان، اخذ شدہ بتاریخ 22 نومبر 2022
مزید پڑھیے
ترمیم- پندرہویں قومی اسمبلی پاکستان (2018 تا 2022) کے ارکان کی فہرست
- پاکستان تحریک انصاف حکومت کے خلاف امریکی سازش اور پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا استعفی
- پاکستان تحریک انصاف کے منتخب اراکین کی فہرست (2013–2018)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "National Assembly of Pakistan"۔ na.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Dr. Nausheen Hamid, Parliamentary Secretary, National Health Services Regulations And Coordination Visited NIH"۔ 23 جولائی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ^ ا ب "Punjab Assembly | Members - Members' Directory"۔ www.pap.gov.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Syndicate of FJMU Meets Administrative and Financial Matters of the University and Attached Hospitals Reviewed | Punjab Portal"۔ www.punjab.gov.pk۔ 14 نومبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ^ ا ب "Women Wing"۔ Pakistan Tehreek-e-Insaf (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ^ ا ب "Central Working Committee for Insaf Women Wing - Notification"۔ Pakistan Tehreek-e-Insaf (بزبان انگریزی)۔ 2020-02-04۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Punjab Assembly"۔ www.pap.gov.pk۔ 13 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2018
- ↑ "The Mama Parsi Girls' Secondary School | Let humility, charity, faith & labour light our path." (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Alma Mater | The Mama Parsi Girls' Secondary School" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "St. Joseph Convent School" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Welcome to Dow University of Health Sciences"۔ www.duhs.edu.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Mian Miraj Din laid to rest – Business Recorder" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Mian Hamid Miraj - Profile, Political Career & Election History"۔ UrduPoint (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Pakistani community leader Ahsan Rashid passes away"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 2014-11-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Ahsan Rashid - PTI"۔ www.awaztoday.pk۔ 31 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "A tribute to our fallen heroes who dedicated their lives to Naya Pakistan"۔ Pakistan Tehreek-e-Insaf (بزبان انگریزی)۔ 2018-08-19۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "PML-N secures maximum number of reserved seats in NA"۔ www.pakistantoday.com.pk۔ 03 جنوری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 فروری 2018
- ↑ "2013 election women seat notification" (PDF)۔ ECP۔ 27 جنوری 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 فروری 2018
- ↑ "Tehreek-e-Insaf MPA submits resignation"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ Uploader (2020-04-15)۔ "Govt trying to reach out most deserving population during corona virus lockdown: Nausheen Hamid"۔ Associated Press Of Pakistan (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Dr Nausheen Hamid | Pakistan Today" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "'Tobacco control policy on the anvil'"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Health indicators not up to desired level: Dr Nausheen Hamid"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2018-10-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ The Newspaper's Staff Reporter (2020-02-12)۔ "'No one to be allowed to jeopardise children's health'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2020
- ↑ "Owning malnutrition as part of the public agenda"
- ↑ "قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے استعفے: اب صورتحال کیا ہے؟"۔ بی بی سی - اردو۔ 13 اپريل 2022