ٹیسٹ ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے سری لنکا کے گیند بازوں کی فہرست

کرکٹ میں، 5 وکٹوں کا حصول (جسے "فائفر" بھی کہا جاتا ہے) [1] [2] ایک ہی اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں لینے والا بولر ہے۔ ڈیبیو پر پانچ وکٹ لینا ناقدین کی جانب سے قابل ذکر کارنامہ ہے۔ [3] [4] ستمبر 2024ء تک، 174 گیند بازوں نے ٹیسٹ میچ ڈیبیو پر پانچ وکٹیں حاصل کیں ، جن میں سے 7 کوسالا کوروپپوراچی ، اپل چندنا ، اکیلا داننجایا ، لاستھ ایمبولڈینیا ، پراوین جے وکرما اور پرابتھ جیسوریا اور نشان پیریز کا تعلق سری لنکا سے ہے کروپپوراچی اور چندانا نے پاکستان کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا۔ داننجیا اور جے وکرما نے بنگلہ دیش کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا۔ ایمبولڈینیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف اور جے سوریا نے آسٹریلیا کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا۔

چندنا واحد سری لنکن کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1998-99ء ایشین ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے دوران بنگلہ بندھو نیشنل اسٹیڈیم، ڈھاکہ میں ہارے ہوئے مقصد میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [5]

کلید

ترمیم
  • تاریخ - ٹیسٹ میچ کی تاریخ شروع ہوتی ہے۔
  • اوور - اس اننگز میں گیند کی گئی اوور کی تعداد
  • رنز - رنز تسلیم کیا گیا۔
  • وکٹ – لی گئی وکٹوں کی تعداد
  • بیٹسمین - وہ بلے باز جن کی وکٹیں پانچ وکٹوں کے حصول میں لی گئی تھیں۔
  • اکانومی ریٹ – بولنگ اکانومی ریٹ (فی اوور اوسط رنز)
  • اننگز - اس میچ کی اننگ جس میں پانچ وکٹیں حاصل کی گئیں۔
  • نتیجہ - اس میچ میں ہندوستانی ٹیم کا نتیجہ۔
  • – بولر کو "مین آف دی میچ" منتخب کیا گیا۔
  • * – میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں لیں۔

پانچ وکٹوں کے واقعات

ترمیم
نمبر گیند باز تاریخ زمین خلاف اننگ اوورز رنز وکٹ اکانومی ریٹ بلے باز نتیجہ
1 کوسالا کوروپپوراچی 14 مارچ 1986 کولمبو کرکٹ کلب گراؤنڈ   پاکستان 1 14.5 44 5 2.96 جیتا[6]
2 اپل چندانا 12 مارچ 1999 بنگابندو قومی اسٹیڈیم, ڈھاکہ   پاکستان 2 47.5 179 6 3.74 شکست[7]
3 اکیلا دنن جیا 10 فروری 2018 شیر بنگلہ نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, ڈھاکہ   بنگلادیش 4 5 24 5 4.80 جیتا[8]
4 لاستھ ایمبولڈینیا 15 فروری 2019 کنگزمیڈ کرکٹ گراؤنڈ, ڈربن   جنوبی افریقا 3 26 66 5 2.53 جیتا[9]
5 پراوین جے وکرما*♠ 29 اپریل 2021 پالیکیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی   بنگلادیش 3 32 92 6 2.87 جیتا[10]
6 پرابھات جے سوریا*♠ 8 جولائی 2022 گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم, گال   آسٹریلیا 1 36 118 6 3.27 جیتا[11]
  1. Greg Buckle (30 April 2007)۔ "Pigeon's almost perfect sendoff"۔ Canberra Times۔ 15 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ McGrath didn't get the five-for that he had hoped for... 
  2. "Swinging it for the Auld Enemy – An interview with Ryan Sidebottom"۔ The Scotsman۔ 17 August 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ ... I'd rather take fifers (five wickets) for England ... 
  3. Disha Shetty (27 September 2014)۔ "Wahab Riaz, and strength in adversity"۔ Wisden India۔ FW Sports and Media India Private Limited۔ 17 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  4. "2011 – A great year for debutant bowlers"۔ CNN-IBN۔ 30 December 2011۔ 24 ستمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 فروری 2015 
  5. "Bowling records: Test matches (Sri Lanka)"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2021 
  6. "2nd Test: Sri Lanka v Pakistan at Colombo (CCC), Mar 14–18, 1986"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  7. "Final: Pakistan v Sri Lanka at Dhaka, Mar 12–15, 1999"۔ ESPNcricinfo۔ 21 دسمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2011 
  8. "Bangladesh v Sri Lanka at Dhaka, Feb 8-12, 2018"۔ ESPNcricinfo۔ 10 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 فروری 2018 
  9. "1st Test, Sri Lanka tour of South Africa at Durban, Feb 13-17 2019"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2019 
  10. "2nd Test, Kandy, Apr 29 - May 3 2021, Bangladesh tour of Sri Lanka"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 مئی 2021 
  11. "2nd Test, Galle, July 08 - 11, 2022, Australia tour of Sri Lanka"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2022