پربھا عطرے
پربھا عطرے (انگریزی: Prabha Atre) (پیدائش 13 ستمبر 1932ء- وفات 13 جنوری 2024ء[2]) کیرانہ گھرانے سے تعلق رکھنے والی ایک بھارتی کلاسیکی موسیقی گلوکارہ ہے۔ انھیں حکومت ہند کی طرف سے تینوں پدم ایوارڈز سے نوازا گیا ہے۔[3]
پربھا عطرے | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 13 ستمبر 1969ء پونے |
تاریخ وفات | 13 جنوری 2024ء (55 سال) |
شہریت | بھارت برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–13 جنوری 2024) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ایس این ڈی ٹی جامعہ برائے خواتین |
پیشہ | استاد موسیقی |
اعزازات | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمپربھا عطرے پونے میں ابا صاحب اور اندرابائی عطرے کے ہاں پیدا ہوئے۔ بچپن میں پربھا عطرے اور اس کی بہن، اوشا، موسیقی میں دلچسپی رکھتے تھے، لیکن دونوں میں سے کسی نے بھی موسیقی کو کیریئر کے طور پر آگے بڑھانے کا ارادہ نہیں کیا۔ جب پربھا عطرے آٹھ سال کی تھی، اندرابائی کی صحت ٹھیک نہیں تھی اور ایک دوست کے کہنے پر کہ کلاسیکی موسیقی کے اسباق سے انھیں بہتر محسوس کرنے میں مدد ملے گی، انھوں نے کچھ اسباق لیے۔ ان اسباق کو سن کر پربھا عطرے کو کلاسیکی موسیقی سیکھنے کی تحریک ملی۔[4]
اس کی موسیقی کی تربیت گرو شیشی روایت میں تھی۔ اس نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی سریش بابو مانے اور ہیرابائی بڑودکر سے کیرانہ گھرانہ سے سیکھی۔ [5] وہ اپنی گیاکی پر دو دیگر عظیموں، امیر خان خیال اور بڑے غلام علی خان کو ٹھمری کے اثر کو تسلیم کرتی ہیں۔ اس نے کتھک رقص کے انداز کی باقاعدہ تربیت بھی حاصل کی ہے۔[6]
موسیقی کی تعلیم کے دوران، پربھا عطرے نے پونے کے فرگوسن کالج سے بیچلر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی۔ بعد میں اس نے پونے ساوتری بائی پھلے پونہ یونیورسٹی کے لا کالج سے ایل ایل بی (فاضل القانون) مکمل کیا۔ اس نے گندھاروا مہاودیالیہ منڈل (سنگیت الانکار (موسیقی کا ماسٹر))، موسیقی اور رقص کے ٹرینیٹی لابان کوسرویٹوار آف میوزک اینڈ ڈانس، لندن (ویسٹرن میوزک تھیوری گریڈ-چہارم) میں بھی تعلیم حاصل کی ہے۔ بعد میں اس نے موسیقی میں پی ایچ ڈی بھی کی۔ اس کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کا عنوان سرگم تھا اور اس کا تعلق ہندوستانی کلاسیکی موسیقی شاستری سنگیت میں سول-فا نوٹ (سرگم) کے استعمال سے تھا۔ [5][7]
وفات
ترمیموہ سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنے کے بعد 13 جنوری 2024ء کو انتقال کر گئیں جب انھیں دیناناتھ منگیشکر اسپتال لے جایا جا رہا تھا۔ وہ حرکت قلب بند ہونے سے ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی انتقال کر گئیں۔[8][9][10]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1792640 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2022
- ↑ "Renowned classical singer Prabha Atre doyen of Kirana Gharana dies at 92"۔ The Week (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ Republic World Digital، Republic World Digital (2024-01-13)۔ "Prabha Atre, Padmashri Awardee Classical Singer, Dies Aged 92"۔ Republic World (بزبان us)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ Shailaja Khanna (2017-06-02)۔ "Classical music has to change"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2021
- ^ ا ب "व्यक्तिवेध: प्रभा अत्रे"۔ Loksatta (بزبان مراٹھی)۔ 29 جنوری 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 فروری 2022
- ↑ Malini Nair (22 September 2021)۔ "For seven decades, Prabha Atre has been questioning her stellar musical legacy while upholding it"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2021
- ↑ Malini Nair۔ "For seven decades, Prabha Atre has been questioning her stellar musical legacy while upholding it"۔ Scroll.in (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اکتوبر 2021
- ↑ एबीपी माझा एंटरटेनमेंट डेस्क (2024-01-13)۔ "शास्त्रीय गायिका प्रभा अत्रे यांचे पुण्यात निधन; वयाच्या 92 व्या वर्षी घेतला अखेरचा श्वास"۔ marathi.abplive.com (بزبان مراٹھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ Aarti Vilas Borade۔ "Prabha Atre Death: ज्येष्ठ शास्त्रीय गायिका प्रभा अत्रे यांचे पुण्यात निधन"۔ Hindustan Times Marathi (بزبان مراٹھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024
- ↑ महिमा ठोंबरे (2024-01-13)۔ "Prabha Atre Death: ज्येष्ठ शास्त्रीय गायिका प्रभा अत्रेंचं निधन, संगीतविश्वातला तारा निखळला"۔ सकाळ (بزبان مراٹھی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جنوری 2024