چودہ خانوادے
چودہ خانوادے طریقت و تصوف کی ایک اصطلاح ہے۔
تصوف میں خانوادوں سے مراد خاندان ،گھرانہ، مشائخ یادرویشوں کا وہ خاندان (روحانی سلسلہ) جس سے انھیں توسل ہے۔ بنیادی طور پر(4) چار پیر [1] اور (14) چودہ خانوادے ہیں جن کی آگے چل کر اور بہت سی شاخیں ہوجاتی ہیں،ان میں ہر ایک شاخ کا ایک بانی ہے جبکہ ان تمام سلاسل کا منبع حضرت علی کرم اﷲ وجہہ ہیں ماسوائے صرف ایک سلسلہ نقشبندیہ کے جس کی ابتدا ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے ہوتی ہے۔[2]
چار پیر:(1) امام الحسن علیہ السلام (2) امام الحسین علیہ السلام (3)خواجہ حسن البصری (4) کمیل ابن زیاد ،
کیونکہ تعداد کے لحاظ سے یہ چار (4) ہیں جنہیں تعلیم باطنی حضرت علی کرم اﷲ وجہہ اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے حاصل ہوئی اس لیے چار (4) پیر کہتے ہیں۔
خانوادے : (14 ) چودہ خواجہ حسن بصری سے چودہ(14) شاخیں نکلی ہیں جن کو چودہ (14)خانوادے کہتے ہیں۔ خواجہ حسن بصری کے چودہ (14)خانوادں میں سے پانچ (5) خواجہ عبد الواحد سے منسوب ہیں اور نو (9) خانوادے حبیب عجمی سے منسوب ہیں۔
خانوادے بتوسط حضرت عبد الواحد ؒ سے خواجہ حسن بصریؒ کو پہنچے ہیں۔
ترمیمخانوادے بتوسط خواجہ حبیب عجمی سے خواجہ حسن بصری کو پہنچے ہیں۔
ترمیم- (6) خانوادہ عجمیاں منسوب بہ حضرت خواجہ حبیب عجمی
- (7) خانوادہ طیفوریاں منسوب بہ سلطان العارفین طیفور شامی المشہور بہ بایزید بسطامی
- (8) خانوادہ کرخیاں منسوب بہ خو اجہ معروف کرخی
- (9) خانواد ہ سقطیاں منسوب بہ خواجہ سری سقطی
- (10) خانوادہ جنیدیاں منسوب بہ خواجہ جنید بغدادی
- (11) خانوادہ گازرونیاں منسوب بہ خواجہ اسحاق گازرونی
- (12) خانوادہ طوسیاں منسوب بہ خوااجہ علاوالدین طوسی
- (13) خانوادہ سہروردیاں منسو ب بہ شیخ ضیا الدین سہروردی
- (14) خانوادہ فردوسیاں منسوب بہ نجم الدین کبریٰ خلیفہ ابو نجیب فردوس
بالادرج کردہ چودہ خانوادے اصل ہیں ۔ ان خانوادوں سے دوسرے خانوادوں نے جنم لیا جو ان خانوادوں کی فروع کہلاتے ہیں جو اپنے اپنے بانیِ سلسلہ کے نام سے مشہور ہیں۔[3]
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 27 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2020
- ↑ رسالہ علم تصوف،ابو الحسن واحد رضویہ آستانہ عالیہ فیض آباد شریف اٹک پنجاب
- ↑ مسالک السالکین فی تذکرة الواصلین ،مرزا محمد عبد الستار بیگ ،مطبع منبع فیض آگرہ انڈیا