کرکٹ عالمی کپ اعزازات
ہر آئی سی سی کرکٹ عالمی کپ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کے اختتام پر، کئی ایوارڈز ان کھلاڑیوں اور ٹیموں کو پیش کیے جاتے ہیں جنھوں نے کھیل کے مختلف پہلوؤں میں خود کو ممتاز کیا ہوتا ہے۔
اعزازات کا خلاصہ
ترمیمفی الحال چار اعزازت ایسے ہیں جو عالمی کپ کے فائنل کے بعد دیے جاتے ہیں:
- سب سے زیادہ رنز بنانے والے کے لیے گولڈن بلا ایوارڈ (جسے فی الحال "آئی سی سی گولڈن بیٹ" کہا جاتا ہے)، پہلی بار 1975 میں دیا گیا؛
- سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کے لیے گولڈن بال ایوارڈ (جسے فی الحال "آئی سی سی گولڈن بال" کہا جاتا ہے)، پہلی بار 1975 میں دیا گیا؛
- پورے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کے لیے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ ایوارڈ'' (جسے فی الحال "آئی سی سی پلیئر آف دی ٹورنامنٹ" کہا جاتا ہے)، پہلی بار 1992 میں دیا گیا؛
- ورلڈ کپ کے فائنل میں بہترین کھلاڑی کے لیے فائنل ایوارڈ میں میچ کا بہترین کھلاڑی'' (جسے فی الحال "آئی سی سی پلیئر آف دی میچ" کہا جاتا ہے)، جو پہلی بار 1992 میں دیا گیا؛
ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی
ترمیمسال | کھلاڑی | شماریات |
---|---|---|
1992 | مارٹن کرو | 456 رنز |
1996 | سنتھ جے سوریا | 221 رنز اور 7 ووکٹیں |
1999 | لانس کلوزنر | 281 رنز اور 17 ووکٹیں |
2003 | سچن ٹندولکر | 673 رنز اور 2 ووکٹیں |
2007 | گلین میک گراتھ | 26 ووکٹیں |
2011 | یوراج سنگھ | 362 رنز اور 15 ووکٹیں |
2015 | مچل اسٹارک | 22 وکٹیں |
2019 | کین ولیمسن | 578 رنز اور 2 وکٹیں; کپتانی |
2023 | ویرات کوہلی | 765 رنز اور 1 وکٹ |
2027 |
فائنل میچ کا بہترین کھلاڑی
ترمیمسال | کھلاڑی | شماریات |
---|---|---|
1975 | کلائیولائیڈ | 102 رنز |
1979 | ویوین رچرڈز | 138* |
1983 | مہندرامرناتھ | 3/12 اور 26 |
1987 | ڈیوڈ بون | 75 رنز |
1992 | وسیم اکرم | 33 اور 3/39 |
1996 | اروندا ڈی سلوا | 107* اور 3/42 |
1999 | شین وارن | 4/33 |
2003 | رکی پونٹنگ | 140 |
2007 | ایڈم گلکرسٹ | 149 |
2011 | مہندر سنگھ دھونی | 91* |
2015 | جیمزفالکنر | 3/36 |
2019 | بین اسٹوکس | 84* |
2023 | ٹریوس ہیڈ | 0/4 اور 137 |
2027 |
گولڈن بیٹ
ترمیم’’گولڈن بیٹ‘‘ ایوارڈ آئی سی سی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کو دیا جاتا ہے۔ جب کہ ہر ورلڈ کپ میں رنز بنانے والوں کی رینکنگ ہوتی تھی، پہلی بار 1975 میں ایوارڈ دیا گیا تھا۔ اگر ایک سے زیادہ کھلاڑی ایک جیسے رنز بنانے والے ہوں تو دونوں کو گولڈن بیٹ سے نوازا جاتا ہے۔ بھارت واحد ملک ہے جس کے کھلاڑیوں نے ریکارڈ 4 بار گولڈن بیٹ جیتا ہے (سچن ٹنڈولکر 1996 اور 2003 میں راہول ڈریوڈ 1999 میں اور روہت شرما 2019 میں )۔
عالمی کپ | سب سے زیادہ رنز بنانے والا کھلاڑی | رنز |
---|---|---|
1975 | گلین ٹرنر | 333 |
1979 | گورڈن گرینیج | 253 |
1983 | ڈیوڈ گاور | 384 |
1987 | گراہم گوچ | 471 |
1992 | مارٹن کرو | 456 |
1996 | سچن ٹنڈولکر | 523 |
1999 | راہول ڈریوڈ | 461 |
2003 | سچن ٹنڈولکر | 673 |
2007 | میتھیوہیڈن | 659 |
2011 | تلکارتنے دلشان | 500 |
2015 | مارٹن گپٹل | 547 |
2019 | روہت شرما | 648 |
2023 | ویرات کوہلی | 765 |
2027 | ||
2031 |
گولڈن بال
ترمیم’’گولڈن بال‘‘ ایوارڈ آئی سی سی ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کو دیا جاتا ہے۔ جب کہ ہر ورلڈ کپ میں وکٹ لینے والوں کی رینکنگ ہوتی تھی، پہلی بار 1975 میں ایوارڈ دیا گیا۔
اگر ایک سے زیادہ کھلاڑی ایک جتنی وکٹیں حاصل کرتے ہیں تو سب کو گولڈن بال سے نوازا جاتا ہے۔
عالمی کپ | سب سے زیادہ وکٹیں لینے والا گیندباز | وکٹیں |
---|---|---|
1975 | گیری گلمور برنارڈ جولین |
11 11 |
1979 | مائیک ہینڈرک | 10 |
1983 | راجر بنی | 18 |
1987 | کریگ میک ڈرمٹ | 18 |
1992 | وسیم اکرم | 18 |
1996 | انیل کمبلے | 15 |
1999 | جیف ایلوٹ شین وارن |
20 20 |
2003 | چمنڈا واس | 23 |
2007 | گلین میک گراتھ | 26 |
2011 | ظہیرخان شاہد آفریدی |
21 21 |
2015 | مچل اسٹارک ٹرینٹ بولٹ |
22 22 |
2019 | مچل اسٹارک | 27 |
2023 | محمد شامی | 24 |
2027 | ||
2031 |