یحیی بن عبد الرحمن بن حاطب
یحییٰ بن عبد الرحمٰن ( 32ھ - 104ھ) بن حاطب بن ابی بلتعہ لخم سے جو بنو اسد بن عبد العزی بن قصی کے حلیف تھے۔ آپ کی کنیت ابو محمد تھی وہ عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں پیدا ہوئے ۔ اور وہ ثقہ تابعی تھے اور بہت سی احادیث بھی رکھتے تھے۔
محدث | |
---|---|
یحیی بن عبد الرحمن بن حاطب | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | يحيى بن عبد الرحمن بن حاطب بن أبي بلتعة |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | مدینہ منورہ |
شہریت | خلافت راشدہ ، خلافت امویہ |
کنیت | ابو محمد ، ابو بکر |
لقب | ابن ابی بلتعہ |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
طبقہ | 3 |
نسب | اللخمي، المدني |
ابن حجر کی رائے | ثقہ |
ذہبی کی رائے | ثقہ |
استاد | اسامہ بن زید ، حسان بن ثابت ، عائشہ بنت ابی بکر ، عبد اللہ بن عمر ، عبد اللہ بن زبیر ، ابو سعید خدری |
نمایاں شاگرد | اسامہ بن زید لیثی ، عروہ بن زبیر ، ہشام بن عروہ ، بکیر بن اشج ، زید بن اسلم عدوی |
پیشہ | محدث |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
شیوخ
ترمیماسامہ بن زید بن حارثہ کلبی، حسان بن ثابت انصاری، ابو عمرو زیاد بن عمرو فہری، عبداللہ بن زبیر، عبد اللہ بن عمر بن خطاب، عبد الرحمٰن بن حارث بن ہشام اور ان کے والد عبد الرحمٰن بن حاطب بن ابی بلتعہ اور عبد الرحمٰن بن عثمان تیمی، عبید بن مالک بن خثیم، ابو سعید خدری اور عائشہ بنت ابی بکر۔[1]
تلامذہ
ترمیماسامہ بن زید لیثی، بکیر بن عبد اللہ بن اشجع، جعفر بن عبد اللہ بن حکم انصاری، عبد الحمید بن جعفر کے والد، خالد بن الیاس، زید بن اسلم، عبد اللہ بن ابی لبید، اور عبد اللہ بن محمد بن عمر بن حاطب بن ابو بلتعہ، عروہ بن زبیر، جو ان کے ہم عصروں میں سے تھے، محمد بن عمرو بن علقمہ، موسیٰ بن سعد، مولیٰ بنو اسد بن عبد العزی ، ہشام بن عروہ بن زبیر اور یحییٰ بن سعید انصاری۔ محمد بن سعد نے ان کا ذکر مدینہ کے دوسرے طبقے کے لوگوں میں کیا جو عثمان بن عفان سے ملے تھے۔ علی بن ابی طالب اور زید بن ثابتب۔ خلیفہ بن خیاط نے دوسرے طبقہ میں ان کا ذکر کیا۔ اس سے بخاری کے علاوہ کتب ستہ نے روایت کی ہے۔
جراح اور تعدیل
ترمیم- ہیثم بن عدی نے صالح بن حسن کی روایت سے کہا: محدثین اس طبقے سے تھے، یعنی اہل مدینہ کا تیسرا طبقہ: سلیمان بن یسار، ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم، عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ، سالم بن عبداللہ بن عمر، اور ابو بکر بن عبدالرحمٰن، اور یحییٰ بن عبد الرحمٰن بن حاطب۔
- معاویہ بن صالح نے یحییٰ بن معین کی سند سے، اہل مدینہ اور ان کے محدثین کے نام لیتے ہوئے کہا: یحییٰ بن عبد الرحمٰن بن حاطب۔
- عباس الدوری نے یحییٰ بن معین کی سند سے کہا: یحییٰ بن عبدالرحمٰن بن حاطب، ان میں سے بعض کہتے ہیں: میں نے عمر رضی اللہ عنہ کو سنا، اور یہ جھوٹ ہے، لیکن عمر نے اپنے والد سے سنا ہے۔
- عجلی نے کہا: مدینہ منورہ کے تابعی ثقہ ہیں یحییٰ بن حاطب۔
- محمد بن سعد نے کہا: وہ ثقہ تھے اور بہت سی حدیثیں رکھتے تھے۔
- احمد بن شعیب نسائی اور علی بن عمر دارقطنی نے کہا: ثقہ ہے۔
- ابن حبان نے ان کا تذکرہ کتاب الثقات ثقہ افراد کی کتاب میں کیا ہے۔
- ابن خراش نے کہا: یحییٰ بن حاطب، لوگوں نے ان سے ایک عظیم آدمی، بلند مرتبے کا بیان کیا ہے۔[2][3]
وفات
ترمیمعلی بن مدینی، محمد بن سعد، ابو حاتم رازی، ہیثم بن عدی، خلیفہ بن خیاط، عمرو بن علی فلاس اور دیگر محدثین نے کہا: ان کی وفات سنہ 104ھ میں ہوئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ كتاب تهذيب الكمال للمزي يَحْيَى بن عَبْد الرَّحْمَنِ بن حاطب بن أَبِي بلتعة موسوعة الحديث. وصل لهذا المسار في 6 يناير 2016 آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ كتاب تهذيب الكمال للمزي يَحْيَى بن عَبْد الرَّحْمَنِ بن حاطب بن أَبِي بلتعة موسوعة الحديث. وصل لهذا المسار في 6 يناير 2016 آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ كتاب تهذيب الكمال للمزي يَحْيَى بن عَبْد الرَّحْمَنِ بن حاطب بن أَبِي بلتعةموسوعة الحديث. وصل لهذا المسار في 6 يناير 2016 آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ islamicurdubooks.com (Error: unknown archive URL)