یعقوب (اسلام)
حضرت یعقوب علیہم السلام کا لقب اسرائیل ہے جس کے معنی عبد اللہ ہے یعنی اللہ کا بندہ ہے۔[1] حضرت یعقوب علیہ السلام کو مسلمان، یہودی اور مسیحی نبی مانتے ہیں۔ آپ حضرت اسحاق علیہ السلام کے بیٹے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پوتے ہیں۔ حضرت یوسف علیہ السلام آپ کے بیٹے ہیں۔ آپ کا ذکر عہد نامہ قدیم میں ایک سو ستر سے زائد بار[2] اور قرآن میں نام کے ساتھ دس سورتوں میں سولہ بار آیا ہے۔[3]
یعقوب |
---|
نسلترميم
آپ کی نسل سے بنی اسرائیل ہے
قرآن میں ذکرترميم
قرآن میں آپ کا ذکر کئی بار آیا ہے آپ کا ذکر سورۃ یوسف میں بھی آیا ہے۔
واقعاتترميم
آپ اسحاق علیہ السلام کے بیٹے تھے بچپن ہی سے بے حد شریف اور علم و شعور کے مالک تھے۔ آپنے والد اسحاق کے بعد نبوت کے منصب پر فائز ہوئے آپ کا علاقہ نبوت شہر کنعان تھا۔ وہاں آپ نے کافی عرصہ نبوت کے فرائض سر انجام دیے آپ کو کنعانی یعنی عبرانی آپ کو "اسرائیل" یعنی اللہ کا بندہ کہہ کر پکارتے تھے۔
پھر آپ واپس لوگوں کو دینِ ابراہیمی(اسلام) کی دعوت دینے میں جُٹ گیئے۔ کئی سال بعد آپ کے بیٹے یوسف کو ایک خواب آیا کہ :اس کو سورج،چاند اور دس ستارے سجدہ کر رہے ہیں۔ یعقوب عليه السلام نے یوسف کو یہ خواب اپنے بھائیوں کو بتانے سے منع فرمایا۔۔۔ تاہم یوسف نے ایسا ہی کیا۔ لیکن یعقوب عليه السلام کی دوسری بیوی لیاہ(راحیل کی بڑی بہن) نے آپ عليه السلام کی باتیں سن لیں اور اپنے دس بیٹوں کو بتا دی یہ بات سن کر ان دس بیٹوں کو بہت غصہ آیا اور انہوں نے یوسف کو لے جاکر مارنے کا منصوبہ بنایا انہوں نے یعقوب عليه السلام سے اجازت مانگی تو انہوں نے منع فرما دیا پھر وہ سب اپنی ماں لیاہ کے پاس گیئے اور اس سے درخواست کی کہ وہ یعقوب عليه السلام سے انہیں یوسف کو لے جانے کی اجازت دلا دیں۔ لیاہ(دس بیٹوں کی ماں) کے اسرار پر اپ نے انہیں یوسف کو لے جانے کی اجازت دے دی۔ اور انہوں نے یوسف کو کنویں میں پھینک کر اس کی قمیض پر بکری کا خون لگا کر واپس چلے گیئے۔ جب یعقوب عليه السلام نے ان سے یوسف کا پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یوسف کو بھیڑیا کھا گیا ہے اس پر یعقوب عليه السلام بے حد غمگین ہوگیئے اور انہوں نے اس بات کو ماننے سے انکار کر دیا۔ جب انہوں نے یعقوب عليه السلام کو یوسف کی خون سے بھری ہوئی قمیض دکھائی تو یعقوب عليه السلام کا سینا کھول اٹھا اس پر وہ بہت غمگین ہو گئے۔ جب آپ نے اس قمیض پر غور فرمایا تو دیکھا کہ قمیض تو کہیں سے نہیں پھٹی تو یوسف کو بھیڑیے نے کیسے کھالیا۔ آپ عليه السلام نے فرمایا: اگر یوسف کو بھیڑیوں نے کھایا ہے تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ یوسف کی قمیض کہیں سے نہیں پھٹی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد آپ عليه السلام کافی عرصہ اپنے بیٹوں سے ناراض رہے یہاں تک کہ بیٹوں سے الگ ہو کر اپنا الگ گھر بنالیا۔ یوسف کی جدائی کے بعد آپ عليه السلام پورا پورا دن کمرے میں رہ کر روتے رہتے یہاں تک کہ رو رو کر آپ عليه السلام کی بینائی بھی چلی گئی۔ اس کے تقریباً 40 سال بعد آپ کو معلوم ہوا کہ یوسف عزیزِ مصر ہے اور مصر میں آپ عليه السلام کا انتظار کر رہا ہے تو آپ عليه السلام سے برداشت نہ ہوا کہ آپ عليه السلام اتنی طاقت ہو کہ آپ اُڑ کر یوسف کے پاس پہنچ جایئں لیکن آپ عليه السلام تو نابینا تھے آپ عليه السلام اتنا سفر کیسے کرتے تو یوسف نے اپنے ایک بھائی لاوی کے ہاتھ ایک قمیض بھیجی جو ابراہیم علیہ السلام جو یعقوب عليه السلام کے دادا ان کی تھی جو انہوں نے اپنے بیٹےاسحاق علیہ السلام اور اسحاق عليه السلام نے یعقوب عليه السلام اور یعقوب نے اپنے بیٹے یوسف کو دی تھی بھجوائی یعقوب عليه السلام نے وہ قمیض اپنی انکھوں پر رکھی اور اللہ کے کرم سے آپ عليه السلام کی بینائی واپس آگئ۔ پھر آپ عليه السلام یوسف سے ملنے مصر گیئے جہاں4000(چار ہزار)مصری آپ عليه السلام کے استقبال میں کھڑے تھے پھر آپ عليه السلام اپنے بیٹے یوسف سے ملے اور خوشی خوشی زندگی بسر کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد آپ عليه السلام 24(چوبیس)سال مصر میں رہے پھر 147(ایک سو سنتالیس) سال کی عمر میں وفات پاگئے آپ عليه السلام کی وفات پر اہلِ مصر 70(ستر) روز تک روئے آپ عليه السلام اپنے باپ،دادا اسحاق و ابراہیم کے ساتھ مسجدِ خلیل جو فلسطین میں ہے دفن ہیں۔
اولاد و ازواجترميم
قرآن میں یعقوب کے بارہ بیٹوں کا ذکر ہے لیکن ان کے نام اور ان کی ماؤں کے نام مذکور نہیں، سوائے یوسف نبی کے جن کے نام پر پوری سورہ قرآن میں ہے اور جن کے حالات کو قدرے تقصیل سے بیان کیا گيا ہے۔[4] جبکہ عہد نامہ قدیم میں آپ کی دو بیویوں اور دو باندیوں اور ان کے بارہ بیٹوں کا ذکر نام کے ساتھ آیا ہے۔[5]
جدید تحقیقات آثار قدیمہترميم
یوسف علیہ السلام یعقوب علیہ السلام کے بیٹے تھے اور قرآن میں یعقوب علیہ السلام کے 12 بیٹوں کا ذکر ہے یوسف علیہ السلام اور بن یامین یہ دونوں اپنے خاص بھائی تھے
مزید دیکھیےترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑ تفسیر ضیاء القرآن پیر کرم شاہ سورۃ البقرہ:آیت45
- ↑ کلید الکتاب، صفحہ 1675، دسویں اشاعت، مسیحی اشاعت خانہ، لاہور
- ↑ اطلس القرآن (اردو ترجمہ)،شوقی ابو الخلیل، صفحہ 108، دارالسلام لاہور
- ↑ قرآن، سورہ یوسف۔
- ↑ عہد نامہ قدیم؛ پیدائش، اس کا 3/4 حصہ یعقوب اور ان کے خاندان کے حالات بیان کرتا ہے، جن میں سے کئی بیانات کو مسلمان نہیں مانتے۔