انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2016-17ء

انگلینڈ قومی کرکٹ ٹیم نے نومبر 2016 ءاور جنوری 2017ء کے درمیان 5 ٹیسٹ تین ون ڈے انٹرنیشنل اور 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے بھارت کا دورہ کیا۔ [1][2][3] بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے جولائی 2016ء میں دورے کی تاریخوں کی تصدیق کی۔ [4] بھارت نے آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف 1986-87ء میں پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کی میزبانی کی تھی۔ [3]

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 2016-17ء
بھارت
انگلینڈ
تاریخ 9 نومبر 2016ء – 1 فروری 2017ء
کپتان وراٹ کوہلی ایلسٹرکک (ٹیسٹ)
آئون مورگن (ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ بھارت 5 میچوں کی سیریز 4–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور وراٹ کوہلی (655) جو روٹ (491)
زیادہ وکٹیں روی چندرن ایشون (28) عادل رشید (23)
بہترین کھلاڑی وراٹ کوہلی (بھارت)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گیا
زیادہ اسکور کیدارجادھو (232) جیسن رائے (220)
زیادہ وکٹیں ہاردیک پانڈیا (5)
جسپریت بمراہ (5)
کرس ووکس (6)
بہترین کھلاڑی کیدارجادھو (بھارت)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ بھارت 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا
زیادہ اسکور سریش رائنا (104) جو روٹ (126)
زیادہ وکٹیں یوزویندرا چاہل (8) کرس جارڈن (5)
بہترین کھلاڑی یوزویندرا چاہل (بھارت)

بھارت نے نظام میں کی گئی بہتریوں کا جائزہ لینے کے لیے آزمائشی بنیاد پر انگلینڈ کے خلاف اس سیریز کے لیے فیصلہ جائزہ نظام (ڈی آر ایس) استعمال کرنے پر اتفاق کیا۔ [5] 2008 ءکے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ "الٹرا ایج" سمیت جائزہ لینے کے نظام کے تمام اجزاء کے ساتھ بھارت پر مشتمل دو طرفہ سیریز ہوئی۔ [6][7] تاہم، ہاٹ اسپاٹ استعمال کرنے کے لیے دستیاب ٹولز میں شامل نہیں تھا۔ [8] دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز میں ڈی آر ایس کا استعمال کیا گیا۔ [9]

ٹیسٹ سیریز انتھونی ڈی میلو ٹرافی کے لیے کھیلی گئی، جس میں بھارت نے 5 میچوں کی سیریز 4-0 سے جیت لی۔ [10] سیریز کے پانچویں ٹیسٹ کے دوران، بھارت نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا اب تک کا سب سے زیادہ کل بنایا، اپنی اننگز ڈکلیئر کرنے سے پہلے 7 وکٹوں پر 759 رنز بنائے۔ [11] پانچویں ٹیسٹ میں بھارت کی جیت نے بغیر شکست کے مسلسل ٹیسٹ کا ریکارڈ توڑ دیا، جس سے ان کا کل ناقابل شکست میچ اٹھارہ ہو گیا۔ [12] انہوں نے سال کا اختتام نو ٹیسٹ جیت کے ساتھ کیا، جو بھارت کے لیے اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ [12]

ون ڈے اور ٹی 20 آئی میچوں کے لیے اسکواڈز کے نام سے پہلے، ایم ایس دھونی نے اعلان کیا کہ وہ بھارت کے محدود اوورز کے کپتان کے عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ ویرات کوہلی کو ون ڈے اور ٹی 20 آئی فکسچر کے لیے کپتان مقرر کیا گیا۔ [13] دھونی نے 10 جنوری 2017ء کو انگلینڈ الیون کے خلاف پہلے 50 اوور کے دورے کے میچ میں ہندوستانی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے اپنا آخری میچ کھیلنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ [14] تاہم، وہ 2018ء ایشیا کپ کے دوران ستمبر 2018ء میں کپتانی میں واپس آئیں گے۔ [15]

ون ڈے سیریز ایک اعلی اسکورنگ سیریز تھی جس میں مجموعی طور پر 2,090 رنز بنائے گئے، جو تین یا اس سے کم میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز تھے۔ سیریز کی تمام اننگز میں 300 سے زیادہ کا اسکور ریکارڈ کیا گیا۔ بھارت نے ون ڈے سیریز 2-1 اور ٹی 20 سیریز اسی مارجن سے جیتی۔ یہ پہلا موقع تھا جب بھارت نے انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 آئی دو طرفہ سیریز جیتی تھی۔

شریک دستے

ترمیم
ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
  بھارت[16]   انگلینڈ[17]   بھارت[13]   انگلینڈ[18]   بھارت[13]   انگلینڈ[18]

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
9–13 نومبر 2016ء
سکور کارڈ
ب
537 (159.3 اوورز)
بین اسٹوکس 128 (235)
رویندرجدیجا 3/86 (30 اوورز)
488 (162 اوورز)
مرالی وجے 126 (301)
عادل رشید 4/114 (31 اوورز)
260/3ڈکلیئر (75.3 اوورز)
ایلسٹرکک 130 (243)
امیت مشرا 2/60 (13 اوورز)
172/6 (52.3 اوورز)
وراٹ کوہلی 49* (98)
عادل رشید 3/64 (14.3 اوورز)
میچ ڈرا
سوراشٹرا کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، راجکوٹ
امپائر: کمار دھرماسینا (سری لنکا) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ )
میچ کا بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ)

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
17–21 نومبر 2016ء
سکور کارڈ
ب
455 (129.4 اوورز)
وراٹ کوہلی 167 (267)
جیمز اینڈرسن 3/62 (20 اوورز)
255 (102.5 اوورز)
بین اسٹوکس 70 (157)
روی چندرن ایشون 5/67 (29.5 اوورز)
204 (63.1 اوورز)
وراٹ کوہلی 81 (109)
سٹوارٹ براڈ 4/33 (14 اوورز)
158 (97.3 اوورز)
ایلسٹرکک 54 (188)
جاینت یادو 3/30 (11.3 اوورز)
بھارت 246 رنز سے جیت گیا۔
ڈاکٹروائی ایس راج شیکھر ریڈی کرکٹ اسٹیڈیم, وشاکھاپٹنم
امپائر: کمار دھرماسینا (سری لنکا) اور راڈ ٹکر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وراٹ کوہلی (بھارت)

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
26–30 نومبر 2016ء
سکور کارڈ
ب
283 (93.5 اوورز)
جونی بیرسٹو 89 (177)
محمد شامی 3/63 (21.5 اوورز)
417 (138.2 اوورز)
رویندرجدیجا 90 (170)
بین اسٹوکس 5/73 (26.2 اوورز)
236 (90.2 اوورز)
جو روٹ 78 (179)
روی چندرن ایشون 3/81 (26.2 اوورز)
104/2 (20.2 اوورز)
پارتھیوپٹیل 67* (54)
کرس ووکس 1/16 (2 اوورز)
بھارت 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن آئی ایس بندرا اسٹیڈیم, موہالی
امپائر: ماریس ایراسمس (جنوبی افریقہ) اور کرس گیفانی (نیوزی لینڈ )
میچ کا بہترین کھلاڑی: رویندرجدیجا (بھارت)

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
8–12 دسمبر 2016ء
سکور کارڈ
ب
400 (130.1 اوورز)
کیٹن جیننگز 112 (219)
روی چندرن ایشون 6/112 (44 اوورز)
631 (182.3 اوورز)
وراٹ کوہلی 235 (340)
عادل رشید 4/192 (55.3 اوورز)
195 (55.3 اوورز)
جو روٹ 77 (112)
روی چندرن ایشون 6/55 (20.3 اوورز)
بھارت ایک اننگز اور 36 رنز سے جیت گیا۔
وانکھیڈے اسٹیڈیم، ممبئی
امپائر: ماریس ایراسمس (جنوبی افریقہ), بروس آکسنفورڈ (آسٹریلیا) اور پال ریفل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وراٹ کوہلی (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کیٹن جیننگز (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • ماریس ایراسمس (جنوبی افریقہ) نے انجری کی وجہ سے پہلے دن پال ریفل کو آن فیلڈ امپائر کے طور پر تبدیل کیا۔[30]
  • کیٹن جیننگز (انگلینڈ) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[31] ان کی 112 رنز کی اننگز کسی بھی اوپنر کی طرف سے بھارت کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو پر سب سے زیادہ تھی۔[32]
  • وراٹ کوہلی (بھارت) نے ٹیسٹ میں 4,000 رنز مکمل کیے، بطور کپتان ٹیسٹ میں 2,000 رنز بنائے اور کسی ہندوستانی کپتان کے ذریعہ ٹیسٹ میں سب سے زیادہ اسکور اور انگلینڈ کے خلاف ہندوستانی کا سب سے زیادہ اسکور بھی۔[33][34]
  • وراٹ کوہلی تینوں فارمیٹس میں بیک وقت 50.00 سے زیادہ کی بیٹنگ اوسط رکھنے والے پہلے بلے باز بن گئے۔[35]
  • جاینت یادو (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی اور 9ویں نمبر پر بیٹنگ کرنے والے ہندوستانی بلے باز کے لیے پہلی سنچری بنائی۔[34]
  • رویندرجدیجا (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی 100 ویں وکٹ حاصل کی۔[36]
  • بھارت نے بغیر کسی شکست کے لگاتار ٹیسٹ کھیلنے کا اپنا ریکارڈ برابر کیا (17)[37]

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
16–20 دسمبر 2016ء
سکور کارڈ
ب
477 (157.2 اوورز)
معین علی 146 (262)
رویندرجدیجا 3/106 (45 اوورز)
759/7ڈکلیئر (190.4 اوورز)
کارون نائر 303* (381)
سٹوارٹ براڈ 2/80 (27 اوورز)
207 (88 اوورز)
کیٹن جیننگز 54 (121)
رویندرجدیجا 7/48 (25 اوورز)
بھارت ایک اننگز اور 75 رنز سے جیت گیا۔
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم, چنائی
امپائر: ماریس ایراسمس (جنوبی افریقہ) اور سائمن فرائی (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کارون نائر (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • لیام ڈاؤسن (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • ایلسٹرکک (انگلینڈ) ٹیسٹ میں 11000 رنز بنانے والے دسویں اور کم عمر ترین کھلاڑی بن گئے۔[38]
  • کارون نائر (بھارت) ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری کو ٹرپل سنچری میں تبدیل کرنے والے بھارت کے پہلے بلے باز بن گئے۔[39]
  • بھارت کا پہلی اننگز کا مجموعی اسکور ٹیسٹ میں ان کا سب سے زیادہ سکور تھا اور یہ کسی بھی ٹیم کی طرف سے انگلینڈ کے خلاف بنائے گئے سب سے زیادہ رنز تھے۔[40]
  • رویندرجدیجا (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی دس وکٹیں حاصل کیں۔[10]
  • انگلینڈ کا پہلی اننگز میں 477 کا مجموعہ ٹیسٹ کرکٹ کا سب سے بڑا مجموعہ تھا جو اننگز کی شکست پر ختم ہوا۔[12]
  • بھارت نے بغیر کسی شکست کے مسلسل ٹیسٹ کھیلنے کا اپنا ریکارڈ توڑ دیا (18)۔[12]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
15 جنوری 2017ء
13.30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
350/7 (50 اوورز)
ب
  بھارت
356/7 (48.1 اوورز)
جو روٹ 78 (95)
ہاردیک پانڈیا 2/46 (9 اوورز)
وراٹ کوہلی 122 (105)
جیک بال 3/67 (10 اوورز)
بھارت 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، پونے
امپائر: کمار دھرماسینا (سری لنکا) اور سی کے نندن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: کیدارجادھو (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بین اسٹوکس نے بھارت کے خلاف انگلینڈ کے بلے باز کی طرف سے تیز ترین ون ڈے ففٹی اسکور کی۔[41]
  • یہ ہندوستان میں انگلینڈ کا سب سے زیادہ ون ڈے سکور تھا اور ہندوستان کے خلاف بھی ان کا سب سے زیادہ۔[41]
  • وراٹ کوہلی (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں کامیاب رنز کا تعاقب کرتے ہوئے اپنی پندرہویں سنچری بنائی جو کسی بھی بلے باز کے لیے سب سے زیادہ ہے۔[41]
  • بھارت کا ٹوٹل انگلینڈ کے خلاف کسی بھی ٹیم کی طرف سے ایک روزہ بین الاقوامی میں سب سے زیادہ کامیاب رنز تھا۔[42]

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
19 جنوری 2017ء
13.30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
381/6 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
366/8 (50 اوورز)
یوراج سنگھ 150 (127)
کرس ووکس 4/60 (10 اوورز)
بھارت 15 رنز سے جیت گیا۔
بارہ بٹی اسٹیڈیم، کٹک
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور روچیرا پالیا گروگے (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: یوراج سنگھ (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • یہ بھارت کے خلاف انگلینڈ کا سب سے بڑا سکور تھا، ان کا سب سے زیادہ کل بلے بازی کا دوسرا اور ایک روزہ بین الاقوامی میں ہارنے کی وجہ سے ان کا سب سے زیادہ سکور تھا۔[43]
  • یوراج سنگھ (بھارت) نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے پہلے 150 رنز بنائے۔[44]
  • جب انگلینڈ 350 تک پہنچا تو یہ 100 واں موقع تھا کہ کوئی بھی ٹیم ون ڈے میں 350 رنز تک پہنچی۔[45]

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 جنوری 2017ء
13.30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
321/8 (50 اوورز)
ب
  بھارت
316/9 (50 اوورز)
جیسن رائے 65 (56)
ہاردیک پانڈیا 3/49 (10 اوورز)
کیدارجادھو 90 (75)
بین اسٹوکس 3/63 (10 اوورز)
انگلینڈ 5 رنز سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کولکتہ
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور کمار دھرماسینا (سری لنکا)
بہترین کھلاڑی: بین اسٹوکس (انگلینڈ)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • وراٹ کوہلی (بھارت) نے سب سے کم اننگز (17) میں بطور کپتان ون ڈے میں 1000 رنز مکمل کیے۔[46]
  • رویندرجدیجا (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں 150 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے بھارتی بائیں ہاتھ کے اسپنر بن گئے۔[47]

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
26 جنوری 2017ء
16.30 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
147/7 (20 اوورز)
ب
  انگلینڈ
148/3 (18.1 اوورز)
انگلینڈ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
گرین پارک اسٹیڈیم، کانپور
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور نتن مینن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: معین علی (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پرویز رسول (بھارت) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • وراٹ کوہلی (بھارت) نے پہلی بار ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں بھارت کی کپتانی کی۔[48]
  • یہ اس مقام پر کھیلا جانے والا پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ تھا۔[48]
  • آئون مورگن ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں 1500 رنز بنانے والے انگلینڈ کے پہلے بلے باز بن گئے۔[49]

دوسراٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
29 جنوری 2017ء
19.00 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
144/8 (20 اوورز)
ب
  انگلینڈ
139/6 (20 اوورز)
کےایل راہول 71 (47)
کرس جارڈن 3/22 (4 اوورز)
بین اسٹوکس 38 (27)
آشیش نہرا 3/28 (4 اوورز)
بھارت 5 رنز سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم، ناگپور
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور چیٹیتھوڈی شمس الدین (بھارت)
بہترین کھلاڑی: جسپریت بمراہ (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
1 فروری 2017ء
19.00 (د/ر)
سکور کارڈ
بھارت  
202/6 (20 اوورز)
ب
  انگلینڈ
127 (16.3 اوورز)
سریش رائنا 63 (45)
لیام پلینکٹ 1/22 (2 اوورز)
جو روٹ 42 (37)
یوزویندرا چاہل 6/25 (4 اوورز)
بھارت 75 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم, بنگلور
امپائر: انیل چودھری (بھارت) اور نتن مینن (بھارت)
بہترین کھلاڑی: یوزویندرا چاہل (بھارت)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • رشبھ پنت (بھارت) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا اور ایسا کرنے والے بھارت کے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔[50]
  • یوزویندرا چاہل ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں 5 وکٹ لینے والے بھارت کے پہلے بولر بن گئے۔[50]
  • مہندرسنگھ دھونی (بھارت) نے ایک ٹوئنٹی20 بین الاقوامی اننگز میں نصف سنچری بنانے کے لیے سب سے زیادہ اننگز کھیلی (76)۔[51]
  • بھارت نے اپنی چوتھی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی دوطرفہ سیریز جیت لی جس میں 3 یا زیادہ ٹوئنٹی20 بین الاقوامی شامل ہیں۔[50]
  • انگلینڈ کا 8 رنز پر 8 وکٹوں کا گرنا بین الاقوامی کرکٹ میں 8 وکٹوں کا دوسرا بدترین گراوٹ تھا۔[50]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "England's 2016 tour to Bangladesh will be broadcast live by Sky Sports"۔ The Guardian۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2016 
  2. "Sky Sports secures the rights to England's 2016 tour of Bangladesh"۔ Sky Sports۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2016 
  3. ^ ا ب "BCCI names six new Test venues"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2016 
  4. "India-England Tests begin on November 9"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2016 
  5. "India v England: Hosts agree to use decision review system in Test series"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2016 
  6. "DRS: BCCI warms up to MIT-approved technology"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2016ء 
  7. "India to 'trial' DRS for England Tests"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2016 
  8. "No HotSpot for India-England Tests"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2016 
  9. "MS Dhoni would be 'priceless' while calling for reviews, says وراٹ کوہلی"۔ Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2017ء 
  10. ^ ا ب "Jadeja seven-for seals 4–0 series win"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2016ء 
  11. "Nair triple leaves England fighting for survival"۔ International Cricket Council۔ 21 دسمبر 2016ء میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016ء 
  12. ^ ا ب پ ت "England's 477: the highest total to end in an innings defeat"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2016ء 
  13. ^ ا ب پ "Kohli takes over ODI and T20I captaincy"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جنوری 2017ء 
  14. "India A v England: Tourists start confidently with warm-up victory"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2017ء 
  15. "Asia Cup 2018: MS Dhoni creates history, leads India for 200th time"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 ستمبر 2018 
  16. "Rohit, Rahul and Dhawan missing first two England Tests"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 نومبر 2016ء 
  17. "England unchanged for India Tests"۔ England & Wales Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2016 
  18. ^ ا ب "England squad named for India ODI tour"۔ England & Wales Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 دسمبر 2016ء 
  19. "Trial by spin begins as India renew rivalry with England"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2016ء 
  20. "Haseeb Hameed to debut for England as opener"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 نومبر 2016ء 
  21. "Trial by spin begins as India renew rivalry with England"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 نومبر 2016ء 
  22. "ایلسٹرکک: England captain could step down after India Test series"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 نومبر 2016ء 
  23. "England end four short of unlikely win"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2016ء 
  24. "How England's spinners outbowled India's"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 نومبر 2016ء 
  25. "India v/s England: Vizag Vibes – Dog forces early tea"۔ Daily News and Analysis۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2016ء 
  26. "Home strength set to be tested again"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2016ء 
  27. "Kohli's big hundreds and Pujara's 3000"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2016ء 
  28. ^ ا ب "Ashwin's haul, record lbws, and 21 decisions reviewed"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2016ء 
  29. "India's lower-order resistance"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 نومبر 2016ء 
  30. "Reiffel sent to hospital after blow to head"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 دسمبر 2016ء 
  31. "India v England: کیٹن جیننگز makes century on England Test debut"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 دسمبر 2016ء 
  32. "کیٹن جیننگز makes mark with hundred on debut"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 دسمبر 2016ء 
  33. "Kohli matches Gavaskar, Tendulkar and Dravid"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2016ء 
  34. ^ ا ب "Captain Kohli's glorious year"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016ء 
  35. "India vs England, Stats: وراٹ کوہلی fifth batsman to hit three double centuries in calendar year"۔ The Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2017 
  36. "India close in after Kohli's epic double-hundred"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016ء 
  37. "India's longest unbeaten run, and Ashwin's many ten-fors"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2016ء 
  38. "India v England: معین علی makes hundred, جو روٹ 88 in Chennai"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2016ء 
  39. "Nair joins Sehwag in India's 300 club"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016ء 
  40. "India declare after Nair completes triple"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016ء 
  41. ^ ا ب پ "Another record chase, another Kohli special"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2017ء 
  42. "India v England: وراٹ کوہلی and کیدارجادھو lead stunning chase"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جنوری 2017ء 
  43. "India v England: یوراج سنگھ and MS Dhoni seal series in Cuttack"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2017ء 
  44. "یوراج سنگھ: 150 reasons to cheer again"۔ Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2017ء 
  45. "A century of 350-plus totals"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2017ء 
  46. NDTVSports.com۔ "رویندرجدیجا Becomes First Indian Left-Arm Spinner to Complete 150 Scalps in ODIs – NDTV Sports"۔ NDTVSports.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2017ء 
  47. ^ ا ب "India v England 1st T20I, Kanpur – Preview"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 فروری 2017ء 
  48. "India v England: آئون مورگن, جو روٹ and bowlers seal T20 win in Kanpur"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2017ء 
  49. ^ ا ب پ ت
  50. "India v England: یوزویندرا چاہل and MS Dhoni seal T20 series"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 فروری 2017ء