پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1986–87ء

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1986-87ء کے سیزن میں 5ٹیسٹ میچ اور 6ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے بھارت کا دورہ کیا۔ انھوں نے 3 فرسٹ کلاس میچ بھی کھیلے۔ پاکستان نے سیریز کے آخری میچ میں 16 رنز سے فتح حاصل کرنے کے بعد ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی، پچھلے 4میچ ڈرا ہوئے تھے۔ پاکستان کی کپتانی عمران خان کر رہے تھے جنہیں "مین آف دی سیریز" منتخب کیا گیا۔ یہ بھارتی اوپنر سنیل گواسکر کی آخری ٹیسٹ سیریز تھی۔ [1]

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1986–87ء
تاریخ23 جنوری - 26 مارچ 1987ء
مقامبھارت کا پرچم بھارت
نتیجہپاکستان کا پرچم پاکستان نے 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی۔ پاکستان کا پرچم پاکستان نے 6 میچوں کی ون ڈے سیریز 5-1 سے جیت لی۔
ٹیمیں
 بھارت  پاکستان
کپتان
کپیل دیو عمران خان
زیادہ رن
دلیپ ونگسارکر (404)
محمد اظہر الدین (315)
کرشناماچاری سری کانت (311)
رمیز راجہ (381)
عمران خان (324)
جاوید میانداد (302)
زیادہ وکٹیں
منندرسنگھ (20)
کپیل دیو (11)
روی شاستری (9)
توصیف احمد (16)
وسیم اکرم (13)
اقبال قاسم (12)

ٹیسٹ میچز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
3–8 فروری 1987ء
سکور کارڈ
ب
487/9ڈکلیئر (163 اوورز)
عمران خان 135* (230)
منندرسنگھ 5/135 (59 اوورز)
527/9ڈکلیئر (170 اوورز)
کرشناماچاری سری کانت 123 (149)
توصیف احمد 3/189 (67 اوورز)
182/3 (77 اوورز)
رضوان الزماں 54*
منندرسنگھ 2/47 (26 اوورز)
میچ ڈرا
ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، مدراس
امپائر: راجن مہرا (بھارت) اور وی کے رامسوامی (امپائر)
میچ کا بہترین کھلاڑی: عمران خان (پاکستان) اور کرشناماچاری سری کانت (بھارت)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اعجازاحمد (پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • شعیب محمد (پاکستان) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔[2]
  • عمران خان اور وسیم اکرم کی پاکستان کی پہلی اننگز میں 112 رنز کی شراکت بھارت کے خلاف آٹھویں وکٹ کے لیے ملک کا ریکارڈ تھا۔[2]
  • کرشناماچاری سری کانت اور سنیل گواسکر (بھارت) کی اپنی پہلی اننگز میں 200 رنز کی شراکت کسی بھی ملک کی طرف سے پاکستان کے خلاف پہلی وکٹ کے لیے سب سے زیادہ تھی۔[2]
  • 5 فروری آرام کا دن تھا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
11–16 فروری 1987ء
سکور کارڈ
ب
403 (118 اوورز)
محمد اظہر الدین 141
وسیم اکرم 5/96 (31 اوورز)
229 (108.1 اوورز)
رمیز راجہ 69
راجربنی 6/56 (25.1 اوورز)
181/3 d. (52.1 اوورز)
ارون لال 70
عمران خان 2/28 (7.1 اوورز)
179/5 (87 اوورز)
جاوید میانداد 63
راجربنی 2/45 (21 اوورز)
میچ ڈرا
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: رام بابوگپتا, پیلو رپورٹر
میچ کا بہترین کھلاڑی: راجربنی
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
21–26 فروری 1987ء
سکور کارڈ
ب
465/8 d. (163.3 اوورز)
روی شاستری 125
عمران خان 2/93 (35 اوورز)
341 (128.5 اوورز)
رمیز راجہ 114
گوپال شرما 4/88 (32.5 اوورز)
114/2 (38 اوورز)
کرشناماچاری سری کانت 51
اقبال قاسم 1/34 (13 اوورز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
4–9 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
ب
395 (187.3 اوورز)
اعجاز فقیہ 105
شیولال یادو 4/109 (48.3 اوورز)
323 (111.5 اوورز)
دلیپ ونگسارکر 109
وسیم اکرم 4/60 (21.5 اوورز)
135/2 (99 اوورز)
رضوان الزماں 8
منندرسنگھ 1/13 (23 اوورز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
13–17 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
ب
116 (49.2 اوورز)
سلیم ملک 33
منندرسنگھ 7/27 (18.2 اوورز)
145 (64 اوورز)
دلیپ ونگسارکر 50
اقبال قاسم 5/48 (30 اوورز)
249 (94.5 اوورز)
رمیز راجہ 47
روی شاستری 4/69 (24 اوورز)
204 (93.5 اوورز)
سنیل گواسکر 96
اقبال قاسم 4/73 (37 اوورز)
پاکستان 16 رنز سے جیت گیا۔
ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور
امپائر: رام بابوگپتا, وی کے رامسوامی
میچ کا بہترین کھلاڑی: سنیل گواسکر
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی۔
  • سلیم یوسف اور توصیف احمد نے دوسری اننگز میں 9ویں وکٹ کے لیے 51 رنز کی شراکت قائم کی۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پاکستان نے چارمینار چیلنج کپ 5-1 سے جیت لیا۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
27 جنوری 1987ء
سکور کارڈ
بھارت  
196/7 (45 اوورز)
ب
  پاکستان
200/7 (44 اوورز)
روی شاستری 50 (68)
عمران خان 2/41 (10 اوورز)
مدثر نذر 43 (80)
روی شاستری 3/37 (10 اوورز)
پاکستان 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
نہرو اسٹیڈیم، اندور
امپائر: سبراتا بینرجی اور رام بابوگپتا
بہترین کھلاڑی: عبدالقادر (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 50 اوورز سے کم کر کے 45 اوورز کر دیا گیا۔
  • روی شاستری نے کپیل دیو کی غیر موجودگی میں ہندوستان کی قیادت کی۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
18 فروری 1987ء
سکور کارڈ
بھارت  
238/6 (40 اوورز)
ب
  پاکستان
241/8 (39.3 اوورز)
سلیم ملک 72* (36)
روی شاستری 4/38 (10 اوورز)
پاکستان 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: دارا دوتی والا اور آر وی رمانی
بہترین کھلاڑی: سلیم ملک (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 50 اوورز سے گھٹا کر 40 اوورز کر دیا گیا۔
  • یونس احمد (پاکستان) نے اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
20 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
بھارت  
212/6 (44 اوورز)
ب
  پاکستان
212/7 (44 اوورز)
روی شاستری 69* (74)
عمران خان 1/27 (9 اوورز)
سلیم ملک 84 (89)
گوپال شرما 3/29 (6 اوورز)
میچ ٹائی (بھارت نے کم وکٹیں کھو کر جیت لیا)
لال بہادرشاستری اسٹیڈیم، حیدرآباد
امپائر: سنیت گھوش اور وی وکرم راجو
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 50 اوورز سے کم کر کے 44 اوورز کر دیا گیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
22 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
بھارت  
120/9 (42 اوورز)
ب
  پاکستان
121/4 (37.2 اوورز)
رامن لامبا 27 (62)
سلیم جعفر 3/25 (9 اوورز)
رمیز راجہ 33 (74)
کپیل دیو 2/32 (7 اوورز)
پاکستان 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
نہرو اسٹیڈیم، پونے
امپائر: آر آر کادم اور ایس آر رام چندر راؤ
بہترین کھلاڑی: سلیم جعفر (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی میچ کو کم کر کے 47 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔
  • بعد میں میچ کو 42 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
24 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
پاکستان  
286/6 (44 اوورز)
ب
  بھارت
245/9 (44 اوورز)
جاوید میانداد 78 (88)
منندرسنگھ 2/43 (10 اوورز)
سنیل گواسکر 70 (96)
وسیم اکرم 3/26 (10 اوورز)
پاکستان 41 رنز سے جیت گیا۔
ودربھ کرکٹ ایسوسی ایشن گراؤنڈ، ناگپور
امپائر: سدھاکر کلکرنی اور آر ایس راٹھور
بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • وسیم اکرم نے چیتن شرما کے اوور میں 25 رنز بنائے (2,6,6,6,4,1)۔[3]

چھٹا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
26 مارچ 1987ء
سکور کارڈ
بھارت  
265/3 (44 اوورز)
ب
  پاکستان
266/5 (43.2 اوورز)
منوج پربھاکر 106 (121)
توصیف احمد 1/31 (5 اوورز)
جاوید میانداد 78* (71)
کپیل دیو 2/42 (9.2 اوورز)
پاکستان 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
کینان اسٹیڈیم، جمشید پور
امپائر: سبراتا بینرجی اور وی وکرم راجو
بہترین کھلاڑی: منوج پربھاکر (بھارت)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • میچ کو 50 اوورز سے کم کر کے 44 اوورز کر دیا گیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "INDIA v PAKISTAN 1986-87"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 نومبر 2021 
  2. ^ ا ب پ "First Test Match, India v Pakistan 1986-87"۔ Wisden۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 فروری 2018 
  3. "When Indian bowlers got the stick"۔ The Times of India۔ 20 Oct 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جون 2019