ایوب (انگریزی: Job؛ /ˈb/ jowb؛ عبرانی: אִיּוֹב، جدید Iyyov ، طبری ʾIyyôḇ) کتاب ایوب کی بائبل کے مرکزی کردار ہیں۔ ایوب (عربی: أيّوب) ابراہیمی مذاہب (یہودیت، مسیحیت اور اسلام) کے برگزیدہ نبی ہیں۔ ربی ادب کے مطابق ایوب ایک جنتیل کے نبی ہیں۔

ايوب بن موص بن رعوايل بن عيص بن اسحاق بن ابراہيم.
ایوب علیہ السلام کی شبیہہ
صابر، محسن، پیغمبر اسلام، مسیحیت، یہودیت، پیٹرآک
پیدائشسولہویں صدی قبل مسیح
سرزمین عوض، (اردن یا عمان
جورہ، مجدال (عسکلان) موجودہ عسقلان (اسرائیل)
وفاتپندرہویں صدی قبل مسیح
صلالہ،  عمان
قداستسابق
مزارمختلف روایات کے مطابق: مزار ایوب، (عمان) یا شانلی اورفہ (ترکی) یا شوف (لبنان)
تہوار10 مئی (کیتھولک)
6 مئی (یونانی راسخ الاعتقاد اور ملکی)
‎‎9 مئی (لوتھران)
27 اپریل (حبشی)
29 اگست (قبطی)
30 اگست (آرمینی)
22 مئی (یروشلمی)
منسوب خصوصیاتسورج، دعا کرنا، اپنے تین دوستوں کے ساتھ بحث۔

یہودیت میں

ترمیم

عہد نامہ قدیم میں

ترمیم

عہد نامہ قدیم میں ایوب کا کتاب حزقی ایل میں چار بار اور کتاب ایوب میں اناسی (79) بار نام سے ذکر موجود ہے۔

کتاب حزقی ایل کے چار ذکر:
پہلا ذکر

”میں اس ملک کو سزا دوں گا چاہے وہاں نوح، دانی ایل اور ایوب کیوں نہ رہتے ہوں۔ وہ لوگ اپنی زندگی اپنی نیکیوں سے بچا سکتے ہیں، لیکن وہ پورے ملک کو نہیں بچا سکتے۔” خدا وند میرے مالک نے یہ سب کہا۔“

— 

دوسرا ذکر

”اگر نوح، دانی ایل، اور ایوب وہاں رہتے تو میں ان تینوں اچھے لوگوں کو بچا لیتا، وہ تینوں خود اپنی زندگی بچا سکتے ہیں۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں۔ کہ وہ دیگر لوگوں کی زندگی نہیں بچا سکتے، یہاں تک کہ وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی زندگی بھی نہیں بچا سکتے۔ وہ برا ملک فنا کر دیا جائے گا۔” خدا وند میرے مالک نے یہ سب کہا۔“

— 

تیسرا ذکر

”اگر نوح، دانی ایل اور ایوب وہاں رہتے تو وہ تینوں لوگ خود اپنی زندگی بچا سکتے۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ دیگر لوگوں کی زندگی وہ بچا نہیں سکتے، یہاں تک کہ اپنے بیٹوں کی زندگی بھی نہیں بچا سکتے۔ وہ برا ملک فنا کر دیا جائے گا۔” میرا ما لک خدا وند نے یہ سب کہا۔“

— 

چوتھا ذکر

”اگر نوح، دانی ایل اور ایوب وہاں رہتے تو میں ان تینوں اچھے لوگوں کو بچا لیتا کیونکہ وہ اچھے لوگ ہیں، وہ تینوں لوگ خود اپنی زندگی بچا سکتے ہیں۔ لیکن میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ دیگر لوگوں کی زندگی وہ نہیں بچا سکتے تھے۔ یہاں تک کہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی زندگی بھی نہیں۔ ”میرے مالک خدا وند نے یہ سب کہا۔“

— 
  • کتاب ایوب میں باب 1 تا 3 میں خدا وند نے ایوب کے ایمان کا امتحان لیا ہے۔ جس میں خداوند نے شیطان کو اجازت دی تھی کہ شیطان ایوب پر حملہ کرے۔ جس کا ذکر کتاب ایوب میں موجود ہے :

خدا وند نے شیطان کو کہا، ”اچھا ، ٹھیک ہے، ایوب کے پاس جو کچھ بھی ہے، اس کے ساتھ تیری جو مرضی سو کر ، مگر اس کو چوٹ نہ پہنچانا۔“

— 

ایوب ایک ایمان کے نمونہ تھے جس طرح وہ سب کچھ ہار بیٹھے۔ سوائے خدا کی وفا کے ایوب کے پاس کچھ باقی نہ رہا تھا۔ ان کی بیوی نے یہاں تک کہہ دیا کہ یہ کوئی آزمائش نہیں ہے بلکہ خدا کی لعنت ہے اور ایوب خود کشی کرلے مگر ایوب مضبوط اور دیانتدار رہے۔ اور خدا پر اپنا ایمان قائم رکھا:

”یہ ساری باتیں ہوئيں لیکن ایوب نے نہ تو گناہ کئے اور نہ ہی اس نے خدا پر الزام لگائے۔“

— 
  • کتاب ایوب میں باب 4 تا 37 میں، ایوب کے دوستوں نے ایوب کو کافی مقدار میں بُرے مشورے دیے ہیں یہ تمام ابواب اسی بحث پر مبنی ہیں۔ جس میں اس کے دوستوں نے اس پر غلطی سے الزام لگایا تھا کہ یہ سب دکھ درد اور تکلیفیں ایوب کے ذاتی گناہوں کی وجہ سے ہیں اور یہ کوئی خدا کی آزمائش نہیں بلکہ ایوب کے برے اعمال کی سزا ہے جو اس نے کیے تھے۔ جس میں سے صرف ایوب کا ایک ہی دوست درست ثابت ہوا کہ خدا ایوب سے عاجز تھے اور یہ صرف خدا کی آزمائش کا ایک حصہ تھا۔
  • کتاب ایوب 38 تا 42 میں، خدا نے ایوب سے بات کری تھی اور اور خدا جانتے تھے کہ ایوب کو اس کے دوست غلط بول رہے ہیں پھر جب اس کے دوست چلے گئے تو خدا نے ایوب سے کہا:

”یہ کون جاہل شخص ہے جو احمقانہ باتیں کر رہا ہے ؟ “

— 

اس سے خداوند نے ایوب کو احساس دلایا کہ انسان سب کچھ نہیں جانتا سب کچھ اس کا خدا جانتا ہے۔ پھر خداوند نے ایوب سے عاجزانہ لہجے میں کہا کہ ”اے ایوب تیار ہوجاؤ! اور سوالوں کا جواب دینے کے لیے جو میں تم سے پو چھوں تیار ہو جاؤ۔ “ مثال کے طور پر ایک سوال:

ایوب ! کیا تو سچ مچ میں جانتا ہے کہ یہ زمین کتنی بڑی ہے ؟

— 

خدا نے پھر ایوب کو سمجھایا کہ ایمان کرنے والوں کو ہمیشہ نہیں پتا ہوتا ہے کہ خدا ان کی زندگی میں کیا کر رہا ہے۔

آخر میں ایوب نے خدا وند کو جواب دیا:

” خدا وند میں نے ان چیزوں کے بارے میں بات کی ہے جسے میں نہیں سمجھتا ہوں۔“

— 

اور یہ سب سن کر خدا وند نے ایوب پر پہلے کے بہ نسبت زیادہ برکت بخشی۔[1]

وفات

ترمیم

کتاب ایوب کے آخری باب میں ایوب کی موت کا ذکر کیا گیا ہے :

اس کے بعد ایوب ایک سو چالیس برس تک اور زندہ رہا۔ وہ اپنے بچوں، اپنے پوتوں اپنے پڑ پوتیوں اور پڑ پوتوں کی بھی اولادوں کو دیکھنے کے لیے زندہ رہا۔ جب ایوب کی موت ہوئی، اس وقت وہ بہت بوڑھا تھا۔ اسے بہت اچھی اور طویل زندگی حاصل ہوئی تھی۔

— 

مسیحیت میں

ترمیم

عہد نامہ جدید میں

ترمیم

ایوب کا ذکر مسیحیت کے عہد نامہ جدید کی کتاب یعقوب میں کیا گیا ہے۔ جس میں ایوب کے صبر کو بطور ایک مثال پیش کیا گیا ہے :

”دیکھو صبر کرنے والوں کو ہم مُبارک کہتے ہیں۔ تُم نے ایُّوب کے صبر کا حال تو سُنا ہی ہے اور خُداوند کی طرف سے جو اِس کا انجام ہُوا اُسے بھی معلوم کر لِیا جِس سے خُداوند کا بہُت ترس اور رحم ظاہِر ہوتا ہے۔“

— 

اسلام میں

ترمیم

مذہبِ اسلام میں ایوب (عربی: أيّوب، Ayyūb‎‎) کو اللہ کا برگزیدہ نبی سمجھا جاتا ہے۔ محمد بن اسحاق کے مطابق، ایوب روم کے ایک شخص تھے۔[2] مسلم ادب کے مطابق ان کو انبیا میں شمار یوسف کے بعد کیا جاتا ہے۔ اور ان کا علاقہ نبوت اجنبی نہیں بلکہ ان کا ابائی علاقہ تھا۔ مزید مسلم روایات کے مطابق ایوب جنت میں ”صبر کرنے والوں “ کے سردار ہوں گے۔[3][4]

بہائیت میں

ترمیم

بہائیت میں ایوب کو اللہ کا صابر بندہ اور نبی مانا جاتا ہے۔ بہائی میں ایوب ایک قابل احترام شخص تصور کیے جاتے ہیں اور بہائی مذہب کے بانی بہاء اللہ نے ایوب پر ایک طویل ٹیبلٹ تحریر کیا ہے۔ جسے (انگریزی: Tablet of Patience, or Tablet of Job) کہا جاتا ہے۔[5]

ایوب سے منسوب مقامات

ترمیم

ایوب سے دو منسوب مقامات ہیں جس کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ایوب کی آزمائش کا مقام تھا اور ایوب سے کم ازکم تین مزارات منسوب ہیں :

  • فلسطینی لوک روایت کے مطابق ایوب کی آزمائش کا مقام مجدال کے باہر واقع گاؤں جورہ—جس کو عسقلان بھی کہا جاتا ہے، میں ہے۔ جہاں خدا نے ایوب کو آب زندگی عطا کیا تھا جس میں نہا کر ایوب صحت یاب ہوا تھا۔ جورہ یا الجورہ سالانہ تقریبات کا مقام تھا(چار روضہ تقریب)۔ جب مختلف عقائد کے لوگ وہاں جمع ہوئے اور قدرتی چشمہ میں نہایا۔ [حوالہ درکار]ویران فلسطینی گاؤں دیر ایوب کے شمال مغرب میں ایک مقام ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ بائبلی ایوب کا مزار ہے۔[6]
  • اورفہ (قدیم رہاحران، ترکی نے ایک غار کا دعویٰ کیا ہے۔ جس میں ایوب کی آزمائش کا مرحلہ طے پایا۔ اس جگہ پر عثمانی-طرز کی مسجد میں موجود ہے۔ اور ایوب کا مزار اورفہ شہر کے باہر واقع ہے۔
  • تیسری روایت کے مطابق ایوب کی قبر جنوبی عمان میں صلالہ کے شہر کے باہر جبل قرا میں واقع ہے۔ مزید برآں، دروز برادری نے ایوب کا ایک اور مزار جبل الشوف، لبنان میں برقرار رکھا ہوا ہے۔

نگار خانہ

ترمیم
 
ایوب اپنی بیوی سے بات کرتے ہوئے
ایوب اپنی بیوی سے بات کرتے ہوئے 
 
ایوب اپنے دوستوں کے ساتھ
ایوب اپنے دوستوں کے ساتھ 
 
ایوب کی آزمائش،شیطان ایوب پر طاعون انڈیلتے ہوئے
ایوب کی آزمائش،شیطان ایوب پر طاعون انڈیلتے ہوئے 
 
معزز ایوب، 17ویں صدی شمالی روس.
معزز ایوب، 17ویں صدی شمالی روس. 
 
ایوب شفا کے پانی میں، ایرانی مصوری، قصص الانبياء کا قلمی نسخہ
ایوب شفا کے پانی میں، ایرانی مصوری، قصص الانبياء کا قلمی نسخہ 
 
ایوب اپنے دوستوں کے ہمراہ
ایوب اپنے دوستوں کے ہمراہ 

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. بائبل: عہد قدیم (عہد عتیق)، کتاب ایوب باب 43، آیت 12
  2. Brandon M. Wheeler, Historical Dictionary of Prophets in Islam and Judaism, Job, pg. 171
  3. Encyclopedia of Islam, A. Jefferey, Ayyub
  4. مصنف: امام حافظ عماد الدین ابو ابوالفداء ابن کثیر، مترجم: مولانا عبد الرشید، ماہتمام: معاذ حسن، اشاعت: اکتوبر 2011ء، کتاب: قصص الانبياء، تابع: گنج شکر پرنٹرز لاہور
  5. بہائیت میں ایوب (ایک جلیل القدر نبی) کے نام ایک طویل ٹیبلٹ Tablet of Patience, or Tablet of Job مصنف: مرزا حسین علی نوری المعروف بہاء اللہ، مترجم: خانزے فناناپذیر
  6. W. Khalidi, 1992, "All that remains", p. 376

بیرونی روابط

ترمیم