خالصتان ریفرنڈم ایک غیر سرکاری ریفرنڈم ہے جس کا اہتمام سکھس فار جسٹس نامی نتظیم نے متعدد ممالک میں ہندوستان کے اندر سے خالصتان کے نام سے ایک آزاد سکھ ریاست کے ممکنہ قیام کے حوالے سے کیا۔ [1] اس ریفرنڈم کا مقصد خالصتان کے قیام کے لیے تارکین وطن سکھوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا ہے۔ اس ریفرنڈم سے نئی دہلی اور اوٹاوا کے درمیان تعلقات میں کافی کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ [2]

تاریخجاری
میدانبھارت, کینیڈا, برطانیہ, اٹلی, سویٹزرلینڈ, آسٹریلیا
قسمریفرینڈم
موضوعخالصتان کے نام سے ایک آزاد سکھ ریاست کا ممکنہ قیام
خالصتان تحریک کے جھنڈے کے ساتھ پنجاب (بھارت) کا نقشہ

پس منظر

ترمیم

سکھس فار جسٹس (SFJ)، جس پر 2019 ءمیں بھارت میں پابندی عائد کر دی گئی تھی، پنجاب اور دنیا بھر کے بڑے شہروں میں ریفرنڈم کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ہندوستانی حکومت نے کینیڈا پر الزام لگایا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو ایسی سرگرمیوں کی اجازت دے رہا ہے جو "انتہائی قابل اعتراض" اور "سیاسی طور پر محرک" ہیں، جو ہندوستان کی سالمیت کے لیے خطرہ ہیں۔ جبکہ کینیڈا کے حکام نے اس ریفرینڈم کا دفاع آزادی اظہار رائے کے طور پر کیا گیا، خالصتانی مہم کی وجہ سے نئی دہلی اور اوٹاوا کے درمیان تعلقات میں کشید گی پیدا ہو گئی ہے۔ SFJ اور اس کے بانی گروپتونت سنگھ پنون کے خلاف بھارت میں متعدد مقدمات درج ہیں۔ [3][4][5]

ریفرنڈم کرائے گئے ممالک

ترمیم

کینیڈا

ترمیم

19 ستمبر کو برامپٹن میں خالصتان ریفرنڈم میں ایک لاکھ افراد نے شرکت کی تاکہ بھارت میں سکھوں کے لیے علاحدہ ملک کی ضرورت کی حمایت کی جا سکے۔ کینیڈا میں سکھوں کی آبادی کا 20% یا تقریباً 110,000 ہے جو ایک آزاد قوم کے حق میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ [1]

متحدہ سلطنت یونائیٹڈ کنگڈم

ترمیم

9 جنوری 2022ء کو، برطانیہ کے شہروں لیڈز اور لوٹن نے خالصتان ریفرنڈم کے آٹھویں دور کی میزبانی کی۔ کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق 31 اکتوبر 2016ء کو لندن میں خالصتان ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں تقریباً 30 ہزار سکھوں نے حصہ لیا۔ [6][1]

آسٹریلیا

ترمیم

آسٹریلیا میں خالصتان کی آزادی کے لیے ریفرنڈم 29 جنوری کو میلبورن کے فیڈریشن اسکوائر میں ہوا۔ [7]

اٹلی

ترمیم

ایڈوکیسی گروپ سکھ فار جسٹس کے اقدام پر اٹلی کے دار الحکومت روم میں تقریباً 17 ہزار سکھوں نے خالصتان ریفرنڈم میں حصہ لیا۔ [8][9]

سوئٹزرلینڈ

ترمیم

10 دسمبر 2022ء کو جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں 6,000 سے زیادہ ووٹروں نے ایک خود مختار سکھ ریاست کا انتخاب کیا۔ سوئٹزرلینڈ اور پڑوسی ممالک فرانس، اٹلی اور جرمنی سے 6,000 سے زیادہ سکھوں نے شدید برف باری اور بارش کے طوفان کے باوجود خالصتان ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کے لیے جنیوا میں جمع ہوئے۔ [10][11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "What is the Khalistan referendum, and why is India is so concerned about Canada?"۔ Independent.co.uk۔ 23 ستمبر 2022
  2. "What is the 'Khalistan referendum' and where does Australia stand on the issue?". SBS Language (انگریزی میں). Retrieved 2023-03-22.
  3. "Australia tells Modi it can't stop Khalistan Referendum voting"۔ 19 مارچ 2023۔ مورخہ 2023-03-19 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-04-11
  4. "Sikh diaspora will vote to establish separate Sikh state in India"۔ آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن۔ 25 جنوری 2023
  5. "60,000 Australian Sikhs vote for Khalistan Referendum"۔ 29 جنوری 2023
  6. "8th phase of Khalistan Referendum being held in UK cities today". www.radio.gov.pk (انگریزی میں). Retrieved 2023-03-22.
  7. "Khalistan referendum to take place in Australia on Sunday". The Express Tribune (انگریزی میں). 28 جنوری 2023. Retrieved 2023-03-22.
  8. "Over 200,000 Sikhs take part in Khalistan referendums". The Express Tribune (انگریزی میں). 29 ستمبر 2022. Retrieved 2023-03-22.
  9. "Sikhs hold referendum in Italy for creation of Khalistan". www.thenews.com.pk (انگریزی میں). Retrieved 2023-03-22.
  10. "Over 200,000 Sikhs take part in Khalistan referendums". The Express Tribune (انگریزی میں). 29 ستمبر 2022. Retrieved 2023-03-22.
  11. "Over 6,000 Sikhs in Geneva vote for Khalistan Referendum despite snowstorm". www.geo.tv (انگریزی میں). Retrieved 2023-03-22.