زرین پنہ

پاکستانی رفاصہ و اداکارہ

زرین پنہ، جسے پنہ یا زرین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے (اردو؛ زرین؛ پیدائش 1947ء) ایک پاکستانی اداکارہ اور سابق کلاسیکل رقاصہ ہیں۔ [1][2] انھوں نے اردو اور پنجابی فلموں میں اداکاری کی۔ [2][3]

زرین پنہ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1947ء (عمر 76–77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ ،  فلم اداکارہ ،  رقاصہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

زرین 1947ء کو شملہ، بھارت میں پیدا ہوئیں۔ [1][2] وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں پاکستان ہجرت کر گئیں۔ [2] زرین کو چھوٹی عمر سے ہی فن اور رقص میں دل چسپی تھی۔ [2] اداکار عرفان کھوسٹ کے والد مزاحیہ اداکارسلطان کھوسٹ ان کے خاندان کے دوست تھے، انھوں نے ان کا تعارف غلام حسین (پٹیالہ گھرانہ) اور استاد شادو مہاراج (دہلی گھرانہ) سے کرایا۔ [2][1] انھوں نے اسے کلاسیکی رقص کی تربیت دی اور بعد میں فریدہ خانم کی بہن صبیحہ خانم نے ان کی رقص میں مدد کی اور اس وقت انھیں رفیع انور، صدیق سمرت اور میڈم ازوری نے سکھایا۔ [2][1]

انھوں نے اپنے خاندان کی مدد کے لیے ڈاکٹر بننے کے لیے ایک اسکول میں داخلہ لیا، ان کی والدہ نے ڈاکٹر بننے کے ان کے فیصلے کی حمایت کی کیوں کہ وہ چاہتی تھیں کہ وہ ڈاکٹر بنیں لیکن انھوں نے رقص کی کلاسیں بھی لیں کیوں کہ انھیں رقص پسند تھا اور انھوں نے رقاصہ بننے کا فیصلہ کیا۔ [2] [1] بعد ازاں زرین نے کراچی کے اسلامیہ گرلز کالج میں داخلہ لیا جہاں سے انھوں نے اپنی تعلیم مکمل کی۔ [1][2]

زرین کے والد نواب خلیل پٹیالہ کے مہاراجا کے دربار میں مشیر تھے اور ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں۔ [2] [1]

عملی زندگی

ترمیم

زرین نے بطور بچہ اداکارہ شروعات کی تھی۔ [2] انھوں نے سب سے پہلے اس وقت کے معروف برانڈز کے اشتہارات دیے۔ [2] بھرتناٹیم، خٹک اور کتھا کالی رقص سیکھنے کے بعد، [2] وہ بہت کم عمری میں ہی قومی اور بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں اور 1958ء میں انھیں صدر پاکستان ایوب خان نے ستارہ امتیاز سے نوازا۔ [2][1] [4] 1960ء میں انھوں نے بطور اداکارہ اپنی اداکاری کا آغاز 1960ء میں فلم غریب سے کیا اور ایک کامیاب دور کا آغاز کیا، انھوں نے متعدد فلموں میں کام کیا، لاکھوں فسانے، سکھ کا سپنا، انسان بدلتا ہے اور، تاج اور تلوار۔ [2][5] انھوں نے پاکستان کے صدر اسکندر مرزا کے سامنے بھی پرفارم کیا، انھوں نے ان کی تعریف کی اور انھوں نے سابق وزرائے اعظم فیروز خان نون اور ذوالفقار علی بھٹو کے سامنے بھی لائیو پرفارمنس دی۔ [1] 1959ء میں، انھوں نے ریاستہائے متحدہ کے صدر ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور کے پاکستان کے دورے کے دوران میں دی پیلس ہوٹل میں ایک پرفارمنس بھی دی۔ [2]

1961ء میں، انھوں نے ملکہ الزبتھ دوم کے لیے کلاسیکل پرفارمنس بھی دی جب وہ اپنے شوہر پرنس فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا کے ساتھ پاکستان آئی تھیں۔ [2]

انھیں سابق وزیر اعظم فیروز خان نون نے افغانستان کے بادشاہ محمد ظاہر شاہ کے سامنے پرفارم کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔ [1] جب صدر سوکارنو 1963ء میں پاکستان کے دورے پر آئے تو انھوں نے ان کے لیے رقص پیش کیا۔ [2]

وہ چین بھی گئیں، انھوں نے ماو زے تنگ کے محل میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور ماسکو میں ایک ثقافتی میلے میں شرکت کے لیے روس گئیں۔ [1]

2018ء میں انھوں نے شہزادہ آغا خان چہارم کے پاکستان کے دورے پر ایک وقص پیش کیا۔ [2] ٹیلی ویژن اور فلمی صنعت میں ان کی خدمات کے لیے، انھیں حکومت پاکستان نے 2018ء میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا تھا۔ [2]

ذاتی زندگی

ترمیم

1960ء کی دہائی میں زرین نے اداکار اور ہدایت کار ایس سلیمان جو اداکار سنتوش کمار، منصور اور درپن کے بھائی تھے، ان سے شادی کی۔ [6][7][8] وہ اداکارہ صبیحہ خانم، فریدہ خانم اور نیئر سلطانہ کی قریبی رشتہ دار تھیں۔ [9][10] ان کے تین بچے ہیں ایک بیٹی اور دو بیٹے۔ [2] 25 سال بعد ان کی اور ایس سلیمان کی علیحدگی ہو گئی لیکن ان میں طلاق نہیں ہوئی اور انھوں نے اپنے بچوں کو سنبھالا۔ [11]


اعزازات

ترمیم
سال اعزاز قسم حوالہ
1958ء ستارہ امتیاز صدر پاکستان کی طرف سے نوازا گیا۔ [1]
2018ء پرائیڈ آف پرفارمنس صدر پاکستان کی طرف سے نوازا گیا۔ [12][13]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ "Zareen Panna traces lifelong journey from learning to teaching dance"۔ Dawn News (Newspaper)۔ 10 اکتوبر 2021
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر​ ڑ​ ز ژ س ش ص ض "Spotlight: The long journey from Pannah to Zarrin"۔ Dawn News۔ 23 جولائی 2021
  3. "Sahir Ludhianvi didn't compromise on his ideology"۔ Dawn News۔ 27 فروری 2021
  4. "Panna: She was a famous dancer actress in films"۔ Pak Film Magazine۔ 14 مارچ 2021
  5. "Four successful films that the newly-established Pakistani cinema produced"۔ Daily Times۔ 22 جنوری 2021۔ مورخہ 2022-05-31 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-26
  6. "Pakistani filmmaker S. Suleman breathes his last at 80"۔ The News International۔ 24 مارچ 2021
  7. "IN MEMORIAM: THE MAN WITH THE MIDAS TOUCH"۔ Dawn News۔ 5 جون 2021
  8. "Remembering Santosh Kumar: the first romantic hero of Pakistan — Part I"۔ Daily Times۔ 24 ستمبر 2021۔ مورخہ 2022-04-12 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-26
  9. "'Golden Girl' Sabiha Khanum remembered"۔ Daily Times۔ 10 جنوری 2021۔ مورخہ 2021-11-28 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-26
  10. "Screen idol Sabiha Khanum passes away in US"۔ Dawn News۔ 2 نومبر 2021
  11. "Zarrin Panna – Still Giving Her Iota!"۔ Mag – The Weekly۔ 16 مئی، 2021 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |date= (معاونت)
  12. "فنکاروں کو پرائیڈ آف پرفارمنس ملنے پر شوبز حلقوں کا اظہار مسرت"۔ Daily Pakistan۔ 12 جولائی 2021
  13. "President Mamnoon confers civil awards on Yaum-i-Pakistan"۔ Dawn News۔ 28 نومبر 2021

بیرونی روابط

ترمیم