سشانت سنگھ راجپوت

بہترین بھارتی اداکار

سُشانت سنگھ راجپوت (21 جنوری 1986ء – 14 جون 2020ء) ایک بھارتی فلمی اداکار، ڈانسر، ٹیلی ویژن کی شخصیت، [1] ایک کاروباری اور مخیر شخصیت تھے۔ سشانت نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹیلی ویژن سیریلز سے کیا۔ ان کا پہلا شو اسٹار پلس کا رومانٹک ڈراما کس دیش میں ہے میرا دل (2008) تھا ، اس کے بعد زی ٹی وی کے مقبول سوپ اوپیرا پویتر رشتہ (2009ء–2011ء) میں ایوارڈ یافتہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا۔

سشانت نے اپنے فلمی کیرئیر کی شروعات ڈراما فلم کائے پو چھ (2013ء) سے کی ، جس کے لیے انھیں بہترین ڈیبیو اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے رومانٹک کامیڈی شدھ دیسی رومانس (2013) میں اور ایکشن تھرلر ڈیٹیکٹیو بومکیش بخشی (2015ء) میں بطور ٹائٹلر جاسوس کی حیثیت سے کام کیا ان کی سب سے زیادہ کمائی والی ریلیز طنز و مزاح سے بھرپور فلم پی کے (2014ء) میں بطور معاون کردار آئی، اس کے بعد اسپورٹس بائیوپک ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری (2016) میں ٹائٹلر کردار ادا کیا۔ آخر کار میں اس فلم میں انھیں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کی نامزدگی موصول ہوئی۔[2][3] سشانت نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا جن میں کیدارناتھ (2018) اور چھیچھورے (2019) مقبول ہوئیں۔

ہندوستانی حکومت کے پالیسی تھنک ٹینک ، این آئی ٹی آئی آیوگ نے انھیں ویمن انٹرپرینیورشپ پلیٹ فارم (WEP) کو فروغ دینے کے لیے سائن کیا۔ [4] اداکاری اور انسائی وینچرز ٹیکنالوج کمپنی چلانے کے علاوہ[5] سشانت Sushant4Education طرز کے مختلف پروگرام کرتے تھے[6] جو نوجوان طالب علموں کی مدد کے پروگرام کا ایک حصہ تھا۔

ابتدائی زندگی

ترمیم

سشانت سنگھ راجپوت کی پیدائش پٹنہ میں ہوئی تھی۔ ان کا آبائی گاؤں بہار کے پورنیہ ضلع کا مالدیہ ہے ۔ [7] سشانت سنگھ کا آبائی گھر کھگڑیا ضلع کے بورنائی گاؤں میں ہے [8]۔ ان کی ایک بہن ، ریتو سنگھ ، ایک ریاستی سطح کی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ [9][10] 2002 میں ان کی والدہ کی موت [11][12] کے بععد سشانت سنگھ راجپوت کا خاندان پٹنہ سے دہلی چلا گیا۔

سشانت سنگھ نے پٹنہ کے سینٹ کیرن ہائی اسکول اور نئی دہلی میں کولاچی ہنسراج ماڈل اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ [13] سشانت سنگھ کے مطابق ، انھوں نے 2003 میں ڈی سی ای کے داخلے کے امتحان میں ساتویں پوزیشن حاصل کی تھی اور دہلی کالج آف انجینئرنگ میں بیچلر آف انجینئری (مکینیکل انجینئری) کلاس میں داخلہ لیا۔ [10] وہ طبیعیات میں قومی اولمپیائی مقابلہ کے فاتح بھی رہے۔ [14] انھوں نے مجموعی طور پر 11 انجینئری انٹری امتحانات مکمل کر لیے ، جن میں انڈین اسکول آف مائنز بھی شامل ہیں۔ تھیٹر اور رقص میں حصہ لینے کے بعد سشانت سنگھ کے پاس شاذ و نادر ہی مطالعے کے لیے وقت ملا ، جس کے نتیجے میں کئی بیک لکس پیدا ہو گئے جس کے نتیجے میں انھوں نے ڈی سی ای چھوڑ گیا۔ [15] اداکاری کے کیریئر کے لیے پڑھائی چھوڑنے سے پہلے انھوں نے چار سالہ کورس کے صرف تین سال مکمل کیے۔

کیریئر

ترمیم

ابتدائی برس

ترمیم

دہلی ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی میں طالب علمی کے دوران میں ، سشانت سنگھ نے شیامک داور کی ڈانس کلاسوں میں داخلہ لیا۔[16] اسی کے بعد ہی انھیں اداکاری میں کیریئر بنانے کا خیال آیا ، کیوں کہ اس کے کچھ ڈانس کلاسوں میں پڑھنے والے اداکاری میں دلچسپی لیتے ہیں اور وہ بیری جان کی ڈراما کلاسوں میں جا رہے تھے۔ ان سے متاثر ہو کر سشانت اداکاری کی کلاسوں میں بھی شامل ہو گئے۔ یہاں ، انھوں نے اداکاری کے لیے اپنا شوق پایا، سشانت سنگھ کہتے ہیں : "مجھے آزادانہ تجربہ ملا۔ مجھے احساس ہوا کہ میں سامعین کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہوں۔ میں جانتا تھا کہ میں ہمیشہ کے لیے یہ کرنا چاہتا ہوں۔"[17]

ڈانس کی کلاس میں شامل ہونے کے کچھ ہی مہینوں میں ، سشانت کو داور کے معیاری ڈانس ٹولپ کا رکن منتخب کیا گیا۔ 2005 میں ، انھیں 51 ویں فلم فیئر ایوارڈز میں بیک گراؤنڈ ڈانسرز کے گروپ میں سے ایک منتخب کیا گیا۔ 2006 میں ، وہ اس ٹولے کا حصہ تھے جو 2006 کامن ویلتھ گیمز کی افتتاحی تقریب میں ثقافتی پروگرام میں پرفارم کرنے آسٹریلیا گئے تھے۔ اس وقت تک ، وہ انجینئری سے تنگ آچکے تھے۔ وہ رقص اور ڈراما کی کلاسوں میں خوش اور کامیاب رہا اور فیصلہ کیا کہ وہ کیا کرے گا۔ انھوں نے انجینئری سے دستبردار ہوکر رقص اور اداکاری کے لیے خود کو کلی طور پر وقف کر دیا۔[حوالہ درکار]

فلموں میں قدم جمانے کے لیے ، سشانت سنگھ ممبئی چلے آئے اور نادیرا ببر کے ایکجٹ تھیٹر گروپ میں شامل ہو گئے ، جس میں وہ ڈھائی سال تک اس کا حصہ رہے۔ [16] اس دوران میں ، انھیں نیسلے منچ کے لیے ایک ٹی وی اشتہار میں شامل کیا گیا ، جو پورے ہندوستان میں مشہور ہوا۔

ٹیلی ویژن (2008ء – 2012ء)

ترمیم

سنہ 2008ء میں بالاجی ٹیلی فلمز کی کاسٹنگ ٹیم نے راجپوت کی شخصیت اور اداکاری کا ہنر دیکھا جب وہ ایکجٹ کے ایک ڈرامے کے لیے اسٹیج پر تھے۔ انھوں نے سشانت سنگھ کو آڈیشن کے لیے مدعو کیا اور راجپوت نے ڈراما سیریل کس دیش میں ہے میرا دل میں پریت جونیجا کا کردار ادا کیا۔ اس کے کردار کو شو میں ختم کر دیا گیا تھا ، لیکن وہ کردار ناظرین میں ایسا مقبول تھا کہ اسے ایک روح کی صورت میں سیریز کے اختتام میں واپس لایا گیا ، جب ان کا کنبہ مشکل وقتوں سے گذر رہا تھا۔

جون 2009ء میں ، سشانت سنگھ راجپوت نے ایک اور سیریل پویتر رشتہ میں منو دیش مکھ کا کردار ادا کیا جو ایک سنجیدہ اور پختہ کردار تھا اور اپنے گھر والوں کی کفالت میں مدد کے لیے میکینک کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔ اس سیریل میں ان کے کام کو زبردست پزیرائی ملی اور راجپوت کو بہترین مرد اداکار اور انتہائی مشہور اداکار کے لیے تین بڑے ٹیلی ویژن ایوارڈ ملے۔ یہ پرفارمنس ان کی پیشرفت تھی، جس کے بعد انھوں نے فلموں میں قدم رکھا۔

مئی 2010ء میں سشانت سنگھ ڈانس ریئلیٹی شو ذرا نچ کے دکھا 2 میں شامل ہوئے۔ انھوں نے پہلے ہی پویتر رشتہ میں اپنی اداکاری کے لیے ایوارڈز جیت کر اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کو ثابت کر دیا تھا اور وہ یہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ ان میں رقص کی اچھی مہارت ہے اور انھیں مزید تربیت دی جا سکتی ہے۔ ذرا نچ کے دکھا مٰیں سشانت سنگھ مست قلندر بوائز ٹیم کا حصہ تھے۔ انھوں نے پویتر رشتہ اور ذرا نچ کے دکھا 2 دونوں کے لیے بیک وقت شوٹنگ میں حصہ لیا۔ مدرز ڈے کے خصوصی واقعہ پر، ان کی ٹیم نے ایک پرفارمنس ان کی والدہ کے لیے وقف کردی، جو 2002ء میں انتقال کر گئیں۔ [18]

دسمبر 2010ء میں سشانت سنگھ نے ایک اور ڈانس پر مبنی ریئلیٹی شو، جھلک دکھلا جا 4 میں شرکت کی جہاں ان کے ساتھ کوریوگرافر شمپا سنتھالیہ کے ساتھ جوڑی بنایا گیا۔ اکتوبر 2011ء میں سشانت نے بیرون ملک فلم بنانے کا کورس کرنے کے لیے پویتر رشتہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

فلمی کیریئر (2013ء – 2020ء)

ترمیم
 
بائیں سے دائیں: 2013ء میںکائی پو چھ کی تشہیر میں راجپوت ، راجکمار راؤ ، ابھیشیک کپور اور امیت سَدھ

سشانت نے ابھیشیک کپور کی کائی پو چھ فلم کا آڈیشن دیا اور راجکمار راؤ اور امت سدھ کے ساتھ ساتھ ان تین مرکزی کرداروں پر مبنی اس فلم کا حصہ بنے۔ چیتن بھگت ناول دی تری مسٹیکس آف مائی لائف پر مبنی ، یہ فلم تنقیدی اور تجارتی طور پر کامیاب ثابت ہوئی۔ کرکٹنگ سلیکشن برادری میں سیاست کا نشانہ بننے والے سابق ضلعی سطح کے کرکٹ کھلاڑی ایشان بھٹ کے کردار میں سشانت سنگھ کی تعریف کی گئی۔[19] نقاد راجیو مسند نے لکھا: "۔۔۔یہ سشانت سنگھ راجپوت ہے، جس نے ایشان کے طور پر اپنی پہلی فلم کی شروعات کی، جن سے ناظرین کو آنکھیں چرانا مشکل ہے۔ فلم میں اداکار کی موجودگی ناقابل بیان ہے اور ان کے اعتماد اور واضح امکان ہے کہ ایک ستارہ پیدا ہوا ہے۔"[20]

 
راجپوت وانی کپور اور پرینیتی چوپڑا کے ساتھ 2013 میں کامیڈی نائٹس ودِ کپل میں شدھ دیسی رومانس کی نشہیر کرتے ہوئے

سشانت کی دوسری فلم پرینیتی چوپڑا اور وانی کپور کے ساتھ شُدھ دیسی رومانس تھی۔ منیش شرما کی ہدایتکاری اور یش راج فلمز کے بینر تلے تیار کردہ اس فلم کا موضوع براہ راست تعلقات (لیونگ ریلیشن) سے متعلق ہے اور راجستھان کے جے پور میں مکمل طور پر فلمائی گئی تھی۔ بالی ووڈ ہنگامہ سے تعلق رکھنے والے ترن آدرش نے سشانت کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "اپنی پہلی ہندی فلم میں زبردست تاثر چھوڑنے کے بعد، سشانت سنگھ راجپوت اپنی بے مثال اور بے ساختہ اداکاری سے کافی تازگی لائے ہیں۔"[21] ریڈف سے تعلق رکھنے والی سُکنیا ورما نے بیان کیا: "کائی پو چھ میں ڈائنامک اداکاری کے بعد، راجپوت اس فلم میں اپنی بھرپور توانائی کے ساتھ جلوہ گر ہوئے۔"[22] سشانت کا اگلا کردار راجکمار ہیرانی کی 2014ء کی فلم پی کے میں تھا۔ اگرچہ ان کا کردار نسبتاً معمولی تھا، لیکن فلم میں انھیں عامر خان اور انوشکا شرما کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ ریلیز کے بعد، یہ فلم سب سے زیادہ کمانے والی بھارتی فلموں میں سے ایک ثابت ہوئی۔[23][24]

سنہ 2015ء میں سشانت کی سولو ریلیز دیباکر بنرجی کی پراسرار تھرلر فلم ڈیٹیکٹیو بومکیش بخشی (2015ء) تھی ، جس میں انھوں نے بنگالی مصنف شاراندو باندیوپادھائی کے 1940ء کی دہائی میں تخلیق کردہ جاسوسی کردار بومکیش بخشی کا کردار نبھایا۔ اس فلم کو یش راج فلمز اور بنرجی کی اپنی فلم پروڈکشن کمپنی دیباکر بنرجی پروڈکشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا، فلم 3 اپریل 2015ء کو ریلیز ہوئی تھی۔

سنہ 2016ء میں سشانت سنگھ نیرج پانڈے کی سوانحی کھیلوں سے متعلق فلم ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری ، میں بھارتی کرکٹ کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی کا مرکزی کردار کرتے نظر آئے تھے۔ فلم تنقیدی اور تجارتی طور پر کامیاب تھی، جو سال 2016ء کی سب سے زیادہ کمانے والی بالی ووڈ فلموں میں سے ایک بن گئی۔ سشانت کی اداکاری کو ناقدین نے بڑے پیمانے پر سراہا اور فلم کی ریلیز سے قبل ہی ان کے کرکٹ کھلاڑی کے کردار کی تعریف کی گئی۔[2][3] فلم میں اپنی اداکاری کے لیے سشانت بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے پہلی نامزدگی ملی۔[25]

 
2017ء میں سشانت سنگھ راجپوت کریتی سینون کے ساتھ فلم رابطہ کی تشہیر کے موقع پر۔

سنہ 2017ء میں سشانت سنگھ نے دنیش ویجن کی فلم رابطہ میں کریتی سینون کے ساتھ کام کیا۔[26][27]

سنہ 2018ء میں سشانت سنگھ کی فلم کیدارناتھ ریلیز ہوئی، ایک محبت کی کہانی، جو کیدارناتھ، اتراکھنڈ، کے قدرتی آفات کے تناظر میں تھی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ اداکارہ سارہ علی خان تھیں۔

سنہ 2019ء میں سشانت ابھییشیک چوبے کی فلم سون چڑیا میں بھومی پیڈنیکر کے مدمقابل دکھائی دیے۔[28][29] سشانت نے 6 ستمبر 2019ء کو ریلیز ہوئی شردھا کپور کے مدمقابل نتیش تیواری کے کامیڈی فلم چھچھورے میں کام کیا۔

نومبر 2019ء میں سشانت جیکولین فرنینڈس کے ساتھ ترون منسوخانی کی ایکشن کامیڈی فلم ڈرائیو میں نظر آئے۔[30]

انھوں نے مکیش چھابڑا کی ہدایت میں ہالی وڈ فلم دی فالٹ ان آؤر اسٹارز کے ری میک فلم دل بیچارا کے نام سے بھی سائن کی۔ فلم 2020ء میں ریلیز ہونی تھی مگر کورونا کی عالمی وبا کے پیش نظر منسوخ کر دیا گیا۔[31]

منسوخ منصوبے

ترمیم

انھوں نے آر مادھون کے ساتھ ایک سائنس فکشن خلائی فلم[32] چندا ماما دور کے میں شامل ہونا تھا،[33][34][35] لیکن بجٹ کے معاملات کی وجہ سے فلم عارضی طور پر ٹھنڈے بکسے میں چلی گئی۔ انھوں نے اسٹوریز آف انڈیا کے موضوع پر ایک بائیوپک سیریز میں سیاسی حکمت عملی کے ماہر چانکیہ، شاعر رابندر ناتھ ٹیگور اور سابق ہندوستانی صدر اے پی جے عبد الکلام سمیت 12 اہم شخصیات کے کرداروں نبھانا تھا۔[36][37]

وفات

ترمیم

14 جون 2020ء کو، سشانت سنگھ راجپوت ممبئی میں اپنے باندرہ کے گھر میں پھانسی کی حالت میں مردہ پائے گئے۔ مبینہ طور پر وہ کئی مہینوں سے ذہنی الجھنوں کے شکار تھے۔ ان کی موت کو شروع شروع میں پھانسی کا روپ دینے کی کوشش کی گئی مگر، بعد میں سب کو یہ پتا چل گیا کہ، انہیں مظلومانہ طریقے سے قتل کیا گیا ہے، اور اس بات کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔

فلموں کی فہرست

ترمیم

فلمیں

ترمیم
کلید
ان فلموں کی نمائندگی کرتا ہے جو ابھی تک ریلیز نہیں ہوئی ہیں
سال عنوان کردار ڈائریکٹر نوٹ
2013 کائی پو چھ! ایشان بھٹ ابھیشیک کپور بہترین ڈیبیو اداکار کا اسکرین ایوارڈ

نامزد – فلم فیئر ایوارڈ برائے بہترین ڈیبیو اداکار

نامزد کردہ – زی ایوارڈ برائے بہترین ڈیبیو اداکار

شدھ دیسی رومانس رگھو رام منیش شرما
2014 پی کے سرفراز یوسف راجکمار ہیرانی
2015 ڈیٹیکٹیع بومکیش بخشی جاسوس بومکیش بخشی دیباکر بنرجی
2016 ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری مہیندر سنگھ دھونی نیرج پانڈے بہترین اداکار (نقاد) کے لیے اسکرین ایوارڈ

نامزد – بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ

نامزد – بہترین اداکار کا اسٹارڈسٹ ایوارڈ

نامزد – بہترین اداکار - مرد کے لیے زی سین ایوارڈ

2017 رابطہ جیلان / شیو کاکڑ دنیش وجن
2018 ویلکم ٹع نیویارک خود چکری ٹولیٹی مہمان کی ظاہری شکل
کیدار ناتھ منصور خان ابھیشیک کپور
2019 سون چڑیا لکھن "لکھن" سنگھ ابھیشیک چوبی
چھچھورے انیرودھ "انی" پاٹھک نتیش تیواری
ڈرائیو ثمر ترون منسوخانی [38]
دل بیچارہ مینی مکیش چھابرا فلم بندی [39]

ٹیلی ویژن

ترمیم
سال عنوان کردار نوٹ
2008–2009 کس دیش میں ہے میرا دل پریت جونیجا
2010 ذرا نچ کے دِکھا مقابلہ کرنے والا ٹیم "مست قلندر بوائز"
2010–2011 جھلک دکھلا جا 4 مقابلہ کرنے والا دوسرے نمبر پر
2009–2011 پویتر رشتہ منو دیشمکھ

میوزک ویڈیو

ترمیم
سال نغمہ شریک اداکار گلوکار کمپوزر ریفری
2017 " پاس آؤ " کریتی سانون پراکیٹی ککڑ ، ارمان ملک عمال ملیک [40]

ایوارڈز اور نامزدگی

ترمیم
 
فلم فیئر ایوارڈز میں راجپوت
سال ایوارڈ زمرہ کام نتیجہ
2009 Indian Telly Awards Most Popular Actor (Male) Pavitra Rishta نامزد[41]
2010 Indian Television Academy Awards Most Popular Actor (Male) فاتح[42]
BIG Star Entertainment Awards Best Television Actor (Male) فاتح[42]
Boroplus Gold Awards Best Actor in a Lead Role فاتح[42]
2011 Best Actor in a Lead Role فاتح[43][44]
Kalakar Awards Favourite Actor (Male) فاتح
2014 Producers Guild Film Awards Best Male Debut Kai Po Che! فاتح
Best Actor in a Leading Role نامزد[45]
Screen Awards Best Male Debut فاتح[46]
Zee Cine Awards Best Male Debut نامزد[47]
فلم فیئر اعزازات فلم فیئر اعزاز برائے بہترین نیا اداکار نامزد
IIFA Awards Best Actor in a Leading Role نامزد[48]
2017 Screen Awards Best Actor (Critics) M.S Dhoni: The Untold Story فاتح
فلم فیئر اعزازات فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار نامزد
Zee Cine Awards Best Actor – Male نامزد[49]
Stardust Awards Best Actor نامزد[50]
International Indian Film Academy Awards Best Actor (Male) نامزد[51]
Indian Film Festival of Melbourne Best Actor فاتح[52]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "All you need to know about Shuddh Desi Romance star Sushant Singh Rajput" 
  2. ^ ا ب "Not Trying To Glorify MS Dhoni: Sushant Singh Rajput Opens Up About His Upcoming Film"۔ سی این این نیوز 18۔ 18 ستمبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اکتوبر 2016 
  3. ^ ا ب Express Web Desk (3 اکتوبر 2016)۔ "MS Dhoni The Untold Story box office collection day 10: Sushant Singh Rajput-starrer mints Rs 66 cr"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اکتوبر 2016 
  4. "NITI Aayog signs on Sushant Singh Rajput to promote the Women Entrepreneurship Platform (WEP)"۔ pib.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018 
  5. "Actor Sushant Singh Rajput launches Innsaei Ventures"۔ Moneycontrol (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018 
  6. "Sushant gives wings to two young astronaut's dreams | Entertainment – Times of India Videos"۔ timesofindia.indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018 
  7. "My Bihar, my Chhath" 
  8. "آرکائیو کاپی"۔ 19 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2020 
  9. Subhash K Jha (26 فروری 2013)۔ "Sushant's Singh Rajput sister inspires him"۔ DNA۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016 
  10. ^ ا ب Priya Gupta (20 جنوری 2013)۔ "Madhuri wanted to learn dance from me: Sushant"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016 
  11. "I am proud of all my mistakes: Sushant Singh Rajput"۔ 21 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017 
  12. "I am proud of all my mistakes: Sushant Singh Rajput"۔ 21 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017 
  13. "I am a selfish actor: Sushant Singh Rajput" 
  14. "Converting dreams into reality" 
  15. "Did you know that Sushant Singh Rajput scored an All India Rank of 7 in DCE engineering exams in 2003?"۔ The Times of India۔ 23 جنوری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2019 
  16. ^ ا ب "Madhuri wanted to learn dance from me: Sushant – Times of India" 
  17. Anuradha Choudhary (14 جون 2013)۔ ""I want to be on the cover of Filmfare" – Sushant Singh Rajput"۔ Filmfare.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016 
  18. Bollywood Hungama۔ "Mother's Day Special On 'Zara Nachke Dikha' – Abhishek Awasthi – Latest Celebrity Videos – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama 
  19. Taran Adarsh (27 فروری 2013)۔ "Hit Che!"۔ 02 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2019 
  20. "Rajeev Masand's Kai Po Che review" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rajeevmasand.com (Error: unknown archive URL)۔ Retrieved 22 فروری 2013
  21. Bollywood Hungama (6 ستمبر 2013)۔ "Shuddh Desi Romance"۔ bollywoodhungama.com 
  22. "Review: Shuddh Desi Romance has NO dull moments"۔ Rediff۔ 6 ستمبر 2013 
  23. "Sushant Singh confirmed for Hirani's PK"۔ Retrieved 16 اکتوبر 2012
  24. ians۔ "New friendship brimeth? Anushka Sharma and Sushant Singh Rajput shoot for 'Peekay'"۔ CNN-IBN۔ 26 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2014 
  25. "62nd Jio Filmfare Awards 2017 Nominations"۔ 10 جنوری 2017 
  26. "Kriti Sanon & Sushant Singh Rajput Starrer Raabta's Release Date Announced"۔ koimoi۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2016 
  27. "Sushant Singh Rajput-Kriti Sanon's 'Raabta' to hit theaters next year"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2016  [مردہ ربط]
  28. "Sushant Singh Rajput, Bhumi Pednekar's Sonchiriya pushed to 1 مارچ، will now clash with Lukka Chuppi"۔ Firstpost۔ 22 جنوری 2019 
  29. Taran Adarsh [@] (22 جنوری 2019)۔ "#SonChiriya gets a new release date: 1 مارچ 2019.۔ Stars Sushant Singh Rajput, Bhumi Pednekar, Manoj Bajpayee, Ranvir Shorey and Ashutosh Rana.۔۔ Directed by Abhishek Chaubey.۔۔ Produced by Ronnie Screwvala. t.co/iabUjMsNTm" (ٹویٹ) – ٹویٹر سے 
  30. Charu Thakur (1 مارچ 2017)۔ "Drive first look: Sushant Singh Rajput-Jacqueline Fernandez begin shooting for KJo's film"۔ India Today۔ Living Media 
  31. "Sushant Singh Rajput's final movie would be 'The Fault in Our Stars' remake"۔ The Week۔ 14 June 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020 
  32. "Sushant Singh Rajput: We don't have 110 million USD to make a space movie" 
  33. "Sushant Singh Rajput is the first Bollywood actor to train at NASA" 
  34. "SUSHANT'S PREPPING TO FLY OFF INTO SPACE"۔ 23 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2019 
  35. "Let's not compare Chandamama Door Ke with Gravity: Director"۔ 13 دسمبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017 
  36. "Sushant Singh Rajput As Chanakya And APJ Abdul Kalam And More in 12 Part Biopic Series"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018 
  37. "From Tagore To APJ Abdul Kalam, Sushant Singh Rajput All Set To Star in 12-Part Biopic Series!"۔ Indiatimes.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018 
  38. {{cite web|url=https://www.outlookindia.com/newsscroll/amp/drive-to-release-on-نومبر-1-on-netflix/1632833 }
  39. "Sushant Singh Rajput, Sanjana Sanghi starrer Fault In Our Stars remake titled as Kizie Aur Manny"۔ بالی وڈ ہنگامہ 
  40. T-Series (8 جولائی 2017)۔ "Paas Aao Song – Sushant Singh Rajput Kriti Sanon – Amaal Mallik Armaan Malik Prakriti Kakar"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018 
  41. "Nominees of The 9th Indian Telly Awards"۔ 15 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2019 
  42. ^ ا ب پ "Sushant Singh Rajput's Biography"۔ koimoi۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2014 
  43. "Fourth Boroplus Gold Awards 2011"۔ gomolo.com۔ 11 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017 
  44. "indiantelevisionawards"۔ indiantelevisionawards۔ 08 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017 
  45. Bollywood Hungama۔ "Nominations for 9th Renault Star Guild Awards – Latest Celebrity Features – Bollywood Hungama"۔ bollywoodhungama.com 
  46. "Screen Awards 2015, Latest News on Screen Awards 2015, Photo Gallery The Indian Express"۔ The Indian Express۔ 13 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  47. "Zee Cine Awards 2014: Complete list of nominations"۔ Zee News 
  48. "Nominations for IIFA Awards 2014"۔ Bollywood Hungama۔ 20 February 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2014 
  49. Bollywood Hungama (2 March 2017)۔ "Nominations for Zee Cine Awards 2017 – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2017 
  50. Bollywood Hungama (19 December 2016)۔ "Nominations for Stardust Awards 2016 – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2017 
  51. "18th IIFA Awards 2017: List of Nominations"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2017 
  52. "IFFM Awards 2017: Lipstick Under My Burkha, Dangal, Baahubali 2 win big (in pics)" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2017 

بیرونی روابط

ترمیم