سلمان احمد
سلمان احمد ( پیدائش 12 دسمبر 1963) ایک پاکستانی نژاد امریکی موسیقار، راک گٹارسٹ ، فزیشن ، ایکٹوسٹ اور سٹی یونیورسٹی آف نیویارک میں پروفیسر ہیں۔
Salman Ahmad | |
---|---|
Salman Ahmad | |
ذاتی معلومات | |
پیدائشی نام | Salman Ahmad |
پیدائش | لاہور, پنجاب، پاکستان, Pakistan | 12 دسمبر 1963
اصناف | |
پیشے | Musician, physician |
آلات | vocals, electric guitar, Electric acoustic guitar, acoustic guitar, bass guitar |
سالہائے فعالیت | 1989–present |
ریکارڈ لیبل | کوک اسٹوڈیو (پاکستان), EMI Records, پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک, Studio 146 |
متعلقہ کارروائیاں | وائٹل سائنز (بینڈ), جنون (بینڈ) |
انھوں نے 1998 میں راک میں نو کلاسیکل پرفارم کرنے کے اپنے منفرد انداز کی وجہ سے ملک بھر میں مقبولیت حاصل کی۔ وائٹل سائنز کے ایک اولین ممبرکے طور پر ، جنون تشکیل دیا۔ جنون) نے 1990 میں امریکی باسسٹ برائن او کونل کے ساتھ مل کر پاکستان میں صوفی سے متاثر راک موسیقی کا آغاز کیا۔ انھوں نے 1990 کی دہائی کے وسط میں اپنی سرگرمی کا آغاز کیا اور بی بی سی کی دو دستاویزی فلموں میں شامل رہے ہیں جن میں پاکستان کے معاشرے ، تعلیم ، مذہب اور سائنس جیسے مسائل شامل رہے۔ [1]
انھوں نے جنوبی ایشیا میں ایچ آئی وی کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے HIV/AIDS پروگرام کے لیے اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن شروع کرنے میں مدد کے لیے پاکستانی میڈیا کے ساتھ کام کرتے ہوئے، احمد دستاویزی فلمیں اور سولو گٹار البمز تیار کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس وقت، وہ سٹی یونیورسٹی آف نیویارک کے کوئنز کالج میں میعاد پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جنون بینڈ کے ٹوٹنے کے بعد، سلمان احمد "جنون" کے لیبل کے تحت ایک سولو آرٹسٹ کے طور پر پرفارم کرتے رہے اور نیویارک چلے گئے اور 2005 میں سولو آرٹسٹ کے طور پر ایک البم "انفینیٹی" جاری کیا۔
سلمان کا اپریل 2020 میں کوویڈ 19 ٹیسٹ کیا گیا تھا
ابتدائی زندگی
ترمیمسلمان احمد نے اپنا بچپن پاکستان میں گزارا اور ایچی سن کالج میں تعلیم حاصل کی، نیویارک منتقل ہونے سے پہلے جب ان کے والد کو ایئر لائن انڈسٹری میں ملازمت ملی۔ [2] اس کے بعد احمد نے ریاستہائے متحدہ میں مڈل اور ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ پہلی بار میڈیسن اسکوائر گارڈن میں لیڈ زیپلن کنسرٹ میں راک میوزک سے روشناس ہوئے۔ موسیقار بننے کی تحریک میں، اس نے اپنے والدین کی مرضی کے خلاف گٹار سیکھنا شروع کیا۔ گریجویشن کے بعد وہ میڈیکل اسکول میں شرکت کے لیے پاکستان واپس آگئے۔ تاہم، سیاسی ماحول میں بڑی تبدیلیوں اور انتہا پسندی کی آمد کی وجہ سے، احمد کا گٹار بجانا بند ہو گیا۔ اس نے چھپا ٹیلنٹ شوز میں کھیل کر ایکشن لیا، تنقید اور یہاں تک کہ انتہا پسندوں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیوں سے بھی بے نیاز رہے ۔ ان زیرزمین پرفارمنس اور اس کے نتیجے میں سنسرشپ نے اسے امن کے وکیل بننے کا موقع فراہم کیا اور آخر کار اسے جنون اور وائٹل سائنز بینڈ مل گئے۔ [3] [1] [4]
میوزک کیریئر
ترمیموہ کوئنز کالج میں بطور مہمان فیکلٹی "اسلامک میوزک اینڈ کلچر آف ساؤتھ ایشیا" کے عنوان سے موسیقی پر ایک کلاس پڑھاتے رہے ہیں۔ اس سال اس نے اپنا دوسرا سمسٹر بطور مہمان فیکلٹی شروع کیا۔ [5] 1 مارچ 2008 کو، احمد نے ییل سٹروم (ایک دنیا کے معروف کلیزمر آرٹسٹ) کے ساتھ روزلین ہائٹس میں ٹیمپل بیت شولم میں ایک اور "کامن کورڈز II" کنسرٹ کے حصے کے طور پر مسلم اور یہودی موسیقی کا جشن منایا۔ سٹروم کے ساتھ مل کر، احمد کثیر العقیدہ کامن کورڈز کی قیادت کرتا ہے، جس کے اراکین میں چٹرجی، ڈھول بجانے والے سنی جین، باسسٹ مارک ڈریسر، گلوکار الزبتھ شوارٹز اور دیگر شامل ہیں۔ 2016 میں، عدیل چوہدری کی اداکاری والی بالی ووڈ فلم "ریدھم" کے ان کے نئے گانے "کیسے بولوں" کو سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں کی جانب سے گانے کے میوزک اور ویڈیو پر اپنی بے چینی کا اظہار کرتے ہوئے زبردست منفی رد عمل ملا ہے۔ لوگوں کے مطابق انھیں لیجنڈ سلمان احمد سے اس قسم کی موسیقی کی توقع نہیں تھی۔
ناروے میں نوبل امن انعام کا کنسرٹ
ترمیمتقریباً 100 ممالک میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے، احمد اور اس کے بینڈ جنون نے 11 دسمبر 2007 کو اوسلو ، ناروے میں نوبل پیس پرائز کنسرٹ میں دنیا بھر کے فنکاروں کے ساتھ پرفارم کیا۔ انھوں نے 9 دسمبر 2007 کو نوبل امن انعام کی تقریب میں بھی کھیلا، جہاں ان کے ساتھ طبلہ ساز پنڈت سمیر چٹرجی بھی شامل ہوئے۔ [6]
جنون پر سنسر شپ
ترمیماحمد اور اس کے بینڈ جنون کو 1990 کی دہائی میں بے نظیر بھٹو کی انتظامیہ کے دوران پاکستان میں سیاسی سنسرشپ کا سامنا کرنا پڑا، جس کی ایک وجہ سیاسی بدعنوانی کی مذمت کرنے والے گانے کی وجہ سے تھی۔ 1998 میں نواز شریف کے دور حکومت میں جنون پر پاکستان میں دوبارہ پابندی عائد کر دی گئی، کیونکہ انھوں نے بھارت کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کے ایٹمی تجربات کے خلاف یہ کہہ کر احتجاج کیا تھا کہ "جب لوگوں کو پانی کی ضرورت ہے تو اسلحے کی دوڑ کو کیوں بڑھایا جائے؟ جب ہم ایک دوسرے کے اتنے قریب ہیں تو اپنے پڑوسیوں کو دشمن کیوں سمجھتے ہیں؟"
احمد نے پابندی کے صرف دو سال بعد فری میوز کے بینر تلے 2000 میں روسکلڈ فیسٹیول میں پرفام کیا ۔ ایک موسیقار کے طور پر جسے اپنے ملک میں سنسر شپ کا سامنا کرنا پڑا، احمد کہتے ہیں کہ "میرے عقیدے اور میری موسیقی میں کوئی تضاد نہیں ہے، آپ مسلمان ہو کر الیکٹرک گٹار بجا سکتے ہیں"۔
2006 میں، بیروت میں ایک فری میوز کانفرنس کے دوران وہ ایک ایسے نادر مواقع کا حصہ تھے جہاں موسیقی اور مذہب کو سنجیدگی سے لیا جاتا تھا اور جہاں موسیقی اور اسلام کے بارے میں گفتگو صرف سماجی اور ثقافتی نمونوں پر نہیں بلکہ الہیات پر مرکوز تھی۔ [7] اس کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں نے فری میوز ڈائیلاگ میٹنگز اور پریس میٹنگز میں حصہ لیا ہے۔ وہ ہمیشہ موسیقاروں، محققین اور صحافیوں کے لیے ملاقاتوں کے بہترین مقامات رہے ہیں اور میں نے ہمیشہ محسوس کیا ہے کہ اس کے پیچھے محرکات اور سنسرشپ کے طریقہ کار کو سمجھنے پر توجہ دی گئی ہے – نہ صرف سنسرشپ کی مذمت کرنا۔ یہ کہہ کر، ہمیں، فنکاروں کو، اپنے ساتھیوں کے دفاع کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے جب آزادی اظہار کے حقوق پر حملہ ہوتا ہے اور اس لیے ہمیں فری میوز جیسی تنظیم کی ضرورت ہے جو اس کام میں ہماری مدد کرے۔"
ٹیلی ویژن
ترمیماحمد نے ٹیلی ویژن ڈراموں میں اداکاری کی ہے۔
- دھندلے رستے (نمایاں وائٹل سائنز بینڈ)
- آہٹ
- تلاش (نمایاں جنون بینڈ) [1] [3]
- گلز اینڈ گائز ( ڈاکومینٹری کم ٹریول ریئلٹی شو)
ایچ بی او کی دستاویزی فلم اوپن یور آئیز میں گانا اوپن یور آئیز پیش کیا گیا ہے جسے سلمان احمد نے پیٹر گیبریل کی آواز کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔ [8]
لکھاری
ترمیمسلمان احمد نے جنوری 2010 میں " راک اینڈ رول جہاد: ایک مسلم راک اسٹار کا انقلاب " کے عنوان سے ایک سوانح عمری شائع کی۔ یہ کتاب سائمن اینڈ شسٹر نے شائع کی تھی۔
سماجی کام
ترمیم2009 میں، احمد اور اس کی بیوی ثمینہ سوات کے بے گھر افراد کے لیے رقم جمع کرنے میں شامل تھے۔ [9]
UNAIDS کے خیر سگالی سفیر کے طور پر، انھوں نے HIV/AIDS کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کام کیا۔ احمد نے 2009 میں ایشیا اور بحرالکاہل کے (ICAAP) کمیونٹی ڈائیلاگ اسپیس میں ایڈز پر IX انٹرنیشنل کانگریس میں نوجوانوں کے ساتھ پہلا مکالمہ شروع کرتے ہوئے کہا، "نوجوانوں کو موڑ موڑنے کے لیے بورڈ میں شامل ہونے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ان کی فیصلہ سازی ہے۔ ان کے جسموں اور ان کی جنسیت پر جو ان کی مستقبل کی حیثیت کا تعین کرے گی۔ [10]
سیاست
ترمیمسلمان احمد کو اکثر پاکستان تحریک انصاف ( پاکستان جسٹس پارٹی؛ جسے محض پی ٹی آئی کے نام سے جانا جاتا ہے) ریلیاں جس کی بنیاد کرکٹ کھلاڑی سے سیاست دان بننے والے عمران خان نے رکھی ہے۔ سلمان احمد ان جلسوں میں حب الوطنی اور انقلابی گیت گاتے ہیں جس سے پورے ماحول میں جان آجاتی ہے، ان پر اکثر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ پارٹی کے رکن بھی ہیں۔ اکتوبر 2016 میں، سلمان احمد کو اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے دیگر مختلف کارکنوں کے ساتھ اس وقت حراست میں لے لیا جب کارکنوں کی راولپنڈی میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔ [11]
مزید
ترمیم- پاکستانی موسیقاروں کی فہرست
- پاکستان کی موسیقی
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ Musician Salman Ahmad (a profile) National Public Radio (NPR - United States) website, Published 15 July 2003, Retrieved 9 June 2021
- ↑ "Talk By Salman Ahmad"۔ www.aitchison.edu.pk
- ^ ا ب Steve Inskeep (6 June 2008)۔ "Pakistani Rock Star's Roots in U.S. Metal"۔ National Public Radio (NPR - United States) website۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2021
- ↑ "Salman Ahmad (a profile)"۔ The Moth (New York organization) website۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2021
- ↑ "CUNY Matters Fall 2007: Colleges in Diverse Borough of Queens Create Musical Mosaic Featuring Voices of Moses and Mohammad"۔ City University of New York website۔ Fall 2007۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2021
- ↑ "Ambassador' plays Nobel Peace Prize concert"۔ Freemuse.org website۔ 25 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021
- ↑ "Human Rights for Musicians – Impressions & Descriptions: Salman Ahmad"۔ Freemuse.org website۔ 25 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021
- ↑ Gabrielle Pantera۔ "HBO Documentary Open Your Eyes, Restoring Sight in Nepal"۔ hollywooddailystar.com website۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021[مردہ ربط]
- ↑ "NYC Comes Together to Raise Funds for Swat Valley Refugees"۔ 2 July 2008۔ 30 اگست 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021
- ↑ UNAIDS Goodwill Ambassador strikes a chord for youth engagement in the AIDS response UNAIDS website, Published 13 August 2009, Retrieved 11 June 2021
- ↑ "Singer Salman Ahmed released after brief detention"۔ 28 October 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2021