سلیم ثالث
سلطنت عثمانیہ کے زوال کو روکنے اور اس کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے جن عثمانی سلاطین نے قابل قدر کوششیں کی ان میں سلطان سلیم ثالث (1789ء تا 1807ء) کا نام سرفہرست ہے۔ سلطان سلیم میسور کے ٹیپو سلطان کا ہمعصر تھا۔ اس نے تعلیم عام کرنے اور جدید علوم کی اشاعت کی کوشش کی۔ اس کے دور میں فنِ جنگ سے متعلق کتابوں کا فرانسیسی زبان سے ترکی زبان میں ترجمہ کیا گیا۔ بری اور بحری فوجوں کو نئے سرے سے منظم کیا گیا اور اس نئی تنظیم کو "نظام جدید" کا نام دیا گیا۔ فرانسیسی انجینئروں اور توپچیوں کی مدد سے توپ ڈھالنے کے جدید طرز کے کارخانے قائم کیے گئے۔ جاگیرداری نظام اصلاحات کی راہ میں بڑی رکاوٹ تھا۔ اس کے لیے سلیم نے جاگیرداری بھی ختم کردی۔
سلیم ثالث | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: سليم ثالث)،(عثمانی ترک میں: Selîm-i sâlis) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 24 دسمبر 1761ء [1][2][3][4] استنبول |
||||||
وفات | 29 جولائی 1808ء (47 سال)[5] قسطنطنیہ |
||||||
وجہ وفات | تیز دار ہتھیار کا گھاؤ | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ ترکیہ [6] |
||||||
والد | مصطفی ثالث | ||||||
والدہ | مہر شاہ والدہ سلطان | ||||||
بہن/بھائی | خدیجہ سلطان ، امینہ سلطان |
||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت عثمانیہ | |||||||
برسر عہدہ 7 اپریل 1789 – 29 مئی 1807 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | نغمہ ساز [7]، سلطان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عثمانی ترکی [8] | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
لیکن سلیم ان اصلاحات میں زیادہ کامیاب نہ ہو سکا۔ سلطان ٹیپو کی طرح مفاد پرست عناصر اور تنگ نظر لوگ سلیم کے خلاف ہو گئے۔ سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ ینی چری جو کسی زمانے میں ترکی کی سب سے منظم اور طاقتور فوج تھی، نظام جدید کے خلاف تھی اور وہ اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتی تھی۔ ینی چری کے سپاہیوں نے جدید یورپی اسلحے اور جنگی طریقوں کو اختیار کرنے سے انکار کر دیا۔ شیخ الاسلام اسعد آفندی اصلاحات کے حامی تھے، لیکن 1807ء میں ان کا انتقال ہو گیا۔ نئے شیخ الاسلام عطاء اللہ آفندی ینی چری کے زیر اثر تھے۔ جاہل صوفیوں اور تنگ نظر علما نے جو دین کے علم اور اس کی روح سے قطعاً ناواقف تھے، مذہب کے نام پر اصلاحات کی مخالفت کی۔ یورپی طرز پر فوجوں کی تنظیم کو بے دینی سے تعبیر کیا، جدید فوجی وردیوں کو تشبہ بالنصاریٰ قرار دیا، سنگین تک کے استعمال کی اس لیے مخالفت کی گئی کہ کافروں کے اسلحے استعمال کرنا ان کے نزدیک گناہ تھا۔ سلیم کے خلاف یہ کہہ کر نفرت پھیلائی گئی کہ وہ کفار کے طریقے رائج کرکے اسلام کو خراب کر رہا ہے۔ عطاء اللہ آفندی نے فتویٰ دیا کہ ایسا بادشاہ جو قرآن کے خلاف عمل کرتا ہو بادشاہی کے لائق نہیں آخر کار 1807ء میں سلیم کو معزول کرکے قتل کر دیا گیا۔ "یہ پہلا موقع تھا کہ مذہبی پیشواؤں نے اپنی جہالت اورتاریک خیالی سے اسلام کے مانع ترقی ہونے کا غلط تخیل پیدا کیا"۔[9]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Selim-III — بنام: Selim III — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6rz3hrh — بنام: Selim III — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/selim-selim-iii — بنام: Selim (Selim III.) — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Hrvatska enciklopedija — Hrvatska enciklopedija ID: https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.aspx?ID=55293 — بنام: Selim III.
- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Selim-III
- ↑ تاریخ اشاعت: 22 جنوری 2013 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/rp36c4891xxhljs — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
- ↑ Classical Archives composer ID: https://www.classicalarchives.com/newca/#!/Composer/44948 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 اپریل 2022
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/050162748 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مئی 2020
- ↑ تنقیحات از سید ابو الاعلیٰ مودودی، اسلامک پبلیکیشنز لمیٹڈ لاہور
سلیم ثالث پیدائش: 24 دسمبر 1761 وفات: 28 جولائی 1808
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | سلطان سلطنت عثمانیہ 7 اپریل 1789 – 29 مئی 1807 |
مابعد |
مناصب سنت | ||
ماقبل | خلیفہ 7 اپریل 1789 – 29 مئی 1807 |
مابعد |
ویکی ذخائر پر سلیم ثالث سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |