سشانت سنگھ راجپوت
سُشانت سنگھ راجپوت (21 جنوری 1986ء – 14 جون 2020ء) ایک بھارتی فلمی اداکار، ڈانسر، ٹیلی ویژن کی شخصیت، [1] ایک کاروباری اور مخیر شخصیت تھے۔ سشانت نے اپنے کیریئر کا آغاز ٹیلی ویژن سیریلز سے کیا۔ ان کا پہلا شو اسٹار پلس کا رومانٹک ڈراما کس دیش میں ہے میرا دل (2008) تھا ، اس کے بعد زی ٹی وی کے مقبول سوپ اوپیرا پویتر رشتہ (2009ء–2011ء) میں ایوارڈ یافتہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا گیا۔
سشانت نے اپنے فلمی کیرئیر کی شروعات ڈراما فلم کائے پو چھ (2013ء) سے کی ، جس کے لیے انھیں بہترین ڈیبیو اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ اس کے بعد انھوں نے رومانٹک کامیڈی شدھ دیسی رومانس (2013) میں اور ایکشن تھرلر ڈیٹیکٹیو بومکیش بخشی (2015ء) میں بطور ٹائٹلر جاسوس کی حیثیت سے کام کیا ان کی سب سے زیادہ کمائی والی ریلیز طنز و مزاح سے بھرپور فلم پی کے (2014ء) میں بطور معاون کردار آئی، اس کے بعد اسپورٹس بائیوپک ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری (2016) میں ٹائٹلر کردار ادا کیا۔ آخر کار میں اس فلم میں انھیں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کی نامزدگی موصول ہوئی۔[2][3] سشانت نے کئی کامیاب فلموں میں کام کیا جن میں کیدارناتھ (2018) اور چھیچھورے (2019) مقبول ہوئیں۔
ہندوستانی حکومت کے پالیسی تھنک ٹینک ، این آئی ٹی آئی آیوگ نے انھیں ویمن انٹرپرینیورشپ پلیٹ فارم (WEP) کو فروغ دینے کے لیے سائن کیا۔ [4] اداکاری اور انسائی وینچرز ٹیکنالوج کمپنی چلانے کے علاوہ[5] سشانت Sushant4Education طرز کے مختلف پروگرام کرتے تھے[6] جو نوجوان طالب علموں کی مدد کے پروگرام کا ایک حصہ تھا۔
ابتدائی زندگی
ترمیمسشانت سنگھ راجپوت کی پیدائش پٹنہ میں ہوئی تھی۔ ان کا آبائی گاؤں بہار کے پورنیہ ضلع کا مالدیہ ہے ۔ [7] سشانت سنگھ کا آبائی گھر کھگڑیا ضلع کے بورنائی گاؤں میں ہے [8]۔ ان کی ایک بہن ، ریتو سنگھ ، ایک ریاستی سطح کی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ [9][10] 2002 میں ان کی والدہ کی موت [11][12] کے بععد سشانت سنگھ راجپوت کا خاندان پٹنہ سے دہلی چلا گیا۔
سشانت سنگھ نے پٹنہ کے سینٹ کیرن ہائی اسکول اور نئی دہلی میں کولاچی ہنسراج ماڈل اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ [13] سشانت سنگھ کے مطابق ، انھوں نے 2003 میں ڈی سی ای کے داخلے کے امتحان میں ساتویں پوزیشن حاصل کی تھی اور دہلی کالج آف انجینئرنگ میں بیچلر آف انجینئری (مکینیکل انجینئری) کلاس میں داخلہ لیا۔ [10] وہ طبیعیات میں قومی اولمپیائی مقابلہ کے فاتح بھی رہے۔ [14] انھوں نے مجموعی طور پر 11 انجینئری انٹری امتحانات مکمل کر لیے ، جن میں انڈین اسکول آف مائنز بھی شامل ہیں۔ تھیٹر اور رقص میں حصہ لینے کے بعد سشانت سنگھ کے پاس شاذ و نادر ہی مطالعے کے لیے وقت ملا ، جس کے نتیجے میں کئی بیک لکس پیدا ہو گئے جس کے نتیجے میں انھوں نے ڈی سی ای چھوڑ گیا۔ [15] اداکاری کے کیریئر کے لیے پڑھائی چھوڑنے سے پہلے انھوں نے چار سالہ کورس کے صرف تین سال مکمل کیے۔
کیریئر
ترمیمابتدائی برس
ترمیمدہلی ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی میں طالب علمی کے دوران میں ، سشانت سنگھ نے شیامک داور کی ڈانس کلاسوں میں داخلہ لیا۔[16] اسی کے بعد ہی انھیں اداکاری میں کیریئر بنانے کا خیال آیا ، کیوں کہ اس کے کچھ ڈانس کلاسوں میں پڑھنے والے اداکاری میں دلچسپی لیتے ہیں اور وہ بیری جان کی ڈراما کلاسوں میں جا رہے تھے۔ ان سے متاثر ہو کر سشانت اداکاری کی کلاسوں میں بھی شامل ہو گئے۔ یہاں ، انھوں نے اداکاری کے لیے اپنا شوق پایا، سشانت سنگھ کہتے ہیں : "مجھے آزادانہ تجربہ ملا۔ مجھے احساس ہوا کہ میں سامعین کے ساتھ بات چیت کرسکتا ہوں۔ میں جانتا تھا کہ میں ہمیشہ کے لیے یہ کرنا چاہتا ہوں۔"[17]
ڈانس کی کلاس میں شامل ہونے کے کچھ ہی مہینوں میں ، سشانت کو داور کے معیاری ڈانس ٹولپ کا رکن منتخب کیا گیا۔ 2005 میں ، انھیں 51 ویں فلم فیئر ایوارڈز میں بیک گراؤنڈ ڈانسرز کے گروپ میں سے ایک منتخب کیا گیا۔ 2006 میں ، وہ اس ٹولے کا حصہ تھے جو 2006 کامن ویلتھ گیمز کی افتتاحی تقریب میں ثقافتی پروگرام میں پرفارم کرنے آسٹریلیا گئے تھے۔ اس وقت تک ، وہ انجینئری سے تنگ آچکے تھے۔ وہ رقص اور ڈراما کی کلاسوں میں خوش اور کامیاب رہا اور فیصلہ کیا کہ وہ کیا کرے گا۔ انھوں نے انجینئری سے دستبردار ہوکر رقص اور اداکاری کے لیے خود کو کلی طور پر وقف کر دیا۔[حوالہ درکار]
فلموں میں قدم جمانے کے لیے ، سشانت سنگھ ممبئی چلے آئے اور نادیرا ببر کے ایکجٹ تھیٹر گروپ میں شامل ہو گئے ، جس میں وہ ڈھائی سال تک اس کا حصہ رہے۔ [16] اس دوران میں ، انھیں نیسلے منچ کے لیے ایک ٹی وی اشتہار میں شامل کیا گیا ، جو پورے ہندوستان میں مشہور ہوا۔
ٹیلی ویژن (2008ء – 2012ء)
ترمیمسنہ 2008ء میں بالاجی ٹیلی فلمز کی کاسٹنگ ٹیم نے راجپوت کی شخصیت اور اداکاری کا ہنر دیکھا جب وہ ایکجٹ کے ایک ڈرامے کے لیے اسٹیج پر تھے۔ انھوں نے سشانت سنگھ کو آڈیشن کے لیے مدعو کیا اور راجپوت نے ڈراما سیریل کس دیش میں ہے میرا دل میں پریت جونیجا کا کردار ادا کیا۔ اس کے کردار کو شو میں ختم کر دیا گیا تھا ، لیکن وہ کردار ناظرین میں ایسا مقبول تھا کہ اسے ایک روح کی صورت میں سیریز کے اختتام میں واپس لایا گیا ، جب ان کا کنبہ مشکل وقتوں سے گذر رہا تھا۔
جون 2009ء میں ، سشانت سنگھ راجپوت نے ایک اور سیریل پویتر رشتہ میں منو دیش مکھ کا کردار ادا کیا جو ایک سنجیدہ اور پختہ کردار تھا اور اپنے گھر والوں کی کفالت میں مدد کے لیے میکینک کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔ اس سیریل میں ان کے کام کو زبردست پزیرائی ملی اور راجپوت کو بہترین مرد اداکار اور انتہائی مشہور اداکار کے لیے تین بڑے ٹیلی ویژن ایوارڈ ملے۔ یہ پرفارمنس ان کی پیشرفت تھی، جس کے بعد انھوں نے فلموں میں قدم رکھا۔
مئی 2010ء میں سشانت سنگھ ڈانس ریئلیٹی شو ذرا نچ کے دکھا 2 میں شامل ہوئے۔ انھوں نے پہلے ہی پویتر رشتہ میں اپنی اداکاری کے لیے ایوارڈز جیت کر اپنی اداکاری کی صلاحیتوں کو ثابت کر دیا تھا اور وہ یہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ ان میں رقص کی اچھی مہارت ہے اور انھیں مزید تربیت دی جا سکتی ہے۔ ذرا نچ کے دکھا مٰیں سشانت سنگھ مست قلندر بوائز ٹیم کا حصہ تھے۔ انھوں نے پویتر رشتہ اور ذرا نچ کے دکھا 2 دونوں کے لیے بیک وقت شوٹنگ میں حصہ لیا۔ مدرز ڈے کے خصوصی واقعہ پر، ان کی ٹیم نے ایک پرفارمنس ان کی والدہ کے لیے وقف کردی، جو 2002ء میں انتقال کر گئیں۔ [18]
دسمبر 2010ء میں سشانت سنگھ نے ایک اور ڈانس پر مبنی ریئلیٹی شو، جھلک دکھلا جا 4 میں شرکت کی جہاں ان کے ساتھ کوریوگرافر شمپا سنتھالیہ کے ساتھ جوڑی بنایا گیا۔ اکتوبر 2011ء میں سشانت نے بیرون ملک فلم بنانے کا کورس کرنے کے لیے پویتر رشتہ کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
فلمی کیریئر (2013ء – 2020ء)
ترمیمسشانت نے ابھیشیک کپور کی کائی پو چھ فلم کا آڈیشن دیا اور راجکمار راؤ اور امت سدھ کے ساتھ ساتھ ان تین مرکزی کرداروں پر مبنی اس فلم کا حصہ بنے۔ چیتن بھگت ناول دی تری مسٹیکس آف مائی لائف پر مبنی ، یہ فلم تنقیدی اور تجارتی طور پر کامیاب ثابت ہوئی۔ کرکٹنگ سلیکشن برادری میں سیاست کا نشانہ بننے والے سابق ضلعی سطح کے کرکٹ کھلاڑی ایشان بھٹ کے کردار میں سشانت سنگھ کی تعریف کی گئی۔[19] نقاد راجیو مسند نے لکھا: "۔۔۔یہ سشانت سنگھ راجپوت ہے، جس نے ایشان کے طور پر اپنی پہلی فلم کی شروعات کی، جن سے ناظرین کو آنکھیں چرانا مشکل ہے۔ فلم میں اداکار کی موجودگی ناقابل بیان ہے اور ان کے اعتماد اور واضح امکان ہے کہ ایک ستارہ پیدا ہوا ہے۔"[20]
سشانت کی دوسری فلم پرینیتی چوپڑا اور وانی کپور کے ساتھ شُدھ دیسی رومانس تھی۔ منیش شرما کی ہدایتکاری اور یش راج فلمز کے بینر تلے تیار کردہ اس فلم کا موضوع براہ راست تعلقات (لیونگ ریلیشن) سے متعلق ہے اور راجستھان کے جے پور میں مکمل طور پر فلمائی گئی تھی۔ بالی ووڈ ہنگامہ سے تعلق رکھنے والے ترن آدرش نے سشانت کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا: "اپنی پہلی ہندی فلم میں زبردست تاثر چھوڑنے کے بعد، سشانت سنگھ راجپوت اپنی بے مثال اور بے ساختہ اداکاری سے کافی تازگی لائے ہیں۔"[21] ریڈف سے تعلق رکھنے والی سُکنیا ورما نے بیان کیا: "کائی پو چھ میں ڈائنامک اداکاری کے بعد، راجپوت اس فلم میں اپنی بھرپور توانائی کے ساتھ جلوہ گر ہوئے۔"[22] سشانت کا اگلا کردار راجکمار ہیرانی کی 2014ء کی فلم پی کے میں تھا۔ اگرچہ ان کا کردار نسبتاً معمولی تھا، لیکن فلم میں انھیں عامر خان اور انوشکا شرما کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ ریلیز کے بعد، یہ فلم سب سے زیادہ کمانے والی بھارتی فلموں میں سے ایک ثابت ہوئی۔[23][24]
سنہ 2015ء میں سشانت کی سولو ریلیز دیباکر بنرجی کی پراسرار تھرلر فلم ڈیٹیکٹیو بومکیش بخشی (2015ء) تھی ، جس میں انھوں نے بنگالی مصنف شاراندو باندیوپادھائی کے 1940ء کی دہائی میں تخلیق کردہ جاسوسی کردار بومکیش بخشی کا کردار نبھایا۔ اس فلم کو یش راج فلمز اور بنرجی کی اپنی فلم پروڈکشن کمپنی دیباکر بنرجی پروڈکشن نے مشترکہ طور پر تیار کیا تھا، فلم 3 اپریل 2015ء کو ریلیز ہوئی تھی۔
سنہ 2016ء میں سشانت سنگھ نیرج پانڈے کی سوانحی کھیلوں سے متعلق فلم ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری ، میں بھارتی کرکٹ کھلاڑی مہندر سنگھ دھونی کا مرکزی کردار کرتے نظر آئے تھے۔ فلم تنقیدی اور تجارتی طور پر کامیاب تھی، جو سال 2016ء کی سب سے زیادہ کمانے والی بالی ووڈ فلموں میں سے ایک بن گئی۔ سشانت کی اداکاری کو ناقدین نے بڑے پیمانے پر سراہا اور فلم کی ریلیز سے قبل ہی ان کے کرکٹ کھلاڑی کے کردار کی تعریف کی گئی۔[2][3] فلم میں اپنی اداکاری کے لیے سشانت بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے پہلی نامزدگی ملی۔[25]
سنہ 2017ء میں سشانت سنگھ نے دنیش ویجن کی فلم رابطہ میں کریتی سینون کے ساتھ کام کیا۔[26][27]
سنہ 2018ء میں سشانت سنگھ کی فلم کیدارناتھ ریلیز ہوئی، ایک محبت کی کہانی، جو کیدارناتھ، اتراکھنڈ، کے قدرتی آفات کے تناظر میں تھی۔ اس فلم میں ان کے ساتھ اداکارہ سارہ علی خان تھیں۔
سنہ 2019ء میں سشانت ابھییشیک چوبے کی فلم سون چڑیا میں بھومی پیڈنیکر کے مدمقابل دکھائی دیے۔[28][29] سشانت نے 6 ستمبر 2019ء کو ریلیز ہوئی شردھا کپور کے مدمقابل نتیش تیواری کے کامیڈی فلم چھچھورے میں کام کیا۔
نومبر 2019ء میں سشانت جیکولین فرنینڈس کے ساتھ ترون منسوخانی کی ایکشن کامیڈی فلم ڈرائیو میں نظر آئے۔[30]
انھوں نے مکیش چھابڑا کی ہدایت میں ہالی وڈ فلم دی فالٹ ان آؤر اسٹارز کے ری میک فلم دل بیچارا کے نام سے بھی سائن کی۔ فلم 2020ء میں ریلیز ہونی تھی مگر کورونا کی عالمی وبا کے پیش نظر منسوخ کر دیا گیا۔[31]
منسوخ منصوبے
ترمیمانھوں نے آر مادھون کے ساتھ ایک سائنس فکشن خلائی فلم[32] چندا ماما دور کے میں شامل ہونا تھا،[33][34][35] لیکن بجٹ کے معاملات کی وجہ سے فلم عارضی طور پر ٹھنڈے بکسے میں چلی گئی۔ انھوں نے اسٹوریز آف انڈیا کے موضوع پر ایک بائیوپک سیریز میں سیاسی حکمت عملی کے ماہر چانکیہ، شاعر رابندر ناتھ ٹیگور اور سابق ہندوستانی صدر اے پی جے عبد الکلام سمیت 12 اہم شخصیات کے کرداروں نبھانا تھا۔[36][37]
وفات
ترمیم14 جون 2020ء کو، سشانت سنگھ راجپوت ممبئی میں اپنے باندرہ کے گھر میں پھانسی کی حالت میں مردہ پائے گئے۔ مبینہ طور پر وہ کئی مہینوں سے ذہنی الجھنوں کے شکار تھے۔ ان کی موت کو شروع شروع میں پھانسی کا روپ دینے کی کوشش کی گئی مگر، بعد میں سب کو یہ پتا چل گیا کہ، انہیں مظلومانہ طریقے سے قتل کیا گیا ہے، اور اس بات کو چھپانے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلموں کی فہرست
ترمیمفلمیں
ترمیم† | ان فلموں کی نمائندگی کرتا ہے جو ابھی تک ریلیز نہیں ہوئی ہیں |
سال | عنوان | کردار | ڈائریکٹر | نوٹ |
---|---|---|---|---|
2013 | کائی پو چھ! | ایشان بھٹ | ابھیشیک کپور | بہترین ڈیبیو اداکار کا اسکرین ایوارڈ
نامزد – فلم فیئر ایوارڈ برائے بہترین ڈیبیو اداکار نامزد کردہ – زی ایوارڈ برائے بہترین ڈیبیو اداکار |
شدھ دیسی رومانس | رگھو رام | منیش شرما | ||
2014 | پی کے | سرفراز یوسف | راجکمار ہیرانی | |
2015 | ڈیٹیکٹیع بومکیش بخشی | جاسوس بومکیش بخشی | دیباکر بنرجی | |
2016 | ایم ایس دھونی: دی انٹولڈ اسٹوری | مہیندر سنگھ دھونی | نیرج پانڈے | بہترین اداکار (نقاد) کے لیے اسکرین ایوارڈ
نامزد – بہترین اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ نامزد – بہترین اداکار کا اسٹارڈسٹ ایوارڈ نامزد – بہترین اداکار - مرد کے لیے زی سین ایوارڈ |
2017 | رابطہ | جیلان / شیو کاکڑ | دنیش وجن | |
2018 | ویلکم ٹع نیویارک | خود | چکری ٹولیٹی | مہمان کی ظاہری شکل |
کیدار ناتھ | منصور خان | ابھیشیک کپور | ||
2019 | سون چڑیا | لکھن "لکھن" سنگھ | ابھیشیک چوبی | |
چھچھورے | انیرودھ "انی" پاٹھک | نتیش تیواری | ||
ڈرائیو † | ثمر | ترون منسوخانی | [38] | |
دل بیچارہ † | مینی | مکیش چھابرا | فلم بندی [39] |
ٹیلی ویژن
ترمیمسال | عنوان | کردار | نوٹ |
---|---|---|---|
2008–2009 | کس دیش میں ہے میرا دل | پریت جونیجا | |
2010 | ذرا نچ کے دِکھا | مقابلہ کرنے والا | ٹیم "مست قلندر بوائز" |
2010–2011 | جھلک دکھلا جا 4 | مقابلہ کرنے والا | دوسرے نمبر پر |
2009–2011 | پویتر رشتہ | منو دیشمکھ |
میوزک ویڈیو
ترمیمسال | نغمہ | شریک اداکار | گلوکار | کمپوزر | ریفری |
---|---|---|---|---|---|
2017 | " پاس آؤ " | کریتی سانون | پراکیٹی ککڑ ، ارمان ملک | عمال ملیک | [40] |
ایوارڈز اور نامزدگی
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "All you need to know about Shuddh Desi Romance star Sushant Singh Rajput"
- ^ ا ب "Not Trying To Glorify MS Dhoni: Sushant Singh Rajput Opens Up About His Upcoming Film"۔ سی این این نیوز 18۔ 18 ستمبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اکتوبر 2016
- ^ ا ب Express Web Desk (3 اکتوبر 2016)۔ "MS Dhoni The Untold Story box office collection day 10: Sushant Singh Rajput-starrer mints Rs 66 cr"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اکتوبر 2016
- ↑ "NITI Aayog signs on Sushant Singh Rajput to promote the Women Entrepreneurship Platform (WEP)"۔ pib.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018
- ↑ "Actor Sushant Singh Rajput launches Innsaei Ventures"۔ Moneycontrol (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018
- ↑ "Sushant gives wings to two young astronaut's dreams | Entertainment – Times of India Videos"۔ timesofindia.indiatimes.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 ستمبر 2018
- ↑ "My Bihar, my Chhath"
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 19 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2020
- ↑ Subhash K Jha (26 فروری 2013)۔ "Sushant's Singh Rajput sister inspires him"۔ DNA۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016
- ^ ا ب Priya Gupta (20 جنوری 2013)۔ "Madhuri wanted to learn dance from me: Sushant"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016
- ↑ "I am proud of all my mistakes: Sushant Singh Rajput"۔ 21 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017
- ↑ "I am proud of all my mistakes: Sushant Singh Rajput"۔ 21 جنوری 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017
- ↑ "I am a selfish actor: Sushant Singh Rajput"
- ↑ "Converting dreams into reality"
- ↑ "Did you know that Sushant Singh Rajput scored an All India Rank of 7 in DCE engineering exams in 2003?"۔ The Times of India۔ 23 جنوری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 ستمبر 2019
- ^ ا ب "Madhuri wanted to learn dance from me: Sushant – Times of India"
- ↑ Anuradha Choudhary (14 جون 2013)۔ ""I want to be on the cover of Filmfare" – Sushant Singh Rajput"۔ Filmfare.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جولائی 2016
- ↑ Bollywood Hungama۔ "Mother's Day Special On 'Zara Nachke Dikha' – Abhishek Awasthi – Latest Celebrity Videos – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama
- ↑ Taran Adarsh (27 فروری 2013)۔ "Hit Che!"۔ 02 مارچ 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2019
- ↑ "Rajeev Masand's Kai Po Che review" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rajeevmasand.com (Error: unknown archive URL)۔ Retrieved 22 فروری 2013
- ↑ Bollywood Hungama (6 ستمبر 2013)۔ "Shuddh Desi Romance"۔ bollywoodhungama.com
- ↑ "Review: Shuddh Desi Romance has NO dull moments"۔ Rediff۔ 6 ستمبر 2013
- ↑ "Sushant Singh confirmed for Hirani's PK"۔ Retrieved 16 اکتوبر 2012
- ↑ ians۔ "New friendship brimeth? Anushka Sharma and Sushant Singh Rajput shoot for 'Peekay'"۔ CNN-IBN۔ 26 اگست 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اپریل 2014
- ↑ "62nd Jio Filmfare Awards 2017 Nominations"۔ 10 جنوری 2017
- ↑ "Kriti Sanon & Sushant Singh Rajput Starrer Raabta's Release Date Announced"۔ koimoi۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2016
- ↑ "Sushant Singh Rajput-Kriti Sanon's 'Raabta' to hit theaters next year"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2016 [مردہ ربط]
- ↑ "Sushant Singh Rajput, Bhumi Pednekar's Sonchiriya pushed to 1 مارچ، will now clash with Lukka Chuppi"۔ Firstpost۔ 22 جنوری 2019
- ↑ Taran Adarsh [@] (22 جنوری 2019)۔ "#SonChiriya gets a new release date: 1 مارچ 2019.۔ Stars Sushant Singh Rajput, Bhumi Pednekar, Manoj Bajpayee, Ranvir Shorey and Ashutosh Rana.۔۔ Directed by Abhishek Chaubey.۔۔ Produced by Ronnie Screwvala. t.co/iabUjMsNTm" (ٹویٹ) – ٹویٹر سے
- ↑ Charu Thakur (1 مارچ 2017)۔ "Drive first look: Sushant Singh Rajput-Jacqueline Fernandez begin shooting for KJo's film"۔ India Today۔ Living Media
- ↑ "Sushant Singh Rajput's final movie would be 'The Fault in Our Stars' remake"۔ The Week۔ 14 June 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2020
- ↑ "Sushant Singh Rajput: We don't have 110 million USD to make a space movie"
- ↑ "Sushant Singh Rajput is the first Bollywood actor to train at NASA"
- ↑ "SUSHANT'S PREPPING TO FLY OFF INTO SPACE"۔ 23 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اکتوبر 2019
- ↑ "Let's not compare Chandamama Door Ke with Gravity: Director"۔ 13 دسمبر 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017
- ↑ "Sushant Singh Rajput As Chanakya And APJ Abdul Kalam And More in 12 Part Biopic Series"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018
- ↑ "From Tagore To APJ Abdul Kalam, Sushant Singh Rajput All Set To Star in 12-Part Biopic Series!"۔ Indiatimes.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2018
- ↑ {{cite web|url=https://www.outlookindia.com/newsscroll/amp/drive-to-release-on-نومبر-1-on-netflix/1632833 }
- ↑ "Sushant Singh Rajput, Sanjana Sanghi starrer Fault In Our Stars remake titled as Kizie Aur Manny"۔ بالی وڈ ہنگامہ
- ↑ T-Series (8 جولائی 2017)۔ "Paas Aao Song – Sushant Singh Rajput Kriti Sanon – Amaal Mallik Armaan Malik Prakriti Kakar"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2018
- ↑ "Nominees of The 9th Indian Telly Awards"۔ 15 جنوری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2019
- ^ ا ب پ "Sushant Singh Rajput's Biography"۔ koimoi۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اپریل 2014
- ↑ "Fourth Boroplus Gold Awards 2011"۔ gomolo.com۔ 11 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017
- ↑ "indiantelevisionawards"۔ indiantelevisionawards۔ 08 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2017
- ↑ Bollywood Hungama۔ "Nominations for 9th Renault Star Guild Awards – Latest Celebrity Features – Bollywood Hungama"۔ bollywoodhungama.com
- ↑ "Screen Awards 2015, Latest News on Screen Awards 2015, Photo Gallery The Indian Express"۔ The Indian Express۔ 13 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "Zee Cine Awards 2014: Complete list of nominations"۔ Zee News
- ↑ "Nominations for IIFA Awards 2014"۔ Bollywood Hungama۔ 20 February 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 فروری 2014
- ↑ Bollywood Hungama (2 March 2017)۔ "Nominations for Zee Cine Awards 2017 – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2017
- ↑ Bollywood Hungama (19 December 2016)۔ "Nominations for Stardust Awards 2016 – Bollywood Hungama"۔ Bollywood Hungama (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2017
- ↑ "18th IIFA Awards 2017: List of Nominations"۔ NDTV.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2017
- ↑ "IFFM Awards 2017: Lipstick Under My Burkha, Dangal, Baahubali 2 win big (in pics)" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2017