شمالی ناظم آباد (انگریزی: North Nazimabad) پاکستان کے شہر کراچی کا ایک مضافاتی علاقہ ہے۔ شمالی ناظم آباد 1950 کی دہائی کے آخر میں پاکستان کی وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے ایک رہائشی علاقے کے طور پر تیار کیا گیا تھا، اور اس کا نام خواجہ ناظم الدین کے نام پر رکھا گیا تھا جو پاکستان کے دوسرے گورنر جنرل اور بعد میں پاکستان کے دوسرے وزیر اعظم تھے۔ [1][2]


شمالی ناظم آباد
کراچی کے ٹائون
شمالی ناظم آباد
شمالی ناظم آباد
ضلعضلع ناظم آباد (ضلع کراچی وسطی)
ڈویژنکراچی ڈویژن
صوبہ سندھ
ملک پاکستان
حکومت
 • قسمگورنمنٹ آف کراچی
بلندی47 میل (154 فٹ)
نام آبادیKarachiite
منطقۂ وقت[[متناسق عالمی وقت+05:00] (UTC+05:00)
 • گرما (گرمائی وقت)DST is not observed (UTC)
زپ کوڈ74700
NWD (area) code021
آیزو 3166 رمزPK-SD

آبادیات

ترمیم


 

نارتھ ناظم آباد سب ڈویژن کی زبانیں

  اردو (72.10%)
  پشتو زبان (7.99%)
  ہندکو (1.07%)
  دیگر (2.98%)

شمالی ناظم آباد سب ڈویژن کی آبادی 920,476 پر مشتمل ہے جن میں سے 663,698 اردو، 73,595 پشتون، 65,767 ساریکی، 52,139 پنجابی، 16,785 سندھی، 11,155 بلوچ، 9,851 ہندکو اور 27,486 دیگر بولتے ہیں۔

تاریخ

ترمیم

پاکستان کی آزادی سے پہلے، موجودہ شمالی ناظم آباد کا علاقہ نیم بنجر زمین تھا جس میں چھوٹے سندھی اور کلمتی بلوچ گاؤں تھے جو شہر کراچی سے تقریباً 15 کلومیٹر دور تھے۔ حکومت پاکستان نے یہ زمین 1950 میں مقامی زمیندار اور قبائلی رہنما مستی بروہی خان سے خریدی تھی تاکہ ہندوستان سے آنے والے مسلمان تارکین وطن کو دوبارہ آباد کیا جا سکے جو وسطی کراچی کے خیموں کے شہر میں رہ رہے تھے۔ اس مضافاتی علاقے کو کے ڈی اے اسکیم نمبر 2 کے طور پر تیار کیا گیا تھا جس کا نام خواجہ ناظم الدین کے نام پر رکھا گیا تھا جو پاکستان کے دوسرے گورنر جنرل اور بعد میں پاکستان کے دوسرے وزیر اعظم بھی تھے۔ 1958 کے اواخر میں ادارہ ترقیات کراچی (کے آئی ٹی) کے ذریعے ناظم آباد کے شمالی علاقے کو کے ڈی اے اسکیم 2 ' طور پر تیار کیا جانا تھا۔ شمالی ناظم آباد اصل میں 1958 میں قائم کیا گیا تھا، کراچی امپروومنٹ ٹرسٹ (کے آئی ٹی) نے اس ہاؤسنگ اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ یہ زمین پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے سردار مستی بروہی خان سے خریدی تھی۔ شمالی ناظم آباد کا نام مقبول ہوا اور بعد میں تیموریا کی بجائے اسے اپنا لیا گیا۔ تیمور یا تیموریا کا نام جنوبی ایشیا کی مغل سلطنت کے اجداد امیر تیموریا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ شمالی ناظم آباد کو وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے رہائشی علاقے کے طور پر تیار کیا گیا تھا۔ [1]

شہری ناظم آباد

ترمیم
 
شمالی ناظم آباد میں بلند و بالا عمارتیں
 
5 اسٹار گول چکر شمالی ناظم آباد

شمالی ناظم آباد کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن 1950 کی دہائی کے آخر میں کارلو سکارپا اورآلدو روسیاطالوی منصوبہ سازوں اور معماروں نے کیا تھا۔ لیکن 1960 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان کا دار الحکومت کراچی سے نئے ترقی یافتہ دار الحکومت اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔[3] یہاں اسٹریٹ کرائم کی شرح نسبتاً کم ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ ایک پرتعیش مضافاتی علاقہ بنتا جا رہا ہے جہاں پہلے اسے کراچی کا ایک اعلی متوسط طبقہ کا مضافاتی خطہ سمجھا جاتا تھا۔ جنوری 2005 میں کراچی شہر کے میئر نعمت اللہ خان نے شمالی ناظم آباد کے لوگوں کے لیے ایک ماڈل پارک کا افتتاح کیا۔[4] نومبر 2007 میں، کراچی شہر کے میئر سید مصطفی کمال نے اعلان کیا کہ شمالی ناظم آباد کے متوسط طبقے کے لوگوں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 4.7 ایکڑ اراضی پر جم خانہ تعمیر کیا جائے گا۔[5]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "North Nazimabad Town"۔ karachicity.gov.pk website۔ 5 May 2005۔ 13 جون 2006 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مارچ 2021 
  2. "شمالی ناظم آباد"۔ jang.com.pk 
  3. "Town Municipal Administration North Nazimabad town"۔ nnazimabadtown.com website۔ 3 February 2010۔ 14 July 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مارچ 2021 
  4. KARACHI: North Nazimabad gets a model park Dawn (newspaper), Published 11 January 2005, Retrieved 16 March 2021
  5. North Nazimaabad to have gymkhana The News International (newspaper), Published 23 November 2007, Retrieved 16 March 2021

بیرونی روابط

ترمیم

24°56′N 67°02′E / 24.933°N 67.033°E / 24.933; 67.033