شیخ الہند اکیڈمی

دار العلوم دیوبند کا تحقیقی و تالیفی شعبہ

شیخ الہند اکیڈمی دار العلوم دیوبند کا ایک تحقیقی، تالیفی اور تربیتی شعبہ ہے، جس کا قیام سعید احمد اکبر آبادی کی سعی و کاوش سے اواخر اگست 1982ء کو عمل میں آیا تھا۔ جس کے مقاصد میں اکابر علمائے دیوبند اور علوم و فنونِ اسلامیہ پر لکھی گئی کتابوں کی تحقیق و مراجعت؛ عصر حاضر سے ہم آہنگ نئے اسلوب اور نئے طرز میں علمی سرمایوں کو منتقل کرنا شامل ہے۔ نیز اس اکیڈمی کے تحت منتخب طلبۂ دار العلوم دیوبند کو مضمون نگاری اور تحقیق و تالیف کی تربیت و ٹریننگ بھی دی جاتی ہے۔[1][2][3]

شیخ الہند اکیڈمی
قِسمتحقیق و تالیف، تعلیم و تربیت
ہیڈکوارٹردار العلوم دیوبند، دیوبند، ضلع سہارنپور، اترپردیش، بھارت
دفتری زبان
اردو، عربی، انگریزی
ڈائریکٹر
بدر الدین اجمل قاسمی
نگراں
عمران اللہ قاسمی غازی آبادی

پس منظر اور قیام

ترمیم

سعید احمد اکبر آبادی متعدد تعلیمی اداروں سے وابستہ رہ چکے تھے، یونیورسٹیوں کا ماحول دیکھ چکے تھے اور بین الاقوامی سیمیناروں میں حاضری کے دوران؛ اسلامی لٹریچر اور صحیح دینی و تاریخی معلومات پر مشتمل کتابوں کی قلت اور عدم دستیابی کو شدت سے محسوس کرتے تھے۔ اسی ضرورت کی تکمیل کے لیے ندوۃ المصنفین قیام بھی عمل میں آیا تھا۔ اکبر آبادی کو اس بات کا احساس تھا کہ دار العلوم دیوبند، جس نے درس و تدریس، وعظ و ارشاد، اسلام کی تبلیغ و اشاعت اور تصنیف و تالیف کی راہ میں کتنی عظیم الشان خدمات انجام دی ہیں؛ عصر حاضر کے تقاضوں کے پیش نظر؛ دار العلوم دیوبند میں بھی ایک علمی و تحقیقی اکیڈمی قائم کیا جانا چاہیے۔[4]

چناں چہ 24–26 شوال 1402ھ، مطابق 15–17 اگست 1982ء کو مسلم مسافر خانہ لکھنؤ میں منعقد ہونے والی دار العلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کی نشستوں میں، سعید احمد اکبر آبادی (1908–1985ء)، سابق رکن مجلس شوریٰ کی تجویز پر اکیڈمی کے قیام کی منظوری ملی تھی اور اکیڈمی کا پہلا ڈائریکٹر اکبر آبادی ہی کو بنایا گیا تھا، پھر اکبرآبادی نے 25 دسمبر 1982ء سے اکیڈمی میں حاضر ہو کر باضابطہ کام کا آغاز کیا تھا۔[4]

 
شیخ الہند اکیڈمی کی نئی درس گاہ اور دفتر جدید درس گاہوں والی اس عمارت میں موجود ہے
 
دار العلوم دیوبند کی جدید درسگاہوں والی عمارت میں باہر سے نظر آ رہے شیخ الہند اکیڈمی، مرکزی دفتر کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت اور دفتر محاضرات علمیہ کے سائن بورڈ

اکیڈمی کی مطبوعات

ترمیم

اکیڈمی سے ابتدا سے اب تک بہت سی تحقیقی و تصنیفی کتابیں شائع ہو چکی ہیں یا کتابوں پر تحقیق و مراجعت کے بعد شائع کیا گیا ہے، جن میں درج ذیل کتابیں بھی شامل ہیں:[5][2][6][7][8][9][10]

کتابوں کی اشاعت یا تحقیق و مراجعت یا ترجمے
نام کتاب مصنف
ھدایۃ المعتدی فی قراءۃ المقتدی رشید احمد گنگوہی
الرأی النجیح فی عدد رکعات التراویح رشید احمد گنگوہی
اوثق العریٰ فی تحقیق الجمعۃ فی القری
تحقیق و تعلیق: خورشید انور گیاوی
رشید احمد گنگوہی
مجموعۂ ہفت رسائل محمد قاسم نانوتوی
تقریر دل پزیر محمد قاسم نانوتوی
ادلۂ کاملہ محمود حسن دیوبندی
ایضاح الادلۃ محمود حسن دیوبندی
احسن القِریٰ فی توضیح اوثق العریٰ محمود حسن دیوبندی
اشاعت اسلام حبیب الرحمن عثمانی
علمائے دیوبند کا دینی رخ اور مسلکی مزاج
تحشیہ و تعلیق: عمران اللہ قاسمی غازی آبادی
حبیب الرحمن عثمانی
عقل اور مذہب اسلام
تخریج و تسہیل: عبد الحمید یوسف قاسمی
محمد ادریس کاندھلوی
تفہیم القرآن کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ جمیل الرحمن پرتاب گڑھی
خیر القرون کی درس گاہیں اور ان کا نظام تعلیم و تربیت قاضی اطہر مبارکپوری
مختصر سوانح ائمہ اربعہ قاضی اطہر مبارکپوری
تدوینِ سِیَر و مَغازی قاضی اطہر مبارکپوری
خواتین اسلام کی دینی و علمی خدمات قاضی اطہر مبارکپوری
حجۃ الاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی: حیات اور کارنامے نظام الدین اسیر ادروی
مولانا رشید احمد گنگوہی: حیات اور کارنامے نظام الدین اسیر ادروی
حضرت شیخ الہند حیات اور کارنامے نظام الدین اسیر ادروی
افکار اسلامی
(دو جلدوں میں)
نظام الدین اسیر ادروی
طائفۂ منصورہ محمد سرفراز خان صفدر
شوریٰ کی شرعی حیثیت ریاست علی ظفر بجنوری
تذکرۃ النعمان (اردو ترجمہ) عبد اللہ بستوی مہاجر مدنی
آئینہ حقیقت نما (دو جلدوں میں)
تحقیق و تخریج: عبد الرشید بستوی قاسمی
اکبر شاہ خان نجیب آبادی
مقالات حبیب (تین حصے) حبیب الرحمن قاسمی اعظمی
اجودھیا کے اسلامی آثار حبیب الرحمن قاسمی اعظمی
علما ديوبنـد واتجاههم الـديني ومـزاجهم الـمـذهبي (تعریب) نور عالم خلیل امینی
بحوث في الدعوة والفكر الإسلامي (تعریب) نور عالم خلیل امینی
لآلي منثورة في التعبيرات الحكيـمـة عـن قـضـايـا الـدين والأخلاق والاجتماع (تعریب) نور عالم خلیل امینی
الإسلام والعقلانية (تعریب) نور عالم خلیل امینی
الحالة التعليمية فيما قبل عهد الاستعمار الإنجليزي وفيما بعده في الهند (تعریب) نور عالم خلیل امینی
علما ديوبند وخدماتهم في علم الحديث (عربی میں) ابو محمد عبد الرحمن كوثر برنی
العقل و النقل (تعریب) عبد الرشید بستوی قاسمی
بریلویت: طلِسم، فریب یا حقیقت؟ ابو عدنان سہیل
الفتنة الدجالية وملامحها البارزة وإشاراتها في سورة الكهف (تعریب) محمد عارف جمیل مبارکپوری
الإمام قاسم النانوتوي كما رأيته (تعریب) محمد عارف جمیل مبارکپوری
موسوعۃ علما دیوبند (عربی میں) محمد عارف جمیل مبارکپوری
محاورات في الدين (تعریب) محمد ساجد قاسمی ہردوئی
حجة الإسلام (تعریب) محمد ساجد قاسمی ہردوئی
ردود على الاعتراضات الموجَّهة إلى اللإسلام (تعریب) محمد ساجد قاسمی ہردوئی
الصحابة ماذا ينبغي أن نعتقد عنهم (تعریب) محمد ساجد قاسمی ہردوئی
مولانا سعید احمد اکبرآبادی کا ذکر جمیل [11] اشتیاق احمد قاسمی
Silk Letter Movement
(انگریزی ترجمہ: تحریک ریشمی رومال)
محمد اللہ خلیلی قاسمی
دار العلوم دیوبند کی جامع و مختصر تاریخ محمد اللہ خلیلی قاسمی

اکیڈمی کے ڈائریکٹر، نگراں، محققین اور اساتذہ

ترمیم
شمار نمبر نام
(ولادت –
وفات)
مدتِ منصب حوالہ
1 سعید احمد اکبر آبادی، ڈائریکٹر
(1908–1985ء)
1982ء 1985ء [12]
2 ریاست علی ظفر بجنوری
(1940–2017ء)
1985ء 1995ء [12]
3 قاضی اطہر مبارکپوری، اعزازی ڈائریکٹر
(1916–1996ء)
1985ء 1996ء [12]
4 عزیز الرحمن اعظمی، محقق
(1918–2009ء)
1987ء 1988ء [12]
5 بدر الدین اجمل قاسمی، ڈائریکٹر
(پیدائش: 12 فروری 1950ء)
1995ء تاحال [12]
6 کفیل احمد علوی کیرانوی، ناظم شعبہ
(1923–2017ء)
1995ء 2017ء [12]
7 عبد الحفیظ رحمانی، محقق
(1936–2016ء[13])
2004ء 2006ء [12]
8 محمد سلمان بجنوری، نگراں
(پیدائش: 14 اپریل 1969ء)
2017ء 2018ء [12]
9 عمران اللہ قاسمی غازی آبادی، نگراں و معلم
(پیدائش: 1978ء)
2018ء تاحال [12]
10 محمد سلیمان قاسمی خوش حال پوری، محقق و معلم
(پیدائش: 1974ء)
2018ء تاحال [12]

اکیڈمی کے تربیت یافتہ فضلا

ترمیم

اکیڈمی سے تربیت پانے والے بعض فضلا کے نام درج ذیل ہیں:

نام تعارف حوالہ جات
ذو الفقار احمد بہرائچی اردو و ہندی کے صحافی اور ماہنامہ جانب منزل (ہندی)، جودھپور، راجستھان کے مدیر اعلیٰ [14]
محمد سلیمان قاسمی خوش حالپوری ”خصائل مصطفیٰ“، ”حالات زندگی حضرت مولانا عبد القادر صاحب رائے پوری“ جیسی کتابوں کے مصنف اور شیخ الہند اکیڈمی کے محقق و معلم [15]
محمد یوسف رامپوری اسسٹنٹ پروفیسر، ذاکر حسین دہلی کالج، دہلی یونیورسٹی [14]
اعجاز ارشد قاسمی
(6 مئی 1977ء[16] – 17 اپریل 2021ء)
سابق رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، سابق پریس سکریٹری وزیر اعلیٰ دہلی [14][17]
بختیار ثاقب قاسمی ماں پر لکھی گئی منفرد کتاب ”ماں“ کے مصنف [14]
نایاب حسن قاسمی ایڈیٹوریل اسسٹنٹ، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، دہلی؛ مدیر اعلیٰ قندیل آن لائن [18]

اشاعتیں

ترمیم

اکیڈمی سے اب تک درج ذیل رسالے شائع ہو چکے ہیں یا ہوتے رہے ہیں:

  • الدراسات الاسلامیۃ (سہ ماہی عربی مجلہ) — اکیڈمی کے پہلے ڈائریکٹر سعید الرحمن اکبر آبادی کے زیر ادارت اس کا پہلا شمارہ (ستمبر، اکتوبر، نومبر 1984ء کے لیے) ستمبر 1984ء کو نکلا تھا اور تین چار شماروں کے بعد اس کی اشاعت موقوف ہو گئی تھی۔[19]
  • آئینۂ دار العلوم (پندرہ روزہ اردو اخباری رسالہ) — اس کا پہلا شمارہ محمد کفیل احمد علوی کیرانوی کے زیر ادارت؛ اگست 1985ء کے وسط میں نکلا تھا اور آخری شمارہ یکم اپریل 2009ء مطابق 4 ربیع الثانی 1420ھ کو شائع ہوا تھا۔[20]

حوالہ جات

ترمیم

مآخذ

ترمیم
  1. خلیلی قاسمی 2020, pp. 227–228.
  2. ^ ا ب محمد سلمان بجنوری (نومبر 1998ء)۔ دار العلوم دیوبند: حالات، خدمات، منصوبے (تیسرا ایڈیشن)۔ دار العلوم دیوبند: مرکزی دفتر رابطۂ مدارس اسلامیہ عربیہ۔ صفحہ: 23–24 
  3. سیان اسلام (2017)۔ The Weekly Khutbah (2015–2016) (بزبان انگریزی)۔ تیسری جلد (پہلا ایڈیشن)۔ کِرِییٹ اسپیس اِنڈِپینڈنٹ پبلشنگ پلیٹ فارم۔ صفحہ: 348 
  4. ^ ا ب محمد سلمان بجنوری، مدیر (رجب المرجب – شعبان المعظم 1442ھ بہ مطابق مارچ 2021ء)۔ "حضرت مولانا سعید احمد اکبر آبادی اور شیخ الہند اکیڈمی دارالعلوم دیوبند: عمران اللہ قاسمی غازی آبادی"۔ ماہنامہ دار العلوم۔ دیوبند: مکتبہ دار العلوم۔ 105 (3): 45–51 
  5. خلیلی قاسمی 2020, p. 228.
  6. "مطبوعات شیخ الہند اکیڈمی"۔ darululoom-deoband.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 اگست 2023ء 
  7. نور عالم خلیل امینی، مدیر (محرم – صفر 1439ھ بہ مطابق ستمبر – نومبر 2017ء)۔ "أكاديمية شيخ الهند ودورُها في إثراء اللغة العربية وآدابها بالتراجم: آصف إقبال القاسمي الجهان آبادي" [تراجم کے ذریعے عربی زبان و ادب کے فروغ میں شیخ الہند اکیڈمی کا کردار: آصف اقبال قاسمی جہان آبادی]۔ الداعی (بزبان عربی)۔ دیوبند: دار العلوم دیوبند۔ 42 (1–2) 
  8. "شیخ الہند اکیڈمی دار العلوم دیوبند"۔ قرآن و حدیث ڈاٹ کام۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2023ء 
  9. "شیخ الہند اکادمی، دیوبند کی ای-کتاب"۔ ریختہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2023ء 
  10. "بریلویت: طلِسم، فریب یا حقیقت؟ از ابو عدنان سہیل"۔ گوگل بکس۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2023ء 
  11. محمد روح الامین میوربھنجی (10 اگست 2023ء)۔ "مولانا سعید احمد اکبرآبادیؒ کا ذکر جمیل (تبصرہ بر کتاب)"۔ قندیل آن لائن۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 فروری 2024ء 
  12. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ محمد اللہ خلیلی قاسمی۔ دار العلوم دیوبند کی جامع و مختصر تاریخ (اکتوبر 2020ء ایڈیشن)۔ دار العلوم دیوبند: شیخ الہند اکیڈمی۔ صفحہ: 790 
  13. محمد عارف جمیل مبارکپوری (1442ھ م 2021ء)۔ "٣٧٠-الرحماني"۔ موسوعة علماء ديوبند (بزبان عربی) (پہلا ایڈیشن)۔ دیوبند: شیخ الہند اکیڈمی۔ صفحہ: 169 
  14. ^ ا ب پ ت نایاب حسن (2013)۔ دار العلوم دیوبند کا صحافتی منظر نامہ (پہلا ایڈیشن)۔ دیوبند: ادارہ تحقیق اسلامی۔ صفحہ: 123 
  15. محمد سلیمان قاسمی خوشحالپوری (2007ء)۔ "طبع جدید اور اس کا پس منظر"۔ خصائل مصطفیٰ (نیا ایڈیشن)۔ دیوبند: مکتبہ حمیدیہ۔ صفحہ: 26–27 
  16. قاسمی 2013, p. 309.
  17. "آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مفتی اعجاز ارشد قاسمی کا انتقال"۔ 17 اپریل 2021ء۔ 05 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اگست 2023ء 
  18. عبد الرحمن قاسمی (13 جنوری 2023ء)۔ "معروف قلم کار جناب مولانا نایاب حسن قاسمی چیف ایڈیٹر قندیل آن لائن و معاون ماہنامہ' اردو دنیا' نئی دہلی"۔ نگارشات ڈاٹ کام۔ 04 اگست 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 اگست 2023ء 
  19. قاسمی 2013, pp. 123–124.
  20. قاسمی 2013, pp. 124–126.

کتابیات

ترمیم