عزیز احسن

اردو کے نعت گو شاعر، محقق، نقاد

عبد العزیز خان المعروف ڈاکٹر عزیز احسن (پیدائش: 31 اگست 1947ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے نعت گو شاعر، ادبی نقاد اور محقق ہیں۔جامعہ کراچی سے اردو نعتیہ ادب کے انتقادی سرمائے کا تحقیقی مطالعہ کے عنوان پر پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی ہے۔نعتیہ ادب کی تنقید پر سند مانے جاتے ہیں۔ ان کی نعتیہ شاعری کا کلیات 'کلیاتِ عزیز احسن' شائع ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی مشہور کتابوں میں اردو نعت اور جدید اسالیب، پاکستان میں اردو نعت کا ادبی سفر، نعت کے تنقیدی آفاق، نعتیہ ادب کے تنقیدی زاویے، نعتیہ شاعری کے شرعی تقاضے اورحمدیہ شاعری کی متنی وسعتیں شامل ہیں۔ ڈاکٹر عزیز احسن کی کتابوں پر جامعاتی سطح پر تحقیقی کام ہو چکا ہے۔

عزیز احسن

معلومات شخصیت
پیدائش 31 اگست 1947ء (77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جے پور ،  بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش گلستان جوہر   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی
جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد فاضل القانون ،  ایم فل ،  پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ آڈیٹر ،  محقق ،  شاعر ،  ادبی نقاد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

ترمیم

ڈاکٹر عزیز احسن کا تعلق یوسف زئی پٹھان قبیلے سے ہے۔ ان کے اجداد میں سے گھمنڈ خان نامی شخص نے سولہویں صدی عیسوی میں افغانستان سے ہجرت کر کے مردان اور صوابی کے ارد گرد کے علاقے میں آباد ہوئے۔ وہاں سے انھوں نے چوریا / چورو (موجودہ صوبہ راجستھان) آ کر آباد ہو گئے۔ گھمنڈ خان خاندان کی کم و بیش تین نسلیں یہیں آباد رہیں۔ گھمنڈ خان کے خاندان میں امیر خان کو حصولِ معاش اور وقتی ضروریات کے پیش نظر اپنے اہل و عیال کے ہمراہ جے پور شہر منتقل ہونا پڑا تھا۔ اس وقت جے پور میں ہندو مہاراجا کی حکومت تھی۔[1] امیر خان نے مہاراجا کے محکمہ پولیس میں ملازمت اختیار کر لی۔ امیر خان کے بڑے بیٹے عبد الحمید خان کے ہاں تقسیم ہند کے چند روز بعد یعنی 31 اگست 1947ء کو بیٹے کی ولادت ہوئی جس کا نام عبد العزیز خان رکھا گیا جس نے بعد میں عزیز احسن کے قلمی نام سے شہرت پائی۔ عزیز احسن کے والدین ننھے عبد العزیز کے ہمراہ مئی 1948ء میں پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں مستقل رہائش پزیر ہو گئے۔[2] عزیز احسن نے ابتدائی تعلیم لیاقت آباد کراچی سے حاصل کی۔ میٹرک کی تعلیم 1966ء میں فیڈرل اسکول ناظم آباد سے حاصل کی۔ 1970ء میں سٹی کامرس کالج سے بی کام کیا۔ 1971ء میں فاضل اردو اور 1974ء میں فاضل فارسی کا امتحان پاس کیا۔ 1978ء میں گورنمنٹ اسلامیہ لا کالج کراچی سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ 1985ء میں جامعہ کراچی سے ایم اے (تاریخ اسلام) اور 2008ء میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے اقبالیات کے شعبہ میں رموزِ بیخودی کا فنی و فکری جائزہ کے عنوان سے مقالہ لکھ کر ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ عزیز احسن نے ملازمت کی ابتدا 1968ء میں ایسٹ پاکستان انشورنس سوسائٹی سے کی۔ 1972ء میں سندھو اینڈ کمپنی میں چارٹرڈ اکاؤنٹینسی کا کورس کرنے کے لیے تین سالہ آرٹیکل شپ مکمل کی۔ اس کے بعد 1975ء میں پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں ملازمت کی۔ 7 جنوری 1980ء کو عزیز احسن کی شادی طلعت خورشید (دختر عبد الحمید مغل) سے ہوئی جن سے انھیں تین بیٹے اور تین بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ 1981ء میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اسلام آباد میں ملازمت اختیار کی اوروہاں سے بطور ڈپٹی چیف انٹرنل آڈیٹر کی حیثیت سے 3 جون 2009ء کو ریٹائر ہوئے۔ 2012ء میں جامعہ کراچی سے اردو نعتیہ ادب کے انتقادی سرمائے کا تحقیقی مطالعہ کے عنوان سے مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔[3] یہ مقالہ 2013ء میں نعت ریسرچ سینٹر کی جانب سے کتابی شکل میں شائع ہو چکا ہے۔ ریڈیو پاکستان، کراچی عالمی سروس سے 1982ء تا 1984ء بے شمار کتابوں پر تبصرے نشر کیے اور دور حاضر میں کیو ٹی وی، پاکستان ٹیلی وژن اور دیگر ٹیلی ویژن چینل پر نعتیہ ادب کے حوالے سے بے شمار پروگرامز میں بحیثیت ناقد و مبصر شرکت کی ۔ کیو ٹی وی کا پروگرام خوشبوئے حسان سر فہرست ہے ۔

تصانیف

ترمیم
  • اردو نعت اور جدید اسالیب (تنقید،فضلی سنز (پرائیویٹ) لمیٹیڈ کراچی، دسمبر 1998ء)
  • تیرے ہی خواب میں رہنا (شعری مجموعہ، 2000ء)
  • نعت کی تخلیقی سچائیاں (تنقید، اقلیمِ نعت کراچی، 2003ء)
  • کرم و نجات کا سلسلہ (نعتیہ مجموعہ، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2005ء)
  • ہنر نازک ہے (تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2007ء)
  • شہپرِ توفیق (نعتیہ مجموعہ، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2009ء)
  • نعت کے تنقیدی آفاق (تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2010ء)
  • رموزِ بیخوی کا فنی و فکری جائزہ (مقالہ برائے ایم فل اقبالیات، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2011ء)
  • امید طیبہ رسی (نعتیہ مجموعہ، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2012ء)
  • اردو نعتیہ ادب کے انتقادی سرمائے کا تحقیقی مطالعہ (مقالہ برائے پی ایچ ڈی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2013ء)
  • پاکستان میں اردو نعت کا ادبی سفر (تحقیق و تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2014ء)
  • تعلق بالرسول کے تقاضے اور ہم (کتابچہ سیرت، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2014ء)
  • نعتیہ ادب کے تنقیدی زاویے ( تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2015ء)
  • حمد و نعت کے معنیاتی زاویے ( تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2018ء)
  • نعتیہ شاعری کے شرعی تقاضے ( نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2019ء)
  • حمدیہ شاعری کی متنی وسعتیں ( تنقید، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2020ء)[4]
  • Excellence of Na'at Conditions & Standards, Na'at Research Center Karachi, 2022
  • The Creative Aesthetics of N'at, Na'at Research Center Karachi, 2022
  • اردو ادب کا تنقیدی و تحقیقی تناظر (تنقید،بزمِ یوسفی کراچی، 2023ء)

تالیفات

ترمیم
  • جواہر النعت (نعتیہ انتخاب، 1981ء)
  • م ص (نعتیہ مجموعہ از فدا خالدی دہلوی، 1984ء)
  • خوابوں میں سنہری جالی (نعتیہ مجموعہ از صبیح رحمانی، 1987ء)
  • قصر بلند (مطالعہ قرآن، ایچ ایچ امام اکبر آبادی، 2001ء)
  • سبد گل (ایچ ایچ امام اکبر آبادی، 2001ء)
  • بحرِ شناسائی (فارسی کلام سید ظہور الحسنین ظاہر الحسنی یوسف تاجی، 2014ء)
  • کلیاتِ فدا خالدی (رنگ ادب پبلی کیشنز، 2023ء)

ڈاکٹر عزیز احسن کے علمی و تخلیقی سرمائے کی تدوین

ترمیم
  • ڈاکٹر عزیز احسن اور مطالعاتِ حمد و نعت (مرتبہ: صبیح رحمانی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2015ء)
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی ادبی تحریریں (مرتبہ: ڈاکٹر شمع افروز، بزمِ تخلیقِ ادب کراچی، 2016ء)
  • کلیات عزیز احسن (مرتبہ: صبیح رحمانی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2017ء)
  • ڈاکٹر عزیز احسن اور اردو کا ادبی تناظر (مرتبہ: ڈاکٹر شمع افروز، بزمِ یوسفی کراچی، 2020ء)
  • ڈاکٹر عزیز احسن اور تقدیسی ادب کا فکری تناظر (مرتبہ: ڈاکٹر داؤد عثمانی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2021ء)[5]
  • درد کی آغوش وا ہے (شعری مجموعہ، مرتبہ: شاعر علی شاعر، رنگ ادب پبلی کیشنز، 2022ء)
  • حمد و نعت کی تنقیدی و تحقیقی جہات (مرتبہ: شاعر علی شاعر، رنگ ادب پبلی کیشنز، 2022ء)

ڈاکٹر عزیز احسن کی تخلیقات کے تراجم

ترمیم
  • طلوعِ سحر، ڈاکٹر عزیز احسن کی نظموں کا سرائیکی ترجمہ، مترجم: فرہاد فریدی، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2024ء)

ڈاکٹر عزیز احسن پر ہونے والے جامعاتی سطح پر تحقیقی کام

ترمیم
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی نعت شناسی، ، مقالہ برائے ایم فل، مقالہ نگار: احمد نواز، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر میمونہ سبحانی، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، فیصل آباد، سیشن 2015ء - 2017ء
  • کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ، مقالہ برائے ایم فل، مقالہ نگار: رفعت ناز، نگرانِ مقالہ: پروفیسر ڈاکٹر ریاض مجید، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی فیصل آباد، سیشن 2017ء - 2019ء[6]
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'اردو نعت اور جدید اسالیب' حواشی و تعلیقات، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: ناصر نواز، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'نعتیہ شاعری کے شرعی تقاضے' حواشی و تعلیقات، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: محمد آصف، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'نعت کے تنقیدی آفاق' حواشی و تعلیقات، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: ثریا بشیر، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'پاکستان میں اردو نعت کا ادبی سفر' کا تنقیدی مطالعہ، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: زینب زہرہ، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'تعلق بالرسولؐ کے تقاضے اور ہم' حواشی و تعلیقات، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: فیصل خلیل، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان
  • ڈاکٹر عزیز احسن کی کتاب 'نعت کی تخلیقی سچائیاں' حواشی و تعلیقات، مقالہ برائے بی ایس اردو (سیشن 2017ء - 2021ء)، مقالہ نگار: محمد عمار عظیم، نگرانِ مقالہ: ڈاکٹر محمد اقبال کامران، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان

اعزازات

ترمیم
  • 2014ء - اعترافِ خدمات ایوارڈ، برائے شعبہ تحقیق (بیادِ شاہ انصار الہ آبادی)، ادبستانِ انصار کراچی
  • 2014ء - ایوارڈ برائے حسنِ خدمات،مولانا جلال الدین رومی کانفرنس
  • 2016ء - بہترین نقاد ایوارڈ، نعت ریسرچ سینٹر، لیڈز برطانیہ
  • 2019ء - ڈاکٹر عبد القدیر خان بکس ایوارڈ برائے 2006ء تا 2006ء (اردو نعتیہ ادب کے انتقادی سرمائے کا تحقیقی مطالعہ)، قائد اعظم رائٹرز گلڈ پاکستان[7]

نمونۂ کلام

ترمیم

نعت

شہرِ طیبہ کا ہے دیوانہ نہ جانے کب سےدل کہ ڈھونڈے ، وہیں جانے کے بہانے کب سے
اب تو سرکارؐ مسلمان پہ ہو چشمِ کرممیٹ دینے کو ہی درپے ہیں زمانے کب سے
کوئی دیدار کی صورت نکل آئے آقاؐموت بھی تاک میں بیٹھی ہے سرہانے کب سے
وہ جو بھولے تھے ترا نقشِ کفِ پا آقاؐہو چکے نقش بہ دیوار نہ جانے کب سے
ہم نے دیکھا ہی نہیں عہدِ درخشاں آقاؐہم تو اِدبار کے سنتے ہیں فسانے کب سے
استغاثہ یہ مری سمت سے اس قوم کا ہےجس کی مظلومی پہ روتے ہیں زمانے کب سے
اب عزیز احسنِ مضطر کا مُداوا کچھ ہو !غل مچا رکھا ہے اس نوحہ سرا نے کب سے[8]

حوالہ جات

ترمیم
  1. رفعت ناز، کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ (ایم فل مقالہ)، نعت اکادمی فیصل آباد، 2020ء، ص 17
  2. کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ، ص 18
  3. کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ، ص 19
  4. کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ، ص 22
  5. اختر سعیدی (27 مارچ 2022)۔ "ڈاکٹر عزیز احسن اور تقدیسی ادب کا فکری تناظر"۔ روزنامہ جنگ سینڈے میگزین 
  6. ڈاکٹر داؤد عثمانی، ڈاکٹر عزیز احسن اور تقدیسی ادب کا فکری تناظر،نعت ریسرچ سینٹر کراچی، 2021ء، ص 281
  7. کلیاتِ ڈاکٹر عزیز احسن کا فکری و فنی جائزہ، ص 25
  8. صبیح الدین رحمانی (18 فروری 2018)۔ "کلیات عزیز احسن چند معروضات"۔ روزنامہ جسارت سنڈے میگزین، کراچی