منال خان

پاکستانی اداکارہ

منال خان (ولادت: 20 نومبر 1998ء) پاکستانی ٹیلی ویژن اداکارہ ہیں۔ انھوں نے کاش میں تیری بیٹی نہ ہوتی میں (2011ء) میں بطور بچہ اداکار، اداکاری سے شروعات کی اور اس کے بعد سے ٹی وی سیریل قدوسی صاحب کی بیوہ (2014ء)، سن یارا (2016ء)، ہم سب عجیب سے ہیں (2017ء)، پرچھائیں (2018ء)، کی جانا میں کون (2018ء)، حسد (2019ء) [1] اور جلن (2020ء) میں اداکاری کی۔

منال خان
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 نومبر 1998ء (26 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں پرچھائیں،  کی جاناں میں کون  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ذاتی زندگی ترمیم

منال خان اپنی جڑواں بہن ایمن خان کے ساتھ 20 نومبر 1998ء کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والد مبین خان سندھ پولیس میں خدمات انجام دینے والے پولیس افسر ہیں جب کہ ان کی والدہ عظمہ خان گھریلو خاتون ہیں۔ ایمن کے علاوہ، اس کے تین بھائی ہیں۔ اس کا تعلق کراچی سے اردو بولنے والے گھرانے سے ہے۔ [2][3]

ایمن خان کے والد 31 دسمبر 2020 میں قضائے الہی سے رحلت فرما گئے ۔ [4]

اداکاری ترمیم

منال خان کی اداکاری کا آغاز جیو ٹی وی کے ڈرامے کاش میں تیری بیٹی نہ ہوتی (2011ء–12)ء سے ہوا تھا۔ اس کے بعد اے آر وائی ڈیجیٹل پر سیٹ کام سیریز قدوسی صاحب کی بیوہ (2012ء) میں معاون کردار ادا کیا۔

وہ 2013ء میں سماجی ڈراما من کے موتی میں نظر' آئیں۔ وہ یاسرہ رضوی، فیصل قریشی اور اپنی بہن ایمن خان کے ساتھ نظر آئیں۔ اس کے بعد، انھوں نے 2014ء کے ڈرامے میرے مہربان، رومانوی ڈرامے مول (2015ء) اور مزاحیہ ڈراموں مٹھو اور آپ (2015ء)، جورو کا غلام (2016ء) اور ہم سب عجیب سے ہیں میں معاون کردار میں نظر آنے کی وجہ سے وسیع پیمانے پر پہچان حاصل کی۔

منال خان کے ایک مرکزی کردار کے طور پر پہلا مرکزی کردار اردو 1 کی سیریل بیٹی تو میں بھی ہوں (2017ء) میں، ایک سادہ، پڑھاکو اور انتہائی باحیا کے طور پر تھا، اس کے بعد ہم ٹی وی ک سیریل پرچھائیں میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ ہم ٹی وی پر انجلینا ملک کی ہدایت کاری میں سیریل استانی جی کی ایک قسط میں مختصر طور پر نظر آئیں۔ وہ حماد فاروقی (2018ء) کے مقابل کبھی بینڈ کبھی باجا میں سادہ گھریلو خاتون اور اے پلس ٹی وی کے گھمنڈ (2018ء) میں صالحہ کے طور پر بھی دیکھی گئیں۔ [5][6]

نامناسب تصاویر تنازع ترمیم

2019 اور 2020 میں اداکارہ منال خان کی کئی اداکاروں سے بڑھتے روابط اور دوستیوں کے چرچے رہے۔ 2020ء میں منال خان اداکار احسن محسن اکرام کے کافی قریب آ گئیں جس پر سوشل میڈیا پر کافی چرچے ہوئے اور صارفین ن جوڑے پر کڑی تنقید کی۔ اداکارہ منال خان نے تو اس پر کوئی خاص رد عمل نہیں دیا مگر بڑھتی قربتوں پر تنقید کی زد میں آنے والے اداکار احسن محسن نے اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ سے لوگوں کو اپنی فکر کرنے کا مشورہ دیا اور کئی اسلامی حوالے بھی دیے [7]۔

اداکارہ نور بخاری نے بھی منال خان اور احسن محسن کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر پر بیان دیا کہ اگر منال خان اور محسن خان کی شادی ہو گئی ہے تو ٹھیک ہے مگر اگر وہ دونوں غیر شادی شدہ ہیں تو ایسی نامناسب تصاویر کو شیئر کرنا اخلاقی اقدار کے منافی ہے اور ایسا کرکے وہ نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں [8]۔ نور بخاری نے بعد ازاں وضاحت بھی کی کہ وہ کسی کی دل آزاری نہیں چاہتی اور ان کا تبصرہ بلا وجہ خبر بن گیا۔

مئی 2021ء میں منال خان نے احسن محسن اکرام سے منگنی کر لی۔

ٹیلی ویژن ترمیم

سال عنوان کردار نوٹ
2011ء کاش میں تیری بیٹی نہ ہوتی بانو
2012ء قدوسی صاحب کی بیوہ صدیقہ
2013ء من کے موتی کاویش
2013ء ادھوری عورت زین کی بیٹی
2014ء میرے مہربان فاریا
2015ء مول غازیہ
2015ء مٹھو اور آپا
2016ء جورو کا غلام سہائنا
2016ء–2017ء ہم سب عجیب سے ہیں عائشہ
2017ء سن یارا حنا آفاق
2017ء مالکن سیمی
2017ء بیٹی تو میں بھی ہوں حیا
2017ء لوٹ کے چلے آنا خدیجہ
2017ء دل نواز کرن [9]
2017ء–2018ء پرچھائیں پری
2018ء اُستانی جی سلمیٰ قسط نمبر 1
2018ء گمنڈ ام ہانی
2018ء کبھی بینڈ کبھی باجا لبنا قسط 2
2018ء کی جان میں کون مہر
2019ء حاسد نین تارا [10]
2019ء اے عشق سعدیہ ویب سیریز
2019ء–2020ء قسمت سوہا [11]
2020ء جلن نشا
2020ء نند ربیع [12]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Ki Jana Mein Kaun highlights story of a griefstricken girl"۔ دی نیشن (پاکستان) (بزبان انگریزی)۔ 2018-06-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2018 
  2. "Five times Aiman Khan and Minal Khan were sister goals"۔ روزنامہ پاکستان (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2019 
  3. Nayab Fatima۔ "Viral Pictures: Minal visited mosque in Lahore"۔ آج ٹی وی (بزبان انگریزی)۔ 16 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2019 
  4. "Aiman, Minal Khan's father passes away"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2020-12-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 جنوری 2021 
  5. Raza says (2018-05-23)۔ "Actress Minal Khan reportedly hospitalized after suffering heatstroke"۔ بزنس ریکارڈر (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2019 
  6. "TV star Minal Khan, clad in a stunning gold bridal, met with thunderous applause on stage"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2017-12-10۔ 16 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2019 
  7. "اداکارہ منال خان سے بڑھتی قربتوں پر تنقید : احسن کا ردعمل"۔ جیو ٹی وی۔ 19 مارچ 2021 
  8. "منال خان کی تصویر پر تبصرہ، نور بخاری نےوضاحت کردی"۔ سما ٹی وی۔ 19 مارچ 2021 
  9. Fatima Zakir۔ "Watch out for the new brigade!"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2020 
  10. Fatima Zakir۔ "Watch out for the new brigade!"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2020 
  11. "I have learnt to handle criticism gracefully: Minal Khan"۔ The Nation (بزبان انگریزی)۔ 2019-05-26۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2019 
  12. "Minal Khan wants to bring versatility to her work with 'Jalan'"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-06-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جون 2020 

بیرونی روابط ترمیم