مچل جانسن کی بین الاقوامی کرکٹ میں پانچ وکٹوں کی فہرست

کرکٹ میں 5وکٹوں کا حصول (جسے "فائفر" بھی کہا جاتا ہے [1] ) سے مراد وہ بولر ہے جو ایک اننگز میں 5یا اس سے زیادہ وکٹیں لیتا ہے۔ اسے ایک قابل ذکر کارنامہ سمجھا جاتا ہے [2] اور اکتوبر 2024ء تک صرف 54 گیند بازوں نے بین الاقوامی سطح پر 15 بار پانچ یا اس سے زیادہ 5 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ [3] مچل جانسن بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز سابق ٹیسٹ ، ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ جانسن نے ٹیسٹ میچوں میں 313، ایک روزہ میں 239 اور ٹی ٹوئنٹی میں 38 وکٹیں حاصل کیں۔ [4] کھیل کے تمام فارمیٹس میں 15 پانچ وکٹوں کے ساتھ وہ ہمہ وقت کے مشترکہ 5وکٹ لینے والوں میں برابر 29 واں نمبر پر ہے اور آسٹریلیا کے لیے مساوی فہرست میں نویں نمبر پر ہے۔ [ا] [3]

Mitchell Johnson stands side on with his body pointing left. His hands are together and his look looks concentrated.
مچل جانسن نے بین الاقوامی کرکٹ میں 15 بار 5وکٹیں حاصل کیں۔

جانسن نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 2007ء میں سری لنکا کے خلاف کیا تھا۔ [4] ان کی پہلی 5وکٹیں 2008-09ء سیریز کے پہلے ٹیسٹ کے دوران نیوزی لینڈ کے خلاف گابا میں حاصل کی گئیں۔ [5] دوسری اننگز میں 39 رنز کے عوض ان کی 5 وکٹیں میچ کے لیے ان کی 9 وکٹوں تک پہنچ گئیں۔ [6] آسٹریلیا نے یہ میچ 149 رنز سے جیتا اور اس کی کارکردگی نے انھیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا۔ [7] ایک اننگز میں ان کی بہترین بولنگ 2008ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف 61 رنز کے عوض 8 وکٹیں ہیں۔ [8] [9] ٹیسٹ میچوں میں جانسن انگلینڈ کے خلاف سب سے زیادہ کامیاب رہے۔ انھوں نے ان کے خلاف 12 میں سے 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [10]

2005ء میں جانسن نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو نیوزی لینڈ کے خلاف کیا۔ [11] انھوں نے 2007ء میں ہندوستان کے خلاف اپنی پہلی 5وکٹیں حاصل کیں [12] جانسن نے میچ میں 26 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جو آسٹریلیا نے 9 وکٹوں سے جیت لی۔ [13] 2011ء میں پالے کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں سری لنکا کے خلاف 31 رنز کے عوض 6 وکٹیں ان کے کیریئر کی بہترین کارکردگی ہیں [14] [15] اگرچہ جانسن نے اپنا پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی 2007ء میں کھیلا تھا، [4] اس نے فارمیٹ میں کوئی فائفر نہیں اٹھایا۔ 2010ء میں سری لنکا کے خلاف 15 رنز کے عوض 3 وکٹوں کے اعداد و شمار کھیل کے اس ورژن میں ان کے بہترین تھے۔ [16]

کلید

ترمیم
علامت مطلب
تاریخ جس دن ٹیسٹ شروع ہوا یا ایک روزہ بین الاقوامی منعقد ہوا۔
اننگز اس میچ کی اننگز جس میں پانچ وکٹیں حاصل کی گئی تھیں۔
اوورز اس اننگز میں گیند کی گئی اوور کی تعداد۔
رنز رنز نے قبول کیا۔
وکٹیں لی گئی وکٹوں کی تعداد۔
اکانومی فی اوور دیے گئے رنز۔
بلے باز وہ بلے باز جن کی وکٹیں پانچ وکٹوں کے حصول میں لی گئی تھیں۔
نتیجہ نتیجہ آسٹریلیا ٹیم کے لیے
* ایک میچ میں مچل جانسن کے دو پانچ وکٹوں میں سے ایک
میچ میں 10 یا اس سے زیادہ وکٹیں لیں۔
مچل جانسن کو مین آف دی میچ منتخب کیا گیا۔

ٹیسٹ

ترمیم
ٹیسٹ کرکٹ میں پانچ وکٹیں[17]
نمبر تاریخ مقام خلاف اننگز اوورز رنز وکٹیں اکانومی ریٹ بلے باز نتیجہ
1 20 نومبر 2008 گابا, برسبین   نیوزی لینڈ 4 17.3 39 5 2.22 جیتا[6]
2 17 دسمبر 2008 † ‡ ڈبلیو اے سی اے گراؤنڈ, پرتھ   جنوبی افریقا 2 24 61 8 2.54 ہارا[18]
3 7 اگست 2009 ہیڈنگلے, لیڈز   انگلینڈ 3 19.3 69 5 3.53 جیتا[19]
4 4 دسمبر 2009 ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ   ویسٹ انڈیز 3 22 103 5 4.68 ڈرا[20]
5 27 مارچ 2010 † ‡ سیڈون پارک, ہیملٹن   نیوزی لینڈ 4 20.1 73 6 3.61 جیتا[21]
6 1 اکتوبر 2010 پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن سٹیڈیم, موہالی   بھارت 2 20 64 5 3.20 ہارا[22]
7 16 دسمبر 2010 ڈبلیو اے سی اے گراؤنڈ, پرتھ   انگلینڈ 2 17.3 38 6 2.17 جیتا[23]
8 21 نومبر 2013 گابا, برسبین   انگلینڈ 4 21.1 42 5 1.98 جیتا[24]
9 5 دسمبر 2013 † ‡ ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ   انگلینڈ 2 17.2 40 7 2.30 جیتا[25]
10 26 دسمبر 2013 ملبورن کرکٹ گراؤنڈ، ملبورن   انگلینڈ 1 24 63 5 2.62 جیتا[26]
11 12 فروری 2014 * † ‡ سنچورین پارک, سینچورین   جنوبی افریقا 2 17.1 68 7 3.96 جیتا[27]
12 12 فروری 2014 * † ‡ سنچورین پارک, سینچورین   جنوبی افریقا 4 16 59 5 3.68 جیتا[27]

ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
ایک روزہ بین الاقوامی میں پانچ وکٹیں
نمبر تاریخ مقام خلاف اننگز اوورز رنز وکٹیں اکانومی ریٹ بلے باز نتیجہ
1 11 اکتوبر 2007 آئی پی سی ایل اسپورٹس کمپلیکس گراؤنڈ, وڈودرا   بھارت 1 10 26 5 2.60 جیتا[13]
2 6 جولائی 2008 وارنرپارک اسپورٹنگ کمپلیکس, باسیتیر   ویسٹ انڈیز 2 7.5 29 5 3.70 جیتا[28]
3 10 اگست 2011 پلےکلےانٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم, کینڈی   سری لنکا 1 10 31 6 3.10 جیتا[15]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Swinging it for the Auld Enemy – An interview with Ryan Sidebottom"۔ The Scotsman۔ Johnston Press۔ 16 August 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اکتوبر 2009۔ ... I'd rather take fifers (five wickets) for England ... 
  2. M. A. Pervez (2001)۔ A Dictionary of Cricket۔ Orient Blackswan۔ صفحہ: 31۔ ISBN 9788173701849 
  3. ^ ا ب پ "Combined Test, ODI and T20I records: Most five-wicket hauls in a career"۔ ESPNcricinfo۔ 07 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 ستمبر 2011 
  4. ^ ا ب پ "Mitchell Johnson's ESPNcricinfo profile"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  5. "Mitchell Johnson's Test cricket five-wicket hauls"۔ ESPNcricinfo۔ 09 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  6. ^ ا ب "1st test: New Zealand v Australia at Brisbane, 20–23 November 2008"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  7. Paine, Chris (23 November 2008)۔ "Aussies throttle hapless Black Caps"۔ ABC۔ 07 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  8. "1st test: South Africa v Australia at Perth, 17–21 December 2008"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  9. "All-test records for Mitchell Johnson"۔ ESPNcricinfo۔ 09 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  10. "Mitchell Johnson's bowling statistics sorted by wickets per innings"۔ ESPNcricinfo۔ 09 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  11. "3rd ODI: New Zealand v Australia at Perth, 10 December 2005"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  12. "Mitchell Johnson's One-Day International cricket five-wicket hauls"۔ ESPNcricinfo۔ 09 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  13. ^ ا ب "5th ODI: at Reliance Stadium, Vadodara, 11 October 2007"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  14. "Mitchell Johnson all-round bowling statistics sorted by wickets in an ODI innings"۔ ESPNcricinfo۔ 12 نومبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  15. ^ ا ب "1st ODI: Sri Lanka v Australia at Pallekele, 10 August 2011"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  16. "Mitchell Johnson's all-round statistics sorted by wickets in a T20I"۔ ESPNcricinfo۔ 09 اکتوبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 ستمبر 2014 
  17. "1st Test: Australia v South Africa at Perth, 17–21 December 2008"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2014 
  18. "4th Test: England v Australia at Leeds, 7–9 August 2009"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2014 
  19. "2nd Test: Australia v West Indies at Adelaide, 4–8 December 2009"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 جولا‎ئی 2014 
  20. "2nd Test: New Zealand v Australia at Hamilton, 27–31 March 2010"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  21. "1st Test: India v Australia at Mohali, 1–5 October 2010"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  22. "3rd Test: Australia v England at Perth, 16–19 December 2010"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  23. "1st Test: Australia v England at Brisbane, 21–24 November 2013"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  24. "2nd Test: Australia v England at Adelaide, 5–9 December 2013"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  25. "4th Test: Australia v England at Melbourne, 26–29 December 2013"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  26. ^ ا ب "1st Test: South Africa v Australia at Centurion, 12–15 February 2014"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2014 
  27. "5th ODI: West Indies v Australia at Basseterre, 6 July 2008"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014