وینکٹارمن
بھارت کے ایک سابق صدر۔ انیس سو ستاسی میں بھارت کے صدر مقرر ہونے سے پہلے وہ وزیر دفاع، وزیر خزانہ اور نائب صدر رہے۔ وہ بھارت کا آئین بنانے والوں میں سے تھے۔ راماسوامی وینکٹارمن بھارت کی پہلی پارلیمنٹ کے رکن بنے تھے۔ ان کا تعلق ریاست تمل ناڈو سے تھا۔ مسٹر وینکٹارمن کا دورِ صدارت خاصا ہنگامہ خیز رہا۔ اسی دور میں سری لنکا کا بحران پیدا ہوا، بوفورز سکینڈل سامنے آیا اور وزیر اعظم راجیو گاندھی کو قتل کیا گیا۔
وینکٹارمن | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(تمل میں: ராமசுவாமி வெங்கட்ராமன்) | |||||||
مناصب | |||||||
وزیر خزانہ | |||||||
برسر عہدہ 14 جنوری 1980 – 15 جنوری 1982 |
|||||||
| |||||||
وزیر دفاع | |||||||
برسر عہدہ 15 جنوری 1982 – 2 اگست 1984 |
|||||||
| |||||||
وزیر امور داخلہ | |||||||
برسر عہدہ 22 جون 1982 – 2 ستمبر 1982 |
|||||||
| |||||||
نائب صدر بھارت | |||||||
برسر عہدہ 31 اگست 1984 – 24 جولائی 1987 |
|||||||
| |||||||
صدر بھارت (8 ) | |||||||
برسر عہدہ 25 جولائی 1987 – 25 جولائی 1992 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 4 دسمبر 1910ء [1][2][3] تنجاؤر ضلع |
||||||
وفات | 27 جنوری 2009ء (99 سال)[4][1][2][3] نئی دہلی |
||||||
وجہ وفات | متعدد اعضا کی خرابی | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) برطانوی ہند (–14 اگست 1947) ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس | ||||||
زوجہ | جانکی وینکٹارامن | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | لویولا کالج جامعہ مدراس |
||||||
پیشہ | وکیل ، سیاست دان ، آپ بیتی نگار ، منصف | ||||||
دستخط | |||||||
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Ramaswamy-Venkataraman — بنام: Ramaswamy Venkataraman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/33374086 — بنام: Ramaswamy Venkataraman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000016589 — بنام: Ramaswamy Venkataraman — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ http://www.indianexpress.com/news/former-president-r-venkataraman-passes-away/415704/