پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2011ء

پاکستانی کرکٹ ٹیم نے 18 اپریل سے 24 مئی 2011ء تک ویسٹ انڈیز کا دورہ کیا۔ اس دورے میں دو ٹیسٹ ایک ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل (ٹی 20 آئی) اور پانچ ایک روزہ انٹرنیشنل (او ڈی آئی) شامل تھے۔ [1]

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ ویسٹ انڈیز 2011ء
پاکستان
ویسٹ انڈیز
تاریخ 18 اپریل 2011ء – 24 مئی 2011ء
کپتان شاہد آفریدی (ایک روزہ بین الاقوامی/ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
مصباح الحق (ٹیسٹ)
ڈیرن سیمی
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور مصباح الحق (181) ڈیرن براوو (107)
زیادہ وکٹیں سعید اجمل (17) روی رامپال (11)
بہترین کھلاڑی سعید اجمل (پاکستان)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 5 میچوں کی سیریز 3–2 سے جیت گیا
زیادہ اسکور محمد حفیظ (267) لینڈل سمنز (279)
زیادہ وکٹیں وہاب ریاض (7) دیویندر بشو (11)
بہترین کھلاڑی محمد حفیظ (پاکستان)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ ویسٹ انڈیز 1 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور عمر اکمل (41) لینڈل سمنز (65)
زیادہ وکٹیں عبد الرحمٰن (2)
سعید اجمل (2)
وہاب ریاض (2)
دیویندر بشو (4)
بہترین کھلاڑی دیویندر بشو (ویسٹ انڈیز)

شریک دستے

ترمیم
محدود اوورز ٹیسٹ
  پاکستان[2][3]   ویسٹ انڈیز[4][5]   پاکستان   ویسٹ انڈیز

ٹور میچ

ترمیم
18 اپریل
سکور کارڈ
پاکستان  
287/8 (50 اوورز)
ب
محمد حفیظ 101 (93)
کارلوس بریتھویٹ 3/38 (10 اوورز)
ڈوین براوو 63 (70)
عبد الرحمٰن 4/27 (10 اوورز)
پاکستان 68 رنز سے جیت گیا۔
منڈو فلپ پارک, کاستریس, سینٹ لوسیا
امپائر: جان ماتھورن اور فرانسس مورس (دونوں ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
8–9 مئی
سکور کارڈ
ب
330/7ڈکلیئر (75 اوورز)
مصباح الحق 101* (132)
امیر خان 3/88 (26 اوورز)
252/6 (73 اوورز)
شیمروئے بیرنگٹن 58 (89)
سعید اجمل 2/41 (15 اوورز)
میچ ڈرا
بورڈا, جارج ٹاؤن, گیانا
امپائر: نائجل ڈوگائڈ (ویسٹ انڈیز) اور کلائیڈ ڈنکن (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

واحدٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
21 اپریل
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
150/7 (20 اوورز)
ب
  پاکستان
143/9 (20 اوورز)
لینڈل سمنز 65 (44)
عبد الرحمٰن 2/22 (4 اوورز)
عمر اکمل 41 (41)
دیویندر بشو 4/17 (4 اوورز)
ویسٹ انڈیز 7 رنز سے جیت گیا۔
بیوزور اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا
امپائر: نارمن میلکم اور پیٹر نیرو (دونوں ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: دیویندر بشو (ویسٹ انڈیز)

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلاایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
23 اپریل
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
221/6 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
222/2 (41.3 اوورز)
ڈیرن براوو 67 (109)
وہاب ریاض 2/62 (10 اوورز)
مصباح الحق 73* (90)
دیویندر بشو 2/48 (10 اوورز)
پاکستان 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
بیوزور اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: محمد حفیظ (پاکستان)

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
25 اپریل
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
220 (50 اوورز)
ب
  پاکستان
223/3 (48 اوورز)
لینڈل سمنز 51 (48)
سعید اجمل 2/23 (10 اوورز)
احمد شہزاد 102 (148)
دیویندر بشو 2/36 (10 اوورز)
پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
بیوزور اسٹیڈیم, جزیرہ گروس, سینٹ لوسیا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: احمد شہزاد (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انتھونی مارٹن (ویسٹ انڈیز) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 اپریل
سکور کارڈ
ویسٹ انڈیز  
171 (43.4 اوورز)
ب
  پاکستان
177/7 (40.1 اوورز)
لینڈل سمنز 51 (64)
سعید اجمل 3/29 (8.4 اوورز)
مصباح الحق 62* (109)
روی رامپال 4/32 (9 اوورز)
پاکستان 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
کینسنگٹن اوول, برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور پیٹر نیرو (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: مصباح الحق (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ 45 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
پاکستان  
248/9 (50 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
154/4 (29.5 اوورز)
محمد حفیظ 121 (138)
دیویندر بشو 3/37 (10 اوورز)
لینڈل سمنز 76 (70)
جنید خان 2/26 (6 اوورز)
ویسٹ انڈیز 1 رن سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
کینسنگٹن اوول, برج ٹاؤن, بارباڈوس
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور پیٹر نیرو (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: محمد حفیظ (پاکستان)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

بارش نے ویسٹ انڈیز کی اننگز 39 اوورز تک محدود کردی۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ) کے ذریعے ان کا ہدف 223 رنز پر ایڈجسٹ کیا گیا۔ مزید بارش نے 29.5 اوورز کے بعد اننگز کو روک دیا، جہاں ہدف 153 رنز تھا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
پاکستان  
139 (41.2 اوورز)
ب
  ویسٹ انڈیز
140/0 (23.3 اوورز)
محمد حفیظ 55 (83)
روی رامپال 4/45 (10 اوورز)
ویسٹ انڈیز 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
پروویڈنس اسٹیڈیم, گیانا
امپائر: اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا) اور نارمن میلکم (ویسٹ انڈیز)
بہترین کھلاڑی: لینڈل سمنز (ویسٹ انڈیز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
12–16 مئی
سکور کارڈ
ب
226 (98 اوورز)
لینڈل سمنز 49 (130)
سعید اجمل 5/69 (33 اوورز)
160 (64.4 اوورز)
عبد الرحمٰن 40* (104)
دیویندر بشو 4/68 (25 اوورز)
152 (61.5 اوورز)
شیو نارائن چندر پال 36* (127)
سعید اجمل 6/42 (23.5 اوورز)
178 (73 اوورز)
مصباح الحق 52 (162)
ڈیرن سیمی 5/29 (17 اوورز)
ویسٹ انڈیز 40 رنز سے جیت گیا۔
پروویڈنس اسٹیڈیم, گیانا
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ٹونی ہل (نیوزی لینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈیرن سیمی (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • دیویندر بشو (ویسٹ انڈیز) اور محمد سلمان (پاکستان) دونوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
20–24 مئی
سکور کارڈ
ب
272 (109.5 اوورز)
اظہر علی 67 (196)
روی رامپال 3/68 (26 اوورز)
223 (83.5 اوورز)
مارلن سیموئلز 57 (124)
محمد حفیظ 3/23 (8 اوورز)
377/6ڈکلیئر (112.2 اوورز)
توفیق عمر 135 (314)
دیویندر بشو 2/149 (38 اوورز)
230 (80.3 اوورز)
ڈیرن براوو 50 (144)
عبد الرحمٰن 4/65 (24.3 اوورز)
پاکستان 196 رنز سے جیت گیا۔
وارنرپارک, باسیتیر, سینٹ کیٹز
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور اشوکا ڈی سلوا (سری لنکا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: توفیق عمر (پاکستان)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش اور خراب روشنی نے پہلے دن کا کھیل کم کر دیا۔
  • کریگ بریتھویٹ (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Pakistan tour of West Indies 2011"۔ ESPN Cricinfo۔ 5 اپریل 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 اپریل 2011ء 
  2. "Pakistan Twenty20 Squad"۔ ESPN Cricinfo۔ 16 اپریل 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2011ء 
  3. "Pakistan ODI Squad"۔ ESPN Cricinfo۔ 16 اپریل 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2011ء 
  4. "West Indies Twenty20 Squad"۔ ESPN Cricinfo۔ 16 اپریل 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2011ء 
  5. "West Indies Squad – 1st & 2nd ODIs"۔ ESPN Cricinfo۔ 16 اپریل 2011ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اپریل 2011ء