پریتی زنٹا

بھارتی فلم اداکارہ
(پریٹی زنٹا سے رجوع مکرر)

پریتی زی زنٹا[2] (ولادت: 31 جنوری 1975ء[3]) ایک بھارتی فلم اداکارہ ہے۔ اس نے بالی وڈ کی ہندی فلموں میں اپنی پہچان بنائی، اس کے علاوہ تیلگو، پنجابی اور انگریزی زبان کی فلموں میں بھی کام کیا۔ انگریزی ادب اور کرمنل نفسیات میں گریجویشن کرنے کے بعد، زنٹا نے 1998 میں دل سے ، فلم سے اپنے کیریئر کی شروعات کی اور اس سال سولجر فلم میں بھی کردار نبھایا۔ اسی فن میں اس کو فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا اور بعد میں اس نے کیا کہنا (2000ء) میں ایک نوخیز اکیلی ماں کا کردار ادا کیا جس سے اس کو کافی شہرت ملی۔ اس نے آگے چل کر مختلف قسم کے کرداروں سے اپنا کیریئر قائم کیا۔

پریتی زنٹا
(انگریزی میں: Preity Zinta)،(ہندی میں: प्रीति ज़िंटा ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پریتی زنٹا 2018ء

معلومات شخصیت
پیدائش (1975-01-31) 31 جنوری 1975 (عمر 49 برس)
شملہ، ہماچل پردیش، بھارت
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بالوں کا رنگ خاکی   ویکی ڈیٹا پر (P1884) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد 1.62 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2048) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وزن 52 کلو گرام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P2067) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات جین گڈینو (شادی. 2016)
ساتھی نیس واڈیا   ویکی ڈیٹا پر (P451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی St. Bede's College, Shimla
پیشہ
  • اداکارہ
  • فلم ساز
  • کاروباری
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 1998 – تاحال
اعزازات
مکمل فہرست
دستخط
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم
 
2001ء میں چوری چوری چپکے چپکے کے آڈیو ریلیز کے دوران پریتی

پریتی زنٹا 31 جنوری 1975ء کو شملہ میں روہرو کے ایک خاندان میں پیدا ہوئیں۔۔[4][5][6][7] ان کے والد، درگانند زنٹا، بھارتی فوج کے اہلکار تھے۔[8] جب پریتی 13 سال کی تھی تو ایک کار حادثے میں ان کے والدکی موت ہو گئی تھی؛ حادثے میں اس کی ماں، نلپربھا، بھی تھی جن کو گمبھیر روپ سے کئی چوٹیں لگی تھیں اور اس کے نتیجے میں وہ دو سال تک بستر پر رہی۔ پریتی زنٹا نے اس کو ایک دکھی حادثہ کہا اور اپنے والد کی موت کی وجہ سے ان کی زندگی نے ایک اہم موڑ لیا، جس کی وجہ سے وہ جلدی ہی بڑی ہونے لیے مجبور ہو گئی۔[9] ان کے دو بھائی ہیں؛ دیپنکر اور منیش، جو ترتیب وار ایک ایک سال چھوٹے ہیں۔ دیپنکر بھارتی فوج میں ایک کمشنڈ افسر ہیں ، جبکہ منیش کیلیفورنیا میں رہتے ہیں۔[10]

18 سال کی عمر میں بورڈنگ اسکول، لورینس اسکول، سناور سے گریجویشن کرنے بعد، پریتی زنٹا نے شملہ کے سینٹ بیدے کے کالج میں داخلہ لیا۔ اس نے انگریزی ادب کی ڈگری کے ساتھ گریجویٹ پوری کی اور پھر نفسیات میں گریجویٹ پروگرام شروع کیا۔[11]

ذاتی زندگی

ترمیم

پریتی زنٹا اس وقت اپنے آبائی شہر شملہ جاتی تھیں جب وہ شوٹنگ میں مصروف نہیں تھیں۔ 2006ء میں ، وہ ممبئی میں اپنے گھر منتقل ہو گئیں۔[12]

پریتی زنٹا متعدد تنازعات کا شکار رہی ہیں۔[13][14] 2003ء میں ، بھارت شاہ کیس میں بطور گواہ انھوں نے بھارتی مافیا کے خلاف گواہی دی۔ بھارت شاہ نے پریتی زنٹا کی ایک فلم، چوری چوری چپکے چپکے ، میں مالی مدد کیا تھا، بھارت شاہ کو 2000ء میں ممبئی کے انڈرورلڈ باس چھوٹا شکیل سے تعلقات رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔[15][16]

فلموگرافی اور ایوارڈ

ترمیم

فلموگرافی

ترمیم

ایوارڈ اور نامزدگی

ترمیم

زنٹا کے فلم ایوارڈوں میں دو فلم فیئر اعزازات ہیں۔ بیسٹ فیمیل ڈیبیو، دل سے اور سولجر کے لیے اور کل ہو نہ ہو کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ حاصل کیا۔

ایوارڈ سال قسم/درجہ نامزد کام نتیجہ حوالے
فلم فیئر اعزازات 1999ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین نئی اداکارہ دل سے .. اور سولجر فاتح [17]
[18]
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکارہ دل سے .. نامزد
2001ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کیا کہنا نامزد [18]
2002ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکارہ چوری چوری چپکے چپکے نامزد [18]
2004ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کل ہو نہ ہو فاتح [18]
[19]
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ کوئی ... مل گیا نامزد
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین منفی کارکردگی کردار   ارمان نامزد
2005ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ ویر زارا نامزد [18]
2006ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ سلام نمستے نامزد [18]
2007ء فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکارہ کبھی الوداع نہ کہنا نامزد [18]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Preity Zinta — اخذ شدہ بتاریخ: 10 جون 2023
  2. Times News Network (8 جون 2018)۔ "Two years after marriage, Preity Zinta adds husband's initials to her name"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 2018-06-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-09
  3. Jalan, Shivangi (31 جنوری 2018)۔ "Happy Birthday Preity Zinta: The dimpled beauty sure knows her craft"۔ 2019-01-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-31
  4. "Preity Zinta rubbishes claims of her 'British ancestry'!". Zee News (انگریزی میں). 2 فروری 2009. Archived from the original on 2019-01-15. Retrieved 2020-01-25.
  5. "Preity turns one-plus-thirty"۔ Stardust۔ 31 جنوری 2006۔ 2006-09-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-12-04
  6. "Happy birthday Preity Zinta: Did you know her decision to enter Bollywood was based on a coin flip?"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 31 جنوری 2021۔ 2021-01-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-01-31
  7. Joshi, Shriniwas (16 مارچ 2007)۔ "Glamour girls from Himachal Pradesh"۔ The Tribune۔ 2013-09-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-05-08 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  8. Sharma, Mandvi (24 جون 2006)۔ "'I would've been the PM'"۔ The Times of India۔ 2011-11-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-06-24 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  9. Khubchandani, Lata (22 مئی 2000)۔ "I had this illusion that filmstars are like kings and queens"۔ Rediff.com۔ 2007-11-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-09-15 {{حوالہ ویب}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  10. Lancaster، John (23 جنوری 2003)۔ "Bollywood Star's Act Makes Her a Hero, and Possible Target"۔ The Washington Post۔ ص A16۔ 2012-11-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-05-24 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت) (Registration/purchase required)
  11. Hahn, Lorraine (11 جنوری 2005)۔ "Bollywood Actress, Preity Zinta Talk Asia Interview Transcript"۔ CNN۔ 2007-11-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-11-08 {{حوالہ خبر}}: الوسيط غير المعروف |deadurl= تم تجاهله (معاونت)
  12. Jha, Subhash K. (26 مئی 2007)۔ "Preity's home sick"۔ The Times of India۔ 2012-11-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-11-07
  13. Bhattacharjee, Devapriyo (1 جولائی 2008)۔ "I'll always be there for Shekhar Kapur: Preity"۔ Hindustan Times۔ Indo-Asian News Service۔ 2020-08-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-03
  14. Chakravorty, Vinayak (19 مارچ 2005)۔ "Bollywood's sleaze out in open"۔ Hindustan Times۔ Press Trust of India۔ 2020-08-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-03
  15. Philp, Catherine (11 جنوری 2003). "Bollywood starlet plays brave role in fight against the Mob". لندن ٹائمز (انگریزی میں). Archived from the original on 2020-10-17. Retrieved 2020-10-11.
  16. "Preity Zinta supports prosecution in Bharat Shah case, says she received extortion threat"۔ The Indian Express۔ 9 جنوری 2003۔ 2014-07-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-14
  17. "The Winners – 1998"۔ Indiatimes۔ 2006-05-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-11
  18. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Preity Zinta: Awards & nominations"۔ بالی وڈ ہنگامہ۔ 2008-05-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-11
  19. "Nominees for the 49th Manikchand Filmfare Awards 2003"۔ Indiatimes۔ 2004-03-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-07-14