کالیگولا (Caligula) /kəˈlɪɡjələ/)[5]رومی شہنشاہ گائیوس سیزر آگستس جرمانیکوس (Gaius Julius Caesar Augustus Germanicus) کی مقبول عرفیت ہے۔ کالیگولا کا باپ جرمانیکس شہنشاہ تیبیریس کا بھتیجا اور لے پالک بیٹا تھا۔

کالیگولا
(لاطینی میں: Gaius Iulius Caesar Augustus Germanicus ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (لاطینی میں: Gaius Julius Caesar ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 31 اگست 12ء[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 جنوری 41ء (29 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیلاٹین پہاڑی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات تیز دار ہتھیار کا گھاؤ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن مقبرہ آگسٹس  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت قدیم روم  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ مرگی  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد جولیا ڈروسیلا  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد جرمانیکس[3][1]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ اگریپینا کبری[3][1]  ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان جولیو کلاڈیوی شاہی سلسلہ  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رومی شہنشاہ (3 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
18 مارچ 37  – 24 جنوری 41 
تیبیریوس 
کلاودیوس 
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان لاطینی زبان[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات

19ء میں جرمانیکس کی انطاکیہ میں وفات کے بعد اس کی بیوی اگریپینا کبری اپنے چھ بچوں کو لے کر روم واپس آ گئی، جہاں وہ شہنشاہ تیبیریس سے تلخ عداوت میں الجھ گئی۔ تنازع بالآخر اس کے خاندان کی تباہی کی صورت میں نکلا، جس میں کالیگولا زندہ بچنے والا واحد مذکر فرد تھا۔ مہلک سازشوں کو جانتے بوجھتے اس نے شہنشاہ تیبیریس کی دعوت پر 31ء میں کپری کا سفر کیا، جہاں شہنشاہ تیبیریس کی موت کے بعد وہ تیسرا رومی شہنشاہ بنا۔

ابتدائی زندگی ترمیم

خاندان ترمیم

کالیگولا آنزیو (جدید آنزیو اور نیتونو)میں 31 اگست، 12ء کو پیدا ہوا۔[6] وہ جرمانیکس اور اگریپینا کبری کے بچوں میں سے تیسرا تھا۔[7] گایس کے بھائی نیرو اور دروسوس تھے۔[8] جبکہ اس کی بہنیں اگریپینا صغری، جولیا ڈروسیلا اور جولیا لیویلا تھیں۔[8]

 
کالیگا

بچپن اور نام ترمیم

بچپن میں گایس اپنے والد جرمانیکس کے ساتھ جرمانیہ کے محاظ پر گیا، جہاں اس نے فوجی وردی اور فوجی جوتے (کالیگا) پہنے۔ انہی جوتوں کی مناسبت سے اس کا نام کالیگولا ہے۔

شہنشاہ ترمیم

ابتدائی دور ترمیم

16 مارچ، 37ء کو شہنشاہ تیبیریس کی موت کے بعد عنان سلطنت کالیگولا کے ہاتھ آ گئی جبکہ تیبیریس کا حقیقی پوتا اس کے ساتھ تخت کا مشترکہ وارث بنا۔ اگرچہ تیبیریس کی عمر 78 برس تھی اور وہ بستر مرگ پر بھی تھا پھر بھی کچھ قدیم مورخین قیاس کرتے ہیں کہ اسے قتل کیا گیا تھا۔[9][9][10][10][11][12]

عوامی اصلاحات ترمیم

38ء میں کالیگولا نے اپنی توجہ سیاسی اور عوامی اصلاحات پر مرکوز کی۔ اس نے سرکاری فنڈز کے اکاؤنٹس شائع کیے جو تیبیریس کے دور میں شائع نہیں ہوئے تھے۔ آگ میں جائداد تباہ ہونے والوں کی مدد کی، بعض ٹیکس ختم کر دیے اور کے موقع پر عوام میں انعامات تقسیم کیے۔ اس نے گھڑ سواری اور سینیٹ احکامات کے لیے نئے اراکین کو منتخب کرنے کی اجازت دی۔[13]

مالی بحران اور قحط ترمیم

مالی بحران 38ء کے اواخر یا 39ء میں آیا۔[14][15] اپنی حمایت کے لیے سیاسی ادائیگیوں نے خزانے پر گہرا اثر ڈالا۔ قدیم مورخین کا کہنا ہے کہ اس سے نکلنے کے لیے کالیگولا نے لوگوں پر جھوٹے الزام لگانا شروع کر دیے، جرمانے اور یہاں تک کہ ان کی جائداد ضبط کرنے کے مقصد سے افراد کو قتل کروایا۔[16] مؤرخین کہتے ہیں کہ اس سلسلے میں کالیگولا نے کئی مایوس کن اقدامات کیے۔ خزانے کے لیے کالیگولا نے عوام سے حکومت کو قرض دینے کی درخواست کی۔[17] اس نے قانونی مقدمات، شادیوں اور جسم فروشی پر ٹیکس عائد کیا۔[18] قلیل مدت کے لیے قحط بھی واقع ہوا، شاید یہ مالی بحران کی وجہ سے ہوا۔ جبکہ کچھ مورخین کا کہنا ہے کہ یہ عوام کی ترسیلی گاڑیوں پر حکومتی قبضے کی وجہ سے ہوا۔[16][19]

تعمیرات ترمیم

 
ویٹیکن ستون

مالی مشکلات کے باوجود کالیگولا نے اپنے دور حکومت میں تعمیرات کے متعدد منصوبوں پر کام شروع کیا، جن میں سے چند عوام کی بہبود کے لیے تھے، جبکہ باقی اس کے ذاتی تصرف لے لیے تھے۔ ویٹیکن ستون ان تعمرات کی ایک مثال ہے۔

سینیٹ سے اختلافات ترمیم

39ء میں کالیگولا کے اور رومی سینیٹ کے درمیان تعلقات خراب ہو گئے۔[20] کالیگولا نے تیبیریس دور کے متعدد سینیٹر غداری کے مقدمات کی سماعت کا دوبارہ جائزہ لیا اور نئی تحقیقات اور مقدمات کی سماعت کا حکم دیا۔ اس قونصل کو تبدیل کیا اور کئی سینیٹرز کو سزائے موت دی۔[20][21] اپنا انتظار کروا کر اور اپنے رتھ کے ساتھ بھگا کر سینیٹروں کی تذلیل کی۔[21]

الہیات کا دعوی ترمیم

کئی بادشاہ اپنی عقیدت کے اظہار کے لیے روم میں آئے تو ان کو مخاطب کر کے اپنے بارے میں کہا کہ "ایک ہی خداوند ہے، ایک بادشاہ ہے" [22] عوامی اجتماعات میں اس نے یونانی دیوتاں ہرکیولس، مرکری، وینس اور اپالو کے بہروپ میں سامنے آنا شروع کر دیا۔[23]

بدنامی ترمیم

مورخین کالیگولا کو ایک مخبوط الحواس، اپنے معاملات میں منہمک، فورا طیش میں آنے والا، یک جنبش پر قتل کا حکم، بہت زیادہ اخراجات اور جنسی معاملات میں ملوث بتاتے ہیں۔[24] اس پر دوسرے مردوں کی بیویوں کے ساتھ سونے ور اس بارے میں شیخی بگھارنے کا الزام ہے۔[25] اس کے علاوہ محض تفریحی کے لیے قتل کروانا، [26]بیت المقدس میں عبادت کے لیے اپنا بت کھڑا کرنے کی خواہش۔[27] ایک بار کھیلوں کے موقع پر محافظوں کو حکم دینا کہ وقفہ کے دوران کچھ تماشائیوں کو میدان میں پھینک دیا جائے تا کہ جانور ان کو پھاڑ کھایں، کیونکہ اس دن کوئی مجرم موجود نہیں تھا اور وہ بیزار ہو گیا تھا۔[28]

مورخین کے مطابق وہ نہ صرف اپنی بہنوں اگریپینا صغری، جولیا ڈروسیلا اور جولیا لیویلا سے زنائے محرم کا مرتکب تھا، بلکہ انھیں سیاسی مقاصد کے لیے دوسرے مردوں کے پاس بھی بھیجتا تھا۔[29] بعض مورخین کا خیال ہے کہ کالیگولا کے اپنی بہنوں کے ساتھ جنسی روابط ہوس یا محبت کی بجائے یونانی بطلیموس خاندان کی تقلید میں تھے جہاں مشترکہ حکمران کے طور پر بھائیوں اور بہنوں کے درمیان شادیاں رسوائی کی بجائے روایت بن چکی تھیں۔ غیر منطقی فوجی مہمات پر فوجوں کو بھیجنا، [30][31] اپنے محل کو ایک قحبہ خانہ میں تبدیل کرنا، [32] اور سب سے زیادہ مشہور اپنے گھوڑے کو قونصل بنانے کی منصوبہ بندی یا وعدہ کرنا، [33] اور اسے درحقیقت ایک پروہت مقرر کرنا اس کی بدنامی کا باعث بنے۔[34]

قتل اور بعد کے اثرات ترمیم

بطور شہنشاہ کالیگولا کے اقدامات سینیٹ کے لیے سخت اور تشویش کا باعث تھے۔[35] مورخین کے مطابق کالیگولا کے خلاف کئی سازشیں کی گئیں مگر ناکام رہیں۔[36] آخر کار کاسیوس کیریا کی قیادت میں پريٹری محافظ دستہ کے افسران نے کالیگولا کے قتل کی کامیاب منصوبہ بندی کی۔[37] قتل کی منصوبہ بندی میں تین افراد شامل تھے، لیکن کہا جاتا ہے کہ سینٹ کی کئی افراد، فوج اور گھڑ سوارں کو نا صرف اس کا علم تھا اور وہ اس میں شریک بھی تھے۔[38]

سینیٹ نے کالیگولا کی موت کو جمہوریہ بحال کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی۔[39]کاسیوس کیریا نے بھی فوج کو سینیٹ کی حمایت کا قائل کرنے کی کوشش کی، [40] تاہم فوج شہنشاہ کی وفادار رہی۔[41] غمزدہ رومی لوگوں کا مطالبہ تھا کہ کالیگولاکے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، [42] کالیگولا کے ساتھ اس کی بیوی میلونیا کیسونیا کو بھی قتل کیا گیا تھا، جبکہ اس کی بیٹی جولیا ڈروسیلا (کالیگولا کی بہن جولیا ڈروسیلا کی ہم نام) کا سر دیور سے مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔[43]کلاڈیوس اس واقع میں محفوظ رہا، اسے ایک فوجی نے محل کے ایک پردے کے پیچھے ہوا پاتا [44] اور اس کے بعد وہ شہر سے باہر پريٹری محافظوں کے کیمپ میں چلا گیا۔[45] پريٹری محافظوں کی حمایت سے کلاڈیوس اگلا شہنشاہ بنا اور اس نے کاسیوس کیریا اور قتل کی منصوبہ بندی میں شامل افراد کو سزائے موت کا حکم دیا۔[46]

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت عنوان : Caligula
  2. https://finds.org.uk/romancoins/emperors/emperor/id/2
  3. ^ ا ب عنوان : Калигула
  4. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 20 مارچ 2020
  5. Classical Latin spelling and reconstructed Classical Latin pronunciation of the names of Caligula:
    1. GAIVS IVLIVS CAESAR AVGVSTVS GERMANICVS
      لاطینی تلفظ: [ˈɡa:.i.ʊs ˈju:.li.ʊs ˈkae̯.sar au̯ˈgʊs.tʊs gɛr'ma:.nɪ.kʊs]
    2. CALIGVLA
      لاطینی تلفظ: [ka'lɪ.gʊ.ɫa] or [.la]
  6. Paola Brandizzi Vittucci, Antium: Anzio e Nettuno in epoca romana, Roma, Bardi, 2000 ISBN 88-85699-83-9
  7. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 7.
  8. ^ ا ب Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 7
  9. ^ ا ب Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 12
  10. ^ ا ب Tacitus, Annals VI.50.
  11. Philo of Alexandria, On the Embassy to Gaius IV.25; Josephus, Antiquities of the Jews XIII.6.9.
  12. Cassius Dio, Roman History LIX.1.
  13. Cassius Dio, Roman History LIX.9–10.
  14. Cassius Dio, Roman History LIX.10
  15. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 37.
  16. ^ ا ب Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 38.
  17. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 41.
  18. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 40.
  19. Seneca the Younger, On the Shortness of Life XVIII.5.
  20. ^ ا ب Cassius Dio, Roman History LIX.16; Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 30.
  21. ^ ا ب Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 26.
  22. The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 22
  23. Philo of Alexandria, On the Embassy to Gaius XI–XV.
  24. Seneca the Younger, On Anger xviii.1, On Anger III.xviii.1; On the Shortness of Life xviii.5; Philo of Alexandria, On the Embassy to Gaius XXIX.
  25. Seneca the Younger, On Firmness xviii.1.
  26. Seneca the Younger, On Anger III.xviii.1.
  27. Philo of Alexandria, On the Embassy to Gaius XXX.203.
  28. "Daily life in the Roman City". Aldrete, Gregory.
  29. Cassius Dio, Roman History LIX.11, LIX.22; Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 24.
  30. Cassius Dio, Roman History LIX.25
  31. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 46–47.
  32. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 41
  33. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 55; Cassius Dio, Roman History LIX.14.
  34. Cassius Dio, Roman History LIX.28
  35. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.1.1.
  36. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 56; Tacitus, Annals 16.17; Josephus, Antiquities of Jews XIX.1.2.
  37. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.1.3.
  38. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.1.10, XIX.1.14.
  39. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.2.
  40. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.4.4.
  41. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.4.4.
  42. Tacitus, Annals XI.1; Josephus, Antiquities of the Jews XIX.1.20.
  43. Suetonius, The Lives of Twelve Caesars, Life of Caligula 59.
  44. Suetonius (2004)۔ The Lives 
  45. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.2.1.
  46. Josephus, Antiquities of the Jews XIX.3.1.