کونسل آف عربک کلچر
کونسل آف عربک کلچر ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جس کی تاسیس سنہ 2014 کو اسلامی جمہوریہء پاکستان میں ہوئی، کونسل کا قیام عربی تہذیب اور لغت کی ترویج کے لیے کیا گیا ہے اور یہ عربی ثقافت کو محفوظ کرنے کے علاوہ، عرب اور غیر عرب مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے کوشاں ہے۔ کونسل کو CACP سے اشارہ کیا جاتا ہے جو کونسل کے انگریزی نام Council of Arabic Culture, Pakistan کا مختصر ہے۔
کونسل کا قیام
ترمیمکونسل آف عربک کلچر کی بنیاد 2014 کو اسلامی جمہوریہء پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں اس ضرورت کے تحت رکھی گئی کہ گلوبلائزیشن کے چیلینجز سے نمٹنے کے لیے اور معاشرہ میں ترقی، اعتدال پسندی اور میانہ روی کی فروغ میں عربی تہذیب انتہائی اہم ہے۔ کونسل نے قیام کے بعد درج ذیل منصوبوں پر کام کیا:
- عربی لغت کے قانون کی آئینی ترمیم تیار کرنا اور اس کا مسودہ پاکستانی مجلسِ شوری (پارلیمینٹ) میں جمع کرانا۔
- ثقافت کی جدید، وسیع اور مختلف خدمات ایک ہی پلیٹ فارم سے پیش کرنا۔
- ہر دو انتظامی اور پیشہ ورانہ عملہ کو عالمی معیار کے مطابق اور نئے تکنیکی وسائل سے لیس رکھنا۔
- تخلیقی صلاحیت کے حامل نوجوانوں کو شمولیت کی دعوت دینا۔
- ایسا عملہ تشکیل دینا جو اپنے فن میں مہارت، اچھی ساکھ اور تجربہ میں منفرد ہو۔
رکنیت اور شراکت داری
ترمیمکونسل اپنی سرگرمیوں کے ذریعہ عالمی ثقافتی اداروں کی صف میں پہنچنے کے لیے مصروفِ کا رہے اور اس حوالہ سے مختلف عالمی اداروں کی رکنیت حاصل کر رہی ہے، جیسے کہ:
- عربی زبان کی بین الاقوامی کونسل
- عربی زبان کی بین الاقوامی فیڈریشن
- عربی زبان کے اداروں کی بین الاقوامی ایسوسی ایشن
- تعلیم و تربیت، ثقافت اور سائنس کی عرب تنظیم ALECSO
- تعلیم و تربیت، ثقافت اور سائنس کی بین الاقوامی اسلامی تنظیم ISESCO
- غیر ملکی زبانوں کی تعلیم کے لیے امریکی کونسل ACTFL
- دیگر عالمی ثقافتی ادارے
کونسل کو عربی زبان کی تعلیم اورقرآنی علوم کی تکنیکی تحقیق، عربی کی خود کار پروسیس اور خود کار ترجمہ میں عالمی سطح پر انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ کئی عالمی کانفرنسز کی رکنیت حاصل ہے جہاں وقتاً فوقتاً مجلس کا آئی ٹی ڈپارٹمنٹ تحقیقاتی ریسرچس پیش کرتا رہتا ہے۔ اِن کانفرنسز میں قابل ذکر یہ ہیں:
- انٹرنیشنل کانفرنس آن اِسلامک اپلیکیشنزاِن کمپیوٹر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (IMAN)آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dsr-conferences.co.uk (Error: unknown archive URL)
- طیبہ یونیورسٹی انٹرنیشنل کانفرنس آن کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی(NOORIC)آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ nooritc.org (Error: unknown archive URL)
- Corpus Linguistics (Lancaster University, UK)
تنظیمی معیار وامتیاز میں عالمی سطح تک پہنچنے کے لیے کونسل عالمی انتظامی معیار بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت کے حصول کے لیے بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت کے پروسیس سے گذر رہی ہے۔
عربی زبان أمت مسلمہ کے لیے شریان کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ عربی‘ نظریات، خیالات اور فِکر کے باہمی ربط کا ذریعہ ہے اور عربی ہی کے ذریعہ مسلمانوں کے درمیان اُلفت، یکسانی اور ہم آہنگی پروان چڑھ سکتی ہے۔ اسی وجہ سے عربی کو ثقافتی قلعہ کا مقام حاصل ہے جو أمت مسلمہ کے نظریاتی وجود کی حفاظت کرتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان ہمیشہ عربی سیکھنے اور سکھانے کا خصوصی اہتمام کرتے آ رہے ہیں اسی لیے عربی صرف عربوں کی زبان نہ رہی بلکہ یہ ایک بین الاقوامی زبان کی حیثیت اختیار کرگئی جس سے کروڑوں مسلمان دینی، نظریاتی اور دِلی طور پر وابستہ ہیں۔عربی زبان کی بین الاقوامی تنظیموں کے اعداد وشمار کے مطابق غیر مسلموں میں بھی اسلامی اور عربی تاریخ سمجھنے کے لیے عربی زبان سیکھنے کا رجحان دِن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
غیرِ عرب لوگوں کو عربی سکھانا انتہائی زر خیز میدان ہے۔ اگر چہ اِس موضوع پر بہتیرے اِداروں نے کافی اچھا کام کیا ہے اور بہترین نتائج بھی پیش کیے ہیں لیکن اگر زبان کی طلب کا موازنہ اِس پر ہونے والے کام سے کیا جائے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ کام‘ طلب کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے۔ کونسل کی کوشش ہے کوشش ہے کہ عالم اسلام کی ایک بڑی مملکت میں عربی کی ترویج کے لیے فعّال کردار ادا کرسکے۔ اِس سلسلہ میں جدّ وجہد درج ذیل بنیادوں پر جاری ہے:
- مصنوعی ذہانت کی ایسی جدید ٹیکنالوجی کی ایجاد جو عربی کی تعلیم میں انسانی طریقۂ تعلیم کے قریب تر ہو اور اسی تکنیک سے بعد ازیں عربی خود کار پروسیس اور ترجمہ میں استفادہ کرنا۔ مجلس کی یہ ایک ایسی ریسرچ ہے جس پرگوگل اور ایپل جیسے عالمی ادارے طویل عرصہ سے کام کر رہے ہیں۔
- دینی مدارس، اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز کی عربی اساتذہ کی تربیت (پاکستان میں ہزاروں ایسے تعلیمی ادارے ہیں جہاں عربی تو پڑھائی جاتی ہے لیکن اساتذہ کے لیے تربیتی پروگرامز نہ ہونے کی وجہ سے اِن اداروں کے نتائج خوش کُن نہیں ہیں)
- دینی مدارس میں عربی کی تعلیم (پاکستان میں 20,000 سے زائد مدارس ہیں جہاں لاکھوں طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ كونسل کے ساتھ عربی لغت کے پیشہ ور اورقابل معلمین کی بڑی تعداد منسلک ہے جو اِن مدارس میں تدریس کر رہے ہیں اور عربی کی ترویج کے لیے نئی اعلی صلاحیتیں اور لائق معلمین تیار کرسکتے ہیں)
- اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں عربی کی تعلیم
- تاجر، بیورکریٹک اور ڈپلومیٹک حلقوں میں عربی کی تعلیم
- انٹرنیٹ اور سمارٹ ڈیوائسز پر عربی کی تعلیم
حوالہ جات
ترمیم- Federation of Arab News Agencies FANA آرکائیو شدہ 2014-12-09 بذریعہ archive.today
- Qatar News Agency، خبر نمبر: 148، تاريخ: 09/12/2014، وقت: 12:10 صبحآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ qna.org.qa (Error: unknown archive URL)
- The News Internationalآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ thenews.com.pk (Error: unknown archive URL)
- The Nation
- Scribd - Profile of Council of Arabic Culture Pakistan-CACP
- Pakistan Educational Eventsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ pakedu.net (Error: unknown archive URL)
- Southeast Asia Postآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ southeastasiapost.com (Error: unknown archive URL)
- Daily Islam Newsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailyislam.pk (Error: unknown archive URL)
- Daily Ummat Newsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ummat.net (Error: unknown archive URL)
- Council of Arabic Culture Pakistan - CACPآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cacp.pk (Error: unknown archive URL)