گریڈ بائیس
گریڈ 22 (جسے BPS-22 بھی کہا جاتا ہے) پاکستان میں سول سرونٹ کا ایک عہدہ ہے۔ گریڈ 22 پاکستان کی مسلح افواج کے 3 اسٹار رینک کے برابر ہے۔ پاکستان میں پانچ لاکھ سے زیادہ سرکاری ملازمین اور بیوروکریٹس کے ساتھ، [1] صرف چند درجن افسران ایک مقررہ وقت میں BPS-22 گریڈ میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ لہذا، ملک کے سرکاری ملازمین اور/یا بیوروکریٹس میں سے 1% بھی اعلیٰ ترین عہدے پر نہیں پہنچ پاتے۔ [2] [3] [4] BPS-22 گریڈ میں خدمات انجام دینے والے افسران کو سب سے زیادہ بااثر افراد سمجھا جاتا ہے۔ [5] گریڈ 22 تک پہنچنے والے ہر افسر کا اوسطاً 30 سال سے 32 سال تک کا سول سروس کیریئر ہوتا ہے۔ گریڈ 22 میں ترقی کا فیصلہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ کرتا ہے، جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان کرتے ہیں۔ بورڈ کے دیگر سابق ارکان، جو وزیر اعظم کو ترقیوں کے بارے میں مشورہ دیتے ہیں، پاکستان کے اسٹیبلشمنٹ سیکرٹری ، پاکستان کے کیبنٹ سیکرٹری اور وزیر اعظم پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری ہیں ۔ [6][7][8]
ملک میں درج ذیل کلیدی عہدوں پر گریڈ 22 کے افسران ہوتے ہیں:
- سیکرٹری حکومت پاکستان
- صوبائی حکومت کا چیف سیکرٹری
- کسی بڑے سرکاری کارپوریشن یا ایجنسی جیسے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی ، انٹیلی جنس بیورو ، وغیرہ کے ڈائریکٹر جنرل / چیئرمین ۔
- انسپکٹر جنرل آف پولیس
- سپیشل سیکرٹری حکومت پاکستان
گریڈ 22 کے افسران ( حاضر اور ریٹائرڈ )
ترمیم- روئیداد خان
- معین الدین حیدر
- شہزاد ارباب
- ناصر محمود کھوسہ
- طارق باجوہ
- رضوان احمد
- بابر یعقوب فتح محمد
- ملک محمد حبیب خان
- معروف افضل
- اعظم سلیمان خان
- شعیب میر میمن
- میر احمد بخش لہری۔
- سردار احمد نواز سکھیرا
- محمد صالح احمد فاروقی
- سید منیر حسین
- سجاد سلیم ہوتیانہ
- راجہ محمد عباس
- ارشد سمیع خان
- اللہ بخش ملک
- کامران رسول
- جواد رفیق ملک
- سید ابو احمد عاکف
- سکندر سلطان راجہ
- تسنیم نورانی
- شاہجہاں سید کریم
- اقبال حسین درانی
- حسین اصغر
- اللہ ڈنو خواجہ
- فواد حسن فواد
- کامران لاشاری
- قدرت اللہ شہاب
- ممتاز علی شاہ
- غلام اسحاق خان
- جلیل عباس جیلانی
- رابعہ جویری آغا
- سید حسن رضا
- آفتاب غلام نبی قاضی
- سہیل محمود
- عبدالباسط (سفارت کار)
- ریاض محمد خان
- جاوید حسین
- انعام الحق (سفارت کار)
- شمشاد احمد
- ریاض کھوکھر
- مسعود خان
- نجم الدین شیخ
- تنویر احمد خان
- ہمایوں خان (سفارت کار)
- نیاز نائیک
- عبد الستار (سفارت کار)
- آغا شاہی
- جلال الدین عبدالرحیم
- ناصر درانی
- نرگس سیٹھی
- تہمینہ جنجوعہ
- فضل الرحمان
- سلمان بشیر
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Growing presence of women in bureaucracy and armed forces"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2022-03-08۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 نومبر 2022
- ↑ "First batch of newly promoted grade 22 officers meets PM"۔ Pakistantoday.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018
- ↑ "High-Powered Selection Board meets today"۔ Nation.com.pk۔ 14 September 2018
- ↑ Mirza Khurram Shahzad (4 June 2015)۔ "Analysis: Promotion dilemma of bureaucracy"۔ Dawn.com
- ↑ "Top 6 bureaucrats promoted to BS-22 | Top Story | thenews.com.pk | Pindi"۔ thenews.com.pk۔ 2018-11-20۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2020
- ↑ "PM approves major reshuffle in federal govt posts"۔ The Express Tribune۔ 19 February 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018
- ↑ Malik Asad (21 February 2017)۔ "Top bureaucrats promoted to grade 22"۔ Dawn.com
- ↑ "Postings and transfers: 10 promoted to grade-22, another 14 reshuffled"۔ The Express Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2018