چوہدری احمد مختار (22 جون 1946ء - 25 نومبر 2020ء) ایک پاکستانی سیاست دان اور تاجر تھے جنھوں نے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر قیادت کابینہ میں پاکستان کے وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [3] وہ سروس گروپ کے بھی مالک تھے اور شالیمار ہسپتال کی بھی بنیاد رکھی۔ [4]

احمد مختار (سیاستدان)
تفصیل=
تفصیل=

Minister for Water and Power
مدت منصب
4 June 2012 – 16 March 2013
صدر آصف علی زرداری
وزیر اعظم Yousaf Raza Gillani
نوید قمر
 
Defence Minister of Pakistan
مدت منصب
31 March 2008 – 3 June 2012
صدر آصف علی زرداری
وزیر اعظم Yousaf Raza Gillani
راؤ سکندر اقبال
نوید قمر
معلومات شخصیت
پیدائش 22 جون 1946ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 25 نومبر 2020ء (74 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد 3[2]
تعداد اولاد 3   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
سعید احمد   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی فورمن کرسچین کالج
ایبٹ آباد پبلک سکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان ،  کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  انگریزی ،  پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ ضلع گجرات سے پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما تھے اور انھوں نے 1993ء اور 2008ء میں چوہدری شجاعت حسین کو گجرات کے حلقہ این اے 105 سے شکست دی تھی،

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

لاہور میں پیدا ہونے والے احمد مختار نے کیلیفورنیا، امریکا سے آپریشنل مینجمنٹ اور مغربی جرمنی سے پلاسٹک ٹیکنالوجی میں ڈپلوما کیا۔ [5] مختار فارمن کرسچن کالج یونیورسٹی سے بھی فارغ التحصیل تھے۔ وہ ایک تاجر تھے جنھوں نے 1990 میں پی پی پی کے پلیٹ فارم سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا۔ ان کے بھائی احمد سعید نے جنرل پرویز مشرف کے دور میں پی آئی اے کے منیجنگ ڈائریکٹر (اپریل 2001 سے) اور پی آئی اے کے چیئرمین (اپریل 2003 سے، اپریل 2005 تک) کے طور پر خدمات انجام دیں۔ احمد مختار نے خود مئی 2008 سے چیئرمین پی آئی اے کا عہدہ سنبھالا۔ وہ ایک صنعتکار تھے اور 1993-1996 بینظیر بھٹو کی حکومت میں وزیر تجارت کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انھیں امین فہیم، یوسف رضا گیلانی اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ پاکستان کا اگلا وزیر اعظم بننے کا سب سے زیادہ امکانی امیدوار سمجھا جاتا تھا، لیکن بعد میں ان کی تردید کی گئی، جب یوسف رضا گیلانی کو 22 مارچ 2008 کو نیا وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا گیا [6] وہ 31 مارچ 2008 کو 2008 کے انتخابات کے بعد قائم ہونے والی پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، اے این پی اور جے یو آئی-ایف کی مخلوط حکومت میں وزیر دفاع بنے [7] وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین اعجاز بٹ کے بہنوئی بھی تھے۔ [8] ان کا تعلق گجرات کے ایک جاٹ خاندان سے تھا۔

احمد مختار طویل علالت کے بعد 25 نومبر 2020 کو 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئے [9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Former Defense Minister Ahmad Mukhtar Passes Away
  2. Children
  3. Sajjad Malik, "24-member federal cabinet takes oath" Daily Times, 1 April 2008
  4. Dawn com | Imran Gabol (25 November 2020)۔ "Senior PPP leader Chaudhry Ahmad Mukhtar passes away in Lahore"۔ DAWN.COM 
  5. Pakistan Herald, "Chaudhry Ahmed Mukhtar" آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ pakistanherald.com (Error: unknown archive URL) Pakistan Herald, 7 August 2014
  6. Ameen Faheem says he is candidate for PM Daily Times, 10 March 2008
  7. Amir Wasim, "Parties finally clinch deal on key ministries" Dawn Newspaper, 29 March 2008
  8. "Archived copy"۔ 08 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2010 
  9. Former Defense Minister Ahmad Mukhtar Passes Away