امراؤ جان (1981 فلم)
Found followed_by, Found preceded_by,
امراؤ جان | |
---|---|
(ہندی میں: उमराव जान) | |
امراؤ جان فلم کا پوسٹر
| |
ہدایت کار | مظفر علی |
اداکار | ریکھا فاروق شیخ نصیر الدین شاہ شوکت کیفی دینا پاٹھک پریما نارائن راج ببر بھارت بھوشن ستیش شاہ |
فلم ساز | مظفر علی |
صنف | ڈراما ، ادبی کام پر مبنی فلم |
ماخوذ از | امراؤ جان ادا |
فلم نویس | |
دورانیہ | 145 دقیقہ |
زبان | اردو |
ملک | بھارت |
سنیما گرافر | پروین بھاٹ |
موسیقی | محمد ظہور خیام |
تقسیم کنندہ | نیٹ فلکس |
تاریخ نمائش | 1981 |
اعزازات | |
فلم فئیر اعزاز برائے بہترین موسیقی ہدایت کار (وصول کنندہ:محمد ظہور خیام ) (1982) فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ہدایت کار (وصول کنندہ:مظفر علی ) (1982) |
|
مزید معلومات۔۔۔ | |
آل مووی | v262102 |
tt0083248 | |
درستی - ترمیم |
امراؤ جان 1981ء کی ایک بالی وڈ اردو فلم ہے۔ اس فلم کی کہانی اردو ناول نگار مرزا ہادی رسوا کے مشہور ناول امراؤ جان ادا (1899ء) پر مبنی ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار مظفر علی ہیں۔ یہ فلم لکھنؤ کی ایک طوائف کی زندگی پر بنی ہے۔ جس میں اہم کردار ریکھا اور فاروق شیخ نے نبھایا ہے۔
پلاٹ
ترمیم1840ء میں صوبہ اودھ کے شہر فیض آباد کے ایک خاندان سے ایک لڑکی امیرن (سیما ستھیو)، اپنے جیل سے رہا ڈاکو پڑوسی، دلاور خان (ستیش شاہ)، کے ذریعہ، اغوا کرلی جاتی ہے اور شہر لکھنؤ کے ایک کوٹھے (طوائف خانہ) میں خانم جان (شوکت کیفی) کو بیچ دی جاتی ہے۔ خانم جان طوائفوں کو ناچ گانے کی تربیت دیا کرتی ہے۔ امیرن کا نام“امراؤ جان“ رکھ دیاجاتا ہے اور لکھنا پڑھنا، ناچ گانا، موسیقی کی تربیت دی جاتی ہے۔ یہ سب تربیت امیر لوگوں کی توجہ کھینچنے کے لیے کی جاتی ہے۔
امراؤ جان، نواب سلطان (فاروق شیخ) کی توجہ کھینچ لیتی ہے، دونوں ایک دوسرے سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ لیکن نواب سلطان اپنے خاندان والوں کی مرضی کے مطابق کسی اور سے شادی کرتا ہے۔ امراؤ کا دل ٹوٹ جاتا ہے۔
امراؤ ایک لٹریرے فیض علی (راج ببر) سے ملتی ہے۔ دونوں چاہتے ہیں شادی کر لیں۔ یہ سوچتے ہوئے کہ اس طوائف خانے کی دلدل سے رہا پائے، امراؤ، فیض علی کے ساتھ بھاگ جاتی ہے۔ بد قسمتی سے فیض علی پولس کی گرفت میں آجاتا ہے۔ امراؤ پھر سے اکیلی ہوجاتی ہے اور دوبارہ اسی دلدل میں آگرتی ہے۔
اس دوران میں برطانوی فوج لکھنؤ پر حملہ بولتی ہیں، عوام اپنے گھروں سے بھاگ نکلتے ہیں۔ امراؤ کا پڑاؤ لکھنؤ کے قریب ایک گاؤں میں ٹہرتاہے۔ وہاں کے لوگ امراؤ کو ناچ گانے پر اسرار کرتے ہیں۔ یہ وہی فیض آباد وہی جگہ تھی جہاں سے وہ اغویٰ کی گئی تھی۔ وہ اپنی پچھلی داستان کو یاد کرتے ہوئے یہ گیت گاتی ہے “ یہ کیا جگہ ہے دوستو، یہ کونسا دیار ہے ‘‘۔ اس کو پتہ ہے کہ وہ اپنے ہی لوگوں کے سامنے رقص کر رہی ہے۔ بعد میں وہ اپنے گھر والوں سے ملتی ہے، ماں بہت خوش ہوتی ہے مگر بھارئی اسے اپنانے سے انکار کرتا ہے۔ وہ پھر سے مایوس اسی لکھنؤ کے طوائف خانے لوٹتی ہے، جو بالکل تنہا، اگر اس کے ساتھ کوئی ہے تو بس اس کی تنہائی، مایوسی، دلدلی پیشہ اور شاعری۔
نقادوں کی نظر میں
ترمیمنقاد ریکھا کے فن کی جم کے تعریف کی، باکس آفس پر بزنس مایوس اور اوسطاً رہا۔[1] معاون کردار ادا کرنے والے نصیر الدین شاہ، فاروق شیخ، راج ببر اور بھرت بھوشن کی بھی تعریف ہوئی کہ ان اداکاروں نے اس فلم کو تاریخی بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ نغمے اور موسیقی کا کمپوزیشن خیام نے کیا اور شاعر اور نغمہ نگار شہریار رہے۔ بہت سارے نغمے آشا بھوسلے کے گائے اور ان کے نغمے (غزلیات اور گیت کی شکل میں) رہے۔ مقبول نغمے، “دل چیز کیا ہے آپ میری جان لیجئے ‘‘، “جستجو جس کی تھی ‘‘، “ان آنکھوں کی مستی میں ‘‘، “یہ کیا جگہ ہے دوستو ‘‘ کافی سراہے اور سنے گئے۔
اداکار
ترمیم- ریکھا کردار امیرن
- سیما ستھیو کردار امیرن (بچپن)
- فاروق شیخ کردار ں نواب سلطان
- نصیر الدین شاہ کردار گوہر مرزا
- راج ببر کردار فیض علی
- گجانن جاگیردار کردار مولوی
- شوکت کیفی کردار خانم جان
- ام فروا کردار جوان امیرن
- دینا پاٹھک کردار حسین
- پریم نارائن کردار بسم اللہ
- بھرت بھوشن کردار خان صاحب
- مکری کردار پرنان عزیز
- ستیش شاہ کردار داروغہ دلاور
دیگر نویس
ترمیم- فن منظر نگاری: مظفر علی، بنسی چندرگپتا، منظور
- رقص: گوپی کرشنا، کومودینی لاکھیا [2]
- ملبوسات اور ڈیزائن: سُبھاشنی علی
اعزازات اور نامزگیاں
ترمیمسال | فنکار | اعزاز | نتیجہ |
1981ء | ریکھا | قومی فلمی اعزاز برائے بہترین اداکارہ | فاتح |
آشا بھوسلے | قومی فلمی اعزاز برائے بہترین پس پردہ گلوکارہ | فاتح | |
خیام | قومی فلمی اعزاز برائے بہترین موسیقی ہدایت کار | فاتح | |
منظور [3] | قومی فلمی اعزاز برائے بہترین فنی ہدایت | فاتح | |
1982ء | مظفر علی | فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ہدایت کار | فاتح |
محمد ظہور خیام | فلم فیئر اعزاز برائے بہترین موسیقی ہدایت کار | فاتح | |
ریکھا[4] | فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکارہ | نامزد |
نغمے
ترمیمنمبر. | عنوان | بول | گلوکار | طوالت |
---|---|---|---|---|
1. | "دل چیز کیا ہے" | شہریار | آشا بھوسلے | 6:06 |
2. | "ان آنکھوں کی مستی میں" | شہریار | آشا بھوسلے | 5:42 |
3. | "جب بھی ملتی ہے" | شہریار | آشا بھوسلے | 1:28 |
4. | "جھولا کننے ڈالا" | شہریار | 2:31 | |
5. | "جستجو جس کی تھی" | شہریار | آشا بھوسلے | 4:37 |
6. | "کاہے کو بیاہی بدیس" | امیر خسرو[5] | جگجیت کور | 4:52 |
7. | "راگ مالا" | شہریار | غلام مصطفٰی خان، رونا پرساد، شاہدہ خان، استاد غلام صادق خان | 5:22 |
8. | "یہ کیا جگہ ہے دوستو" | شہریار | آشا بھوسلے | 6:07 |
9. | "زندگی جب بھی" | شہریار | طلعت عزیز | 4:51 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Umrao Jaan topactresses, boxofficeindia
- ↑ Cast and crew انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس۔
- ↑ "29th National Film Awards" (PDF)۔ Directorate of Film Festivals۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ
- ↑ Fimfare Awards آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ deep750.googlepages.com (Error: unknown archive URL) Award listings
- ↑ انتخاب امیر خسرو۔۔۔ جمع و ترتیب: اعجاز عبید - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری