بریس لیانیدووچ پاسترناک (روسی: Бори́с Леони́дович Пастерна́к)‏, نقل حرفی Boris Leonidovich Pasternak (پیدائش: 10 فروری، 1890ء - وفات: 30 مئی، 1960ء) روس کا نوبل انعام یافتہ شاعر، ناول نگار اور مترجم ہیں۔

بورس پاسترناک
(روسی میں: Борис Леонидович Пастернак ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (روسی میں: Борис Исаакович Постернак)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 29 جنوری 1890ء [2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ماسکو [3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 30 مئی 1960ء (70 سال)[5][4][6][7][8][9][10]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات پھیپھڑوں کا سرطان   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت روس
سوویت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 2   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ماربورگ (1912–1912)[11]
ماسکو اسٹیٹ یونیورسٹی (–1913)[11]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنف [12]،  شاعر [12]،  مترجم [12]،  ناول نگار ،  ڈراما نگار ،  پیانو نواز ،  نثر نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان جرمن ،  روسی [13][14]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل نثر   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک مستقبلیت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
نامزدگیاں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالاتِ زندگی

ترمیم

پیدائش و تعلیم

ترمیم
 
پاسترناک کے والد کی بنائی ہوئی پینٹنگ

بریس پاسترناک ماسکو، روسی سلطنت کے مہذب یہودی خاندان میں 10 فروری, 1890ء کو پیدا ہوئے۔ آپ کے والد "لیانید" ماسکو اسکول آف پینٹنگ میں پروفیسر اور لیو ٹالسٹائی کی کتابوں کے مصور تھے اور والدہ "روسا کافمان" کنسرٹ پیانوسٹ تھیں۔ پاسترناک کے والدین کا ماسکو کے مصنفین، موسیقاروں، شاعروں اور ناول نگاروں کے ہاں مستقل آنا جانا تھا جن میں مشہور روسی شاعر اور ڈراما نویس الکساندربلوک بھی شامل تھے جنھوں نے بعد میں پاسترناک کے فن پر گہرے اثرات مرتب کیے[18]۔ پاستر ناک کی پہلی محبت نباتیات اور دوسری موسیقی تھی۔ پاسترناک نے چھ سال موسیقی کی تعلیم حاص کی[18]۔ 1909ء میں پاسترناک موسیقی کا کیرئیر چھوڑ کر ماسکو یونیورسٹی کے شعبۂ قانون میں داخل ہوئے[19] اور جلد قانون چھوڑ کر فلسفہ میں تبادلہ کرالیا۔ بریس پاستر ناک 1912ء میں جرمنی چلے گئے اور ماربرگ یونیورسٹی میں فلسفہ کی تعلیم حاصل کی[20]۔

ملازمت

ترمیم

پاستر ناک نے 1914ء سے 1917ء تک ماسکو کی کیمیکل ورکس میں کلرک کے طور پر خدمات انجام دیں۔

تخلیقی دور

ترمیم
 
بریس پاستر ناک اپنے دوست شاعرولادیمیرمایاکوفسکی کے ساتھ

پاسترناک کی زندگی کا راستہ پیچیدہ اور پرتضاد تھا۔ انقلاب اکتوبر سے پہلے کے برسوں میں ان کی شاعری انتہائی داخلیت پسندانی تھی۔ ان کی تخلیقات پر عظیم انقلاب اکتوبر نے بڑا گہرا اثر ڈالا۔ حب الوطنی کی جنگ کے برسوں میں بریس پاسترناک محاذِ جنگ پر گئے اور انھوں نے بہت سی وطن دوستانہ نظمیں لکھیں جن میں وطن سے محبت اور فاشزم سے نفرت رچی بسی ہوئی ہے۔[21] پاسترناک نے جارجیائی شاعری کے تراجم کیے۔ اس کے علاوہ شیکسپیئر کے ڈراموں کے تراجم بھی کیے[19]۔ نومبر 1957ء میں "ڈاکٹر ذواگو" اٹلی سے شائع ہوا۔ پاسترناک نے اپنی آخری مکمل کتاب "جب موسم صاف ہوتا ہے " 1959ء کے گرما میں لکھی۔

تخلیقات

ترمیم
  • 1917ء - موضوعات اور تغیرات
  • 1922ء - میری بہن، زندگی
  • 1946ء - منتخب نظمیں
  • 1954ء - نظمیں
  • 1959ء - جب موسم صاف ہوتا ہے
  • 1962ء - وقفہ میں :نظمیں 1945-1960
  • 1932ء - دوسری پیدائش
  • 1934ء - پچھلی گرمیاں
  • 1941ء - بچپن
  • 1945ء - مجموعہ تصانیف
  • 1949ء - منتخب تخلیقات)
  • 1952ء - گوئٹے کی فاؤسٹ
  • 1956ء - خودنوشت سوانح میں مضمون
  • 1957ء - ڈاکٹر ذواگو

اعزازات

ترمیم

بریس پاستر ناک کی ادبی خدمات کے صلے میں 1958ء میں ادب کا نوبل انعام دیا گیا[20]۔

وفات

ترمیم

روس کے عظیم ناول نگار اور شاعر بریس پاسترناک پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہو کر 30 مئی 1960ء کو ماسکو، سوویت یونین میں انتقال کر گئے[19]۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ اشاعت: 1917 — ЦГА Москвы, ОХД до 1917, ф. 2372, оп. 1, д. 37, л. 15 (запись № 47) — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جنوری 2022
  2. عنوان : Большая российская энциклопедия — گریٹ رشین انسائکلوپیڈیا آن لائن آئی ڈی: https://old.bigenc.ru/text/2323195 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 فروری 2022 — اجازت نامہ: کام کے حقوق نقل و اشاعت محفوظ ہیں
  3. ربط: https://d-nb.info/gnd/118591940 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  4. ^ ا ب مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Пастернак Борис Леонидович — ربط: https://d-nb.info/gnd/118591940 — اخذ شدہ بتاریخ: 28 ستمبر 2015
  5. ربط: https://d-nb.info/gnd/118591940 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  6. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119187378 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  7. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6154kh4 — بنام: Boris Pasternak — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/498433 — بنام: Boris Pasternak — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  9. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/7894610 — بنام: Boris Leonidovich Pasternak — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  10. بنام: Boris Pasternak — IMSLP ID: https://imslp.org/wiki/Category:Pasternak,_Boris — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  11. گریٹ رشین انسائکلوپیڈیا آن لائن آئی ڈی: https://old.bigenc.ru/text/2323195
  12. https://cs.isabart.org/person/16415 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  13. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119187378 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  14. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/9729891
  15. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/literature/laureates/1958/
  16. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  17. ناشر: نوبل فاونڈیشن — نوبل انعام شخصیت نامزدگی آئی ڈی: https://www.nobelprize.org/nomination/archive/show_people.php?id=7016
  18. ^ ا ب "آرکائیو کاپی"۔ 05 جون 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2015 
  19. ^ ا ب پ Boris Pasternak - Poet | Academy of American Poets
  20. ^ ا ب بریس پاسترناک، نوبل پرائز، نوبل فاؤنڈیشن، سویڈن
  21. موج ہوائے عصر، ظ انصاری، تقی حیدر، مطبع "رادوگا" اشاعت گھر، ماسکو، سوویت یونین، 1985ء ،ص143