نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی یا این ڈی یو (انگریزی: National Defense University NDU) یا جامعہ قومی دفاع، پاکستان کی مسلح افواج کے جائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز (جے ایس ہیڈ کوارٹرز یا مشترک فوجی مرکز)کی سرپرستی میں نیشنل سیکیورٹی اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز یا قومی سلامتی اور تزویراتی تحقیقات کی اعلی تعلیم کے لیے قائم کردہ ایک ادارہ ہے۔ یونیورسٹی کو وفاق اور ہا ئر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان اور وزارت دفاع کی طرف سے مشترکہ طور پر سرمایہ فراہم کیا جاتا ہے۔ این ڈی یو قومی سلامتی کی حکمت عملی کی ترقی کے لیے تربیت اور تعلیم فراہم کرتا ہے۔
شعار | "علم الانسان ما لم یعلم " [القرآن (30:96:5)] |
---|---|
قسم | Public |
قیام | 27 جنوری 2007 |
لیفٹینینٹ جنرل جاوید اقبال رمدے، ہلال امتیاز ملٹری) | |
پتہ | National Defence University, E-9.، اسلام آباد, 44000، پاکستان |
ویب سائٹ | www.ndu.edu.pk |
محل وقوع
ترمیمنیشنل ڈیفنس کالج اسلام آباد، مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہے۔
تاریخ
ترمیمقیام
ترمیماین ڈی یو 1963ء میں قائم کیا گیا، جب کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ میں پہلا آرمی وار کورس شروع ہوا۔ اس کے بعد 1971ء میں، ایک خصوصی نیشنل ڈیفنس کالج راولپنڈی میں پاکستان کی قومی اسمبلی کی پرانی عمارت میں قائم کیا گیا تھا۔ 1995ء میں، نیشنل ڈیفنس کالج اسلام آباد، مارگلہ پہاڑیوں کے دامن میں اپنے موجودہ کیمپس میں منتقل ہو گیا۔
ترقی
ترمیمحکومت پاکستان کے حکم پر نیشنل ڈیفنس کالج کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے درجے پر ترقی دی گئی۔ اس سلسلے میں آرڈیننس یا عبوری قانون پر صدر پاکستان نے27 جنوری 2007ء کو دستخط کیا۔
نصب العین
ترمیم"قومی سلامتی اور دفاع پر زور دیتے ہوئے، پالیسی اور حکمت عملی کی تشکیل میں اعلی تعلیم کی فراہمی اور ایک قومی فکر گاہ یا تھنک ٹینک کے طور پر کام کرنا "
علامتی نشان
ترمیمیاسمین کی سنہری چادر قومی رنگ کے سبز پس منظر پر نمایاں ہے۔ مرکز میں پاکستانی مسلح افواج کے تین رنگ بین الافواج تنظیم یا ادارہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ نچلے حصہ میں موجود تلوار اور قلم عزت، طاقت اور سیکھنے کے ذریعے کامیابی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ نعرہ سب سے اوپر مرکز میں سونے کے حروف میں لکھا ہوا ہے۔
نعرہ
ترمیمقرآن کریم کی آیت
علم الانسان ما لم یعلم (اردو: انسان کو وہ سکھایا جو وہ نہیں جانتا تھا۔ انگریزی: Taught man that which he knew not)
[القرآن (30:96:5)]
تنظیم
ترمیمصدر پاکستان این ڈی یو کے امیر جامعہ یا چانسلر ہیں۔ این ڈی یو کا انتظام پاکستان کی مسلح افواج کے ایک تین ستارے والے جرنیل یا لیفٹیننٹ جنرل چلاتے ہیں، جنہیں یونیورسٹی کے صدر کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے۔ پاکستان فوج کے لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے اس کے موجودہ صدر ہیں اور فیکلٹی کے سربراہ بھی ہیں۔[1]
یونیورسٹی چار زیریں اداروں پر مشتمل ہے، جو درج ذیل ہیں۔
- نیشنل سیکیورٹی کالج یا قومی سلامتی کالج (National Security College)
- آرمڈ فورسز وار کالج یا مسلح افواج کا جنگی کالج (Armed Forces War College)
- فیکلٹی آف کنٹیمپرری سٹڈیز یا شعبہ عصری علوم (Faculty of Contemporary Studies or FCS)
- انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز، ریسرچ اینڈ اینالیسز یا ادارہ تزویراتی تعلیم، تحقیق اور تجزیہ (ISSRA Institute of Strategic Studies , Research and Analysis)
یونیورسٹی کے تین الحاق شدہ کالج ہیں:
- کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج، کوئٹہ(Command and Staff College, Quetta)
- پاکستان نیوی وار کالج، لاہور(Pakistan Navy War College)
- پی اے ایف ایئر وار کالج، کراچی(PAF Air War College)
نیشنل سیکیورٹی کالج، آرمڈ فورسز وار کالج اور فیکلٹی آف کنٹیمپرری سٹڈیز (FCS)، دفاع اور معاشرتی علوم میں تحقیق کرنے کے لیے معلم کالج کے طور پر کام کرتے ہیں، جبکہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز ISSRA ایک دماغ اور تھنک ٹینک یا فکر گاہ کے طور پر کام کرنے کے علاوہ قومی سلامتی اور ابلاغی کارگاہ یا میڈیا ورکشاپ، کیپ سٹونCAPSTONE یا اعلی درجے کے کورسز اور سیمینار یا مذاکرات کا انعقاد کراتی ہے۔
انتظامی بازو یا ایڈمنسٹریٹو ونگ تمام جامعہ کو انتظامی اور تکنیکی معاونت فراہم کرتا ہے۔ اس ونگ کی سربراہی ایک بریگیڈیر کرتے ہیں۔
طلبہ
ترمیمزیادہ تر طالب علم اسلام آباد کے شہریوں، سرکاری ملازمین اور سٹاف کالج کوئٹہ سے تعلیم یافتہ لیفٹینینٹ کرنل،کرنل اور بریگیڈئر رینک کے فوجی افسران کی ہوتی ہے۔ 1988ء سے اتحادی دوست ممالک کے افسران بھی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں کورس میں شرکت کرتے ہیں۔ اب تک 3061 شرکاء نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے گریجویشن کر چکے ہیں۔ اس میں 39 دوست ممالک کے 469 افسران اور قومی سلامتی ورکشاپ کے 570 شرکاء بھی شامل ہیں۔ آج، تمام فوجی قیادت اور سول قیادت کی اکثریت ،اس ادارے کی فارغ التحصیل ہے۔
تعلیمی سرگرمیاں
ترمیمیونیورسٹی کا ماسٹر پروگرام ایک دو سالہ سخت مطالعاتی نظام العمل ہے۔ طالب علموں کو اعلی درجے کے تزویراتی طریقوں، حل تنازعات، جوہری سیاست اور سفارتکاری پر تعلیم دی جاتی ہے۔ این ڈی یو کے ادارے حکومت کی پالیسیوں کی ارتقا میں یونیورسٹی کی معاونت کے ساتھ ساتھ مصنوعی جنگی کھیل یا وار گیمز اور نقلی جنگ کے حالت کی مشق بھی کراتے ہیں۔
کورسز
ترمیم- نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس۔ این ڈی یو سالانہ 48 ہفتے کا نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس یا قومی سلامتی اور جنگ کورس (National Security and War Course or NSWC) چلاتا ہے۔ کورس اگست میں شروع ہوتا ہے اور جون میں ختم ہو جاتا ہے۔
- نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ۔ ہر سال قومی سلامتی کی تیرہ ورکشاپ، مدت 6 ہفتے، منعقد کی جاتی ہیں۔(National Security Workshop)
- نیشنل میڈیا ورکشاپ ۔(National Media Workshop)
- پیس اینڈ کانفلکٹ سٹڈیز یا امن اور جنگ کا مطالعہ ۔(Peace and Conflict Studies)
- لیڈرشپ اینڈ مینییجمنٹ سائنسز یا قپادت اور انتظامی سائنس ۔(Leadership and Management Science)
- انٹرنیشنل ریلیشنز یا بین الاقوامی تعلقات ۔(International Relations)
- سٹریٹجک اینڈ نیوکلئیر سٹڈیز یا تزویراتی اور جوہری مطالعہ ۔(Strategic and Nuclear Studies)
- گورنمنٹ اینڈ پبلک پالیسی یا حکومتی اور عوامی حکمت عملی ۔(Government and Public Policy)
- انفارمیشن آپریشنز کورس یا اطلاعاتی/ابلاغی اقدامات ۔(Information Operations Course)
ایک تھنک ٹینک یا فکر گاہ کے طور پر کردار
ترمیماین ڈی یو قومی سلامتی کے معاملات پر ایک قومی فکر گاہ کے طور پر کام کرتا ہے۔ سفارشات حکومت اور مسلح افواج کو فراہم کی جاتی ہیں۔ این ڈی یو دیگر قومی تھنک ٹینکوں یا فکر گاہوں اور دوست ممالک کی دفاعی یونیورسٹیوں یا جامعات کے ساتھ تعلیمی روابط کو برقرار رکھتا ہے۔
مطبوعات
ترمیم- این ڈی یو جرنل(NDU JOURNAL)۔ یونیورسٹی کی سالانہ مطبوعہ، جو نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء کی طرف سے تحقیقی مقالات پر مبنی ہوتی ہے، جس میں مطبوعات، قومی، علاقائی اور بین الاقوامی اہمیت کے امور پر خیالات ظاہر کرتی ہیں۔
- مارگلہ پیپرز(MARGALLA PAPERS)۔ یہ ملک کے ممتاز دانشوروں اور لکھاریوں کی طرف سے مضامین پرمشتمل نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی سالانہ اشاعت ہے۔
- ISSRA پیپرز(INSTITUE OF STRATEGIC STUDIES PAPERS)۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے محققین کی طرف سے کی گئی تحقیق پر مبنی ایک شَشماہی جریدہ ہے۔
- این ڈی یو مونوگراف(NDU MONOGRAPH)۔ قومی سلامتی سے متعلق کسی مسئلہ پر دانشورانہ تحقیقی مضمون ہے۔
- این ڈی یو نیوز لیٹر(NDU NEWSLETTER)۔ قومی سلامتی کو متاثر کرنے والے حالات کے بارے میں معلومات اور بحث کے لیے ایک موقع فراہم کرتا ہے۔
- دی یونیورسٹی(THE UNIVERSITY)۔ ملک کو درپیش اہم مسائل پر پالیسیوں یا حکمت عملی کے ارتقا پر تحقیق کی وضاحت کرتا ہے۔
صدور
- لیفٹینینٹ جنرل جاوید اقبال رمدے
- لیفٹینینٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ
- لیفٹینینٹ جنرل آغا محمد عمر فاروق
- لیفٹینینٹ جنرل محمد یوسف
- لیفٹینینٹ جنرل حامد محمد خان
کمانڈانٹ
- لیفٹینینٹ جنرل رضا محمد خان
- لیفٹینینٹ جنرل شاہد حامد
- لیفٹینینٹ جنرل طارق وسیم غازی
- لیفٹینینٹ جنرل جاوید حسن
- لیفٹینینٹ جنرل سعید الظفر
- لیفٹینینٹ جنرل صلاح الدین ترمذی
- لیفٹینینٹ جنرل محمود احمد
- لیفٹینینٹ جنرل محمد مقبول
- لیفٹینینٹ جنرل سید تنویر حسین نقوی
- لیفٹینینٹ جنرل افتخار علی خان
- لیفٹینینٹ جنرل اسد درانی
- لیفٹینینٹ جنرل رحم دل بھٹی
- لیفٹینینٹ جنرل سید ذاکر علی زیدی
- لیفٹینینٹ جنرل محمد صفدر
- لیفٹینینٹ جنرل ایس ایم ایچ بخاری
- میجر جنرل نشاط احمد
- لیفٹینینٹ جنرل جمشید گلزار کیانی
- لیفٹینینٹ جنرل اعجاز عظیم
- میجر جنرل انور مسعود
- لیفٹینینٹ جنرل عظمت بی اعوان
- ائیر وائس مارشل ایم جے اوبرائن
- میجر جنرل ایم رحیم خان
- میجر جنرل ناصر احمد چوہدری
- لیفٹینینٹ جنرل عبدالحمید خان
قابل ذکر سابق طالب علم اور اساتذہ
ترمیمپاکستان آرمی
جنرل
- جنرل رحیم الدین خان (چیف انسٹرکٹر یا معلم کبیر)
- جنرل پرویز مشرف (پروفیسر)
- جنرل جہانگیر کرامت (پروفیسر)
- جنرل احسان الحق
- جنرل اشفاق پرویز کیانی(پروفیسر)
- جنرل مرزا اسلم بیگ
لیفٹینینٹ جنرل
- لیفٹینینٹ جنرل زاہد علی اکبر خان
- لیفٹینینٹ جنرل سید تنویر حسین نقوی
- لیفٹینینٹ جنرل طارق وسیم غازی
- لیفٹینینٹ جنرل جمشید گلزار کیانی
میجر جنرل
- میجر جنرل رضا محمد
- میجر جنرل اطہر عباس
- میجر جنرل ظفر عباس
- میجر جنرل محمد باجوہ
- میجر جنرل جاوید اقبال رمدے
- میجر جنرل نوئل اسرائیل کھوکھر
پاکستان ایئر فورس
پاکستان بحریہ
- ایڈمرل افضل طاہر
- ایڈمرل شاہد کریم اللہ (پروفیسر)
- ایڈمرل عبدالعزیز مرزا (پروفیسر)
- وائس ایڈمرل احمد تسنیم (استاد)
- ایڈمرل نعمان بشیر (پروفیسر)
سول سرونٹس
- سید محمد انعام اللہ، سفیر
وکلا
ارکان پارلیمنٹ