جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2012ء

جنوبی افریقی کرکٹ ٹیم نے 2012ء میں 3ٹیسٹ میچز ، 5ایک روزہ بین الاقوامی اور 3ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے انگلینڈ کا دورہ کیا۔ [1] اولمپک گیمز کے ساتھ تصادم سے بچنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان ٹیسٹ میچوں کی تعداد کو کم کرنا پڑا۔ [2] جنوبی افریقہ کے سکواڈ نے دورہ شروع ہونے سے پہلے سوئٹزرلینڈ میں ایکسپلورر مائیک ہورن کے ساتھ 4دن گزارے۔ ہارن اور جنوبی افریقہ کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے ہندوستان کی 2011ءکرکٹ ورلڈ کپ کی کامیاب مہم کے دوران ایک ساتھ کام کیا تھا۔ ہارن کی تربیت ٹیم کو جسمانی مشقت کے ذریعے ان کی ذہنی طاقت کو بہتر بنانے پر مرکوز تھی۔ اسکواڈ کے کئی ارکان، بشمول مارک باؤچر اور ڈیل اسٹین نے تربیت کے دورانیے کو اپنی زندگی کے مشکل ترین دنوں کے طور پر یاد کیا۔ انھوں نے تیسرے ٹیسٹ سے قبل مزید تربیت کے لیے دوبارہ ٹیم کے ساتھ "خصوصی معاون" کے طور پر کام کیا۔ [3]

جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 2012ء
انگلینڈ
جنوبی افریقہ
تاریخ 19 جولائی 2012 – 12 ستمبر 2012
کپتان اینڈریوسٹراس (ٹیسٹ)
ایلسٹرکک (ایک روزہ بین الاقوامی)
سٹوارٹ براڈ (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
گریم اسمتھ (ٹیسٹ)
اے بی ڈیویلیئرز ((ایک روزہ بین الاقوامی) & ٹوئنٹی20 بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ جنوبی افریقہ 3 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور میٹ پرائر (275) ہاشم آملہ (482)
زیادہ وکٹیں سٹوارٹ براڈ (11) ڈیل اسٹین (15)
بہترین کھلاڑی میٹ پرائر (انگلینڈ) اور ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ 5 میچوں کی سیریز 2–2 سے برابر
زیادہ اسکور ایان بیل (181) ہاشم آملہ (335)
زیادہ وکٹیں جیمزاینڈرسن (6) رابن پیٹرسن (7)
بہترین کھلاڑی ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز
نتیجہ 3 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور کریگ کیسویٹر (76) ہاشم آملہ (83)
زیادہ وکٹیں جیڈ ڈرنباخ (3)
اسٹیون فن (3)
گریم سوان (3)
جوہن بوتھا (4)
بہترین کھلاڑی کریگ کیسویٹر (انگلینڈ)

دستے

ترمیم
ٹیسٹ ایک روزہ بین الاقوامی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
  انگلینڈ[4][5][6]   جنوبی افریقا[7]   انگلینڈ[8]   جنوبی افریقا[8]   انگلینڈ[9]   جنوبی افریقا[10]

1 تھامی تسولیکائل کو سمر سیٹ کے خلاف ٹور میچ میں آنکھ میں چوٹ لگنے کی وجہ سے مارک باؤچر کی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد جنوبی افریقی اسکواڈ میں لایا گیا تھا۔[11]

2 جیمزٹریڈویل کو دوسرے ون ڈے کے بعد گریم سوان کی جگہ انگلینڈ کی ٹیم میں لایا گیا۔[12]

ٹیسٹ سیریز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
19–23 جولائی 2012
سکور کارڈ
ب
385 (125.5 اوورز)
ایلسٹرکک 115 (295)
مورنے مورکل 4/72 (24.5 اوورز)
637/2ڈکلیئر (189 اوورز)
ہاشم آملہ 311* (529)
جیمزاینڈرسن 1/116 (41 اوورز)
240 (97 اوورز)
ایان بیل 55 (220)
ڈیل اسٹین 5/56 (21 اوورز)
جنوبی افریقہ ایک اننگز اور 12 رنز سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: اسد رؤف (پاکستان) اور سٹیو ڈیوس (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • ٹاس سے پہلے بارش کی وجہ سے پہلے دن کا کھیل تاخیر سے شروع ہوا۔
  • دوسرے دن بارش نے کھیل کو 73 اوورز تک محدود کر دیا۔
  • ہاشم آملہ ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کے لیے ٹرپل سنچری بنانے والے پہلے کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔[13]
  • آملہ اور جیک کیلس (182 آؤٹ*) کے درمیان 377 کی شراکت جنوبی افریقہ کی انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میں سب سے زیادہ ہے۔[14]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
2–6 اگست 2012
سکور کارڈ
ب
419 (139.2 اوورز)
الویروپیٹرسن 182 (365)
سٹوارٹ براڈ 3/96 (35 اوورز)
425 (126.4 اوورز)
کیون پیٹرسن 149 (214)
عمران طاہر 3/92 (23.4 اوورز)
258/9ڈکلیئر (67.4 اوورز)
جیکس روڈولف 69 (122)
سٹوارٹ براڈ 5/69 (16.4 اوورز)
130/4 (33 اوورز)
ایلسٹرکک 46 (62)
جے پی ڈومنی 1/10 (2 اوورز)
میچ ڈرا
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: سٹیوڈیوس (آسٹریلیا) اورراڈ ٹکر (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کیون پیٹرسن (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • پہلے دن کی بارش نے چائے کا وقفہ شروع کر دیا اور شام کے سیشن کے آغاز میں تاخیر کی۔
  • دوسرے دن کا کھیل بارش اور خراب روشنی کی وجہ سے کم کر دیا گیا۔
  • تیسرے دن بارش نے دوپہر کے کھانے کا وقفہ شروع کر دیا۔
  • 4 دن کی بارش نے دوپہر کے کھانے کا وقفہ شروع کرنے پر مجبور کیا اور دوپہر کے سیشن کے آغاز میں تاخیر کی۔
  • جیمز ٹیلر (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
16–20 اگست 2012
سکور کارڈ
ب
309 (101.2 اوورز)
ورنن فلینڈر 61 (93)
اسٹیون فن 4/75 (18 اوورز)
315 (107.3 اوورز)
جونی بیرسٹو 95 (196)
مورنے مورکل 4/80 (28.3 اوورز)
351 (124.2 اوورز)
ہاشم آملہ 121 (205)
اسٹیون فن 4/74 (27 اوورز)
294 (82.5 اوورز)
میٹ پرائر 73 (130)
ورنن فلینڈر 5/30 (14.5 اوورز)
جنوبی افریقہ 51 رنز سے جیت گیا۔
لارڈز, لندن
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور سائمن ٹافل(آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: ورنن فلینڈر (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش نے پہلے دن دوپہر کے سیشن کے آغاز میں تاخیر کی۔
  • بارش نے دوپہر کے کھانے کا وقفہ شروع کر دیا اور دن 4 پر دوپہر کے سیشن کے آغاز میں تاخیر کی۔
  • جنوبی افریقہ 2-0 سے سیریز جیتنے کی وجہ سے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر 1 پر پہنچ گیا۔
  • اینڈریوسٹراس (انگلینڈ) نے اپنا 100 واں اور آخری ٹیسٹ میچ کھیلا۔ انھوں نے اس ٹیسٹ کے نو دن بعد کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔[15]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
24 اگست2012
10:15
سکور کارڈ
انگلینڈ  
37/0 (5.3 اوورز)
ب
کوئی نتیجہ نہیں
صوفیہ گارڈنز، کارڈف
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے میچ کے آغاز میں 15:00 بجے تک تاخیر ہوئی، جس سے میچ 23 اوورز فی سائیڈ تک کم ہو گیا۔
  • میچ بارش کی وجہ سے 5.3 اوورز کے بعد منسوخ کر دیا گیا۔
  • ڈین ایلگر (جنوبی افریقہ) نے اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
28 اگست 2012،
13:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
287/5 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
207 (40.4 اوورز)
ہاشم آملہ 150 (124)
گریم سوان 2/50 (10 اوورز)
ایان بیل 45 (41)
مورنے مورکل 2/29 (5.4 اوورز)
جنوبی افریقہ 80 رنز سے جیت گیا۔
روز باؤل, ساؤتھمپٹن
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
31 اگست 2012،
13:00 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
211 (46.4 اوورز)
ب
  انگلینڈ
212/6 (48 اوورز)
ہاشم آملہ 43 (51)
جیمزاینڈرسن 4/44 (9.4 اوورز)
آئون مورگن 73 (67)
رابن پیٹرسن 2/39 (10 اوورز)
انگلینڈ 4 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول، لندن
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: آئون مورگن (انگلینڈ)

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
2 ستمبر 2012ء
10:15
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
220/8 (50 اوورز)
ب
  انگلینڈ
224/4 (46.4 اوورز)
ہاشم آملہ 45 (73)
جیمزٹریڈویل 3/35 (8 اوورز)
ایان بیل 88 (137)
ڈیل اسٹین 2/47 (9.4 اوورز)
انگلینڈ 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز، لندن
امپائر: رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ) اور سائمن ٹافل (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ایان بیل (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی

ترمیم
5 ستمبر 2012ء
14:00 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
182 (45.2 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
186/3 (34.3 اوورز)
ایلسٹرکک 51 (72)
رابن پیٹرسن 3/37 (10 اوورز)
جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: کماردھرما سینا (سری لنکا) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز

ترمیم

پہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
8 ستمبر 2012ء
14:30
سکور کارڈ
انگلینڈ  
118/7 (20 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
119/3 (19 اوورز)
کریگ کیسویٹر 25 (24)
جوہن بوتھا 2/19 (4 اوورز)
جیک کیلس 48* (44)
جیڈ ڈرنباخ 2/31 (4 اوورز)
جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
ریورسائیڈ گراؤنڈ، ڈرہم
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • فاف ڈو پلیسس (جنوبی افریقہ) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
10 ستمبر 2012ء
18:30 (د/ر)
سکور کارڈ
جنوبی افریقا  
77/5 (9 اوورز)
ب
  انگلینڈ
29/2 (4.1 اوورز)
ہاشم آملہ 47* (30)
اسٹیون فن 2/17 (2 اوورز)
لیوک رائٹ 14 (11)
ایلبی مورکل 1/0 (0.1 اوورز)
بے نتیجہ
اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اسور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے کھیل کے آغاز میں تاخیر ہوئی اور کھیل کو 9 اوورز تک کم کر دیا گیا۔
  • بارش نے انگلینڈ کی اننگز کو 4.1 اوورز تک محدود کر دیا۔

تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی

ترمیم
12 ستمبر 2012ء
18:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلینڈ  
118/5 (11 اوورز)
ب
  جنوبی افریقا
90/5 (11 اوورز)
کریگ کیسویٹر 50 (32)
جوہن بوتھا 2/19 (3 اوورز)
ہاشم آملہ 36 (27)
ٹم بریسنن 2/14 (2 اوورز)
انگلینڈ 28 رنز سے جیت گیا۔
ایجبیسٹن کرکٹ گراؤنڈ، برمنگھم
امپائر: روب بیلی (انگلینڈ) اور رچرڈ الینگورتھ (انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: جوس بٹلر (انگلینڈ)
  • جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے کھیل کے آغاز میں تاخیر ہوئی اور کھیل کو فی طرف 11 اوورز تک کم کر دیا گیا۔
  • ڈینی بریگز (انگلینڈ) نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "England Summer Schedule 2012"۔ Ecb.co.uk۔ 2011-09-28۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2014 
  2. South African cricket team in England in 2012. ESPNcricinfo.com. Retrieved on 23 December 2011
  3. Firdose Moonda (14 August 2012)۔ "South Africa in England 2012: SA preparations come full circle"۔ ESPNcricinfo۔ ESPN Internet Ventures۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2014 
  4. "Ravi Bopara picked for England Test squad to face South Africa"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 15 جولائی 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جولائی 2012 
  5. "James Taylor in for second England v South Africa Test"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 29 جولائی 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2012 
  6. "Kevin Pietersen dropped by England for text message dispute"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 12 August 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2012 
  7. "England v South Africa: گریم اسمتھ fit for tour"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 13 June 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2012 
  8. ^ ا ب "England v South Africa: Proteas aim for unique rankings treble"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 23 August 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2012 
  9. "England unveil limited-overs squads"۔ ECB۔ England and Wales Cricket Board۔ 21 August 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2012 
  10. "South Africa Twenty20 Squad"۔ cricketworld4u.com۔ Cricket World 4U۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2012 [مردہ ربط]
  11. "Thami Tsolekile replaces Mark Boucher as South Africa keeper"۔ BBC Sport۔ British Broadcasting Corporation۔ 11 جولائی 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولائی 2012 
  12. "England squad - NatWest Series v South Africa 2012"۔ ECB۔ England and Wales Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 ستمبر 2012 
  13. Andrew McGlashan (22 جولائی 2012)۔ "South Africa surge after Amla's triple hundred"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2023 
  14. Madhusudhan Ramakrishnan (22 جولائی 2012)۔ "Stats Analysis: Amla, Kallis lead run deluge"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2023 
  15. Andrew McGlashan (29 August 2012)۔ "Strauss retires from all cricket"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اکتوبر 2023