خان پور جنکشن ریلوے اسٹیشن
خان پور جنکشن ریلوے اسٹیشن پاکستان میں واقع ہے۔ یہ ایک جنکشن ریلوے اسٹیشن ہے جو خان پور-چاچڑاں ریلوے لائن کے ذریعے خانپور اور چاچڑاں کو ملاتا ہے۔
خان پور جنکشن ریلوے اسٹیشن Khanpur Jn Railway Station | |||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
محل وقوع | خان پور | ||||||||||
مالک | وزارت ريلوے | ||||||||||
لائن(لائنیں) | |||||||||||
پلیٹ فارم | 2 | ||||||||||
دیگر معلومات | |||||||||||
اسٹیشن کوڈ | KPR | ||||||||||
خدمات | |||||||||||
|
یہاں سے ٹرینیں پاکستان کے مختلف شہروں کو جاتی ہیں جن میں کراچی، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سیالکوٹ، سرگودھا، گوجرانوالہ، ملتان، پشاور، کوئٹہ، حیدرآباد، رحیم یار خان، سکھر، روہڑی، جھنگ، نوابشاہ، گجرات، جہلم، نوشہرہ، جیکب آباد سبی، اٹک، خانیوال، کوٹری اور نارووال شامل ہیں۔
تاریخ
ترمیمخان پور کی شہرت اور تاریخ کے کئی حوالے دیے جا سکتے ہیں جن میں سے ایک اس شہر کا قدیم ریلوے اسٹیشن، ریلوے کالونی، لوکوموٹو ورکشاپ اور سابقہ ریلوے کلب بھی ہے۔ اس پورے علاقے میں ”انڈین اسٹیٹ ریلوے“ کی تاریخ بکھری اور اجڑی ہوئی نظر آئے گی۔ جہاں انگریز دور کے گودام اور فوارے موجود ہیں وہیں کونے میں قریباً ١٤٠ سال پرانا گورا قبرستان بھی ہے۔
ریلوے اسٹیشن خان پور کے نزدیک واقع گورا قبرستان کے اندر اس علاقے میں ریلوے لائن بچھانے والے انگریز انجینیئرز اور اُن کے خاندان کی کچھ قبریں اب بھی موجود ہیں۔ یاد رہے کہ 1880 میں خان پور کو ریل کے ذریعے دیگر شہروں سے جوڑا گیا تھا جبکہ 1905 میں خان پور تا چاچڑاں ریل کی پٹڑی بچھائی گئی تھی جس کے بعد اس شہر کو جنکشن کا درجہ ملا تھا۔
انڈین اسٹیٹ ریلوے کی بنیاد برطانوی گورنر جنرل ”لارڈ ڈلہوزی“ نے اپنے دورِ اقتدار میں رکھی تھی جس کی بِنا پر انھیں انڈین ریلوے کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ 1853 میں سرزمینِ ہندوستان پر سب سے پہلی پسنجر ٹرین ”بمبئی سے تھانے“ کے بیچ چلائی گئی تھی جو قریباً چار سو سواریوں کو منزل تک لے کر پہنچی تھی۔
ریلوے اسٹیشن کوڈ
ترمیمپاکستان ریلویز کی سرکاری ویب گاہ کے مطابق خانپور جنکشن ریلوے اسٹیشن کا کوڈ KPR ہے
موجودہ حالت
ترمیماس وقت یہ اسٹیشن پاکستان ریلویز کے استعمال میں ہے ۔
محل وقوع
ترمیمخانپور جنکشن ریلوے اسٹیشن خانپور جنکشن میں واقع ہے.
خان پور-چاچڑاں ریلوے لائن پر اسٹیشنز
ترمیممزید دیکھیے
ترمیمبیرونی روابط
ترمیم- پاکستان ریلوے کی ویب گاہ آرکائیو شدہ 1 فروری 2021 بذریعہ وے بیک مشین