شکیل فاروقی

اردو زبان کے شاعر، براڈکاسٹر اور کالم نگار

شکیل فاروقی (پیدائش: 22 فروری 1939ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، ہندی اور انگریزی زبان کے شاعر، براڈکاسٹر اور روزنامہ ایکسپریس کے سینئر کالم نگار ہے۔ ان کے انگریزی اور اردو زبانوں میں دو شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔

شکیل فاروقی

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (اردو میں: شکیل احمد فاروقی ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 22 فروری 1939ء (85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بگھرا،  مظفر نگر،  اتر پردیش،  برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش بہادرآباد
کراچی  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ذاکر حسین دہلی کالج
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی، آگرہ
علی گڑھ یونیورسٹی  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر،  براڈ کاسٹر،  کالم نگار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو،  ہندی،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل غزل،  نعت،  آزاد نظم،  حمد،  دوہا  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت ریڈیو پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں شیڈوز (انگریزی نظمیں)
عقیدت کے پھول (حمدیہ و نعتیہ مجموعہ)
باب ادب

حالات زندگی ترمیم

ان کا اصل نام شکیل احمد فاروقی، قلمی نام شکیل فاروقی ہے۔ والد کا نام ایوب احمد فاروقی ہے۔ شکیل فاروقی 2 محرم الحرام 1358ھ بمطابق 22 فروری 1939ء کو قصبہ بگھرا، ضلع مظفرنگر، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ میٹرک کے سرٹفکیٹ کے مطابق ان کی تاریخ پیدائش 2 فروری 1941ء ہے۔ میٹرک کی تعلیم آبائی قصبہ بگھرا سے حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ اور بی اے (ایڈوانسڈ ہندی) دہلی کالج سے کیا۔ پھر آگرہ یونیورسٹی سے ایم اے (اکنامکس) کی ڈگری حاصل کی۔ ادیب کامل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کیا۔ جون 1965ء میں پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ ایم اے ( جرنلزم) کی ڈگری جامعہ کراچی سے حاصل کی۔حصولِ تعلیم کے بعد ریڈیو پاکستان میں ملازمت اختیار کی۔ ریڈیو پاکستان میں اردو اور ہندی کی نشریات کی ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ بحیثیت اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان ایف ایم 101 کی نشریات کا آغاز انھیں کے دور میں ہوا۔ کراچی، حیدرآباد اور کوئٹہ میں اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان کی خدمات سر انجام دیں۔ کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ ریڈیو پاکستان کے مختلف اسٹیشنز پر مشاعروں کا اہتمام کیا۔ اپنی ملازمت کے دوران انھوں نے پاک و ہند کے نامور ادیبوں، شاعروں، فنکاروں اور کھلاڑیوں کے ریڈیو انٹرویوز نشر کرائے۔ وہ بیک وقت ہندی، اردو اور انگریزی میں شاعری کرتے ہیں۔ انگریزی نظموں کا مجموعہ شیڈوز کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔ حمدیہ اور نعتیہ شاعری کا مجموعہ عقیدت کے پھول کے نام سے دسمبر 2022ء میں نعت ریسرچ سینٹر کراچی سے شائع ہو چکا ہے۔ ملازمت سے سبکدوشی کے بعد کالم نگاری شروع کی۔ روزنامہ ایکسپریس میں اب تک دو ہزار (2،000) سے زائد کالم لکھ چکے ہیں۔[1]

نمونۂ کلام ترمیم

نعت

دل میں جو موجزن ہیں وہ جذبات لکھ سکوںکوئی نہ لکھ سکے جو، میں وہ نعت لکھ سکوں
اُمت کو پیش ہیں جو وہ حالات لکھ سکوںجو حل طلب ہیں سارے سوالات لکھ سکوں
شانِ نبی میں اپنے خیالات لکھ سکوںسوچی نہ ہو کسی نے جو وہ بات لکھ سکوں
اک معجزائے شق قمر ہی کا ذکر کیاپیارے نبی کے سارے کمالات لکھ سکوں
سردارِ انبیاء کی فضیلت بیاں کروںسرکارِ دوجہاں کے مقامات لکھ سکوں
یا رب مرے قلم کو وہ تاثیر کر عطاتیرے حبیبِ خاص کے درجات لکھ سکوں[2]
انسانیت پہ کتنا ہے احسانِ مصطفیٰاُمت پہ کس قدر ہیں عنایات لکھ سکوں
اللہ کا کرم ہے شہِ دوجہاں کا فیضورنہ مری مجال کہاں! نعت لکھ سکوں
اپنی زباں سے سیرتِ نبوی کروں بیاںاپنے قلم سے ان کی ہدایات لکھ سکوں
تقلید جن کی صورتِ راہِ نجات ہےپیارے نبی کی پیاری وہ عادات لکھ سکوں
پاکیزگی فکر سے مملو ہو حرف حرفایسے شکیل مدح کی سوغات لکھ سکوں[3]

حوالہ جات ترمیم

  1. شکیل فاروقی، عقیدت کے پھول، نعت ریسرچ سینٹر کراچی، دسمبر 2022ء، ص 85
  2. عقیدت کے پھول،ص 82
  3. عقیدت کے پھول،ص 83