شکیل فاروقی
شکیل فاروقی (پیدائش: 22 فروری 1939ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، ہندی اور انگریزی زبان کے شاعر، براڈکاسٹر اور روزنامہ ایکسپریس کے سینئر کالم نگار ہے۔ ان کے انگریزی اور اردو زبانوں میں دو شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔
شکیل فاروقی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (اردو میں: شکیل احمد فاروقی) |
پیدائش | 22 فروری 1939ء (85 سال) بگھرا ، مظفر نگر ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
رہائش | بہادرآباد کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ذاکر حسین دہلی کالج ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی، آگرہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی |
تعلیمی اسناد | ایم اے |
پیشہ | شاعر ، براڈ کاسٹر ، کالم نگار |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو ، ہندی ، انگریزی |
شعبۂ عمل | غزل ، نعت ، آزاد نظم ، حمد ، دوہا |
ملازمت | ریڈیو پاکستان |
کارہائے نمایاں | شیڈوز (انگریزی نظمیں) عقیدت کے پھول (حمدیہ و نعتیہ مجموعہ) |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمان کا اصل نام شکیل احمد فاروقی، قلمی نام شکیل فاروقی ہے۔ والد کا نام ایوب احمد فاروقی ہے۔ شکیل فاروقی 2 محرم الحرام 1358ھ بمطابق 22 فروری 1939ء کو قصبہ بگھرا، ضلع مظفرنگر، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ میٹرک کے سرٹفکیٹ کے مطابق ان کی تاریخ پیدائش 2 فروری 1941ء ہے۔ میٹرک کی تعلیم آبائی قصبہ بگھرا سے حاصل کی۔ انٹرمیڈیٹ اور بی اے (ایڈوانسڈ ہندی) دہلی کالج سے کیا۔ پھر آگرہ یونیورسٹی سے ایم اے (اکنامکس) کی ڈگری حاصل کی۔ ادیب کامل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے کیا۔ جون 1965ء میں پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں مستقل سکونت اختیار کی۔ ایم اے ( جرنلزم) کی ڈگری جامعہ کراچی سے حاصل کی۔حصولِ تعلیم کے بعد ریڈیو پاکستان میں ملازمت اختیار کی۔ ریڈیو پاکستان میں اردو اور ہندی کی نشریات کی ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ بحیثیت اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان ایف ایم 101 کی نشریات کا آغاز انھیں کے دور میں ہوا۔ کراچی، حیدرآباد اور کوئٹہ میں اسٹیشن ڈائریکٹر ریڈیو پاکستان کی خدمات سر انجام دیں۔ کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ ریڈیو پاکستان کے مختلف اسٹیشنز پر مشاعروں کا اہتمام کیا۔ اپنی ملازمت کے دوران انھوں نے پاک و ہند کے نامور ادیبوں، شاعروں، فنکاروں اور کھلاڑیوں کے ریڈیو انٹرویوز نشر کرائے۔ وہ بیک وقت ہندی، اردو اور انگریزی میں شاعری کرتے ہیں۔ انگریزی نظموں کا مجموعہ شیڈوز کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔ حمدیہ اور نعتیہ شاعری کا مجموعہ عقیدت کے پھول کے نام سے دسمبر 2022ء میں نعت ریسرچ سینٹر کراچی سے شائع ہو چکا ہے۔ ملازمت سے سبکدوشی کے بعد کالم نگاری شروع کی۔ روزنامہ ایکسپریس میں اب تک دو ہزار (2،000) سے زائد کالم لکھ چکے ہیں۔[1]
نمونۂ کلام
ترمیمنعت
دل میں جو موجزن ہیں وہ جذبات لکھ سکوں | کوئی نہ لکھ سکے جو، میں وہ نعت لکھ سکوں | |
اُمت کو پیش ہیں جو وہ حالات لکھ سکوں | جو حل طلب ہیں سارے سوالات لکھ سکوں | |
شانِ نبی میں اپنے خیالات لکھ سکوں | سوچی نہ ہو کسی نے جو وہ بات لکھ سکوں | |
اک معجزائے شق قمر ہی کا ذکر کیا | پیارے نبی کے سارے کمالات لکھ سکوں | |
سردارِ انبیاء کی فضیلت بیاں کروں | سرکارِ دوجہاں کے مقامات لکھ سکوں | |
یا رب مرے قلم کو وہ تاثیر کر عطا | تیرے حبیبِ خاص کے درجات لکھ سکوں[2] | |
انسانیت پہ کتنا ہے احسانِ مصطفیٰ | اُمت پہ کس قدر ہیں عنایات لکھ سکوں | |
اللہ کا کرم ہے شہِ دوجہاں کا فیض | ورنہ مری مجال کہاں! نعت لکھ سکوں | |
اپنی زباں سے سیرتِ نبوی کروں بیاں | اپنے قلم سے ان کی ہدایات لکھ سکوں | |
تقلید جن کی صورتِ راہِ نجات ہے | پیارے نبی کی پیاری وہ عادات لکھ سکوں | |
پاکیزگی فکر سے مملو ہو حرف حرف | ایسے شکیل مدح کی سوغات لکھ سکوں[3] |