مالکونس
مالکونس بھیرویں ٹھاٹھ کا اوڈو راگ ہے۔ مالکونس قدیم ترین راگوں میں سے ایکckkw ہے۔
راگ موسیقی | |
![]() | |
فہرست ٹھاٹھ | |
تشکیل راگترميم
مالکونس میں رکھب اور پنچم کے سر ورج ہوتے ہیں۔ اس میں مدہم شدھ اور گندھار دھیوت نکھاد کومل استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس کا وادی سر مدہم اور سموادی کھرج ہے۔ گا-سا اور دھا-ما کی مینڈھ مالکونس کا روپ نکالتی ہے۔ انہیں مینڈھوں سے اس کی شکل واضح ہوتی ہے۔ مالکونس گانے کا وقت نصف شب ہے۔
آروہی آمروہیترميم
مالکونس کی آروہی آمروہی درج ذیل ہیں:
آروہی سا گا ما دھا نی سا
آمروہی سا نی دھا ما گا سا
استعمالترميم
استاد امانت علی خان نے راگ مالکونس میں غزل گائی تھی:
پیار نہیں ہے سر سے جس کو
وہ مورکھ انسان نہیں
مال اور کونسترميم
مال اور کونس، یہ کونسیا، دو راگوں کی آمیزش بتائ جاتی ہے۔ آج کل یہ دونوں راگ الگ الگ ناپائدہ ہیں۔ البتہ ان کی دیگر آمیزشیں موجود ہیں، لیکن ان کی حیثیت الگ الگ کرنا تقریباََ ناممکن ہے۔ ایک نظریہ یہ بھی ہے کہ مال اور کونس الگ الگ راگ نہ کبھی تھے اور نہ اس وقت ہیں، بلکہ مالکونس ایک ہی راگ ہے۔
حوالہ جاتترميم
کنور خالد محمود، عنایت الہی ٹک، سرسنگیت۔ الجدید، لاہور؛ المنار مارکیٹ، چوک انارکلی۔ 1969ء صفہ 140۔