راگ گن کلی، بھیروں ٹھاٹھ کا اوڈو یعنی پانچ سروں کا راگ ہے۔ گائک اس راگ کو بے حد پسندیدگی اور لگن سے گاتے ہیں۔

راگ موسیقی
فائل:Dhrupad.jpg
فہرست ٹھاٹھ
کلیان ٹھاٹھ
ایمن کلیانبھوپالی
بھیرویں ٹھاٹھ
بھیرویںگن کلیللت
ٹوڈی ٹھاٹھ
میاں کی ٹوڈیملتانی
کھلچ ٹھاٹھ
راگیشریتلنگتلک کا مودجھنجھوٹی
بھیرویں ٹھاٹھ
بھیرویںمالکونس
ماروا ٹھاٹھ
مارواپوریا
آساوری ٹھاٹھ
آساوریدرباری
بلاول ٹھاٹھ
کیداراپہاڑیبہاگ
پوربی ٹھاٹھ
پوریا دھناسریبسنت
کافی ٹھاٹھ
شدھ بہارپیلوبھیم پلاس

راگ کی تشکیل

ترمیم

اس کی آروہی آمروہی بالکل سپبٹ یعنی سیدھی ہے۔ رکھب اس کا وادی سر اور دھیوت سموادی سر ہے۔ رکھب اور مدھم کی سنگت اور آن کا بار بار آپس میں خوبصورتی سے لگانا دل کو بھلا لگتا ہے۔ رکھب اور دھیوت کی سنگت بھی اس راگ کی حوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے۔ اس راگ کو اترانگ اور پوروانگ دونوں انداز میں نجوبی گایا جا سکتا ہے۔ اس میں تمام سر کومل لگتے ہیں۔

تاثر

ترمیم

راگ گن کلی صبح کے راگوں میں بے حد شیریں اور پر لطف راگ ہے۔ گائک اس راگ کو بے حد پسندیدگی اور لگن سے گاتے ہیں۔

آروہی آمروہی

ترمیم

آروہی آمروہی یوں ہیں:

آروہی سا رے ما پا دھا سا
آمروہی سا دھا پا ما رے سا

استعمال

ترمیم

اس راگ میں بھی راگ بھیروں کی طرح جذبہ پرستش و عبادت ابھرتا ہے اس لیے اس راگ میں بھی اللہ تعالٰی اور بزرگان دین کی حمد و ثناء کے متعلق ہی بول باندھے گئے ہیں جو نہایت موزوں ہیں۔

محمد رفی کی گائ ہوئی ایک غزل، جس کی دھن سو فیصد گن کلی سے اخذا کی گئی ہے۔ غزل کے بول ہیں:

اس دل سے تیری یاد بھلائ نہیں جاتی
یہ پیار کی دولت ہے، لٹائ نہیں جاتی

حوالہ جات

ترمیم

اختر علی خان، ذاکر علی خان؛ نورنگ موسیقی۔ اردو سائنس بورڈ، لاہور؛ 299 اپر مال روڈ۔ 1999ء باب دوم، صفہ 62-65