پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1952–53ء

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے 1952-53ء کے سیزن میں جمہوریہ ہند کا دورہ کیا، 5ٹیسٹ کھیلے۔ [1] پہلا ٹیسٹ اپنے قیام کے بعد پاکستان کے لیے پہلا ٹیسٹ تھا اور دوسرے میچ کے نتیجے میں پاکستان کی پہلی ٹیسٹ فتح ہوئی۔ [2] بھارت نے 2ٹیسٹ ڈرا ہونے کے ساتھ سیریز 2-1 سے جیت لی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت 1952–53ء
تاریخ10 اکتوبر 1952 - 24 دسمبر 1952
مقامبھارت کا پرچم بھارت
نتیجہبھارت نے 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 2-1 سے جیت لی
ٹیمیں
 بھارت  پاکستان
کپتان
لالا امرناتھ عبد الحفیظ کاردار
زیادہ رن
پولی اُمریگر (258)
وجے ہزارے (223)
ونومنکڈ (129)
وقار حسن (357)
حنیف محمد (287)
نذرمحمد (277)
زیادہ وکٹیں
ونومنکڈ (25)
غلام احمد (12)
لالا امرناتھ (9)
فضل محمود (20)
محمود حسین (12)
امیرالٰہی (7)
کیپٹن عبد الحفیظ کاردار (بائیں) اور لالا امرناتھ (دائیں) بھارتی صدر راجندر پرساد (درمیان) کے ساتھ پہلے ٹیسٹ کے دن، 16 اکتوبر 1952ء

پاکستانی کی ٹیم

ترمیم

 

ٹیسٹ میچز

ترمیم

پہلا ٹیسٹ

ترمیم
16–18 اکتوبر 1952ء (4 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
372 (139.4 اوورز)
ہیمو ادھیکاری 81
امیر الٰہی 4/134 (39.4 اوورز)
150 (104.3 اوورز)
حنیف محمد 51
ونومنکڈ 8/52 (47 اوورز)
152 (58.2 اوورز)
عبد الحفیظ کاردار 43
ونومنکڈ 5/79 (24.2 اوورز)
بھارت ایک اننگز اور 70 رنز سے جیت گیا۔
فیروز شاہ کوٹلہ، دہلی
امپائر: بالکرشن موہونی (بھارت) اور ایم جی وجے ساراتھی (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔.
  • یہ پاکستان کا پہلا ٹیسٹ میچ تھا۔ تمام پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے سوائے عبد الحفیظ کاردار اور امیر الٰہی کے لیے یہ ڈیبیو ٹیسٹ تھا۔ کاردار اور الٰہی اس سے قبل بھارت کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیل چکے ہیں۔
  • ہیمو ادھیکاری اور غلام احمد نے بھارت کے لیے دسویں وکٹ کی سب سے زیادہ شراکت کا ریکارڈ توڑ دیا، اس سے قبل سچن ٹنڈولکر اور ظہیر خان نے اسے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔(133)۔[3]
  • ونومنکڈ کی پاکستان کی پہلی اننگز میں 8/52 اور میچ میں 131/13 ایک بھارتی باؤلر کی جانب سے ریکارڈ کی جانے والی بہترین باؤلنگ شخصیات تھیں۔[4]

دوسرا ٹیسٹ

ترمیم
23–26 اکتوبر 1952ء (4 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
106 (55.1 اوورز)
پنکج رائے 30
فضل محمود 5/52 (24.1 اوورز)
331 (194.3 اوورز)
نذر محمد 124
غلام احمد 3/83 (45 اوورز)
182 (76.3 اوورز)
لالا امرناتھ 61
فضل محمود 7/42 (27.3 اوورز)
پاکستان ایک اننگز اور 43 رنز سے جیت گیا۔
یونیورسٹی گراؤنڈ، لکھنؤ
امپائر: بالکرشن موہونی (بھارت) اور جمشید پٹیل (بھارت)

تیسرا ٹیسٹ

ترمیم
13–16 نومبر 1952
(4 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
186 (73 اوورز)
وقار حسن 81
لالا امرناتھ 4/40 (21 اوورز)
387/4ڈکلیئر (112 اوورز)
وجے ہزارے 146
محمود حسین 3/121 (35 اوورز)
242 (149.2 اوورز)
حنیف محمد 96
ونومنکڈ 5/72 (65 اوورز)
45/0 (15.2 اوورز)
ونومنکڈ 35
عبد الحفیظ کاردار 0/2 (2 اوورز)
بھارت 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
بریبورن اسٹیڈیم، بمبئی
امپائر: جمشید پٹیل (بھارت) اور ایم جی وجے ساراتھی (بھارت)

چوتھا ٹیسٹ

ترمیم
28 نومبر-1 دسمبر 1952ء
(4 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
344 (110.5 اوورز)
عبد الحفیظ کاردار 79
بک ڈیویچا 2/36 (19 اوورز)
175/6 (74 اوورز)
پولی اُمریگر 62
عبد الحفیظ کاردار 2/37 (21 اوورز)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • بارش کی وجہ سے گذشتہ دو روز کوئی کھیل نہیں ہو سکا۔
  • ابراہیم ماکا (بھارت) نے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا۔

پانچواں ٹیسٹ

ترمیم
12–15 دسمبر 1952ء
(4 روزہ میچ)
سکور کارڈ
ب
257 (116 اوورز)
امتیازاحمد 57
دتو پھڈکر 5/72 (32 اوورز)
397 (144 اوورز)
دیپک شودھن 110
فضل محمود 4/141 (64 اوورز)
236/7ڈکلیئر (120 اوورز)
وقار حسن 97
غلام احمد 3/56 (33 اوورز)
28/0 (6 اوورز)
دتا گائیکواڈ 20
نذر محمد 0/4 (2 اوورز)
میچ ڈرا
ایڈن گارڈنز، کلکتہ
امپائر: جمشید پٹیل (بھارت) اور ایم جی وجے ساراتھی (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • دیپک شودھن (بھارت) نے ٹیسٹ میں ڈیبیو کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Pakistan in India, East Pakistan and Burma 1952-53
  2. "Pakistan announce themselves"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2017 
  3. "Tendulkar and Pathan put India on the brink"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2021 
  4. "India v Pakistan 1952-53"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جنوری 2021