پیراڈائز دستاویزات خفیہ کاغذات ہیں جو جرمن اخبار زیتوشے زائتونگ نے حاصل کیے جس نے تحقیقاتی صحافیوں کے عالمی کنسورشیم کو تحقیقات کے لیے طلب کیا۔

ممالک جن کے لوگوں کا نام ان دستاویزات میں ہیں۔

ان میں، جنہیں پیراڈائز پیپرز کا نام دیا گیا ہے، 13.4 ملین دستاویزات شامل ہیں جن میں زیادہ تر برمودا میں موجود ایک صف اول کی آف شور کمپنی ایپلبی کی ہیں۔[1]

پس منظر

ترمیم

جرمن اخبار زیتوشے زائتونگ نے یہ تمام انتہائی کلاسیفائیڈ ڈاکومنٹس " انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس" (ICIJ) کے حوالے کر دیے جو اس سے قبل اسی اخبار کے ساتھ آف شور لیکس، لکس لیکس، سوئس لیکس اور پاناما دستاویزات پر کام کر چکا تھا۔

ان افشا ہونے والی دستاویزات کو پیراڈائز پیپر کا نام اس لیے دیا گیا کہ یہ دستاویزات جن ممالک میں قائم کی گئی کمپنیوں سے حاصل ہوئی ہیں وہ سیاحوں کے لیے جنت تصور کی جاتی ہے۔ ان ممالک میں برمودا بھی ہے جہاں ایپلبی کمپنی کا ہیڈکوارٹر بھی ہے۔ برمودا کے علاوہ آئل آف مان کا نام بھی ہے۔

تقابلی جائزہ

ترمیم

پیراڈائز دستاویزات کے ڈیٹا کے حجم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ وکی لیکس کی سفارتی کیبلز، آف شور لیکس، لکس لیکس، سوئس لیکس کے ڈیٹا سے زیادہ ہے جو 1950ء سے 2017ء تک پھیلا ہوا ہے۔

  • وکی لیکس کی سفارتی کیبلز (2010ء) ایک اعشاریہ سات گیگا بائٹس
  • آف شور لیکس (2013ء) دو سو ساٹھ گیگا بائٹس
  • لکس لیکس (2014ء) چار گیگا بائٹس
  • سوئس لیکس (2016ء) تین اعشاریہ تین گیگا بائٹس
  • پاناما دستاویزات (2016ء) دو اعشاریہ چھ ٹیرا بائٹس [1]

ممالک جن کے لوگوں کا نام ان دستاویزات میں ہیں

ترمیم

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم