قندھاریاں یا کندهاریان (کندهار خلگ) یا (قندھاری لوگ) صوبہ قندھار کے شہریوں کے لیے لقب یا نام ہے ۔ ذیل میں قندھار کے ان لوگوں کی فہرست ہے جو قندھار میں پیدا نہیں ہوئے تھے لیکن جن کا آبائی وطن قندھار تھا۔ یہ لوگ مختلف حصوں میں جیسے۔ انھوں نے صحافت ، سیاست ، سرکاری خدمت ، فوجی خدمت وغیرہ میں کام کیا ہے۔ نوٹ:

  • 1 جس کے سامنے سرخ رنگ کا نقطہ(  ) ہے، وہ مارا گیا / شہید ہوا۔
  • 2 جس کے سامنے سبز رنگ کا نقطہ (   )ہے، وہ زندہ ہے۔
قندھار کے مشہور لوگوں کی تصویر۔
قندھار کے مشہور لوگوں کی تصویر۔ ( نوٹ: تادین خان زیادہ مشہور نہیں ہیں ، لیکن اس بات پر غور کریں کہ وہ اس وقت صوبہ قندھار کے پولیس چیف ہیں اور سابق پولیس چیف جنرل عبد الرازق اچکزئی کے بھائی اور مشیر تھے ، ان کا نام ٹاپ لسٹ میں بھی شامل۔ ) )
    • یاد رکھیں: اگر آپ کسی شخص کا نام دو یا تین مقامات پر دیکھتے ہیں تو جان لیں کہ اس شخص نے ایک سے زیادہ کام انجام دیے ہیں یا کر رہے ہیں۔

شہری حکومت کے جنگجو اور فوجی افسر ترمیم

کہا جاتا تھا جس نے قندھار پر قبضہ کیا تو اس نے افغانستان پر قبضہ کر لیا چونکہ قندھار ہمیشہ تقسیم رہتا ہے ، لہذا یہاں کے لوگوں کے خیالات مختلف ہیں اور ہر وہ شخص جو اس کے بعد اچھا کام کرتا ہے اس کا ساتھ دیتا ہے۔ جب انھوں نے دہشت گردی کی طرف رجوع کیا تو انھوں نے طالبان کی مخالفت کرنا شروع کردی۔کندھار پانچ سال تک طالبان کا دار الحکومت رہا۔ لیکن جب جنرل عبد الرزاق قندھار کے پولیس چیف بنے تو انھوں نے قندھاریوں کے دلوں میں ایک خاص جگہ پائی اور قندھار کے لوگوں نے ان کے طرز عمل اور اقدامات کو پسند کیا۔ لیکن قندھاریوں نے وہاں طالبان کی مخالفت کرنا شروع کی ، جب طالبان نے جنرل عبد الرازق اچکزئی پر حملہ کیا اور ان کے قتل کو جہاد قرار دیا ، حالانکہ جنرل عبد الرازق نے ملا محمد عمر اور ملا داد اللہ جیسے طالبان رہنماؤں میں سے کسی کی مخالفت نہیں کی۔

ریاست میں ترمیم

قندھار کے سابق پولیس چیف جنرل عبدالرازق پولیس سے گفتگو کر رہے ہیں
  • جنرل عبدالرازق ( قندھار پولیس چیف ، جنوبی ضلع کے لیے چیف آف آپریشنز اور قندھار میں افغان نیشنل آرمی اور بارڈر پولیس کے چیف۔ جنرل عبد الرزاق کو تین سالوں سے افغانستان کا سب سے قابل پولیس چیف بھی سمجھا جاتا ہے۔)   
  • خان محمد مجاہد (مجاہد ، نائب دوسری کور ، قندھار کور کمانڈر ، قندھار پولیس چیف ، بلخ پولیس چیف اور وزارت داخلہ کے مشیر)   
  • نیاز محمد مجاہد (ضلع ارغنداب کے موجودہ پولیس چیف اور خان محمد مجاہد کا بھائی)   
  • عبدالحکیم جان (مجاہد اور ارغنداب اور زہری ڈسٹرکٹ پولیس چیف)   
  • تادین خان (موجودہ قندھار پولیس چیف)   
  • زینب فایض (جنوبی ضلع کی تاریخ میں پہلا وکیل)   
  • غلام داؤد تره خیل (موجودہ غزنی کے پولیس چیف)   
  • ملانقیب اللہ اخوند (مجاہد اور ایک باصلاحیت قبائلی رہنما)   
  • زلمی ویسا (گورنر پکتیا ، قندھار اور شاہین کور کے کمانڈر)   
  • حاجی جانان ماما ( ریپڈ ری ایکشن یونٹ کے کمانڈر ، جنرل عبد الرازق کے قریبی ساتھی )   

طالبان میں ترمیم

گورنرز ، میئرز اور ڈپٹی گورنرز ترمیم

ڈپٹی گورنرز ترمیم

میئرز ترمیم


صوبائی کونسل کے ارکان اور ڈائریکٹرز ترمیم

صدور ترمیم

  • احمد ولی کرزئی (٢٠٠5 سے ١٢ جولائی ٢٠١١)
  • حاجی سید جان خاکریزوال (سیاست دانوں نے احمد ولی کرزئی کی جگہ لینے کے لیے منتخب( دفتر میں: ١٢ جولائی ٢٠١١- ٢٩ جولائی، ٢٠١4 )
    • ( راؤنڈ 2: ١5 نومبر ٢٠١6 کو قندھار صوبائی کونسل کے صوبائی کونسل کے چیئرمین کے طور پر دوبارہ منتخب ہوئے ،٩ ووٹوں سے کامیاب ہوئے )
  • حشمت خلیل کرزئی (نامعلوم ، لیکن ان کی موت کے وقت٢٩ جولائی ، ٢٠١4 کو صوبائی کونسل کے انتخابات میں کامیابی ہوئی)

سیاست دان ترمیم

کرزئی اپنے آبائی شہر قندھار میں ایک کونسل سے خطاب کر رہے ہیں۔
  • ملا محمد عمر
    • (امارت اسلامیہ افغانستان کے بانی اور پہلے رہنما اور طالبان کے بانی اور پہلے رہنما نیز افغانستان کے گیارہویں صدر ، امیر المومنین اور ڈی فیکٹو رہنما)   
  • حامد کرزئی
    • (افغانستان کے تیرہویں صدر اور صدر منتخب کردہ افغان)   
  • احمد ولی کرزئی
    • (قندھار کے ڈی فیکٹو سربراہ ، قندھار صوبائی کونسل کے چیئرمین)   
  • حشمت خلیل کرزئی (ایک نجی سیکیورٹی کمپنی ایشیا سیکیورٹی گروپ کے سربراہ) ، ایک ممتاز سیاست دان ، قندھار صوبائی کونسل کے سربراہ (عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی انتقال کر گئے)۔    [1]
  • گل آغا شیرزئی   
    • (دو بار قندھار کے گورنر اور پھر صوبہ ننگرہار کے گورنر ، اب افغانستان کے وزیر برائے سرحدی اور قبائلی امور)
  • شیدا محمد ابدالی   
    • (ہندوستان میں افغانستان کے سفیر ، حامد کرزئی کے قومی سلامتی کے مشیر ، نے بھی 7 جنوری ٢٠١٩ کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے خود کو نامزد کیا تھا۔ )

دوسرے سیاست دان ترمیم

دوسرے صوبوں میں بطور گورنر کندهاری ترمیم

  • بسم اللہ افغانمل ( سابقہ قندھار صوبائی کونسل کے ارکان اور صوبہ زابل کے گورنر )   
  • عبد الجبار نعیمی ( اسلامی محاذ افغانستان کی قیادت کے اہم رکن ، چار بار پاکستان میں ایک افغان سفارت کار ، 2014 کے صدارتی انتخابات میں حامد کرزئی کی افغانستان کے لیے مہم کے رہنما ، آئینی لویا جرگہ میں قندھار کے ضلع پنجوی کے ارکان ، میدان وردک) اور صوبہ خوست کے گورنر اور اس وقت صوبہ لغمان کے گورنر )   
  • محمد ابراہیم الکوزئی ( 2020 مشیر افغان صدر غنی )

قندھار میں دیگر ایجنسیوں کے سربراہان ترمیم

دوسرے سرکاری عہدیدار ترمیم

  • ہدایت اللہ توخی ( امریکی یونیورسٹی بیروت میں سابقہ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدر۔ ان کی اور بھی بہت سی ملازمتیں تھیں! )   
  • نثار بارکزئی
    • (انھوں نے جرمنی میں پولیٹیکل سائنس میں اپنی تعلیم مکمل کی اور اس سے قبل ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کے عہدے پر فائز رہے۔ اس وقت وہ اشرف غنی کے پہلے سکریٹری ہیں۔)   

اسمبلی میں ترمیم

موجودہ ارکان اسمبلی (مرد) ترمیم

خواتین سیاست دان ترمیم

قندھار میں اب بھی خواتین سیاست دانوں کی کمی ہے ، لیکن نیچے ملاحظہ کریں۔

ارکان اسمبلی ترمیم

سابق ممبر اسمبلی ترمیم

سوداگر ترمیم

صوبہ قندھار کا رہائشی حکمت اللہ شادمان ، قندھار کا ایک بہت ہی باصلاحیت کاروباری ، اور دنیا کا سب سے کم عمر نوجوان بزنس مین سمجھا جاتا ہے۔

فلم ، ریڈیو ، ٹیلی ویژن کے افراد اور اداکار ترمیم

صحافی ، شاعر اور ادیب ترمیم

افغان قومی ترانے کے شاعر اور ادیب عبدالباری جہانی صوبہ قندھار میں پیدا ہوئے۔

عبد الہادی ریشاء ( مصنف ، سیاست دان)   

گلوکار ترمیم

مرد ترمیم

خواتین ترمیم

کندهاری بادشاہ اور ملکہ ترمیم

بادشاہ ترمیم

  • میر وایس ہوتک
    • (ہوتک خاندان کا پہلا رہنما اور بانی ، افغانستان کا بانی ، پشتو زبان میں خواندگی کا خالق)   

شہری جنگجو اور تاریخی خواتین ترمیم

بارکزئی پشتون رہنما ترمیم

پشتون قبیلے کے بارکزئی فرقے کی ابتدا قندھار میں ہوئی ، جس کے بعد امیر دوست محمد خان نے سن١٨٣٧ ء میں افغانستان میں بارکزئی خاندان کی بنیاد رکھی۔ اور پھر ان بارکزئی سے زیادہ حکمران تھے ، کیوں کہ بارکزئی قبیلے کے آس پاس کے سارے لوگ ، اگرچہ قندھار میں پیدا نہیں ہوئے ہیں ، قندھاری ہیں اور ان میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:

نام پیدائش ملازمت بیوی(اں) اولاد
محمد يوسف کندهار د توپچي ځواکونو مشر نامعلومه حاجي جمال خان
حاجي جمال خان کندهار (١٧١٩) نامعلومه 2
  1. عبدالحبيب خان سخي
  2. بهادر خان حاجي دروېش
  3. سردار رحيمداد خان
  4. سردار پاينده خان
  5. يوه لور
سردار پاينده خان کندهار (١٧58) د بارکزيو مشر 8
  • 25 زامن او 4 لوڼې
  1. سردار فتح علي خان
  2. نواب اسدالله خان
  3. سردار تېمور قلي خان
  4. نواب عبد الجبار خان
  5. سردار محمد اعظم خان
  6. نواب عبد الصمد خان
  7. سردار پردل خان محمدزی
  8. سردار شیردل خان محمدزی
  9. سردار عطا محمد خان
  10. سردار يار محمد خان
  11. امير دوست محمد خان
  12. سردار کهندل خان
  13. سردار امير محمد خان
  14. نواب توراباز خان
  15. سردار سلطان محمد خان
  16. سردار رحيم دل خان
  17. سردار مهردل خان
  18. سردار سيد محمد خان
  19. سردار پير محمد خان
  20. سردار محمد زمان خان
  21. سردار محمد زمر خان
  22. سردار حيدر خان
  23. سردار اسلم خان
  24. سردار جمعه خان
  25. سردار خيرالله خان
  26. وفا بیگم (لور)
امير دوست محمد خان شاید کندهار (23 ډېسمبر، 1793) د بارکزيو د حکومت بنسټگر شاوخوا 25
امير شیر علي خان کابل (١٨٢5) د افغانستان پاچا ١ شايد
امير محمد يعقوب خان کابل (شايد) د افغانستان پاچا نامعلوم

نامعلوم

ايوب خان کابل (12 د اکتوبر، 1879 ز) د افغانستان پاچا نامعلومه نامعلومه
امير عبدالرحمان خان کابل (1844 يا 1840 ز) د افغانستان پاچا؛ (د امير محمد افضل خان مشر زوی او د دوست محمد خان لمسی و.) ١4
  • دوولس زامن او څلور لوڼې
  1. سردار عبدالله خان
  2. امير حبيب الله خان
  3. سردار نصرالله خان
  4. سردار فتح الله خان
  5. سردار عبدالفحد خان
  6. سردار شمس الدين خان
  7. سردار حفيظ الله خان
  8. سردار محمد امين خان
  9. سردار اسد الله خان
  10. سردار محمد افضل خان
  11. سردار محمد عمر خان
  12. سردار غلام علي جان
  13. گوهر خانم (لور)
  14. روقيه خانم (لور)
  15. فاطمه بېگم (لور)
  16. حاجره بېگم (لور)
امير حبيب الله خان سمرقند (2 د جولای، 1872 ز) د افغانستان پاچا 44 (د امير حبيب الله خان کورنۍ) وګورئ 29 زامن او 32 لوڼې (د امير حبيب الله خان کورنۍ وګورئ)
سردار نصرالله خان سمرقند (1874 ز.) د افغانستان پاچا؛ د امير عبدالرحمن خان زوی، د امير حبيب الله خان ورور او د امير امان الله خان آکا وو لس يوولس زامن او پينځه لس لوڼې
امير امان الله خان پغمان (١ د جون، ١٨٩٢) د افغانستان پاچا ١ ثريا طرزي ١ لور شاید

کھلاڑی ترمیم

خواتین ترمیم

سائنس دان ترمیم

دینی اور مذہبی لوگ ترمیم

پائلچن ، نمیان ، مشہور لوگ ترمیم

ڈیفیکٹو قائدین ترمیم

قندھار کے مختلف اوقات میں متعدد ڈیفیکٹو رہنما رہ چکے ہیں جن میں سے بہت کم ذیل میں درج ہیں۔

  • احمد ولی کرزئی صوبائی کونسل کے سربراہ تھے ، لیکن قندھاریوں نے ان کے قول اور فعل کو گورنر کے اقدامات سے زیادہ اہمیت دی۔ اس وقت کے قندھار کے گورنر ، توریالی ویسا اور پولیس چیف ، جنرل عبد الرازق نے اس پر اتفاق کیا۔ بہت سے لوگوں کے مطابق ، اس نے عبد الرزاق اچکزئی کو اتنا بڑا کام سونپنے میں ان کا بڑا ہاتھ تھا۔
  • جنرل عبدالرازق ( قندھار پولیس چیف ، جنوبی ضلع کے لیے چیف آف آپریشنز اور قندھار میں افغان نیشنل آرمی اور بارڈر پولیس چیف )۔ جنرل عبد الرازق ایک بہت ہی قابل اور طاقت ور آدمی تھا اور قندھار میں ان کی باتیں مان لی گئیں۔ کوئی بھی شخص 3 سال سے جنرل عبد الرزاق کی طرح قندھار میں امن لانے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ننی ټکی اسيا (٣٠ جولای ٢٠١۴)۔ "حشمت خلیل کرزی څوک و؟- ځانګړې لېکنه" 
  2. د حميدزي لالي ژوند ليک۔ "د بيوس انفو.کام څخه" 
  3. خبريال ټکی کام (مې ٢٠١۵)۔ "کندهاري ممثلين:پر احمدالله مجامجو بريد غندي"  [مردہ ربط]
  4. د پامير زيارمل پښتو ګوګل جوړول او دده ژوند ليک۔ "د شمشاد تلویزیون.کام څخه" [مردہ ربط]