کوستا ریکا
کوستا ریکا وسط امریکی ملک ہے جو بحر الکاہل کے کنارے واقع ہے۔ اس نام کا لغوی معنی دولتمند کنارا ہے اور سرکاری نام جمہوریہ کوسٹا ریکا ہے۔ اس کے شمال میں نکاراگوا جنوب مشرق میں پناما، مغرب میں بحرلکالہل، مشرق میں بحیرہ کیریبین اور جنوب میں ایکواڈور ہے۔ کوستا ریکا کی آبادی پینتالیس لاکھ کے لگ بھگ ہے جس کا ایک چوتھائی اس کے سب سے بڑے شہر سان ہوزے میں رہتا ہے۔[8]
کوستا ریکا | |
---|---|
پرچم | نشان |
شعار(ہسپانوی میں: Vivan siempre el trabajo y la paz) | |
ترانہ: | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 10°N 84°W / 10°N 84°W [1] |
پست مقام | بحیرہ کیریبین (0 میٹر ) |
رقبہ | 51179.92 مربع کلومیٹر [2] |
دارالحکومت | سان ہوزے |
سرکاری زبان | ہسپانوی [3] |
آبادی | 5044197 (2022)[4] |
|
2546376 (2019)[5] 2564622 (2020)[5] 2578741 (2021)[5] 2590709 (2022)[5] سانچہ:مسافة |
|
2538156 (2019)[5] 2558483 (2020)[5] 2575216 (2021)[5] 2590119 (2022)[5] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 1821 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 18 سال |
شرح بے روزگاری | 8 فیصد (2014)[6] |
دیگر اعداد و شمار | |
ہنگامی فوننمبر | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت−06:00 |
ٹریفک سمت | دائیں [7] |
ڈومین نیم | cr. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | CR |
بین الاقوامی فون کوڈ | +506 |
درستی - ترمیم |
سلطنت ہسپانیہ کی سولہویں صدی میں آمد سے قبل کوستا ریکا کی مقامی آبادی بہت کم تھی۔ سلطنت ہسپانیہ کے بعد قلیل مدتی میکسیکی سلطنت اول کا حصہ بنا اور اس کے بعد جمہوریہ وسطی امریکا کا رکن بنا اور پھر 1847 میں آزادی حاصل کی۔ آزادی کے بعد کوسٹاریکا لاطینی امریکا کی سب سے مستحکم اور ترقی پسند ریاست کا درجہ رکھتی ہے۔ 1949 کی خانہ جنگی کے بعد کوسٹاریکا نے اپنی فوج تحلیل کر دی۔ کوسٹاریکا فرانسیسی بین الاقوامی تنظیم کا مبصر ممبر ہے۔
2015 میں انسانی ترقیاتی اشاریہ کی فہرست میں کوستا ریکا کا نمبر 69 تھا جو لاطینی امریکا کی ریاستوں می سب سے بہتر ہے۔ اقوامی متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے مطابق اس آمدنی والے ممالک میں کوسٹاریکا انسانی ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں قدرے بہتر ہے۔ ایک دور میں زراعت پر مبنی یہ ریاست آج فنانس، دواسازی اور سیر و تفریح کی طرف چل پڑی ہے۔
تاریخ
ترمیمقبل از کولمبین دور
ترمیمتاریخ دانوں نے کوسٹاریکا کے مقامی باشندوں کو درمیانی امریکی (میزوامریکا) اور انڈیز کا درمیانی علاقہ قرار دیا ہے جہاں ان دونوں مقامی ثقافتوں میں ہم آہنگی ملتی ہے۔
کوستا ریکا میں انسانی آمد کے اثرات 7000 سے 10000 قبل مسیح میں بنے پتھر کے اوزاروں سے تریالبا کی وادی میں ملتے ہیں جب شکار اور اکٹھا کرنے والوں نے یہاں بسیرا کرنا شروع کیا۔ اس کے علاوہ نیزوں اور تیروں کی دریافت سے کلووس تہذیب کا اس خطہ میں برابری سے موجود ہونے کا پتا چلتا ہے۔
زراعت 5000 سال قبل شروع ہوئی اور پیداوار میں زیادہ شمار زمینی جڑوں کا تھا جیسے گاجر اور دیگر سبزیاں۔
اس علاقہ میں 2000 اور 3000 قبل مسیح میں مٹی کے برتنوں کے استعمال شروع ہونے کی نشانیاں ملی ہیں اور مختلف قسم کے برتن جس میں مٹکے، صراحی، پلیٹیں ملی ہیں جن پر رنگ و روغن سے جانوروں کی تصویریں بنائی گئی ہیں۔
کوسٹاریکا میں مقامی باشندوں کی ثقافت کا یہاں کی موجودہ آبادی پر بہت کم اثرات ہیں، اس کے مقابلہ میں دیگر امریکی ریاستوں میں یہ اثرات قدرے زیادہ ہیں۔ اس کی ایک وجہ مقامی آبادیوں کا ہسپانویوں میں شادیاں کر کے زم ہوجانا بنی۔ صرف کورڈیلیریا ڈی تالامانکا کی پہاڑیوں میں کچھ ہی قبیلے جیسے بری بری اور بوروکا ہیں جنھوں نے اپنی ثقافت بچا کر رکھی ہے۔
سلطنت ہسپانیہ
ترمیمہسپانوی زبان میں لاکوسٹاریکا کے لغوی معنی دولتمند کنارے کے ہیں، اس بات پر اتفاق نہیں کے آیا یہ نام کرسٹوفر کولمبس نے 1502 میں کوسٹاریکا کے مشرقی کناروں پہ اپنے آخری سفر پر دیا جب اسے مقامی آبادی کے پاس بیش قیمت سونے کے زیورات دیکھے، یہ کونسکوئسٹڈور گل گونزالز ڈاویلا نے دیا جو 1522 میں مغربی کنارے پر پہنچا اور مقامیوں سے سونا حاصل کیا۔
نوآبادیاتی نظام کے دوران کوسٹاریکا کیپٹینسی جنرل گواتیمالا کا بالائی صوبہ تھا جو بیشتر دورانیہ نئے ہسپانوی وائسرائی نظام کا حصہ ہونے کے باوجود ہسپانوی سلطنت کا خود مختار علاقہ رہا۔ کوسٹاریکا کا گواتیمالا کے دالرلخلافہ سے فاصلہ، پناما سے تجارت پر پابندی اور سونے اور چاندی کی کمی کیوجہ سے کوسٹاریکا کو ہسپانوی سلطنت کے دورانیہ میں ایک غربت ذدہ، الگ تھلگ اور کم آبادئ والا علاقہ تصور کیا جاتا تھا۔
کوسٹاریکا کی اس دورمیں غربت کی ایک اور وجہ جبری مشقت کرانے کے لیے مقامی آبادی کی کمی بنی اور بیشتر مقامی لوگ اپنے ہی کھیتوں پر کام کرتے تھے جس کے برعکس دیگر آبادیوں کے جہاں بڑے باغات پر جبری مشقت کرائی جاتی تھی۔
آزادی
ترمیموسطی امریکا کے دیگر ممالک کے برعکس وکٹاریکا کو ہسپانیہ سے آزادی کی جنگ نہیں لڑنی پڑی۔ 15 ستمبر 1821 میں ہسپانیہ کی میکسیکی جنگ آزادی (1810-1821) میں شکست کے بعد گواتیمالا کے حکام نے تمام وسطی امریکاکیلیئے آزادی کا اعلان کر دیا۔ آج بھی یہ دن کوسٹاریکا میں یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے گو کہ 1812 کے ہسپانوی آئین کے مطابق نکاراگوا اور گواتیمالا کو 1820 میں ہی آزاد صوبوں کے طور پر خود مختاری دے دی گئی تھی۔
آزادی کے بعد کوسٹاریکا کے حکام ملک کے مستقبل کی سمت کا فیصلہ کرنے میں ناکام رہے اور اس دوران دو دھڑوں میں بٹ گئے۔ ایک وہ جو سامراجیت پسند تھے اور کارٹاگو اور ہیریڈیا کے شہروں کی پناہ میں تھے اور میکسیکی سلطنت کا حصہ بننے کے حق میں تھے اور دوسرے ریپبلیکن جو سان ہیوز اور آلاجوئیلا کے شہروں کی نمائندگی کرتے تھے اور مکمل آزادی کے حق میں تھے۔ ان دونوں کے اختلاف کے باعث پہلی کوسٹاریکی خانہ جنگی چھڑی۔ 1823 میں اوچوموگو کا محاذ چھڑا جو اوچوموگو کی پہاڑیوں پر لڑا گیا۔ یہ محاذ ریپبلیکنس نے جیتا جس کے باعث کارٹاگو شہر نے دار الخلافہ کی حیثیت کھو دی اور سان ہیوز کو نیا دار الخلافہ قرار دیا گیا۔[9][10][11]
اقتصادی ترقی
ترمیمانیسویں صدی میں کوسٹاریکا میں کافی کی کاشت کا آغاز ہوا اور پہلی بار 1843 میں یورپ برآمد کی گئی اور جلدہی کوسٹاریکا کی سب سے بڑی برآمدی مصنوعات میں شمار ہونے لگی۔ کافی کی کاشت بیسویں صدی تک کوسٹاریکا کی کمائی کا سب سے اہم جزو رہی۔ کافی کی زیادہ تر کاشت درمیانی خطہ میں ہوتی تھی جہاں آبادی کے بڑے مراکز تھے اور وہاں سے اونٹ گاڑیوں پر بحرالکاہل کی طرف واقع پونتاریناس کی بندرگاہ پر لایا جاتا تھا۔ کیونکہ کافی کی سب سے بڑی منڈی یورپ تھی اس وجہ سے بحر اوقیانوس کی طرف سے تجارتی راستہ کی اشد ضرورت پیش آنے لگی۔ ریلوے کا تعمیراتی کام کرنے والے بیشتر مزدور جمیکن نژاد افریقی - کوسٹاریکن تھے جو آبادی کا قریب تین فیصد ہیں۔[12] اس کے علاوہ امریکی جرائم پیشہ افراد، اطالوی اور چینی باشندوں نے بھی اس منصوبہ میں حصہ لیا۔ اس ریل کی پٹری کے عیوض کوسٹاریکی حکومت نے کیتھ کو وسیع اراضی اور ریل کا ٹریک کا حصہ پٹہ پر دی، جو اس نے کیلے کی فصل لگا کر اسے امریکا برآمد کرنا شروع کیا۔ اس کے نتیجہ میں کیلا کافی کے مقابلہ میں کوسٹاریکا کی اہم برآمد بن گیا۔
بیسویں صدی
ترمیمابتدا سے ہی کوسٹاریکا کی معیشت لاطینی امریکا کی دیگر ریاستوں کے مقابلے میں امن و امان اور سیاسی اعتبار سے مستحکم رہی۔ مگر انیسویں صدی کے بعد کوسٹاریکا میں دو دفعہ دنگا فساد ہوا۔ پہلی دفع 1917 - 1919 میں فوجی آمر جنرل فیڈریکو ٹنوکو گریناڈوس کے دور میں جس کے بعد اس کا تختہ الٹ کر جلاوطن کر دیا گیا۔ ٹنوکے بعد بھی فوج اپنا کھویا ہوا مقام واپس حاصل نہ کر سکی اور اس کی مراعات اور اس کے اثر رسوخ میں باالترتیب کمی آتی رہی۔ 1948 میں ہیوز فگریس فیرر نے رافیل اینجل کیلڈرون گارڈیا اور اوٹیلیو یولیٹ بلانکو کے مابین متنازع صدارتی انتخابات کے بعد بغاوت کا اعلان کر دیا۔[13] اس کے نتیجہ میں ہونے والی 44 دن لمبی خانہ جنگی کے نتیجہ میں 2000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
کامیابی حاصل کرنے والے باغیوں نے جنتا حکومت قائم کی جس نے فوج کا محکمہ ختم کر دیا اور جمہوری طور پر منتخب اسمبلی نے نئے آئین کا مسودہ تیار کیا۔[14] ان تمام اصلاحات کے بعد 8 نومبر 1949 میں یولیٹ بلانکو کو حکومت کی باگ دوڑ سونپ دی گئی۔ اس بغاوت کے بعد فگریس کو قومی ہیرو کا درجہ مل گیا اور 1953میں ہوئے نئے آئین کی مطابق پہلے انتخابات میں وہ فاتح قرار پائے۔ اس کے بعد آج تک کوسٹاریکا میں چودہ کامیاب انتخابات ہو چکے ہیں بشمول 2014 کے حالیہ انتخابات کے ۔
جغرافیہ
ترمیمکوسٹا ریکا عرض بلد 8 ° اور 12 ° N اور طول 82 ° اور 86 ° W درمیان سینٹرل امریکن کی پٹی پر واقع ہے۔ اس کے مشرق میں کیریبین اور مغرب میں بحرالکاہل۔ اس کے ساحل کی کل لمبائی 1290 کلومیٹر (800 میل) ہے جس میں سے 212 کلومیٹر (132 میل) کیریبین اور 1016 کلومیٹر (631) میل بحرالکاہل کیطرف ہے۔ شمال میں نکاراگوا (سرحد: 309 کلومیٹریہ 192 میل) اور جنوب اور جنوب مشرق میں پناما (سرحد : 330 کلومیٹر یہ 210 میل)۔ کل ملا کر کوسٹاریکا کا رقبہ 51،100 مربع کلومیٹر یہ 19،700 مربع میل ہے اور اس کے علاوہ 589 مربع کلومیٹر یہ 227 مربع میل کاسمندری علاقہ ہے۔ ملک میں سب سے اونچا مقام سیرو چریپو ہے جس کی اونچائی 3،819 میٹر (12،530 فٹ)، یہ وسطی امریکا میں پانچویں سب سے اونچی چوٹی ہے۔ ملک میں سب سے بڑا آتش فشاں اراذو آتش فشاں (3،431 میٹر یا 11.257 فٹ) ہے اور سب سے بڑی جھیل جھیل ارینال ہے۔ کوسٹا ریکا میں 14 ا جوالامکھی ہیں اور ان میں سے چھ گذشتہ 75 سالوں میں سرگرم رہے ہیں۔ کوسٹاریکا میں گذشتہ صدی میں شدت 5.7 یا اس سے زیادہ کے کم از کم دس اور 7.0 یا اس سے زیادہ شدت کے تین زلزلے آئے ہیں۔ کوسٹا ریکا میں کئی جزیرے بھی شامل ہیں۔ جزائر کوکوس (24 مربع کلومیٹر یا 9.3 مربع میل) ایک اہمیت کا حامل جزیرہ ہے کیونکہ یہ زمین سے قریب تر ہے، یہ پنٹ اریناس سے 480 کلومیٹر (300 میل) کے فاصلہ پر ہے، جزیرہ کیلرو ملک کا سب سے بڑا جزیرہ ہے (151.6 مربع کلومیٹر یا 58.5 مربع میل) . کوسٹا ریکا کے کل رقبہ کا 25 فیصد SINAC (تحفظ کے علاقوں کے قومی نظام) جو ملک کی محفوظ علاقوں کی تمام ترنگرانی کرتی ہے محفوظ ہے۔ کوسٹا ریکا میں دنیا کے چرند و پرند کی فی کس سب سے زیادہ تعداد موجود ہے۔[15]
موسم
ترمیمکیونکہ کوسٹاریکا خط استوا کے شمال میں سے 8 اور 12 ڈگری کے درمیان واقع ہے اس لیے یہاں کا موسم سارا سال ٹروپیکل ہی رہتا ہے۔ کچھ مقامات پر بلندی، بارش اور دیگر وجوہات کی بنا پر مختلف موسم بھی پائے جاتے ہیں۔ کوسٹاریکا کے موسم کا تعین بارش کی مقدار سے کیاجاتا ہے۔ سال کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے، خشک دورانیہ گرمیوں کا اور بارشوں کا دور کو سردیوں کا ہوتا ہے۔ مئی سے نومبر تک گرمیاں یعنی خشک موسم اور دسمبر سے اپریل تک سردیاں یعنی بارشوں کا موسم ہوتا ہے جو بحرلاکاہل کے طوفانی موسم کے ساتھ آتا ہے اور اسکیو جہ سے کچھ علاقوں میں مسلسل بارشوں کا سلسلہ لگا رہتا ہے۔
آب ہوا معلومات برائے کوسٹاریکا | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
اوسط بلند °س (°ف) | 27 (81) |
27 (81) |
28 (82) |
28 (82) |
27 (81) |
27 (81) |
27 (81) |
27 (81) |
26 (79) |
26 (79) |
26 (79) |
26 (79) |
26.8 (80.5) |
اوسط کم °س (°ف) | 17 (63) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
17 (63) |
18 (64) |
18 (64) |
18 (64) |
17.8 (63.8) |
اوسط عمل ترسیب مم (انچ) | 6.3 (0.248) |
10.2 (0.402) |
13.8 (0.543) |
79.9 (3.146) |
267.6 (10.535) |
280.1 (11.028) |
181.5 (7.146) |
276.9 (10.902) |
355.1 (13.98) |
330.6 (13.016) |
135.5 (5.335) |
33.5 (1.319) |
1,971 (77.6) |
موجودہ ممکنہ دھوپ | 40 | 37 | 39 | 33 | 25 | 20 | 21 | 22 | 20 | 22 | 25 | 34 | 28.2 |
ماخذ: [16] |
چرند پرند
ترمیمچرند و پرند کی اقسام کے حساب سے کوسٹاریکا ایک اہم ملک ہے۔ دنیا کے کل رقبہ کا صفر اشاریہ ایک فیصد ہونے کے باوجود دنیا کی حیاتی تنوع کا پانچ فیصد یہاں پایا جاتا ہے۔[17][18][19][20] کوسٹاریکا کا 25 فیصد حصہ محفوظ قومی پارک اور محفوظ علاقوں پر مشتمل ہے (ترقی پزیر ممالک میں یہ اوسط 13فیصد اور ترقی یافتہ ممالک میں یہ اوسط 8 فیصد ہے) ۔[21][22][23] کوسٹاریکا نے کامیابی سے جنگلات کی کٹائی کے عمل کو 1973 سے 1989 تک دنیا کے حساب سے بدترین شرح سے 2005 میں تقریباً صفر پر پہنچا دیا ہے۔[21] ٹورٹوگیرو قومی پارک (معنی:کچھوں سے بھرا ہوا)، مکڑیوں، چیخنے والے بندر، صفید گردن والے کپوچین بندر، تین انگلیوں اور دو انگلیوں والے تنبل(سلوتھ)؛ 320 اقسام کے پرندوں اور کئی قسم کے رینگنے والے جانوروں کی آماج گاہ ہے۔ یہ پارک نسل کشی کے خطرے سے دوچار ہرے کچھووں کی انڈے دینے کی سالانہ جگہ ہے۔ چمڑے کے پشت والے کچھوے، ہاکس بل اور لوگ رہی ڈ کچھوے بھی اپنے گھونسلے یہیں بناتے ہیں۔ مونٹیورڈ بادلوں کے جنگلات 2000 اقسام کے پودوں اور بیشتر اقسام کے اورچڈ کا گھر ہے۔ یہانپر 400 قسم کے پرندے اور 100 قسم کے ممالیہ جانور پائے جاتے ہیں۔
کوسٹاریکا میں 840 اقسام کے پرندے پائے جاتے ہیں۔ وسطی امریکا کے دیگر علاقوں کیطرح یہاں بھی شمالی اور جنوبی امریکا کے کافی پرندے پائے جاتے ہیں۔
دریا
ترمیممعیشت
ترمیمعالمی بینک کے مطابق کوسٹاریکا کی فی کس خام ملکی پیداوار 12،874 امریکی ڈالر مساوی قوت خرید (2013 کے مطابق) ہے۔ البتہ اس ملک میں اب بھی بحالی اور مرمت کا کام اور بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کی کمی ہے۔ یہاں پر غربت کی شرح 23فیصد، [8][24] بے روزگاری کی شرح 7.8%، [8] اور تجارتی خسارہ 5.2% ہے۔ مالی سال 2007 میں اس ملک نے حکومتی وسائل میں اضافہ دکھایا۔ 2008 میں کوسٹاریکا کی اقتصادی ترقی عالمی بحران کیوجہ سے صرف تین فیصد بڑھ سکی جو پچھلے دو سالوں میں 7 اور 9 فیصد تھیں۔[8] 2012 میں کوسٹاریکا میں متوقع افراط زر 4.5% تھی۔ 2006 میں مبادلہ زر کا ایک نیا نظام متعارف کرایا گیا جس سے کولون کی قدر دو پٹیوں کے بیچ میں ہی گردش کر سکے گی۔ اس نظام کا مقصد مرکزی بینک کو افراط زر پر قابو پانے میں مدد دینا اور امریکی ڈالر کے استعمال کو روکنا تھا۔ البتہ اس سب کے باوجود کولون ،امریکی ڈالر کے مقابلہ میں اگست 2009 تک 2006 کے مقابلہ میں اپنی 86 فیصد قدر کھو چکاتھا۔ کوسٹاریکا کی مرکزی حکومت ملک میں نئی سرمایہ کاری لانے والوں ٹیکس کی چھوٹ دیتی ہے۔ کئی عالمی اعلیٰ تکنیکی کمپنیوں نے یہاں اپنے کاروبار لگائے ہیں جس میں انٹیل، پروکٹر اینڈ گیمبل اور گلیکسو سمتھ کلائن شامل ہیں۔ 2006 میں انٹیل کی خردعملیہ بنانے کی فیکٹری اکیلی کوسٹاریکا کی بیس فیصد برآمد کا باعس بنی جو کوسٹاریکا کے خام ملکی پیداوار کا 4.9% تھا۔[25][26] 2014 میں انٹیل نے اپنی فیکٹری بند کرنے کا فیصلہ کیا اور 1500 ملازمین کی چھٹی کر دی۔ اب یہ فیکڑی نئے نمونہ تیار کرنے کے کام آتی ہے۔[27] جنوب مشرقی ایشائی ممالک اور روس سے 2004 اور 2005 میں تجارت عروج پر پہنچی اور اسی دوران کوسٹاریکا کو ایشیاپیسیفک اقتصادی تعاون کی مجلس کی مستقل رکنیت حاصل کی۔ کوسٹاریکا کی اہم صنعتوں میں دواسازی، مالیاتی، مُصَنَّع لَطِیف سازی اور سیاحت شامل ہیں۔ اعلی تعلیم یافتہ آبادی نے کوسٹاریکاکو غیر ملکی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کرنے کے لیے ایک پرکشش منڈی بنا دیا ہے۔ 1999 کے بعد سیاحت ملک کی پہلی تین فصلوں (کیلا، انناس اور کافی) سے زیادہ زر مبادلہ کمانے والی صنعت بن گئی ہے۔[28] کافی کی فصل نے کوسٹاریکا کی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور 2006 میں ملک کی تیسری بٹری برآمدی فصل تھی۔[28] کافی کی پیداوار کے اہم علاقہ سان ہیوزے، الاخویلا، ہیریدیا، پونتاریناس اور کارٹاگو میں ہیں۔ کوسٹاریکا میں یہ چار کافی کی مشہور اقسام اگائی جاتی ہیں 1- کوسٹاریکن ترازو2- جمیکن بلیو ماؤنٹین، 3-گواتیمالن انتیگوا اور 4-ایتھوپین سیدامو۔[29][30][31][32] کوسٹاریکن ترازو ارابیکا کافی کی بہترین قسم ہے اور خاص طور پر ایسپریسو کافی بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔ کوسٹاریکا کا مھل و وقوع اس کو امریکی منڈیوں میں رسائی کا اہم مرکز بناتا ہے کیونکہ اس کا منطقہ میقات امریکاکے درمیانی حصہ والا ہے اور یورپ اور ایشیائی ممالک سے سمندری راستہ ہے۔ 5 اکتوبر 2007 میں ہونے والی رائہ شماری میں 51.6 فیصد نے آزاد تجارت کے معاہدہ کی حمایت میں ووٹ دیا اور یہ نافذ ہوا۔
کوسٹاریکا وسطی امریکا میں سیاحت کا اہم مرکز ہے[33] اور 2016 میں انتیس لاکھ سیاحوں نے کوسٹاریکا کا رخ کیا جو 2015 کے مقابلہ دس فیصد زیادہ تھا۔[34]
انتظامیہ
ترمیمکوسٹاریکا میں کل سات صوبے ہیں، یہ صوبہ مزید اکیاسی (81) کانٹن میں بانٹے گئے ہیں اور کانٹن مزید چار سو تہتر (473) اضلاع میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ ہر کانٹن کا الگ میئر ہوتا ہے جس کا انتخاب بلدیاتی انتخابات کے ذریعہ ہر چار سال بعد ہوتا ہے۔ کوسٹاریکا کے صوبہ یہ ہیں:# الاخویلا
فہرست متعلقہ مضامین کوسٹاریکا
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ کوستا ریکا في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2024ء
- ↑ Actualización en el Cálculo de las Áreas Continental e Insular de Costa Rica — اخذ شدہ بتاریخ: 2 ستمبر 2024
- ↑ باب: 76
- ↑ CENSO 2022: POBLACIÓN DE COSTA RICA ES DE 5.044.197 PERSONAS — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جولائی 2023
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- ↑ http://chartsbin.com/view/edr
- ^ ا ب پ ت Central Intelligence Agency (2011)۔ "Costa Rica"۔ The World Factbook۔ Langley, Virginia: Central Intelligence Agency۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 اکتوبر 2011
- ↑ Cartilla Histórica de Costa Rica۔ EUNED۔ 2005۔ ISBN:9789968313759
- ↑ Alarmvogel (1966)۔ Apuntes para la historia de la ciudad de Alajuela۔ San José, Costa Rica: Impr. Nacional۔ OCLC:14462048
- ↑ Obregón Loría, Rafael. "Hechos Militares y Políticos de Nuestra Historia Patria". Museo Histórico Cultural Juan Santamaría, Costa Rica, 1981.
- ↑ "Blacks of Costa Rica"۔ World Culture Encyclopedia۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2007
- ↑ See Ian Holzhauer, "The Presidency of Calderón Guardia" (University of Florida History Thesis, 2004) آرکائیو شدہ 2012-07-17 بذریعہ archive.today
- ↑ "The Happiest People". نیو یارک ٹائمز۔ January 6, 2010.
- ↑ "estudiofi"۔ Inbio.ac.cr۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2010
- ↑ "Costa Rica Weather آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ costaricaguides.com (Error: unknown archive URL)". کوسٹاریکا کا موسم
- ↑ Leo Hickman (2007-05-26)۔ "Shades of green"۔ London: The Guardian۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2008
- ↑ Honey، Martha (1999)۔ "Ecotourism and Sustainable Development: Who Owns Paradise?"۔ Island Press; 1 edition, Washington, D.C.: 128–181۔ ISBN:1-55963-582-7
{{حوالہ رسالہ}}
: الاستشهاد بدورية محكمة يطلب|دورية محكمة=
(مساعدة) Chapter 5. Costa Rica: On the Beaten Path - ↑ "United Nations Framework Convention on Climate Change. "Issues relating to reducing emissions from deforestation in developing countries and recommendations on any further process"" (PDF)۔ 07 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جون 2010
- ↑ Earth Trends (2003)۔ "Biodiversity and Protected Areas – Costa Rica" (PDF)۔ World Resources Institute۔ 27 ستمبر 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2008
- ^ ا ب Jessica Brown and Neil Bird 2010. Costa Rica sustainable resource management: Successfully tackling tropical deforestation آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ odi.org.uk (Error: unknown archive URL). London: Overseas Development Institute
- ↑ "Costa Rica National Parks and Reserves"۔ World Headquarters۔ 2007۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2008
- ↑ Leonardo Coutinho، Otávio Cabral۔ "O desafio da economia verde" (بزبان البرتغالية)۔ Revista Veja۔ 23 فروری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جون 2008 Published on website "Pleta Sustentável"
- ↑ Human development indices 2008. undp.org
- ↑ "Intel supone el 4,9 por ciento del PIB de Costa Rica" (بزبان الإسبانية)۔ El Economista۔ 2006-10-06۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2008
- ↑ "Intel fabrica el procesador "más veloz del mundo" en Costa Rica" (بزبان الإسبانية)۔ La Vanguardia۔ 2007-11-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اپریل 2008
- ↑ "Intel closes Costa Rica operation, cuts 1,500 jobs"۔ 2014-04-08۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2017
- ^ ا ب Departamento de Estadísticas ICT (2006)۔ "Anuário Estadísticas de Demanda 2006" (PDF) (بزبان الإسبانية)۔ Intituto Costarricense de Turismo۔ 07 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2008 Table 44 and 45
- ↑ Revista VEJA (2008-07-31)۔ "Os melhores grãos do mundo" (بزبان البرتغالية)۔ Editora Abril۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2008 Edition 2071. Print edition p. 140
- ↑ Betty Fussell (1999-09-05)۔ "The World Before Starbucks"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2008
- ↑ Florence Fabricant (1992-09-02)۔ "Americans Wake Up and Smell the Coffee"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2008
- ↑ "Ferris Gourmet Coffee Beans: Single origin coffees"۔ Ferris Coffee & Nuts۔ March 20, 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2008
- ↑ "Latin American countries with the largest number of international tourist arrivals in 2015 (in millions)"۔ Statista۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2017
- ↑ "Costa Rica: Flow of Visitors Up 10% in 2016"۔ Central America Data۔ February 8, 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2017