ہوسا زبان

مغربی افریقا میں بولی جانے والی ایک چاڈی زبان

ہوسا زبان مغربی افریقا کی ایک زبان ہے جو دسویں اور گیارہویں صدی عیسوی میں مغربی افریقا بشمول شمالی نائجیریا، چاڈ اور کیمیرون کے قبائل میں رائج تھی اور کسی حد تک اب بھی ہے۔ یہ چاڈی زبانوں میں شامل ہے جو خود افریقی ایشیائی زبانوں کی ایک شاخ ہے۔ اسے دو کروڑ سے کچھ زیادہ لوگ بولتے ہیں جن کا تعلق قبائلِ افریقہ سے ہے۔ یہ شمالی نائجیریا کی سرکاری زبان کا درجہ بھی رکھتی ہے۔ اسے عربی رسم الخط میں لکھا جاتا ہے۔

ہوسا
  • هَرْشٜىٰن هَوْسَا
  • Harshen/Halshen Hausa
تلفظ/ˈhsə/ audio speaker iconتلفظ 
مقامی 
علاقہمغربی افریقا
نسلیتہوسا
مقامی متکلمین
مادری زبان: 54 ملین (2021–2023)
رسمی حیثیت
دفتری زبان
تسلیم شدہ اقلیتی
زبان
زبان رموز
آیزو 639-1ha
آیزو 639-2hau
آیزو 639-3hau
گلوٹولاگhaus1257[2]
کرہ لسانی19-HAA-b
نائیجر اور نائیجیریا کے وہ علاقے جہاں ہوسا قوم مقیم ہے۔ ہوسا قبائل شمال میں دیکھے جاسکتا ہیں۔
اس مضمون میں بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی صوتی علامات شامل ہیں۔ موزوں معاونت کے بغیر آپ کو یونیکوڈ حروف کی بجائے سوالیہ نشان، خانے یا دیگر نشانات نظر آسکتے ہیں۔ بین الاقوامی اصواتی ابجدیہ کی علامات پر ایک تعارفی ہدایت کے لیے معاونت:با ابجدیہ ملاحظہ فرمائیں۔

ہوسا زبان مغربی افریقا کی معروف زبانوں میں سب سے زیادہ بولی جاتی ہے۔ پندرہ سے بیس ملیں (یعنی ڈیڑھ سے دو کروڑ) انسانوں کی یہ مادری زبان ہے۔ اس کے علاوہ دس ملین (یعنی ایک کروڑ) افراد جن کی یہ مادری زبان نہیں ہے۔ وہ بھی بہ وقت ضرورت اور حسب استطاعت اس کا استعمال کرتے ہیں۔ مغربی افریقا میں یہ زبان نائیجیریا کی شمالی ریاستوں اور جمہوریہ نائیجیریا کے بیشتر علاقے میں بولی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ قریب اور دور کے بعض شہروں میں بھی اس زبان کے بولنے والے ایسے افراد موجود ہیں جو تجارت کے سلسلے میں وہاں آباد ہوگئے ہیں یا آمد ورفت رکھتے ہیں۔

بقول جوزف گرین برگ (مولف کتاب "افریقا کی زبانیں" - 1963ء) ہوسا زبان افر و ایشیائی زبانوں کی "چاڈی" شاخ سے تعلق رکھتی ہے۔ لہذا اس کا رشتہ عربی عبرانی، بربری اور دیگر افر و ایشیائی زبانوں سے زیادہ قریب ہے بہ نسبت ان بقیہ زبانوں سے جو افریقا میں صحرائے اعظم کے جنوب میں بولی جاتی ہیں۔ اس لحاظ سے اس کو مخصوص افریقی زبان نہیں کہا جا سکتا۔

مشرقِ قریب کا ثقافتی اثر ہوسا بولنے والے افراد پر کافی نمایاں رہا ہے اور اس کا پرتو ان کی زبان پر بھی پڑا ہے۔ اسی طرح اسلامی فکر و ثقافت بھی ان افراد کی روزمره زندگی اور زبان میں رچی بسی ہوئی ہے۔ اس بات کا اندازہ اس فکر، خاص طور سے مذہبی اور فلسفیانہ فکر اور عربی کے اس ذخیرہ الفاظ سے لگایا جا سکتا ہے جو اس زبان میں موجود ہے۔[3]

رسم الخط

ترمیم

بوسا زبان عربی رسم الخط میں برسوں سے لکھی جاتی رہی ہے۔ اس رسم الخط کو ہوسا میں عَجَمی کہا جاتا ہے۔ یہ اُس رسم الخط سے مشابہ ہے جو بشمول تیونس، الجزائر، مراکُش اور سینیگال کے پورے مغربی افریقا میں عربی تحریر کرنے کے لیے استعمال ہوتا رہا ہے۔ آج کل اس رسم الخط کا استعمال صرف علمائے کرام اور اسلامی دینی مدرسوں تک محدود ہے۔ انگریزی اقتدار کے اثر اور مسیحی تبلیغی اداروں کی کاوشوں سے اس زبان کو بیسویں صدی کے اوائل سے رومی حروف یعنی انگریزی رسم الخط میں بھی لکھا جانے لگا ہے اس رسم الخط کو ہوسا زبان میں بُوکُو کہتے ہیں۔ آہستہ آہستہ اور حسب ضرورت انگریزی کے الفاظ بھی ہوسا زبان میں داخل ہوتے چلے گئے۔[4]

معیاری ہوسا اور دیگر بولیاں

ترمیم

کآنو کی ہوسا معیاری بولی سمجھی جاتی ہے۔ اس کو "کاننچی" کہتے ہیں۔ کآنو شہر صدیوں سے شمال اور جنوب سے آنے والے تجارتی قافلوں کی آماجگاہ اور ثقافی مرکز رہا ہے۔ ہوسا زبان کے دور دور تک پھیلنے کی خاص وجہ یہی تجارتی قافلے رہے ہیں۔ عربی کا اثر اس زبان پر اُن بربری اور توزیع قافلوں کی آمدورفت سے ہوا جو صحرائے اعظم پار کرکے موجودہ لیبیا اور الجزائر کے جنوبی علاقوں سے روانہ ہو کر یہاں اختتام پذیر ہوا کرتے تھے۔

كآنو کے علاوہ ہوسا کی دوسری اہم بولی سُوکُوٹُو کی ہے جس کو سَکُواٹَنچی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زاریا / زازو، کطسینا اور ہدیجیا کی بولیاں بھی ہیں جو کآنو کی معیاری بولی سے قدرے مختلف ہیں۔[3]

حروف تہجی

ترمیم

سنہ 1960ء میں شائع ہونے والی ایک کتاب کے مطابق ہوسا زبان کے مندرجہ ذیل تیس حروف تہجی ہیں۔

ا ب ٻ‎ ت ث ج د ر ز س ش ط ظ ڟ‎ غ ف ق ک‎ ل م ن هـ و ی ۑ غو غی قو قی کو کی۔

یعنی عربی زبان کے اکیس حروف، تین نئے مفرد حروف یعنی ٻ‎، ڟ‎ اور ۑ اور چھ مركب حروف غو غی، قو، قی، کو اور کی۔

مندرجہ ذیل حروف کے علاوہ باقی کی آوازیں وہی ہیں جو اردو میں ہوتی ہیں۔

  • ٻ‎ – ب کی طرح، مگر سانس کو اندر کھینچتے ہوئے۔
  • ت – ت اور ٹ دونوں کی طرح۔
  • ث – صرف ج کی طرح۔
  • د – د اور ڈ دونوں کی طرح۔
  • ر – ر اور ڑ دونوں کی طرح۔
  • ڟ‎ – س کی طرح، مگر سانس کو باہر نکالتے ہوئے۔
  • غ – غ اور گ دونوں کی طرح۔
  • ف – ف اور پ دونوں کی طرح۔
  • ۑ – ی کی طرح، مگر سانس کو اندر کھینچتے ہوئے۔
  • غو – غُوا اور گُوا کی طرح۔
  • غی – غِیا اور گِیا کی طرح۔
  • قو – قُوا کی طرح۔
  • قی – قِیا کی طرح۔
  • کو – کُوا کی طرح۔
  • کی – کِیا کی طرح۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ ہوسا زبان میں ف اور هـ اکثر ایک دوسرے کی جگہ بولے جاتے ہیں۔ مثلاً ڟُ‎وفُو اور ڟُ‎وهُو (بمعنی بوڑھا آدمی)، بعض لوگ ف کو پ بولتے ہیں۔ اسی طرح ر اور ل بھی اکثر اوقات ایک دوسرے کی جگہ لے لیتے ہیں۔[5]

حرکات و حروف علت

ترمیم

ہوسا میں بھی اردو کی طرح حرکات ثلاثہ یعنی زبر، زیر اور پیش کے علاوہ جزم، مد اور شد مستعمل ہیں۔ اسی طرح حروف علت بھی پائے جاتے ہیں اور یہ سب اسی طرح لکھے جاتے ہیں جس طرح کہ اردو میں، سوائے "ے" کے جس کو اس طرح لکھتے ہیں: "ىٰ‎"۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب
  2. ہیمر اسٹورم، ہرالڈ؛ فورکل، رابرٹ؛ ہاسپلمتھ، مارٹن، مدیران (2017ء)۔ "Hausa"۔ گلوٹولاگ 3.0۔ یئنا، جرمنی: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار دی سائنس آف ہیومین ہسٹری {{حوالہ کتاب}}: |chapterurl= میں بیرونی روابط (معاونت) والوسيط غير المعروف |chapterurl= تم تجاهله يقترح استخدام |مسار الفصل= (معاونت)
  3. ^ ا ب حسین، سید محمد نجیب (1992)۔ ہوسا، اردو لغت۔ اسلام آباد: ادارہ فروغ قومی زبان۔ ص 10۔ ISBN:969-474-102-5
  4. حسین، سید محمد نجیب (1992)۔ ہوسا، اردو لغت۔ اسلام آباد: ادارہ فروغ قومی زبان۔ ص 9–10۔ ISBN:969-474-102-5
  5. حسین، سید محمد نجیب (1992)۔ ہوسا، اردو لغت۔ اسلام آباد: ادارہ فروغ قومی زبان۔ ص 10–11۔ ISBN:969-474-102-5
  6. حسین، سید محمد نجیب (1992)۔ ہوسا، اردو لغت۔ اسلام آباد: ادارہ فروغ قومی زبان۔ ص 11۔ ISBN:969-474-102-5