نفخ
نفخ (emphysema) جس کو عام الفاظ میں پھیپڑوں کی سوجن یا پھول جانا کہا جا سکتا ہے ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں پھپڑوں میں پھیلی ہوئی وہ ہوائی نالیاں کہ جو ایصالی منطقۂ کے اختتام پر پائی جاتی ہیں وہ غیر معمولی یا غیر طبیعی طور پر پھیل جاتی ہیں یا کشادہ ہو جاتی ہیں۔ ان اختتامی ہوا کی نالیوں کو قُصیبہ انتہائیہ (terminal bronchioles) کہا جاتا ہے۔ ایمفیسیما (امفیزیما) یا نفاخ کو مزمن رکاوٹی پھیپڑی امراض (chronic obstructive pulmonary diseases) میں شمار کیا جاتا ہے، اس بات کو آسان الفاظ میں یوں کہ سکتے ہیں کہ نفاخ کو پھیپڑوں کے ایسے امراض میں شمار کیا جاتا ہے کہ جن میں پــرانی (chronic) یعنی طویل عرصے پر چلنے والی ہوا یا سانس کی رکاوٹ پائی جاتی ہو۔
نفخ | |
---|---|
تخصص | طب رئوی&Nbsp; |
آسان بیان
ترمیمنفخ، پھیپڑوں کی ایسی بیماری ہوتی ہے جس میں پھیپڑوں میں پائے جانے والے وہ چھوٹے چھوٹے ہوا کے خانے کہ جہاں سے سانس کے ساتھ داخل ہونے والی تازہ ہوا خون میں داخل ہوتی ہے وہ معمول سے زیادہ پھیل جاتے ہیں۔ ایسا ان کی دیوارں میں لچک اور مضبوطی کم ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے اور یہ کمی مختلف ماحولی آلودگیوں کی وجہ سے ہو سکتی ہے جن میں سب سے اہم اور سب سے زیادہ بڑی قابل انسداد وجہ تمباکو نوشی ہے۔ چونکہ ہوا کے خانے ضرورت سے زیادہ پھیل جاتے ہیں اور ان کی واپس سکڑ اپنی جسامت پر واپس آنے کی طاقت بھی یا تو ختم ہو چکی ہوتی ہے یا انتہائی کم لہذا ان میں پہلے سے موجود ہوا مکمل طور پر ان میں سے نکل نہیں پاتی اور ظاہر ہے کہ جب پہلے سے موجود ہوا مکمل نہیں خارج ہوگی تو تازہ ہوا بھی مکمل طور پر داخل نہیں ہو سکے گی اور اسی وجہ سے نفخ کے مرض میں ہوا (یا گیسوں) کے تبادلے کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
علامات و اشارات
ترمیم- علامات و اشارات کے مابین فرق کیلیۓ دیکھیۓ علامات و اشارات (Signs & Symptoms)
- سانس میں دقت یا عسر سانس (breathlessness)
- کھانسی
- تَنخّــَع (expectoration) یعنی نخامہ یا بلغم خارج ہونا۔
- جلد نیلاہٹ زدہ ہوجانا (یہ انتہائی بگڑی ہوئی حالت کا اشارہ ہے)
- سہرانا (wheezing) یہ باریک سوں سوں کی آوازیں ہوتی ہیں جو سینے یا سانس کی نالیوں سے آتی ہیں
- صلصلہ (rhonchi) ؛ یہ اصل میں سماعہ (stethoscope) سے سننے پر باریک سیٹیوں کی سی آوازوں کو کہا جاتا ہے۔
- چرچراہٹ (crepitation) ؛ یہ بھی سماعہ (stethoscope) کے ذریعہ سنی جانے والی آوازیں ہیں جو چرمراہٹ کے جیسی آتی ہیں۔
اگر مندرجہ بالا علامات اور اشارات حد سے زیادہ بڑھ جائیں تو پھر ان کے ساتھ ساتھ مریض میں نفسیاتی طور پر پریشانی اور اضطراب کی علامات بھی نمودار ہونے لگتی ہیں، اس کے لیے لیٹنا اور مکمل نیند سونا دشوار ہو سکتا ہے جو ان علامات و اشارات کو مزید پریشان کن بناتا ہے۔
سببیات
ترمیم- تفصیلی مضمون کے لیے نفخ ملاحظہ کریں۔، سببیات (Aetiology)
پھیپڑوں میں ہوا یا گیسوں کے تبادلے کو درہم برہم کرنے والے اس مرض کی اسبابیات حتمی طور پر تو نہیں معلوم یا یوں کہنا زیادہ درست ہوگا کہ کوئی ایک ایسا سبب نہیں ہے جس کو اس کی اسبابیات کا مکمل ذمہ دار ٹہرایا جا سکتا ہو۔
تمباکونوشی
ترمیمطبیبوں کے تجربات و تحقیقات سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ تمباکونوشی، نفخ سمیت دیگر سانس کے امراض میں نہایت اہم سبب کی حیثیت رکھتی ہے [1] ۔ تمباکونوشی سے پہلا اثر تو پھیپڑوں پر ان کی خلیاتی ساخت میں تخریب کا ہوتا ہے اور دوسرا اثر اس تخریب کے رد عمل میں پیدا ہونے والی سوزش (inflammation) ہے جو اس تخریب کاری توڑ پھوڑ میں مزید تیزی پیدا کرتی ہے۔
لوچمرہ و ضد لوچمرہ
ترمیم- لوچمرہ، لوچ یا لچک سے بنا ہوا لفظ ہے اس پر تفصیلی مضمون کے لیے دیکھیے، لوچمرہ (Elastase)
لوچمرہ، خلیات میں پیدا ہونے والا ایک ایسا خامرہ ہوتا ہے کہ جو ہوائی خانوں (alveoli) کی دیوار میں پائے جانے والے لچکدار یا لوچ دار مرکب (لوچین (elastin)) کو تباہ کرتا ہے یا اس میں توڑ پھوڑ کرتا ہے۔ یہ خامرہ ان خلیات سے خارج ہوتا ہے جو کسی دیگر سبب (مثلا تمباکو نوشی، حقہ نوشی اور ماحولی آلودگی وغیرہ) کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سوزش میں ملوث ہوتے ہیں۔ عام طور پر جسم میں اس قسم کے خامرے سے پھیپڑوں کے فعالی خلیات کی حفاظت کرنے کے لیے قدرتی طور پر چند ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو اس لوچمرہ (elastase) خامرے کے مخالف کام کرتے ہیں یا اس کو تباہ کاری سے روکے رکھتے ہیں، ایسے مرکبات کو اسی وجہ سے ضد لوچمرہ (anti-elastase) کہا جاتا ہے، ان کی ایک مثال Alpha-1 antitrypsin کہلاتی ہے [2]۔
نظریاتی طور پر صحتمند جسم میں لوچمرہ اور ضد لوچمرہ کے مابین ایک توازن پایا جاتا ہے۔ لیکن جب کسی دیگر وجہ، جیسے تمباکو نوشی، کے سبب پھیپڑوں میں سوزش پیدا ہوتی ہے تو سوزشی خلیات (inflammatory cells) میں بھی ظاہر ہے کہ اضافہ ہوگا اور جیسا کہ اوپر ذکر آیا کہ ان سوزشی خلیات سے ہی لوچین کو نقصان پہنچانے والا خامرہ (لوچمرہ) خارج ہوتا ہے، اس اضافی لوچمرہ کی وجہ سے لوچمرہ - ضد لوچمرہ توازن بگڑ کر لوچمرہ کی جانب پلڑا جھک جاتا ہے اور یوں ضد لوچمرہ حفاظتی کام میں کمزور ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے لوچمرہ، ہوائی خانوں کی لوچین (elastin) کو ختم کرتا رہتا ہے اور یوں ہوائی خانوں کی دیواریں اپنی طاقت کھو کر یا ڈھیلی پڑ کر پھیل جاتی ہیں اور نفخ کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔
داخل وریدی حقنہ
ترمیم- تفصیلی مضمون کے لیے نفخ ملاحظہ کریں۔داخل وریدی حقنہ (intravenous injection)
ان افراد میں نفخ کے ورود کی شرح زیادہ دیکھی گئی ہے کہ جو نشہ آور ادویات کو جسم میں داخل کرنے کی غرض سے داخل وریدی حقنات (جمع حقنہ (injection)) کا استعمال کرتے ہیں۔ کوکائین اور ہیروئین کا نشہ کرنے والوں میں پیدا ہونے والے چھالے (bullae) عام طور پر پھیپڑوں کے بالائی فصوص (upper lobs) میں اور میتھاڈون کا نشہ کرنے والوں میں یہ چھالے قاعدی فصوص (basilar lobes) میں بنتے ہیں۔
ورود
ترمیمپـرانی سوزش قصبات (chronic bronchitis) میں نفخ کا ورود سوزش کے عرصے اور عمر پر منحصر ہوتا ہے جبکہ ایک اندازے کے مطابق تمباکونوشی اس ورود کے ظاہر ہونے کو لگ بھگ 15 سال کم (بالفاظ دیگر تیز) کردیتی ہے۔ جن ممالک (مثلا امریکا، یورپ اور جاپان وغیرہ) میں امراضی معطیات کے مکمل سِجِلات دستیاب ہوتے ہیں وہاں نفخ کے ظاہر ہونے کی شرح کا اندازہ 3 تا 6 فیصد لگایا گیا ہے [3] ، ترقی پزیر عوام کے بارے میں کوئی سِجِل دستیاب نہیں ہو سکا، لیکن تمباکو نوشی کی شرح اور ماحولی آلودگی کے تناسب کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہے کہ ورود کی شرح ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ نہیں تو کم از کم برابر ضرور ہوگی[4]۔ ایک عالمی تجزیئے کے مطابق نفخ کے ورود کا عالمی طور پر تناسب 1.8 فیصد سامنے آیا ہے[5]
طبی معائنہ و اختبارات
ترمیمطبی معائنے کے دوران مریض میں ان اشارات میں سے چند یا کئی مل سکتے ہیں کہ جو اوپر علامات و اشارات کے قطعے میں درج ہیں۔ اور پھر طبی معائنے پر ملنے والے اشارات اور مریض کی بیان کردہ علامات کی روشنی میں طبی اختبارات کا فیصلہ کیا جاتا ہے، جو نا صرف مرض کی موجودہ صورت حال جاننے کے لیے درکار ہوتا ہے بلکہ اس سے درست ادویہ کے انتخاب میں بھی مدد ملتی ہے[6] ۔
معائنہ
ترمیمایک طبی معائنے کے عام طور پر چار مراحل ہوا کرتے ہیں۔
- معائنہ (Inspection) --- یعنی نظر سے معائنہ کرنا، جس دوران مندرجہ ذیل باتیں سامنے آسکتی ہیں۔
- رغامی (trachea) کی قابل لمس طوالت کا کم ہوجانا۔ یعنی زغامی کا حنجرہ (larynx) سے لے کر چھاتی کی ہڈی کے اوپری سرے کے درمیان چھوا جاسکنے والا حصہ۔
- ملحق تنفسی عضلات کا ہوا کشی (inspiration) کے دوران واضع ہونا یا تن جانا۔ ان عضلات میں قصی خشائی (sterno-mastoid) اور scalene شامل ہیں۔
- فوق ہنسلی حفرہ (supraclavicular fossa) یعنی ہنسلی کی ہڈی کے بالائی جانب موجود گڑھا، گہرا ہو جانا۔
- سینے کا پیشی عقبی قطر اس کے معمول کے عرضی کی نسبت بڑھ جانا، اس کیفیت کو سینۂ پیپا (barrel chest) کہا جاتا ہے۔
- لمس (Palpation) --- یعنی چھو کر یا لمس سے معائنہ کرنا
- قرع (Percussion) --- یعنی انگلی سے ٹھونک کر یا ضرب لگا کر آواز سے تشخیص کرنا
- تسمع (Ascultation) --- یعنی آلہ بنام سماعہ (stethoscope) کی مدد سے اعضاء کی آوازیں سننا
- اوپر علامات و اشارات میں درج شدہ آوازیں۔
اختبارات
ترمیم- شعاعیہ (X-Ray) اختبار ---- جس میں سینے میں معمول سے زیادہ ہوائی حصہ اور اضافی ہوائی دباؤ کی وجہ سے پردۂ شکم (diapgrag) دبا ہوا آ سکتا ہے۔
- فعل پھیپڑی اختبارات (Pulmonary function tests)
- حجم پھیپڑی اختبارات (Lung volume tests) مثلا TLC اور RV/TLC وغیرہ۔
- شریانی دموی ہوا (Arterial blood gas) کی پیمائش
- Alpha1-antitrypsin کی سطح کا اختبار۔ یہ ایک ضد لوچمرہ ہے جس کے معتدد الیل پائے جاتے ہیں جن میں Z الیل کا اختبار اہم ہے۔ اور اگر اس Z الیل کی سطح، حفاظتی سطح سے کم ہو تو پر دیگر الیلوں کی طرز ظاہری (phenotyping) کے بارے میں غور کیا جاتا ہے۔
- کثرت حمر (polycythemia) کی صورت حال ان افراد میں کہ جن میں COPD کا مزمن مرض موجود ہو یا ان افراد میں کہ جو تمباکونوشی کثرت سے کرتے ہوں، پائی جا سکتی ہے۔
معالجہ
ترمیمسب سے پہلا اقدام جو اس مرض کے معالجے میں ایک طبیب کی جانب سے کیا جانا چاہیے وہ مریض کی معمول کی زندگی میں پیدا ہونے والے خلل کو ممکنہ حد تک دور کرنے کی کوشش ہے (خواہ ایسا ممکن ہونا مشکل ہی نظر آتا ہو) اور اس مقصد کی خاطر مریض میں مزمن رکاوٹی پھیپڑی امراض (chronic obstructive pulmonary diseases) کی کیفیت کا درست اندازہ کر کہ اس سے پیدا ہونے والے کو درست اور مفید ہدایات اور ادویات سے واپس معمول کی جانب لوٹانے تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔ اہم ترین بات جو خود مریض بھی فوری طور پر اختیار کر سکتا ہے وہ ہے ان اسباب کو ترک کرنے کی جو اب تک کی تحقیق کے مطابق اس مرض کا سبب بنتے ہیں، جن میں تمباکونوشی کا فوری اور یکسر ترک کردینا لازمی ہے۔
طبی ہدایات
ترمیم- اہم ترین سبب کو ترک کرنا ضروری ہے یعنی سگرٹ، بیڑی، حقہ یا سگار وغیرہ کو فوری اور یکسر ترک کرنا لازمی ہے۔
- لافاعل (passive) تمباکو نوشی بھی تمباکونوشی کی مانند مضر ہے، بیڑی پینے والوں کی صحبت سے بچا جانا چاہیے۔
- ماحولی آلودگی بھی مضرِ پھیپڑا اثرات کی حامل ہے، جہاں تک ممکن ہو سکے اس سے بچا جائے۔
- پیشہ اور روزگار زندگی اگر ایسا ہے جس میں کسی بھی قسم کی دھول یا کوئی اور طرح کے باریک ذرات سانس میں جانے کے امکانات مستقل ہوتے ہوں اور یہ صورت حال روزانہ مکمل کام کے اوقات میں یا کچھ مدت (چند گھنٹوں) کے لیے (مگر روزانہ) آتی ہو تو پھر چہرے پر حفاظتی نقاب لگانا چاہیے۔
- چند ایسی ورزشیں مفید ہو سکتی ہیں کہ جن میں پیٹ کے عضلات کو ڈھیلا کیا جاتا ہے اور یا پھر پھیپڑوں میں ہوا کا دباؤ بڑھایا جا سکتا ہو، مثلا
طبی (لاجراحی) معالجہ
ترمیمتمباکو نوشی جو نقصان پہنچا چکی ہوتی ہے اس کو فوری طور پر مزید بڑھنے سے روکنے کی تدابیر کرنا اس قدر اہم ہے کہ کم و پیش تمام طبیب تمباکونوشی ترک کرنے کو معالجاتی ہدایات کی حد تک محدود رکھنے کی بجائے اس کو باقاعدہ طبی معالجے کا ایک حصہ بناتے ہیں۔ طبی معالجاتی انتظام کے بنیادی مقاصد میں بالترتیب ؛ روزمرہ زندگی کو معمول کیجانب لوٹانا، کیفیت حیات کو بہتر کرنا، علامات کو ممکنہ حد تک روکنا، تشدید المرض (دوران تضبیط) اور رجعت المرض (بعد از تضبیط) کی روک تھام کرنا شامل ہیں۔
ترک تمباکونوشی
ترمیمجو لوگ عرصے سے بیڑی یا حقہ پیا کرتے ہوں بعض اوقات ان کے لیے اسے یک دم ترک کردینا مشکل نہیں تو کچھ ایسا آسان بھی نہیں ہوتا۔ ترک تمباکونوشی کے لیے مریض کے مشوروں اور مصالحت سے بنایا گیا طبیب کا ایک خاکہ یا منصوبہ ہونا لازمی ہے جس پر مریض مکمل دیانتداری سے عمل نا کرے اور طبیب مستقل توجہ نا دے تو کامیابی کے مواقع قریبا ناپید ہوجاتے ہیں۔ اس منصوبہ بندی میں ؛ ابتدا ترک کی ایک طے شدہ تاریخ، آغاز ترک کے بعد نمودار ہونے والی بیچینی و اضطرابی کیفیات کی روک تھام، کے ساتھ ساتھ اگر ضرورت پڑے تو ترک تمباکونوشی کے لیے ادویاتی امداد (مثلا نکوٹین بدلی معالجہ (نکوٹین replacement therapy) کے انتخابات بھی شامل ہوتے ہیں۔
ادویات
ترمیم- مُوسّع قصبی (bronchodilator) ---- یعنی ایسی ادویات جو قصبہ یا سانس کی نالیوں کو موسع کرتی ہیں یا وسیع کرتی ہیں۔ مجموعی طور پر ان کے ادویاتی اثرات سے کھانسی اور سانس کی تنگی میں سہولت آنے کی امید ہوا کرتی ہے۔
- تنفسی استیروید (steroid inhalation) ---- ان سے ایسی صورت میں مدد لی جا سکتی ہے کہ جب نفخ کے ساتھ دمے کی علامات محسوس ہوتی ہوں، عام طور پر ان کو ضبابی بخاخ (aerosol spray) کی شکل میں استعمال میں لایا جاتا ہے لہذا انکا اثر بہت جلد اور تیزی سے ظاہر ہوتا ہے کیونکہ یہ براہ راست سانس کے راستے پھیپڑوں کی نالیوں اور سوراخوں میں پہتچتی ہیں۔ ان کو ضد سوزش معالجہ (anti inflammatory therapy) کے طور پر تصور کیا جاتا ہے۔
- مضادات حیوی (antibiotics) ---- ان کی ضرورت بطور خاص اس وقت پیش آتی ہے کہ جب COPD (یا کسی دیگر) وجہ سے جراثیم (bacteria) کے پھیپڑوں میں موجود ہونے کی علامات (مثلا بخار) وغیرہ سامنے آہیں۔
- حال مخاط (mucolytics) ---- یہ ادویات بلغمی مادے کو پتلا کرتی ہیں اور اس طرح اس کی لزوجیت کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے وہ کم رکاوٹی ہوجاتا ہے اور اس کو خارج کرنا سہل ہوجاتا ہے۔
جراحی معالجہ
ترمیمنفخ کا جراحت سے علاج گویا کامل نہیں مگر اس سے انتہائی کیفیات میں بعض مواقع پر کافی حد تک مدد اور بہتری کی امید ہوتی ہے۔ اور وسیع پیمانے پر کیے گئے چند تحقیقاتی اندراجات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ جراحی نفخ کے مرض میں ایک اختیار کے طور پر اہم معالجہ ثابت ہو سکتا ہے[7]۔
استصال آبلہ
ترمیماستصال آبلہ (bullectomy) ایک ایسا طریقۂ کار ہے جس میں پھیپڑوں میں بن جانے والے بڑے آبلے یا چھالے نکال دیے جاتے ہیں۔ اس قسم کی جراحی کرتے وقت یا تو میانی اور یا پھر جانبی قطع قص (sternotomy) کی راہ اختیار کی جاتی ہے۔
تخفیفِ ششی حجم جراحی
ترمیمتخفیف ششی حجم جراحی (Lung volume reduction surgery) یہ طریقہ کار کوئی چالیس برس قبل پہلی بار استعمال کیا گیا تھا جس میں نفخ زدہ پھیپڑوں کا وہ حصہ کہ جو ناکارہ ہو چکا ہوتا ہے اس کو کاٹ کر نکال دیا جاتا ہے۔ گویا بادی النظر میں دیکھا جائے تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس قسم کی جراحت جس میں نفخ زدہ پھیپڑوں سے (جن میں پہلے ہی ہوائی تبادلے کا خاصہ حصہ کم ہو چکا ہوتا ہے) اگر مزید پھیپڑے کا حصہ کاٹ کر نکال دیا گیا تو بجائے فائدے کے مزید صورت حال خراب ہو نہ ہو جائے گی؟ لیکن اصل میں ایسا نہیں ہوتا بلکہ اس طرح ناکارہ حصہ نکالنے سے جو اضافی جگہ سینے میں پیدا ہوتی ہے وہ باقی ماندہ پھیپڑے کو پھیلنے اور ہوا کے تبادلے میں معاونت کرتی ہے اور اس طرح اس جراحی سے افاقہ ظاہر ہوتا ہے (حوالہ 7)۔
حوالہ جات و بیرونی روابط
ترمیم- ↑ Silverman RA, Boudreaux ED, Woodruff PG, Clark S, Camargo CA Jr. Cigarette smoking among asthmatic adults presenting to 64 emergency departments. Chest 2003;123:1472–1479. آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ chestjournal.org (Error: unknown archive URL) (PDF)
- ↑ Welle I, Bakke PS, Eide GE, Fagerhol MK, Omenaas E, Gulsvik A. Increased circulating levels of alpha1-antitrypsin and calprotectin are associated with reduced gas diffusion in the lungs. Eur Respir J 2001;17:1105–1111. (PDF)
- ↑ Incidence and Mortality after Acute Respiratory Failure and Acute Respiratory Distress Syndrome in Sweden, Denmark, and Iceland. Owe R. Luhr, Kristian Antonsen. Am. J. Respir. Crit. Care Med. 1999; 159: 1693-2028 (PDF)
- ↑ Rashmi Mayur: Environmental Problems of Developing Countries. Annals, AAPSS, 444, July 1979 (PDF)
- ↑ eMedicine from WebMD; Emphysema, June 14, 2006
- ↑ Cecil Text Book of Medicine; 17th Ed. ISBN 1-4160-0185-9 W.B. Saunders
- ↑ Evaluation of Lung Volume Reduction Surgery for Emphysema; NATT
لاتعلقیت: اس مضمون میں مرض سے متعلق معلومات اور ادویات کی وضاحت صرف علمی معلومات مہیا کرنے کی خاطر دی گئی ہیں انکا مقصد نا تو علاج میں کسی قسم کی مداخلت کرنا ہے اور نا ہی معاونت کرنا یا کوئی مشورہ فراھم کرنا، یہ کام اس طبیب کا ہے جسکے زیر اثر مریض ہو۔ کسی طبیب کے مشورے کے بغیر ادویات کا استعمال یا خود علاج کی کوشش شدید نقصان کا باعث ہوسکتی ہے۔ مزید یہ کہ طب ایک تیزرفتاری سے تبدیل ہوتے رہنے والا شعبۂ علم ہے اور اس صفحہ کی معلومات مستقبل میں ہونے والی تحقیق کی وجہ سے تبدیل ہوسکتی ہیں، انہیں مستقل تادمِ تاریخ کرتے رہنے کی ضرورت ہوگی۔ |