بارش بادلوں سے زمین کی سطح پر پانی کے قطروں کا علاحدہ علاحدہ گرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔

بارش کا ایک منظر

بارش کے برصغیر پاک و ہند میں بہت سے نام ہیں۔ بارش، برکھا، میگھا، مینہ، پونم وغیرہ۔ بھارت کی ایک ریاست میگھالیہ کا یہ نام وہاں بہت زیادہ بارش ہونے کی وجہ سے ہے۔ بنگلہ دیش کے ایک دریا میگھنا بھی مینہ یا میگھا سے بنا ہے۔

بارش کا بننا

ترمیم

سمندروں، دریاؤں یا جھیلوں کی سطح سے پانی بخارات بن کے اوپر کی طرف اٹھتا ہے اور بادل بنتا ہے اور یہ بادل پھر بارش کا باعث بنتے ہیں۔ بارش کو مقیاس المطر سے ناپا جاتا ہے۔ بارش زراعت اور پودوں کے لیے زندگی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اوسطاً بارش کا ایک قطرہ ایک یا دو ملی میٹر قطر کا ہوتا ہے۔

مون سون بارشوں اور موسم کے بہت بڑے نظام کا نام ہے۔

بارش برازیل، وسطی افریقا اور جنوب مشرقی ایشیا میں پودوں اور جانوروں کی بے تحاشا قصموں کی باعث ہے۔

بارش ہماری رہتل میں خوشیوں گیتوں اور زندگی کا نام ہے۔

بارش کے اوقات

ترمیم

عام طور غروب آفتاب کے وقت بارش کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ دھوپ کی تمازت میں کمی سے فضا کا درجہِ حرارت اور نقطہِ شبنم دونوں گرنے لگتے ہیں - نقطہِ شبنم کے گرنے سے بارش کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے - چنانچہ غروبِ آفتاب سے طلوعِ آفتاب تک بارش کا امکان زیادہ ہوتا ہے - تاہم بارش کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔

پاکستان میں مغربی ہواوں کا سسٹم

ترمیم

پاکستان میں مغربی ہواؤں کے زیر اثر جنوری، فروری، مارچ، اپریل اور مئی میں بارشیں اور پہاڑوں پر برف باری ہوتی ہے بعض اوقات اس میں شدت آکر شدید بارشیں اور ژالہ باری بھی برساتی ہے۔

پاکستان میں مون سون ہواوں کا سسٹم

ترمیم

پاکستان میں مون سون ہواؤں کے زیر اثر جولائی کی وسط سے لے کر ستمبر کی وسط تک شدید بارشیں ہوتی ہے بعض اوقات اس میں شدت آکر سیلابی صورت حال پیدا کرسکتا ہے۔ شدید مون سون بارشوں کی وجہ سے پشاور، نوشہرہ، صوابی، مردان، سوات، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈیرہ غازی خان، راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور، قصور، تربت، گوادر، کوئٹہ، لسبیلہ، مستونگ، کراچی اور حیدرآباد وغیرہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے بعض حصوں میں بعض اوقات شدید سیلاب بھی بن سکتا ہے۔ اور اس کے علاوہ پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے بھی گر جاتے ہیں اور لینسلائڈنگ بھی زیادہ ہوتی ہیں۔

ایوان تصویر

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔