امن (پاکستان نیوی بحری مشق)
امن ( اردو: امن , 'Peace') کثیرالجہتی بحری مشقوں کا سلسلہ ہے جس کی میزبانی پاک بحریہ کرتی ہے، اس کا مقصد مواصلات اور تعاون کو بہتر بنایا جا نا ہے۔ دو سالہ تقریب میں پیشہ ورانہ مشقیں اور سیمینارز، سماجی تقریبات اور حصہ لینے والے ممالک کے درمیان کھیلوں کے مقابلے شامل ہیں۔ [1][2][3] یہ پاک بحریہ کے سب سے بڑے ایونٹس میں سے ایک ہے اور یہ مشق ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے تاکہ انسانی سرگرمیوں کے فائدے کے لیے پانی کو محفوظ بنانے کے عزم کا اظہار کیا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ مختلف ممالک کی بحریہ افواج کو بھی مدعو کیا جائے۔ [4]
مقام | |
---|---|
منصوبہ ساز | پاک بحریہ |
مقاصد
ترمیممشق کے مقاصددرج ذیل ہیں:
- ایک قوم کے طور پر پاکستان کے امیج کو فروغ دینا جو خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں معاون ہے۔
- مقامی میری ٹائم انڈسٹری میں پاک بحریہ کے موقف کو مضبوط کرنا۔
- علاقائی اور اضافی علاقائی بیڑے کے درمیان رابطے کو بہتر بنانا، ان کے درمیان ایک لنک کے طور پر کام کرنا۔
- سمندری جرائم اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مشترکہ مرضی کا مظاہرہ۔ [2]
ایڈیشنز
ترمیمAMAN پہلی بار مارچ 2007ء میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے یہ تقریب 2015ءکے علاوہ ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔
AMAN-07
ترمیمپہلی مشق AMAN-07 مارچ 2007 ءمیں ہوئی تھی۔ 28 ممالک نے بحری افواج اور 29 مبصرین نے حصہ لیا، جبکہ چین، برطانیہ، اٹلی، فرانس، ملائیشیا اور بنگلہ دیش کے 14 بحری جہازوں نے مشق میں شرکت کی۔ بنگلہ دیش، امریکہ اور ترکی کے سپیشل آپریشنز فورسز (SOF) اور دھماکا خیز آرڈیننس ڈسپوزل (EOD) یونٹس نے بھی حصہ لیا۔ [5]
AMAN-09
ترمیمدوسری AMAN مشق مارچ 2009ء میں ہوئی تھی۔ مشق میں 34 مبصرین اور 24 ممالک نے حصہ لیا، جس میں چین، امریکا، برطانیہ، فرانس، ملائیشیا، آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے 14 بحری جہازوں کے ساتھ ساتھ دو P. -3C اورین ہوائی جہاز جاپان سے۔ چین، امریکا، ترکی، نائیجیریا اور بنگلہ دیش کے SOF اور EOD یونٹس نے بھی مشق میں حصہ لیا۔ [6]
AMAN-11
ترمیمامن سیریز کی تیسری مشق مارچ 2011ء میں ہوئی۔ مشق میں 28 ممالک نے 43 مبصرین اور بحری اثاثوں کے ساتھ حصہ لیا۔ آسٹریلیا، چین، فرانس، انڈونیشیا، اٹلی، ملائیشیا، سعودی عرب اور امریکا کے کل 11 جہازوں نے شرکت کی۔ مشق کے دوران آسٹریلیا اور جاپان کے تین طیاروں کے علاوہ چین، ترکی اور امریکا کی تین میرین، ایس او ایف اور ای او ڈی ٹیموں نے حصہ لیا۔ [2]
AMAN-13
ترمیمAMAN-13 سیریز کی چوتھی مشق، 4 - 8 مارچ 2013ء کو ہوئی۔ مشق میں کل 29 ممالک نے حصہ لیا، جس میں 12 غیر ملکی جہاز، دو جاپانی P-3Cs، نو SOF اور EOD ٹیمیں، حصہ لینے والی بحری افواج کے پانچ سینئر افسران اور 36 مبصرین شامل تھے۔ [2]
AMAN-17
ترمیمAMAN-17 فروری 2017 ءمیں کیا گیا تھا، مشق میں 12 جہازوں نے حصہ لیا تھا۔ شرکاء میں آسٹریلیا، چین، انڈونیشیا، روس، سری لنکا، ترکی، برطانیہ اور امریکا شامل تھے مشق میں جاپان کے دو P-3C اور چین، انڈونیشیا، ملائیشیا، مالدیپ کے دس SOF, EOD اور میرین یونٹس نے بھی شرکت کی۔، روس، سری لنکا، ترکی اور برطانیہ۔ مشق میں 67 مبصرین اور مجموعی طور پر 33 ممالک نے حصہ لیا۔ [7][8]
AMAN-19
ترمیمفروری 2019 ءمیں کی جانے والی اس مشق میں آسٹریلیا، چین، اٹلی، ملائیشیا، عمان، سری لنکا، ترکی، برطانیہ اور امریکا کے 11 جہازوں نے حصہ لیا، اس کے ساتھ جاپان کے ایک جہاز اور دو P-3C طیارے بھی شامل تھے۔ اس مشق میں چین، انڈونیشیا، اٹلی، ملائیشیا، نائجیریا، پولینڈ، سری لنکا، ترکی، برطانیہ اور امریکا کے 15 SOF, EOD اور میرین یونٹس نے بھی حصہ لیا۔ [9]
AMAN-21
ترمیمپاک بحریہ نے 11 سے 16 فروری 2021ء تک کثیر القومی مشق امن سیریز میں ساتویں AMAN-21 کا انعقاد کیا۔ اس مشق میں بحری جہازوں، طیاروں، SOF, EOD اور میرین یونٹس اور 43 مختلف ممالک کی بحری افواج کے مبصرین نے شرکت کی۔ [10][11]
مشق کے دو مراحل تھے: ایک بندرگاہ کا مرحلہ اور ایک سمندری مرحلہ۔ بندرگاہ کے مرحلے میں پرچم کشائی کی تقریب، بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس، سیمینارز، گول میز مباحثے، جہاز سے جہاز کے دورے، کال آن، بحری انسداد دہشت گردی کا مظاہرہ اور بین الاقوامی بینڈ ڈسپلے شامل تھے۔ بندرگاہ کے مرحلے کے دوران جن آپریشنل پلانز اور آپریشنز کو حتمی شکل دی گئی تھی انھیں سمندری مرحلے کے دوران عملی جامہ پہنایا گیا۔ [12]
AMAN-23
ترمیم10 فروری 2023ء کو، مشترکہ مشق کی افتتاحی تقریب کراچی میں پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد ہوئی اور یہ دو مراحل پر مشتمل تھی: ایک بندرگاہ کا مرحلہ (10-12 فروری) اور ایک سمندری مرحلہ (13-14 فروری)۔ حصہ لینے والے بحری بیڑے نے پانچ روزہ مشقوں کے لیے سیمینارز، آپریشنل مباحثوں اور پیشہ ورانہ مظاہروں کے لیے تیار کیا، اس سے پہلے کہ وہ حکمت عملی، بحری قزاقی، انسداد دہشت گردی، تلاش اور بچاؤ، لائیو فائر شوٹنگ اور فضائی دفاعی مشقوں میں شامل ہوں۔ [13][14]
"امن کے لیے ایک ساتھ" کے تھیم کے ساتھ ہونے والی اس مشق میں چین، امریکا، سعودی عرب، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، ملائیشیا، سری لنکا، لبنان، فرانس، آذربائیجان، عمان، کویت، بنگلہ دیش سمیت تقریباً 50 ممالک نے حصہ لیا۔ اور کئی افریقی یونین کے ممالک، جہاز، ہوائی جہاز، SOF یونٹس، EOD یونٹس اور مبصرین کے ساتھ۔ اس کا مقصد بحر ہند میں ممکنہ خطرات اور عدم استحکام کے پیش نظر شرکاء کے باہمی تعاون کو بہتر بنانا اور اہم بین الاقوامی سمندری مواصلاتی راستوں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی حفاظت کرنا تھا۔ [15][16]
اس کے علاوہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (NIMA) نے پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایگزیبیشن اینڈ کانفرنس (PIMEC) کا بھی اہتمام کیا۔ ایڈمرل نیازی اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے PIMEC کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جو ملک کی بحری صنعت کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے پاک بحریہ کا ایک اقدام تھا جو ملک کی نیلی معیشت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ [17]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "AMAN-23 exercise to pave way for more peaceful, secure region: PM". The Express Tribune (انگریزی میں). 14 فروری 2023. Archived from the original on 2023-02-14. Retrieved 2023-02-21.
- ^ ا ب پ ت paknavy.gov.pk (مارچ 2021)۔ "Navy News English March 2021 AMAN-2021" (PDF)۔ Pakistan Navy۔ مورخہ 2023-02-21 کو اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-21
- ↑ "Pakistan's AMAN-23 maritime exercise begins with participation from Saudi Arabia, 50 other nations". Arab News PK (انگریزی میں). 10 فروری 2023. Archived from the original on 2023-03-26. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ Nuzhat Nazar، Ahmed Malik (11 فروری 2023)۔ "'AMAN-23' begins"۔ Business Recorder۔ مورخہ 2023-02-21 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-21
- ↑ ""Together for Peace" AMAN-19 Multinational Naval Exercise & Pakistan – Turkey Defence Cooperation"۔ Defence Turkey۔ مئی 2019۔ مورخہ 2023-02-24 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-24
- ↑ "Naval Exercise AMAN-09 – Ministry of Foreign Affairs" (امریکی انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-21. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ "Aman 17 kicks off: Russia makes its debut in multinational naval drill". The Express Tribune (انگریزی میں). 10 فروری 2017. Archived from the original on 2022-09-28. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ "Exercise Aman 17: Pakistan Begins Naval Drill In The Arabian Sea"۔ NDTV.com۔ مورخہ 2023-02-21 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-21
- ↑ "Aman-19: Pakistan Navy's expanding influence". The Express Tribune (انگریزی میں). 12 فروری 2019. Archived from the original on 2022-04-07. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ Hasan, Shazia (13 فروری 2021). "Maritime exercise Aman-2021 opens". DAWN.COM (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-21. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ "Aman-21 Naval Exercise: Evidence of Pakistan Turning the Tide on Terrorism". Royal United Services Institute (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-03-06. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ Siddiqui, Naveed (16 فروری 2021). "Pakistan Navy's Aman 2021 exercise concludes with 'graceful' international fleet review". DAWN.COM (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-21. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ "Pak Navy to conduct 'AMAN-23' exercise with 52 states". The Nation (انگریزی میں). 8 فروری 2023. Archived from the original on 2023-02-22. Retrieved 2023-02-22.
- ↑ "Multinational exercise AMAN to enhance cooperation with world navies". Daily Times (امریکی انگریزی میں). 22 فروری 2023. Archived from the original on 2023-02-22. Retrieved 2023-02-22.
- ↑ "AMAN-23 exercise to pave way for more peaceful, secure region: PM". The Express Tribune (انگریزی میں). 14 فروری 2023. Archived from the original on 2023-02-14. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ Sharma, Soumya (9 فروری 2023). "Pakistan set to commence multinational exercise Aman 2023". Naval Technology (امریکی انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-21. Retrieved 2023-02-21.
- ↑ "Pakistan Navy hosts 50 countries for multinational exercise Aman 2023". gulfnews.com (انگریزی میں). Archived from the original on 2023-02-21. Retrieved 2023-02-21.