بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 1989–90ء

بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم نے کرکٹ سیزن کے دوران پاکستان کا دورہ کیا۔ بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے خلاف 11 نومبر سے 22 دسمبر 1989ء کے درمیان 4ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی میچز اور 3دیگر میچ کھیلے۔ ٹیسٹ سیریز 0 – 0 سے ڈرا ہوئی اور پاکستان نے ون ڈے سیریز 2 – 0 سے جیتی [1] اس دورے میں سچن ٹنڈولکر کا بین الاقوامی ڈیبیو تھا۔ [2] اس دورے کے لیے بھارت کے 16 رکنی دستے کا اعلان 5 نومبر 1989ء کو کیا گیا۔ کرشنماچاری سریکانت کو کپتان برقرار رکھا گیا۔ دلیپ وینگسرکر نے ذہنی اور جسمانی جمود کی وجہ سے آپٹ آؤٹ کیا جبکہ ارون لال ، موہندر امرناتھ ، اتل وسان اور وینکٹاپتھی راجو کو باہر رکھا گیا۔ دہلی کے 20 سالہ میڈیم فاسٹ بولر وویک رازدان ، ایم آر ایف پیس فاؤنڈیشن کے ذریعے آنے والے پہلے کھلاڑی اور ممبئی کے 16 سالہ بلے باز سچن ٹنڈولکر کو متبادل کے طور پر شامل کیا گیا۔ چندو بورڈے ٹور منیجر تھے۔ پارٹی 9 نومبر کو نئی دہلی سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی۔ [3]

بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان 1989–90ء
بھارت
پاکستان
تاریخ 11 نومبر 1989ء – 22 دسمبر 1989ء
کپتان کرشناماچاری سری کانت عمران خان
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ 4 میچوں کی سیریز 0–0 سے برابر
زیادہ اسکور سنجے منجریکر (569) شعیب محمد (412)
زیادہ وکٹیں منوج پربھاکر (16) وسیم اکرم (18)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ پاکستان 4 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور کرشناماچاری سری کانت (48) سعید انور (49)
زیادہ وکٹیں عمران خان (5)
عاقب جاوید (5)
منوج پربھاکر (5)

بھارت کی ٹیم ترمیم

اس دورے کے لیے بھارت کے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان 5 نومبر 1989ء کو کیا گیا۔ کرشناماچاری سری کانت کو کپتان کے طور پر برقرار رکھا گیا۔ دلیپ ونگسارکر نے ذہنی اور جسمانی جمود کی وجہ سے آپٹ آؤٹ کیا جبکہ ارون لال، مہندرامرناتھ، اتل وسان اور وینکٹاپاتھی راجو کو باہر رکھا گیا۔ دہلی کے 20 سالہ میڈیم فاسٹ باؤلر وویک رازدان، ایم آر ایف پیس فاؤنڈیشن کے ذریعے آنے والے پہلے کھلاڑی اور ممبئی کے 16 سالہ بلے باز سچن ٹنڈولکر کو متبادل کے طور پر شامل کیا گیا۔ چندو بورڈے ٹور منیجر تھے۔ پارٹی 9 نومبر کو نئی دہلی سے لاہور کے لیے روانہ ہوئی۔[3] [3]

ٹیسٹ میچز ترمیم

پہلا ٹیسٹ ترمیم

15–20 نومبر 1989ء
سکور کارڈ
ب
409 (116.5 اوورز)
عمران خان 109* (146)
منوج پربھاکر 5/104 (34.5 اوورز)
262 (72.2 اوورز)
کرن مورے 58* (96)
وقار یونس 4/80 (19 اوورز)
305/5ڈکلیئر (96 اوورز)
سلیم ملک 102* (145)
کپیل دیو 3/82 (36 اوورز)
303/3 (96 اوورز)
سنجے منجریکر 113* (243)
عمران خان 1/56 (28 اوورز)
میچ ڈرا
نیشنل اسٹیڈیم، کراچی
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلینڈ) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کپیل دیو (بھارت)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سلیل انکولا اور سچن ٹنڈولکر (دونوں بھارت) اور شاہد سعید اور وقار یونس (دونوں پاکستان) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ سچن ٹنڈولکر بھارت کے اب تک کے سب سے کم عمر ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے (16 سال، 205 دن) اور مجموعی طور پر تیسرے کھلاڑی بن گئے۔[3]
  • کپیل دیو (بھارت) 100 ٹیسٹ کھیلنے والے پہلے بولر بن گئے۔ انھوں نے میچ میں اپنی 350ویں ٹیسٹ وکٹیں حاصل کی۔[4]
  • 18 نومبر آرام کا دن تھا۔

دوسرا ٹیسٹ ترمیم

23–28 نومبر 1989ء
سکور کارڈ
ب
288 (113.1 اوورز)
سنجے منجریکر 76 (240)
عمران خان 4/45 (26.1 اوورز)
423/9ڈکلیئر (132.3 اوورز)
عامر ملک 117 (205)
منوج پربھاکر 6/132 (42.3 اوورز)
398/7 (116 اوورز)
محمد اظہر الدین 109 (174)
وسیم اکرم 2/86 (31 اوورز)
میچ ڈرا
اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلینڈ) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: سنجے منجریکر (بھارت)

تیسرا ٹیسٹ ترمیم

1–6 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
ب
509 (178.2 اوورز)
سنجے منجریکر 218 (401)
عبد القادر 3/97 (35 اوورز)
699/5 (203.4 اوورز)
شعیب محمد 203* (338)
روی شاستری 2/104 (26.4 اوورز)
میچ ڈرا
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلینڈ) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: سنجے منجریکر
  • بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • اکرم رضا اور شاہد محبوب (پاکستان) دونوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
  • 4 دسمبر آرام کا دن تھا۔

چوتھا ٹیسٹ ترمیم

9–14 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
ب
324 (84.2 اوورز)
سنجے منجریکر 72 (127)
وسیم اکرم 5/101 (28.2 اوورز)
250 (103.4 اوورز)
رمیز راجہ 56 (143)
وویک رازدان 5/79 (27 اوورز)
234/7 (84 اوورز)
نوجوت سنگھ سدھو 97 (234)
عمران خان 3/68 (22 اوورز)
میچ ڈرا
جناح اسٹیڈیم، سیالکوٹ
امپائر: جان ہیمپشائر (انگلینڈ) اور جان ہولڈر (انگلینڈ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: نوجوت سنگھ سدھو (بھارت)
  • پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 12 دسمبر آرام کا دن تھا۔
  • وویک رازدان (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔[3]

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز ترمیم

پاکستان نے ولز چیلنج 2-0 سے جیتا، ایک نتیجہ نہیں نکلا اور ایک میچ ختم ہو گیا۔

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

16 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
ب
میچ ختم کر دیا گیا۔
ارباب نیازاسٹیڈیم، پشاور
امپائر: جاوید اختر اور خضرحیات
  • ٹاس نہیں ہو سکا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

18 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان  
87/9 (16 اوورز)
ب
  بھارت
80/9 (16 اوورز)
سعید انور 42* (32)
منندرسنگھ 2/17 (4 اوورز)
پاکستان 7 رنز سے جیت گیا۔
میونسپل اسٹیڈیم، گوجرانوالہ
امپائر: فیروز بٹ اور محمد اسلم
بہترین کھلاڑی: سعید انور (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے میچ کو 20 اوورز فی سائیڈ تک کم کر دیا گیا تھا اور بعد میں اسے 16 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا تھا۔
  • سلیل انکولا, وویک رازدان اور سچن ٹنڈولکر (تمام بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

20 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان  
28/3 (14.3 اوورز)
ب
شعیب محمد 13 (32)
منوج پربھاکر 3/5 (5 اوورز)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ہجوم کے خلل کے باعث میچ منسوخ کر دیا گیا۔

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی ترمیم

22 دسمبر 1989ء
سکور کارڈ
پاکستان  
150/8 (37 اوورز)
ب
  بھارت
112 (30.2 اوورز)
پاکستان 38 رنز سے جیت گیا۔
قذافی اسٹیڈیم، لاہور
امپائر: خالد عزیز اور شکور رانا
بہترین کھلاڑی: عاقب جاوید (پاکستان)
  • بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی میچ کو کم کر کے 37 اوورز فی سائیڈ کر دیا گیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "India tour of Pakistan - Cricket Schedules, Updates, Results"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021 
  2. "Two legends make their entrance"۔ ESPNcricinfo۔ 13 November 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2018 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ "Test Cricket Tours - India to Pakistan 1989-90"۔ test-cricket-tours.co.uk۔ 03 مارچ 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2023 
  4. "PAKISTAN v INDIA 1989-90"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2023